جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

جسٹس قاضی فائز کا اہم نوٹ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا گزشتہ روز کا نوٹ سپریم کورٹ ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔

گزشتہ روز فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ کے 9 رکنی بینچ میں شامل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بینچ سے متعلق 30 صفحات پر مشتمل نوٹ لکھا تھا جس میں بینچ پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مذکورہ نوٹ ویب سائٹ پر دوسری مرتبہ اپلوڈ ہونے کے بعد ہٹایا گیا۔

انہوں نے سویلین کے فوجی عدالتوں میں مقدمات پر نوٹ جاری کیا تھا۔ نوٹ کے ساتھ انکوائری کمیشن کی سپریم کورٹ میں جمع جواب کی کاپی اور چیف جسٹس کو بینچز سے الگ ہونے سے متعلق 17 مئی کا لیٹر منسلک تھا۔

- Advertisement -

نوٹ میں تحریر تھا کہ پریکٹس پروسیجر ایکٹ کے بعد جسٹس سردار طارق نے بھی بینچ سے علیحدگی اختیار کی، جسٹس سردار طارق نے صرف 184 (3) کے مقدمات میں نہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا نفاذ صرف چیف جسٹس اور 2 سینئر ججز پر ہوتا ہے۔

فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق مسعود بینچ سے علیحدہ ہوگئے تھے جس کے بعد چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے 7 رکنی بینچ تشکیل دیا تھا۔

دورانِ سماعت نامزد چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ قوانین میں ایک قانون پریکٹس اینڈ پروسیجر بھی ہے، قانون کے مطابق بنچ کی تشکیل ایک میٹنگ سے ہونی ہے، کل شام مجھے کاز لسٹ دیکھ کر تعجب ہوا۔

سینئر جج کا کہنا تھا کہ اس قانون کو بل کی سطح پر ہی روک دیا گیا، میرے چیمبر ورک کرنے کا جواب چیف جسٹس بہتر دے سکتے ہیں، یہ میں نے اپنے نوٹ میں لکھا، میں اپنا نوٹ معزز ججز سے شیئر کرتا ہوں، اس دوران حکومت نے انکوائری کمیشن بنایا جس کا مجھ سربراہ بنایا گیا، پھر اس کمیشن کو عدالت نے کام کرنے سے روک دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں