ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

وننگ ٹریک پر آنے میں ناکام لاہور قلندرز مسلسل کیا غلطیاں کر رہے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

پی ایس ایل کی دفاعی چیمپئن لیگ کے نویں سیزن میں چار میچز کھیل کر ایک بھی فتح حاصل نہیں کر پائی ہے سابق کرکٹر نے قلندرز کی سنگین غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔

مسلسل دو بار پی ایس ایل جیتنے والی لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ 9 میں اب تک ناکام ہے اور چار میچز کھیل کر بھی جیت کا مزا نہیں چکھ سکی ہے۔ دفاعی چیمپئن کی اس کارکردگی پر سابق کرکٹرز کی تجزیے جاری ہیں۔ سابق قومی کپتان محمد حفیظ نے بھی لاہور قلندرز کی سنگین غلطی کی نشاندہی کی ہے۔

اے اسپورٹس کے پروگرام دی پویلین میں گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ لاہور قلندرز کی جانب سے جو تیکنیکی غلطی کی جا رہی ہے وہ ہٹنگ پلیئرز کو استعمال نہ کرنا ہے۔

- Advertisement -

سابق قومی کپتان نے کہا کہ لاہور قرلندر کے پاس شائی ہوپ، سکندر رضا، لینڈے جارج جیسے جارح مزاج ہٹنگ پلیئر ہیں جن کو بہت نیچے نمبروں پر رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز نمبر چار اور پانچ جیسی اہم بیٹنگ پوزیشنز پر مسلسل ان لوگوں لا رہی ہے جنہوں نے اس پوزیشن پر پرفارمنس نہیں دی ہوئی ہے پہلے احسن حفیظ کو آزمایا اور پھر اگلے میچ میں جہاں داد کو بھیج دیا۔ اگر ان کی جگہ مذکورہ ہارڈ ہٹرز کو بھیجا جاتا کہ جن کو ٹیم میں منتخب ہی اسی وجہ سے کیا گیا ہے تو صورتحال یکسر مختلف ہوتی۔

 

محمد حفیظ نے کہا کہ یہ صاحبزادہ فرحان کی وجہ سے 175 تک اسکور ہوا اگر یہاں قلندرز اپنے مین پلیئرز کو استعمال کیا ہوتا تو یہ اسکور 190 تک بھی جا سکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے تو قلندرز کی پلاننگ میں یہی سب سے بڑی خامی نظر آ رہی ہے کہ جس کو پروموٹ کرکے اوپر لانا چاہے اپنے ان بہترین بلے بازوں کو وہ نیچے لے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر سابق قومی کپتان نے صاحبزادہ فرحان کی بیٹنگ کی تعریف کرتے  ہوئے کہا کہ یہ ان کی سخت محنت ہے جو آج میدان میں دکھائی دی، جن لوگوں کو یہ خدشہ ہوتا ہے کہ ڈومیسٹک کا پرفارمر اس لیول پر پرفارم کرے گا یا نہیں، صاحبزادہ عرفان کی کارکردگی ان کے لیے مثال ہے۔

جو مین پلیئر اس کردار کے لیے لیے ہوئے ہیں آپ ان کو اور نیچے لے جا رہے ہیں، انہیں استعمال نہ کرنا اور اوپر نہ لانا یہ کمی ہے۔

175 تک گئے تو وہ صاحبزادہ فرحان کی کارکردگی کی وجہ سے گئے لیکن اگر یہ ٹائم آپ اپنے مین پلیئرز کو دیتے تو شاید 185 یا 190 تک بھی لے کر جا سکتے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں