15 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

ماہر نفسیات ہوں، معاشرے نے سخت مزاج بنا دیا، نازش جہانگیر

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی خوبرو اداکارہ نازش جہانگیر کا کہنا ہے کہ اگر میں اداکارہ نہ ہوتی تو ڈاکٹر یا کسی کی بیوی ہوتی۔

نازش جہانگیر نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے نہ صرف اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بتایا بلکہ معاشرے کیلیے اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا۔

ان سے پوچھا گیا کہ اگر آپ اداکارہ نہ ہوتیں تو کیا بنتیں؟ اس پر نازش جہانگیر نے کہا کہ میں ڈاکٹر یا پھر کسی کی بیوی ہوتی، میں ماہر نفسیات ہوں اور کلینک شادی کے بعد چھوڑ دیا تھا۔

- Advertisement -

متعلقہ: ’روح دیکھی ہے کبھی‘: نازش جہانگیر کی نئی تصاویر وائرل

نازش جہانگیر نے بتایا کہ میں نے کورونا وبا کے دوران انسٹاگرام پر لوگوں کی رہنمائی کیلیے سیشز کیے لیکن اس دوران مجھے کچھ لوگوں کی جانب سے فلرٹ کیا گیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں نازش جہانگیر نے بتایا کہ جب والدہ کا انتقال ہوا تو میں 15 سال کی تھی، انتقال کے بعد کم عمری میں صدمے کے باعث ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھی۔

اداکارہ نے بتایا کہ جب بہنوں کے درمیان بیٹھی ہوتی ہوں تو والد حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں پتا نہیں یہ کب اتنی بڑی ہوگئی، ہر چیز سنبھال لیتی ہے۔

نازش جہانگیر نے کہا میں والد کو بتاتی ہوں کہ میری تربیت معاشرے نے کی ہے، سوچیں اگر میری تربیت اس معاشرے نے کی ہے تو میں کتنی سخت مزاج ہوں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں