14.9 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

گھر میں کون سے پودے لگائے جا سکتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

پھول پودے صرف انسانی صحت کے لیے مفید نہیں بلکہ یہ ماحول کو بھی خوبصورت بناتے ہیں آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ گھر میں کون سے پودے لگائے جا سکتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ہریالی ہر دیکھنے والی آنکھ کو تازگی اور فرحت بخشتی ہے۔ پھول اور پودے اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم نعمت ہیں جو انسانی زندگی کی بقا کے لیے ضروری تصور کیے جاتے ہیں ساتھ ہی یہ ماحول کو بھی خوبصورت بناتے ہیں۔

کراچی کی مختلف شاہراہوں پر کئی دہائیوں سے پھولوں پودوں کی نرسریاں قائم جو شہریوں کی فطرت سے محبت کے ساتھ لوگوں کے روزگار کا ذریعہ ہیں یہاں سے شہری اپنی پسند کے پھول پودے سستے داموں خرید کر نہ صرف اپنے گھر کے اندرونی اور بیرونی حصوں کو سجاتے ہیں بلکہ گلی محلوں میں جو سایہ دار اور پھل دار درخت نظر آتے ہیں ان میں سے بھی اکثریت کی پنیری ان ہی نرسریوں سے خریدی جاتی ہیں۔

- Advertisement -

شہر قائد میں ایک نرسری کے مالک عبدالصمد جو 20 سال سے اس پیشے سے وابستہ ہیں وہ بتاتے ہیں کہ کون سے پودے گھر میں لگا کر سال کے بارہ مہینے گھر کے ماحول کو خوشگوار اور خوبصورت رکھا جا سکتا ہے۔

عبدالصمد کہتے ہیں کہ ہر پھل اور پھول کے پودے کا موسم ہوتا ہے جو اپنے موسم میں پھل اور پھول دیتے ہیں لیکن کچھ پودے ایسے ہیں جو سال کے بارہ مہینے پھولوں سے لدے رہتے ہیں جن میں سدا بہار، چمپا، سیاہ جیٹروپا، پیپسیکن اور کروٹن شامل ہیں۔

دیسی سدا بہار دو رنگوں شوخ گلابی اور سفید رنگ کے پھول دیتا ہے اور ہر موسم میں پھول کھلے رہنے کے باعث اسے سدا بہار کا نام دیا گیا ہے اسی میں ایک امپورٹڈ سدا بہار بھی ہے جو 18 مختلف رنگوں میں ہوتا ہے تاہم وہ دیسی کی طرح بارہ مہینے نہیں رہتا بلکہ صرف گرمیوں میں پھول آتے ہیں برسات آتے ہی اس کے پودے خراب ہو جاتے ہیں۔

سدا بہار ہمیشہ چلتا ہے ہر کسی کو معلوم ہے، سفید اور پنک پھول یہ لوکل سدا بہار، امپورٹڈ سدا بہار صرف گرمیوں میں اٹھارہ کلر، بارشوں کے بعد خراب ہو جاتے ہیں
چمپا چھوٹے سائز کے درخت کی شکل اختیار کر لیتا ہے جس کی زیادہ سے زیادہ بلندی 5 فٹ تک ہوتی ہے اور یہ درخت سارا سال پیلاہٹ مائل سفید رنگ کے خوبصورت پھولوں سے لدا رہتا ہے جس سے اردگرد کا ماحول خوشگوار رہنے کے ساتھ ساتھ معطر بھی رہتا ہے۔

سال بھر ہرے بھرے رہنے والے پودوں میں بلیک جیٹروپا کی خاصیت یہ ہے کہ اس کو جیسی شکل میں ڈھالنا چاہیں وہ ڈھل جاتا ہے جب کہ پیپسیکن کی خوبی یہ ہے کہ اسے گملے اور پانی دونوں میں لگایا جا سکتا ہے۔

 

کروٹن رنگ برنگے پتوں والا دیدہ زیب پودا ہے جس میں 18 سے 20 اقسام ہوتی ہیں۔ اس کی معروف اقسام میں ممی کروٹن اور ڈیڈی کروٹن ہے ڈیڈی کروٹن کے پتے دوسروں سے قدرے چوڑے ہوتے ہیں۔ پہلے اس کو تھائی لینڈ اور بینکاک سے درآمد کیا جاتا تھا لیکن اب کراچی میں اس کی اچھی پیداوار ہوتی ہے۔

یہ تمام اقسام کے پودے 100 روپے تک میں مل جاتے ہیں، دن میں ایک بار پانی دینا، پودوں کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے وقتاً فوقتاً کیڑے مار اسپرے کرنا اور دو سے تین ماہ بعد کھاد دیتے رہنے سے یہ پودے زندگی پاتے رہتے ہیں اور ہرے بھرے رہتے ہیں۔

تاہم ایک تشویشناک خبر ہے کہ شہر پانی قلت، بالو ریت، کھاد کی قیمتوں میں اضافے اور بے ہنگم تعمیرات کے باعث نرسریوں کی شہر سے باہر منتقلی کرنے کی اطلاعات ہیں اگر ایسا ہوتا ہے تو پاکستان کے سب سے بڑے شہر جس میں مجموعی ہریال رقبے کا صرف تین فیصد ہے اسے مزید کم کر دے گی جس سے آکسیجن کی کمی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی زیادتی کے ساتھ صحت اور ماحولیات سے جڑے مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں