ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 9669

’توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگنے پر حکومت کو لینے کے دینے پڑگئے‘

0

لاہور : مشیر داخلہ واطلاعات پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عدالت نے توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگا تو شہباز شریف اور زرداری حکومت کو لینے کے دینے پڑگئے۔

یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹولہ کی توشہ خانہ کے معاملے پر ٹائیں ٹائیں فش کیوں ہوگئی ہے؟

مشیر داخلہ و اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ دن رات توشہ خانہ کی رٹ لگانے والوں کو اب توشہ خانہ کی یاد کیوں نہیں ستا رہی؟ اپنے لیڈروں کی چوری پکڑے جانے کے خوف سے ان کے ایم این اے نے کیس ہی واپس لے لیا۔

عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ دوسروں پر جھوٹے الزام لگانے والوں نے خود کتنے تحائف لئے، یہ لوگ کیسے غیرقانونی طور پر قیمتی گاڑیاں اور نوادرات لے اڑے، سب تفصیلات قوم کو پتہ چلنی چاہیئں۔

صوبائی مشیر داخلہ نے کہا کہ ریکارڈ سے ثابت ہے کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی کی حکومتوں نے توشہ خانہ کے ساتھ کھلواڑ کیا، نواز، زرداری توشہ خانہ سے قیمتی اشیاء کوڑیوں کے مول لے کر گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ ن لیگ ،پیپلزپارٹی کی لوٹ مار کا منہ بولتا ثبوت ہے، عمر سرفراز چیمہ کے مطابق یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے قانون کے مطابق گھڑی لی۔

انہوں نے مزید کہا کہ باقی حکومتوں نے توشہ خانہ کو مال مفت دل بے رحم کی طرح لوٹا، عمران خان پی ڈی ایم کے توشہ خانہ کے پروپیگنڈا سے بھی صادق اور امین ہوکر نکلے، پی ڈی ایم حکومت نے توشہ خانہ سے لوٹ مار نہیں کی تو ریکارڈ جمع کرائے۔

رشید احمد صدیقی کا گھر اور کنواں

0

’’رشید احمد صدیقی کا گھر سال کے تین سو پینسٹھ دن کھلے گھر کا منظر پیش کرتا تھا۔ اس کیفیت کا اطلاق گھر کے دونوں حصّوں پر ہوتا تھا۔

کیا مردانہ اور کیا زنانہ۔ آنا جانا لگا رہتا۔ پیدل، سائیکل، تانگہ، موٹر اور گاہے ٹم ٹم۔ رشتہ دار، شاگرد، مداح، احباب، مشاہیر اور بن بلائے مہمان۔

اسٹاف کالونی میں دور دُور تک کوئی اور گھرانا اتنا خوش معاشرت اور دوست دارانہ نہ تھا۔ یہ بات سنی سنائی نہیں دیکھی بھالی ہے۔ میں ان کا ہم سایہ تھا لیکن یہ مضمون ہم سائیگی کے مشاہدات اور تجربات کے بارے میں نہیں ہے۔

رشید احمد صدیقی کا گھر ایک اور اعتبار سے دوسرے تمام گھروں سے مختلف تھا۔ ان کے قطعۂ زمین کے مغربی جانب کنارے پر ایک بڑا سا کنواں تھا۔ رشید صاحب نے مکان کی دیوار میں خم دیا اور کنوئیں کو گھر میں شامل کرنے کی بجائے چار دیواری سے باہر رہنے دیا تاکہ لوگ آزادی سے اس کا پانی استعمال کر سکیں۔ نہ منڈیر پر تختی لگی کہ یہ شارع عام نہیں ہے، نہ کنویں پر کہیں لکھا تھا کہ آبی ذخیرہ کے جملہ حقوق بحق مصنفِ خنداں محفوظ۔ اس نیک کام کی ہر ایک نے دل کھول کر داد دی۔

عنایت علی خان نے جن کا پلاٹ حاجی صاحب اور صدیقی صاحب کے گھروں کے درمیان تھا مکان بنانے کے منصوبے کو مؤخر کیا۔ کاشت کاری اور چاہی آب پاشی کا تجربہ شروع کر دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ قطعۂ زمین پالیز میں بدل گیا۔ عنایت علی خان کے کھیت کے خربوزے اور تربوز خوش ذائقہ اور خوش رنگ تھے۔ رشید صاحب کے کنوئیں کے پانی کی تاثیر ہی کچھ ایسی تھی۔

یہ ایک بڑا سا کنواں تھا۔ چمڑے کا بہت بڑا ڈول ڈالتے جو چرس کہلاتا۔ بیلوں کی جوڑی اس کا موٹا اور مضبوط رسہ کھینچتی ہوئی ڈھلان میں اُتر جاتی۔ بیل کھڈ کے آخری سرے تک پہنچتے اور چرس مینڈھ تک آ جاتا۔ ایک صحت مند آدمی جسے بارا کہتے پہلوانی گرفت سے پانی بھرے چرس کو اپنی طرف کھینچتا۔ تھوڑا سا پانی چھلک کر کنارے کی بلندی سے کنوئیں کی گہرائی میں گرتا۔ چھن چھن چھناک کی آواز بلند ہوتی۔ باقی پانی پختہ اینٹوں کے فرش سے سیلابی ریلے کی طرف بہتا ہوا کھالے میں جا پہنچتا جو اسے رشید احمد صدیقی کے گلابوں اور عنایت علی خان کے خربوزوں تک لے جاتا۔

ایک رات مَیں کوئی آدھ گھنٹہ تک اس کنوئیں کی منڈیر پر بیٹھا رہا۔ رات ان دنوں مغرب کے ساتھ ہی شروع ہو جاتی تھی۔ آج کل کی طرح نہیں کہ روشنیوں سے ہار مان کر آدھی رات سے پہلے منہ چھپاتی پھرتی ہے۔ میں بستر پر لیٹا ہی تھا کہ تاریکی اور خاموشی میں ایک ترنم گونجا۔ میں اُٹھ کر بیٹھ گیا۔ آواز کی کشش نے مجبور کیا اور میں کشاں کشاں اس کنوئیں پر جا پہنچا۔ آواز دیوار کے اس پار رشید صاحب کے مردانہ صحن سے آرہی تھی۔ جگر مراد آبادی اپنے وجد آور ترنم سے غزل سنا رہے تھے۔

میں کنوئیں کی منڈیر پر بیٹھ گیا۔ شروع گرمیوں کی ٹھنڈی رات۔ گئی بہار کی بچی بچائی خوشبو لیے آہستہ آہستہ چلنے والی پُروا۔ مطلع بالکل صاف۔ نہ بادل کا ٹکڑا، نہ گرد و غبار، نہ چمنی چولھے کا دھواں۔ فضا میں صرف غزل کے مصرعے تیر رہے تھے۔ سوچ کے پَر کھل گئے۔‘‘

(مختار مسعود کی کتاب حرفِ شوق سے اقتباس، رشید احمد صدیقی اردو کے معروف مزاح نگار اور ادیب تھے)

’بتایا جائے نواز شریف کو ’بلی‘ کیوں چڑھایا گیا؟

0

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ اگر آڈیو لیک حکومت نے کی ہے تو کابینہ چھوڑ دوں گا، ہم سے غلطیاں ہوئیں لیکن یہ بتایا جائے کہ نواز شریف کو بلی کیوں چڑھایا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر جنرل (ر) باجوہ اور جنرل (ر) فیض سہولت کاری کا اعتراف کرتے ہیں اور چوبیس نومبر تک عمران خان کے لیے سہولت کاری ہوتی رہی تو انہیں اعتراف کرنا ہوگا کہ زیادتیاں ہوئی ہیں۔

جاوید لطیف نے کہا کہ اگر ایک ادارہ غیر سیاسی ہوگیا تو بتایا جائے کہ دوسرے ادارے غیر سیاسی کیوں نہیں ہوئے۔ وہ ادارے عمران خان کو سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کسی شخص کوبغیر پیش ہوئے ضمانت نہیں ملتی لیکن عمران خان کو بغیر پیش ہوئے ضمانت بھی ملتی ہے اور کنفرم بھی ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواہش کی تکمیل کے لیے پاکستان کا بیڑہ غرق ہوا ہے۔

زرعی صارفین کیلیے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کا اعلان

0
مفتاح اسماعیل نے بجلی فوری سستی کرنے کا آسان نسخہ بتا دیا MIFTAH ISMAIL

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے زرعی صارفین کے لیے بجلی 3 روپے 60 پیسے فی یونٹ سستی کر دی۔

نیپرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ وزارت توانائی کی درخواست پر زرعی صارفین کے لیے بنیادی ٹیرف میں کمی کی گئی، بنیادی ٹیرف 16 روپے 60 پیسے سے کم کر کے 13 روپے فی یونٹ کر دیا۔

اعلامیہ کے مطابق وزارت توانائی نے 14 دسمبر کو ٹیرف میں کمی کے لیے نیپرا میں درخواست دی تھی، قمیت میں کمی کا اطلاق ڈسکوز بشمول کے الیکٹرک کے زرعی صارفین پر بھی ہوگا۔

زرعی صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق نومبر 2022 کے بلز سے ہوگا، ٹیرف میں کمی سے صارفین کو 28 ارب کا ریلیف ملے گا جبکہ وفاقی حکومت یہ پیسے سبسڈی کی مد میں ادا کرے گی۔

مری جانے والے سیاحوں کے اہم خبر

0

لاہور: حکومت نے رواں سال جنوری میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے مری میں آٹھ ہزار سے زائد گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مری میں برف باری کے پیشگی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا جس میں ڈی جی پی ڈی ایم اے اور ڈی سی مری نے انتظامات پر بریفنگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ مری میں سیاحوں کی سہولت کے لیے 13 فسیلیٹیشن سینٹرز قائم کر دیے، مری میں سنٹرل کنٹرول روم قائم اور پی ڈی ایم اے سے مانیٹرنگ جاری ہےجبکہ ایمرجنسی کے لیے ریسکیو 1122، پولیس و دیگر متعلقہ اہلکار تعینات ہیں۔

اجلاس میں ریلیف کشمنر پنجاب نے ہدایات کیں کہ ٹریفک پلان پر مکمل عمل درآمد کروایا جائے، سیاحوں کے لیے پارکنگ کے بہترین انتظامات کیے جائیں، تمام ادارے کوارڈینیشن کے عمل کو بہتر بنائیں۔

خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں شدید برف باری کے باوجود سیاحوں کی ایک بڑی تعداد نے مری کا رُخ کیا تھا۔ برف میں متعدد گاڑیاں پھنس گئی تھیں جس کی وجہ گاڑیوں کے اندر موجود 23 سیاح دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہ وقت گزر گیا تو پھر کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا، چوہدری شجاعت

0

لاہور: مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری نے سیاستدانوں کو خبردار کیا ہے کہ ہم سب پاکستان کے لیے کام کریں گے تو بچ جائیں گے،یہ وقت گزر گیا تو پھر کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین نوید انور چوہدری کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے کہا کہ سب پارٹیوں کی بات چھوڑ کرپاکستان کی بات کریں، پاکستان کی بات ہوگی تو پارٹیاں رہیں گی اور چلیں گی، اگر ہم سمجھے نہیں تو نہ ملک چلے گا اور نہ پارٹیاں چلیں گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی پارٹی کو کہ دیا ہے کہ اپنی نہیں پاکستان کی بات کی جائے،بہت سی طاقتیں پاکستان کو تباہ کرنا چاہتی ہیں،وہ طاقتیں خطے میں بھارت کی بالادستی چاہتی ہیں ، وقت آگیا کہ دشمن ممالک کےسامنے ریٹ بڑھانےوالوں کیخلاف سخت رویہ اختیار کیا جائے۔

ملکی سیاسی ومعاشی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی و معاشی استحکام ناگزیر ہے،آئندہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں اور عمران خان سمیت سب کو اسمبلی میں واپس آنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: استعفے منظور نہیں کرتے تو سپریم کورٹ جانا پڑے گا، فواد چوہدری

صحافیوں سے گفتگو میں چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ عوام نے منتخب کیا وہ دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے نمائندے کیا کررہے ہیں؟ انہوں نے صرف تنخواہ ،دیگر مراعات لینی ہیں تو اس کا کچھ فائدہ نہیں، سب کو خبردار کررہا ہوں کہ ہم سب پاکستان کے لیے کام کریں گے تو بچ جائیں گے، یہ وقت گزر گیا تو پھر کسی کے ہاتھ نہیں آئے گا۔

چوہدری شجاعت کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو سب کی تباہی ہوگی، ہم سمجھ جائیں گے تو آئی ایم ایف پیسے دے گا، اگر ہم نے سیاست کو نہ سنبھالا تو ایک پیسہ نہیں آئے گا۔

سشانت کی موت سے متعلق نیا انکشاف، مردہ خانے کے ملازم کا بیان سامنے آگیا

0
سشانت سنگھ

ممبئی: سشانت سنگھ راجپوت کی لاش جس اسپتال میں رکھی گئی تھی اس کے مردہ خانے کے ایک ملازم کا بیان سامنے آیا ہے۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ممبئی کے کوپر اسپتال کے مردہ خانے میں کام کرنے والے روپ کمار شاہ نے کہا کہ جب میں نے سشانت سنگھ راجپوت کی لاش دیکھی مجھے یہ خود کشی کا معاملہ نہیں لگا۔

ملازم  نے مزید بتایا کہ مجھے 28 سال سے زائد کا تجربہ ہے، سشانت کی باڈی میں زخموں کے نشانات تھے، میں اپنے سینیئر کے پاس گیا اور انہیں یہ سب بتایا لیکن انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر بعد میں بات کریں گے۔

روپ کمار  نے یہ بھی بتایا کہ میں 28 سال سے لاشیں دیکھ رہا ہوں، سشانت کے جسم پر ایسا کوئی نشان نہیں تھا جو عام طور پر پھندا لگاکر خودکشی کرنے والے کے جسم پر ہوتا ہے، اس کے جسم پر فریکچرز کے نشانات تھے، پوسٹ مارٹم میں کیا لکھنا ہے یہ تو ڈاکٹر کا کام ہے، سشانت کو انصاف ملنا چاہیے۔

سشانت سنگھ کیس میں ریا چکرورتی پر فرد جرم عائد

ملازم نے کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت کی تصویر دیکھ کر کوئی بھی آسانی سے یہ بتا سکتا ہے کہ انہیں قتل کیا گیا، اگر تحقیقاتی ایجنسی مجھے بلائے گی تو میں انہیں بھی یہ سب بتاؤں گا۔

خیال رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ دم گھٹنے کو قرار دیا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم ممبئی کے اسی اسپتال میں کیا گیا تھا۔

سشانت سنگھ راجپوت 14 جون 2020 کو اپنی رہائش گاہ پر مردہ پائے گئے تھے، ان کی موت سے منسلک منشیات کے معاملے کی تحقیقات میں این سی بی نے 35 ملزمان کے خلاف کل 38 الزامات عائد کیے ہیں۔

شردھا قتل کیس سے ڈر کر ’بریک اپ‘ کیا، خودکشی کرنے والی بھارتی اداکارہ کے دوست کا انکشاف

0

ممبئی: خودکشی کرنے والی بھارتی اداکارہ تنیشا شرما کے دوست اداکار شیزان خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ شردھا واکر قتل کیس سے ڈر گیا تھا، جس کی وجہ سے اس نے تنیشا سے بریک اپ کر لیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ اور ٹی وی اداکارہ تُنیشا شرما کی خود کشی کے معاملے میں ملزم اور اداکارہ کے سابق بوائے فرینڈ اداکار شیزان خان نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ شردھا قتل کیس کی تفصیلات سے ڈر کر اس نے تنیشا سے زبردستی تعلق ختم کر دیا تھا۔

شیزان خان نے پولیس کے سامنے بیان دیا کہ وہ دہلی کے شردھا واکر قتل کیس کو لے کر کافی ڈرا ہوا تھا، اس قتل کیس سے ملک میں جو ماحول پیدا ہوا تھا اس سے وہ کافی پریشان تھا، شیزان نے بتایا ’’میں نے اپنی سابقہ گرل فرینڈ کو بتایا کہ ہم الگ الگ کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں، اور ہمارے راستے میں عمر کا فاصلہ بھی حائل ہے۔‘‘

شردھا واکر کے قاتل آفتاب کا رویہ معمہ بن گیا، نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ دونوں میں ایک ہی جواب

یاد رہے کہ ٹی وی ڈراما ’علی بابا داستان کابل‘ کی اداکارہ تنیشا شرما نے 24 دسمبر کو شیزان کے میک اپ روم میں خود کشی کر لی تھی، سب لنچ بریک پر تھے جب پندرہ منٹ بعد ہی اچانک اس کی خود کشی کا پتا چلا۔

تنیشا کے اہل خانہ نے شیزان خان پر تنیشا کو خود کشی کرنے کے لیے اکسانے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ اداکار شیزان خان کو تنیشا شرما کو خود کشی پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بار بار اپنے بیانات بدل رہا ہے۔

استعفے منظور نہیں کرتے تو سپریم کورٹ جانا پڑے گا، فواد چوہدری

0

لاہور: تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ استعفے منظور نہیں کرتے تو سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔

تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری زمان پارک میں سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ استعفوں کی تصدیق کیلئے قومی اسمبلی جانا چاہتے ہیں تو اسپیکر بھاگ جاتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیکر کہہ رہے ہیں میں لاڑکانہ میں ہوں، اطلاعات آ رہی ہیں اس کے بعد وہ آسٹریلیا جارہے ہیں، استعفے منظور نہیں کرتے تو سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شدید دھند میں 100 ارکان اسمبلی اسلام  آبادگئے تو یہ فرار ہوگئے، اسپیکر کو کہوں گا استعفے ہمارا آئینی حق ہے قبول کریں اور ملک میں الیکشن کرائیں۔

فواد چوہدری نے اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے کے بارے میں میں کہا کہ جو حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے کیلئے تیار نہیں وہ عام انتخابات کیا کرائےگی۔

اڑسٹھ ویں قسط: پُر اسرار ہیروں والی گیند اور دہشت بھری دنیا

0

نوٹ: یہ طویل ناول انگریزی سے ماخوذ ہے، تاہم اس میں کردار، مکالموں اور واقعات میں قابل ذکر تبدیلی کی گئی ہے، یہ نہایت سنسنی خیز ، پُر تجسس، اور معلومات سے بھرپور ناول ہے، جو 12 کتابی حصوں پر مشتمل ہے، جسے پہلی بار اے آر وائی نیوز کے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ اقساط پڑھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں

جمی ایک لحظے کے لیے رکا اور پھر بولا: ’’لیکن میرا ابھی تک ان سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔ خیر، اب تو میں پہلا کام یہ کروں گا کہ تمھیں بلال کی فیملی میں متعارف کراؤں گا اور تمھارا نام ہو گا جیزے، اور تم ہمارے بھائی ہو۔ سچ یہ ہے کہ ہم بھائی ہی ہوں گے پونڈ، کیوں کہ یہ دنیا ہمارے لیے اجنبی ہے۔ آلروئے کیتھ مور فیونا کی ماں کا مہمان بنا ہوا ہے، کسی نے ان کے گھر میں گھس کر چوری کی ہے، اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہو گی اگر یہ حرکت دوگان کے کسی وارث کا کارنامہ ہو۔ اب آؤ میرے ساتھ، میں تمھیں اپنے میزبانوں سے ملاتا ہوں۔‘‘

جمی اسے اندر کی طرف لے جانے لگا تو مڑ کر بولا: ’’یاد رکھنا …. میں جمی ہوں۔‘‘

جمی نے دروازہ کھولا اور گلا کھنکار کر کہا: ’’بلال صاحب، آپ حیران ہوں گے لیکن میں آپ کی ملاقات اپنے ایک اور بھائی سے کراؤں گا۔ یہ ہیں میرے بھائی جیزے۔ جب اس نے سنا کہ ہم یہاں پر ہیں تو اس نے بھی مچھلیوں کے شکار کے لیے ہم سے ملنے کا فیصلہ کر لیا، کیا آپ کے ہاں ہمارے لیے کمرا ہوگا؟‘‘

بلال نے خوش دلی سے جواب دیا: ’’ہیلو جیزے، کیوں نہیں۔ میں بلال ہوں پاکستان نژاد، وہ جو آپ کو جام کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں میری بیوی شاہانہ ہے۔ آپ بے فکر رہیں، ہمارے گھر میں کئی اضافی کمرے ہیں، بس شاہانہ کو کچھ زیادہ پکانا پڑے گا لیکن وہ اس پر برا نہیں مناتیں۔‘‘

جمی نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے پوچھا: ’’آپ کا بیٹا جبران کہاں ہے؟ وہ کافی دیر سے نظر نہیں آیا ہے۔‘‘

بلال نے مسکرا کر کہا کہ وہ فیونا اور دانیال کے ساتھ اینگس کے گھر گیا ہے۔ اس پر جمی نے کہا کہ وہ بھی جیزے کو ساتھ کر کے اینگس کے ہاں جانا چاہ رہا ہے۔ اس کے بعد دونوں اینگس کے گھر کی طرف چل پڑے۔ جمی اسے یہاں کے بارے میں تفصیلات بتانے لگا، جو اسے خود بھی زیادہ پتا نہیں تھیں۔ جب وہ اینگس کے گھر کے قریب پہنچے تو جمی نے کہا یہ ہے گھر، لیکن اچانک جیزے نے جمی کا بازو پکڑ کر اسے روک لیا اور کہا: ’’وہ دیکھو جمی، اینگس کے گھر کے باہر کوئی درختوں میں چھپا ہوا ہے، اور کھڑکی سے جھانک رہا ہے۔‘‘ جمی نے ایک کالا سایہ دیکھا اور بولا: ’’یہ ضرور ہمارے لیے پریشانی کھڑی کرے گا، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دوگان ہی کا کوئی وارث ہے۔ چلو، بچوں کو حفاظت سے گھر پہنچائیں۔‘‘

(جاری ہے…)