ہفتہ, جون 21, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 13076

البرٹ کامیو: "موت کی‌ خوشی” کا خالق جس نے کار حادثے میں‌ موت کا ذائقہ چکھا!

0

البرٹ کامیو نے 1913ء میں الجزائر میں‌ آنکھ کھولی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب وہاں فرانسیسی قابض تھے اور طویل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد یہاں کے عوام نے آزادی حاصل کی تھی۔

کامیو شمالی افریقہ میں‌ پلا بڑھا اور پھر فرانس چلا گیا جہاں جرمنی کے قبضے کے بعد وہ خاصا متحرک رہا اور ایک اخبار کا مدیر بن گیا۔ اس کی مادری زبان فرانسیسی تھی۔ اسی زبان میں اس نے ناول نگاری سے صحافت تک اپنا تخلیقی سفر بھی طے کیا اور ایک فلسفی کی حیثیت سے بھی شہرت پائی۔ اس نے ناولوں کے ساتھ متعدد مضامین لکھے اور کتابیں‌ تصنیف کیں۔ اسے 1957ء میں‌ ادب کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔

البرٹ کامیو فرانسیسی نژاد اور ہسپانوی والدین کی اولاد تھا۔ اس نے غربت اور تنگ دستی دیکھی اور کم عمری میں اپنے والد کو کھو دیا۔ اسے مختلف کام کر کے گزر بسر کرنا پڑی۔

’’اجنبی‘‘ اس کا پہلا ناول تھا جس کی اشاعت نے اسے دنیا بھر میں شہرت دی۔ یہ ایک ایسے بیٹے کی داستان تھی جسے اچانک اپنی ماں کے مر جانے کی خبر ملتی ہے۔ وہ اس خبر کو سننے کے بعد سے اپنی ماں کی تدفین تک تمام معاملات سے جذباتی طور پر قطعی لاتعلق رہتا ہے۔

کامیو کے اس ناول کو دو عالمی جنگوں کے فوراََ بعد یورپ میں پھیلی انسانی زندگی، معاشرتی رشتوں اور ریاستی معاملات پر لوگوں کے بے تعلق ہوجانے کا مؤثر ترین اظہار ٹھہرایا گیا۔ وہ ایک ایسے ناول نگار کے طور پر دنیا میں‌ مشہور ہوا جس نے فلسفے کو نہایت خوبی سے اپنی کہانیوں میں‌ پیش کیا اور اسے مؤثر و قابلِ‌ قبول بنایا۔ اس نے الجیریا میں‌ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے دوران ٹی بی جیسے مرض سے بھی مقابلہ کیا۔ اس وقت یہ مرض خطرناک اور جان لیوا تصوّر کیا جاتا تھا اور لوگ ایسے مریضوں‌ سے دور رہتے تھے۔ غربت اور ان حالات نے اسے فلسفے کے زیرِ اثر رشتوں اور تعلقات کو کھوجنے پر آمادہ کیا اور اس نے اپنے تخلیقی شعور سے کام لے کر ان مسائل کو اجاگر کیا۔

’’متھ آف سی فس‘‘ میں کامیو نے لایعنیت کا فلسفہ پیش کیا۔ ناول کی صورت میں اس فلسفے کی اطلاقی شکل ’’اجنبی ‘‘ میں بھی نظر آتی ہے۔ کامیو کا ناول ’’طاعون‘‘ بھی دنیا بھر میں سراہا گیا۔ اس کے ڈرامے اور ناولوں کے ساتھ فلسفے پر مبنی تصانیف نے علمی اور ادبی حلقوں‌ کو بہت متاثر کیا۔

فرانس کے اس فلسفی اور ناول نگار نے 4 جنوری 1960ء کو ایک حادثے میں‌ موت کا ذائقہ چکھا تھا۔

این آئی سی وی ڈی: ایک سال میں 19 لاکھ مریضوں کا مفت علاج

0
NICVD

قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) جو 10ہسپتالوں اور 22چیسٹ پین یونٹس پر مشتمل دنیا کا بڑا ہیلتھ کیئر نیٹ ور ک بن چکا ہے وہ مریضوں کو امراضِ قلب کا جدید و مہنگا علاج بالکل مفت فراہم کرنے میں دن رات مصروفِ عمل ہے۔ 2021ء میں این آئی سی وی ڈی سسٹم میں تقریباََ 1.9ملین مریضوں کو بالکل مفت علاج فراہم کیا گیا، جس میں 3,227مریضوں کی کارڈیک سرجریز اور 17,000پرائمری پی سی آئی سرانجام دی گئیں۔

این آئی سی وی ڈی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ کارڈیک سرجریز اور پروسیجرز این آئی سی وی ڈی کے کارڈیک سرجنز اور انٹروینشنلسٹس نے این آئی سی وی ڈی کراچی اور صوبہ کے دیگر شہروں میں قائم سیٹ لائٹ سینٹر ز میں 2021ء کے دوران سرانجام دیے۔

انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی ملک کا واحد کارڈیک ادارہ ہے جس کے مرکزی سینٹر کراچی اور دیگر شہروں میں قائم سیٹ لائٹ سینٹرز میں صرف 2021ء میں 3,227کارڈیک سرجریز اور 66,518سے زائد جدید پروسیجرز بالکل مفت سرانجام دیے گئے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی کراچی دنیا میں دل کے دورے کے دوران انجیوپلاسٹی (پرائمری پی سی آئی) سب سے زیادہ سرانجام دینے والا ادارہ بن چکا ہے۔2021میں این آئی سی وی ڈی کراچی میں 8,110پرائمری پی سی آئی سرانجام دی گئی۔

این آئی سی وی ڈی کراچی میں 2021ء کے دوران مریضوں کے اعداد و شمار کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ این آئی سی وی ڈی کراچی میں گذشتہ سال کے دوران تقریباََ 10لاکھ مریض علاج کی بالکل مفت سہولیات سے مستفید ہوئے، جن میں سے 2,692مریضوں کی کارڈیک سرجریز سرانجام دی گئیں۔3,465 الیکٹوِ انجیوپلاسٹیز، 16,186 انجیوگرافیز، 4ٹاوی پروسیجرز، 748پرمننٹ پیس میکرز، 2,962تھیلیم اسکین، 56,425ایکوکارڈیوگرامز، 135آئی سی ڈی اور سی آرٹی پروسیجرزسمیت دیگر جدید علاج کی سہولیات بالکل مفت فراہم کی گئی۔

انہوں نے بتایاکہ 2021ء کے دوران این آئی سی وی ڈی کراچی میں 187,653مریض اوپی ڈی، جبکہ 257,935مریض ایمرجنسی کی سہولیات سے بالکل مفت مستفید ہوئے اور 41,000سے زائد مریض داخل ہوئے اور 20مریضوں کا سینہ چکاکیے بغیر جدید طریقہ کار سے Minimally Cardiac Surgeryسرجری سرانجام دی گئی۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ این آئی سی وی ڈی سسٹم میں سال 2021کے دوران دیگرصوبوں سے 191,638مریض آئے جن کو بالکل مفت علاج فراہم کیا گیا،صوبہ پنجاب سے 51,178مریض، بلوچستان سے 125,117، خیبر پختونخواہ سے 8,338، آزاد کشمیر سے 5,369 اور گلگت بلستان سے 2,716مریض این آئی سی وی ڈی کے جدید و مہنگے علاج سے بالکل مفت مستفید ہوئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہا کہ این آئی سی وی ڈی کراچی کے علاوہ جہاں اہم سہولیات موجود ہیں یہ ادارہ صوبہ کے دیگر شہروں لاڑکانہ، ٹنڈو محمد خان، حیدرآباد، سیہون، سکھر، نواب شاہ، مٹھی، خیرپور اور لیاری میں بھی امراضِ قلب کا جدید و مہنگا علاج بالکل مفت فراہم کرنے میں مصروفِ عمل ہے۔تمام سیٹ لائٹ سینٹرز پر علاج، تشخیصی سہولیات، جدید پروسیجرز کی سہولیات میسر ہیں، جبکہ سکھر، ٹنڈو محمد خان اور لاڑکانہ میں دل کے بائی پاس سرجریز بشمول بچوں کی سرجریز کی سہولیات بھی میسر ہیں۔این آئی سی وی ڈی سکھر میں اب تک 1,170کارڈیک سرجریز، ٹنڈو محمد خان میں 400سے زائد سرجریز اور 12کارڈیک سرجریز این آئی سی وی ڈی لاڑکانہ میں سرانجام دی گئی ہیں۔جس میں بچوں کی سرجزیز بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2021ء کے دوران این آئی سی وی ڈی سکھر میں 197,048مریض، ٹنڈومحمد خان میں 153,476، لاڑکانہ میں 106,529،حیدرآباد میں 90,316، نواب شاہ میں 22,687، خیرپور میں 39,800، مٹھی میں 27,772اور لیاری میں 48,082مریض امراضِ قلب کی جدید سہولیات سے بالکل مفت مستفید ہوئے۔

این آئی سی وی ڈی کے ترجمان نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ بھر میں این آئی سی وی ڈی سیٹ لائٹ سینٹرز کے علاوہ سینے کے درد کے فوری و مفت علاج کے لئے چیسٹ پین یونٹس بھی قائم کئے گئے ہیں، 17چیسٹ پین یونٹس کراچی کے مختلف مقامات اور ایک گھوٹکی، ایک ٹنڈوباگو، ایک جیکب آباد، ایک عمرکوٹ اور ایک ٹنڈوالہیار میں قائم کئے گئے ہیں۔ اس طرح صوبہ بھر میں 22چیسٹ پین یونٹس مریضوں کو دن رات علاج کی فوری خدمات فراہم کرنے میں مصروف ِ عمل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان چیسٹ پین یونٹس میں سال 2021ء کے دوران 211,917مریضوں کو مفت علاج فراہم کیا گیا جبکہ 4,058مریض دل کے دورے کے ساتھ ان چیسٹ پین یونٹس پر آئے تھے جن کو فوری طبیّ امداد کے بعد انجیوپلاسٹی کے لئے مرکزی سینٹر منتقل کر کے ان کی انجیوپلاسٹی سرانجام دے کر ان کی زندگیاں بچائی گئی۔کراچی اور دیگر شہروں میں مزید 10چیسٹ پین یونٹس قائم کئے جائیں گے۔

این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ ہمار ا مقصد صوبہ بھر کے مریضوں کو انہی کے گھروں کے قریب امراضِ قلب کا مہنگا و جدید علاج بالکل مفت فراہم کرنا ہے۔

بنگلہ دیش کا ’ریویو‘ مذاق بن گیا

0

کیویز کےخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران بنگلہ دیش کی جانب سے لیا گیا ریویو سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا۔

جدید کرکٹ میں بیٹرز کو پویلین کی راہ دکھانے کے لیے فیلڈ امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو لینا عام بات ہے لیکن ماؤنٹ ماگنوانی میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ کے دوران ایک انوکھا ریویو لیا گیا جس نے کمنٹیٹرز کو بھی قہقہے لگانے پر مجبور کردیا

ہوا کچھ یوں کہ جب بنگلہ دیشی بولر تسکین احمد کی کرائی گیند نے کیوی بلے باز راس ٹیلر کے بیٹ پر لگی لیکن مہمان ٹیم نے جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریویو لے لیا۔

صاف دکھائی دے رہا تھا کہ تسکین احمد کی جانب سے پھینکی گئی گیند نے پہلے راس ٹیلر کے بلے کو چھوا جس پر بنگلہ کھلاڑیوں نے زبردست اپیل کی لیکن فیلڈ امپائر کی جانب سے اپیل مسترد ہونے پر کھلاڑیوں نے باہمی مشورے سے ریویو لے لیا۔

بنگال ٹائیگرز کی جانب سے حیرت انگیز ریویو لینے پر کمنٹیٹر بھی زور زور سے ہنسنے لگے جب کہ راس ٹیلر بھی مسکرا دیے

سوشل میڈیا صارفین بھی اس ریویو کا خوب مذاق بنا رہے ہیں اور اسے کرکٹ کی تاریخ کا بدترین ریویو بھی قرار دیا جا رہا ہے، صارفین اپنے اپنے انداز میں مضحکہ خیز ریویو پر ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔

ملالہ سمیت سیکڑوں مسلم خواتین کو نیلامی کیلئے پیش کرنے والا بھارتی گرفتار

0

ممبئی : بھارتی پولیس نے ملالہ سمیت سیکڑوں نامور مسلمان خواتین کی آن لائن نیلامی کرنے والے 21 سالہ بھارتی انتہا پسند کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مسلمان خواتین کی تصاویر اور معلومات ‘بلی بائی’ نامی ویب سائٹ پر شیئر کرکے مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی کرنے والا بھارتی انتہاپسند ممبئی پولیس کی گرفت میں آگیا،
ممبئی پولیس کے سائبر کرائم سیل نے متعدد شکایات موصول ہونے پر یہ کارروائی کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممبئی پولیس بنگلور کے رہائشی 21 سالہ وشال کمار کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا ہے جو بلی بائی نامی ویب سائٹ چلا رہا تھا، گرفتار ملزم انجیئرنگ کا طالب علم ہے جسے مجسٹریٹ کورٹ نے 10 جنوری تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

مجسٹریٹ عدالت نے ممبئی پولیس کا وشال کمار کے بنگلور والے گھر کی تلاشی لیکر اس کی اشیاء کو ضبط کرنے مطالبہ بھی منظور کرلیا ہے تاکہ تحقیقات میں مزید پیشرفت ہوسکے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آئن نیلامی کیس کی متاثرہ خاتون صحافی عصمت آرا کی درخواست پر ممبئی پولیس نے مسلمان خواتین کی آن لائن نیلامی کرنے والوں کے خلاف توہین مذہب سمیت 7 مقدمات درج کیے ہیں۔

خیال رہے کہ ممبئی پولیس سائبر کرائم ونگ نے انجیئرنگ کے طالب علم وشال کمار کو ٹوئٹر اکاؤنٹ کے آئی پی ایڈریس کی مدد سے گرفتار کیا ہے جس کے ذریعے وہ مسلمان خواتین کی تصاویر شیئر کرتا تھا۔

پولیس نے مسلمان خواتین کی آن لائن نیلامی کے کیس میں اتراکھنڈ سے ایک خاتون کو بھی پکڑا ہے، جو وشال کمار کو بھی جانتی ہے۔

بھارت میں ملالہ سمیت 100 مسلمان خواتین نیلامی کیلئے پیش

خیال رہے کہ گٹ ہب پر بنی ویب سائٹ ‘سلی ڈیلز’ پر گزشتہ برس بھی سیکڑوں مسلمان خواتین کی تصاویر شیئر کرکے انہیں آن لائن نیلامی کےلیے پیش کیا گیا تھا۔

ایک سال کے اندر ہی نامعلوم افراد نے گٹ ہب پر ہی ایک اور ویب سائٹ ‘بلی بائی’ کے نام سے بنائی جس میں کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ پاکستانی لڑکی ملالہ یوسفزئی سمیت 100 بااثر مسلمان خواتین کی تصاویر اور معلومات شیئر کرکے انہیں آن لائن نیلامی کےلیے پیش کیا گیا تھا۔

دنیا کی معمر ترین خاتون نے سال گرہ کیا پی کر منائی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

0

ٹوکیو: دنیا کی معمر ترین خاتون نے سال گرہ کیا پی کر منائی؟ یہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے، کین تاناکا جاپان سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کی عمر اس سال 119 ہو گئی ہے۔

دنیا کی معمر ترین جاپانی خاتون کین تاناکا 2 جنوری 1903 کو پیدا ہوئی تھیں، دو دن قبل انھوں نے پورے جوش کے ساتھ ایک سو انیسویں سال گرہ منائی، انھیں کوکا کولا ڈرنک بہت مرغوب ہے، اس لیے انھوں نے سال گرہ بھی کوکا کولا پی کر منائی۔

ان کی پڑپوتی جونکو تاناکا نے ان کی سال گرہ کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے انھیں مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

چوں کہ کین تاناکا کو کوکا کولا بہت پسند ہے، اسی لیے ان کی سال گرہ پر جو سافٹ ڈرنگ پیش کی گئی اس پر ان کا نام اور عمر یعنی 119 سال درج تھا۔

جونکو نے اپنی پردادی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بڑا کارنامہ، دادی 119 سال کی ہو گئیں، امید ہے آپ زندگی خوش دلی اور بھرپور طریقے سے گزاریں گی۔

سال گرہ پر کوکا کولا دیکھ کر بوڑھی خاتون بہت خوش ہوئیں، وہ اس عمر میں بھی اس سافٹ ڈرنک سے لطف اٹھاتی ہیں۔

گنیز بل آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق کین تاناکا مرد اور خواتین دونوں میں ہی معمر ترین شخصیت ہیں، کین تاناکا 2 جنوری 1903 کو پیدا ہوئی تھیں اور 19 برس کی عمر میں ان کی شادی ہوئی۔

ان کے خاندان کی چاول کی دکان تھی جس پر وہ 103 برس کی عمر تک کام کرتی رہیں، اپنی زندگی میں انھوں نے 1918 کا ہولناک ہسپانوی فلو دیکھا اور 2 عالمی جنگوں کو قریب سے محسوس کیا۔

کین تاناکا 9 بہن بھائیوں میں ساتویں نمبر پر ہیں، جب ان کے شوہر اور بڑا بیٹا 1937 میں شروع ہونے والی دوسری چین-جاپانی جنگ میں لڑنے گئے تو انھوں نے نوڈل کی دکان چلا کر اپنے خاندان کی کفالت کی۔

بھارتی شہری کی آن لائن زہر خرید کر خودکشی، کمپنی کیخلاف مقدمہ درج

0

بھارتی شہری نے خودکشی کرنے کےلیے آن لائن زہریلی گولیاں خریدی اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، متوفی کے بھائی نے کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔

بھارت میں خودکشی کے رجحان میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، جس کا اندازہ روز مرہ کی بنیاد پر شائع ہونے والی خبروں سے لگایا جاسکتا ہے، خودکشی کا ہی ایک اور واقعہ بھارت سے سامنے آیا ہے جس میں زہریلی گولیاں آن لائن فروخت کرنے والی کمپنی کو غیرارادی قتل کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

پولیس عدالتی حکم پر زہریلی گولیاں آن لائن فروخت کرنے والی کمپنی سلفاس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹیکسی چلانے والا عبدالواحد نامی شخص وبائی صورتحال کے باعث شدید معاشی بحران کا شکار ہوا تو مایوسی کا شکار ہوکر اپنی زندگی کا ہی خاتمہ کرلیا۔

عبدالواحد کی موت کے بعد بھائی محمد شاہ نے عدالت میں درخواست دی کہ ان کے بھائی سے فلپ کارٹ سے آن لائن آرڈر کرکے 199 روپے میں سلفاس خریدی تھی اور پھر انہیں گولیوں کو کھاکر خود کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

متوفی کے بھائی نے عدالت سے درخواست کی کہ عدالت کمپنی کے خلاف غیر ارادی قتل کا مقدمہ درج کرے جس پر عدالت نے پولیس کو مقدمہ درج کرکے تحقیقات کرنے کا حکم دےدیا۔

فتح علی خان: کلاسیکل سنگیت کا ایک انمول رتن

0

آج کلاسیکی موسیقی اور طرزِ گائیکی کے لیے مشہور پٹیالہ گھرانے کے استاد بڑے فتح علی خان کی برسی ہے۔ پاکستان کے اس عظیم گلوکار کو کلاسیکی فنِ‌ گائیکی کا بادشاہ کہا جاتا ہے جنھوں نے نوجوانی ہی میں‌ ہندوستان بھر میں‌ شہرت اور پذیرائی حاصل کرلی تھی۔

فتح علی خان نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد استاد اختر حسین سے حاصل کی تھی۔ انھوں نے تینوں بیٹوں جن میں فتح علی، امانت علی اور حامد علی کو اس فن میں ان کی بھرپور تربیت اور راہ نمائی کی اور جب آل بنگال موسیقی کانفرنس کلکتہ میں منعقد ہوئی تو فتح علی اور امانت علی کی جوڑی سامنے آئی۔ اس وقت فتح علی کی عمر 17 اور امانت علی کی عمر 14 سال تھی۔ ان بھائیوں‌ کا خوب چرچا ہوا۔ لمبی تان لگانا استاد فتح علی خان کا طرّۂ امتیاز تھا۔

استاد فتح علی خاں 1935ء میں ہندوستان کی ریاست پٹیالہ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد باکمال گائیک تھے جنھوں نے اپنے بیٹوں کو بھی اس فن میں‌ طاق کیا۔ ان بھائیوں کی شہرت انگریز حکام تک بھی پہنچی اور ہندوستان بھر میں‌ قدر دانو‌ں نے انھیں‌ بڑی پذیرائی دی۔

استاد فتح علی خان اور ان کے بھائی استاد امانت علی خان کی جوڑی نے لڑکپن میں ہی مہاراجہ پٹیالہ کے سامنے بھی فن کا مظاہره کیا اور اپنے زمانے کے نامی گرامی اساتذہ کے سامنے بھی گائیکی کے جوہر دکھائے۔

تقسیمِ ہند کے بعد دونوں بھائی پاکستان آ گئے اور یہاں پاکستان کے کلاسیکی موسیقاروں میں انھیں‌ سب سے ممتاز اور باکمال جوڑی کہا گیا۔ یہاں فتح علی خان ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے اور ٹیلی وژن پر بھی پرفارمنس دی۔

استاد بڑے فتح علی خان کا شمار خیال گائیکی کے ان سرخیل گلوکاروں میں ہوتا تھا جنھیں ٹھمری، دادرا، غزل، راگ درباری اور پیچیدہ سُر گانے میں ملکہ حاصل تھا۔ پیار نہیں ہے سُر سے جس کو وہ مورکھ انسان نہیں، دل میں کسی کی یاد چھپائے ایک زمانہ بیت گیا، نین سے نین ملائے رکھنے دو سمیت ستّر سے زائد فلموں میں گیتوں کو انھوں نے اپنی آواز دی۔ فتح علی خان بے حد شفیق اور سادہ مزاج انسان تھے۔ انکساری ان کا بڑا وصف تھا۔ انھیں‌ کئی اعزازات سے نوازا گیا اور بیرونِ ملک بھی ان کی گائیکی کا چرچا ہوا۔

رضوان کو کس نے بلے باز کے طور پر متعارف کروایا؟ نام سامنے آگیا

0

آئی سی سی اور پی سی بی ایوارڈز کے لیے نامزد محمد رضوان نے ریٹائرمنٹ لینے والے ‏محمد حفیظ کے ساتھ گزرے وقت کی یادوں کو شیئر کیا ہے۔

حفیظ کی ریٹائرمنٹ پر محمد رضوان نے تصویر کے ساتھ خوبصورت پیغام لکھا جس میں ماضی کی ‏یادوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

رضوان نے لکھا کہ مجھے آج بھی یاد ہے کہ کس طرح سوئی ناردرن گیس کی ٹیم منیجر سے حفیظ ‏نے بات کر کے مجھے بطور مستند بلے باز کے طور پر کھیلانے کہا اور انہیں کیسا اتنا یقین تھا کہ ‏میں پاکستان کے لیے کھیلوں گا۔

محمد رضوان نے لکھا کہ حفیظ کی جانب سے ملنے والا پیار، سپورٹ اور ان سے جو سیکھا وہ ‏ناقابل بیان ہے۔

محمد حفیظ نے گزشتہ روز کرکٹ کی دنیا کو الوادع کہا، جس کے بعد سے مداحوں اور ساتھی ‏کھلاڑیوں کی جانب سے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جا رہا ہے، تاہم سابق کپتان شاہد ‏آفریدی نے ایک قابل تشویش امر کی طرف اشارہ کر دیا ہے۔

جارحانہ بلے بازی کے لیے مشہور کرکٹر آفریدی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں محمد حفیظ کا ‏ریٹائرمنٹ کا اعلان سن رہا تھا، ان کے رویے سے واضح محسوس ہو رہا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم ‏کے لیے ابھی مزید کھیلنا چاہتے ہیں۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان رابطے ‏میں کمی پر بات کرتا رہا ہوں، جہاں تک میرا خیال ہے یہی محمد حفیظ کے ساتھ ہوا۔

غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی زیادہ تعداد کس ملک میں ہے؟

0

اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے وقفہ سوالات میں‌ بتایا گیا کہ مختلف ملکوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 9 ہزار 991 ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج منگل کو سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں، وزارت خارجہ نے تحریری جواب ایوان بالا میں جمع کروا دیا۔

تحریری جواب میں کہا گیا کہ مختلف ممالک میں 9 ہزار 991 پاکستانی قید ہیں، سب سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب میں قید ہیں، جن کی تعداد 2 ہزار 555 ہے۔

وزارت خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک ہزار 998 پاکستانی قید ہیں، یونان میں 884 پاکستانی، اور بھارت میں 345 پاکستانی قید کی زندگی گزار رہے ہیں۔

انڈونیشیا میں 8 پاکستانی، آئرلینڈ میں 2 پاکستانی، ایران میں 100 پاکستانی قید میں ہیں، عراق میں 109، اٹلی میں 291، اور جاپان میں 9 پاکستانی قید ہیں۔

وزارت خارجہ کے مطابق قازقستان میں ایک پاکستانی، کینیا میں 6 پاکستانی، کویت میں 65، لیبیا میں 30 پاکستانی، ملائیشیا میں 242، نیپال میں 21، عمان میں 309 پاکستانی، قطر میں 189، اسپین میں 163، جب کہ ترکی میں 263 پاکستانی قید ہیں۔

ملک میں غیرمعیاری اور جعلی ادویات کی بھرمار کا انکشاف

0
ادویات

اسلام آباد : ملک بھر میں غیرمعیاری اور جعلی ادویات کی بھرمار کا انکشاف ہونے کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے 12 غیر معیاری ادویات کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔

کرونا سمیت متعدد وباؤں میں پاکستانیوں پر جعلی اور غیر معیاری ادویات کی مشکل بھی آن پڑی، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے غیرمعیاری ادویات کے 108 کیسز رجسٹرڈ کرلیے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے غیرمعیاری ادویات کے 108 کیس رجسٹرڈ کیے ہیں جب کہ پنجاب حکومت نے غیرمعیاری ادویات کے خلاف 2960 کیس رجسٹرڈ کیے گئے ہیں۔

غیرمعیاری اور جعلی ادویات سے متعلق وزارت قومی صحت نے سینیٹ اجلاس میں تحریری جواب جمع کروا دیا۔

تحریری جواب میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سو جعلی ادویات کے کیسز اور 465 ایف آئی آر درج ہوئیں جب کہ سندھ میں غیرمعیاری 64 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے جن میں سے 9 پر تحقیقات جاری ہیں اور جعلی ادویات کے 8 کسیز رجسٹرڈ کرکے چھ پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

وزارت صحت نے نے اپنے جواب میں سینیٹ کو آگاہ کیا کہ خیبرپختونخوامیں جعلی اور غیرمعیاری ادویات کے 508 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں جن میں سے میں 111 ایف آئی آرز درج اور 6026 کیس ڈرگ کورٹس بھجوائے گئے ہیں۔

وزارت صحت کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں غیرمعیات اور جعلی ادویات کے 64 کیسز رجسٹرڈ ہوئے، اسلام آباد میں 14 کیسز جب کہ آزادکشمیر، گلگت بلتستان میں غیرمعیاری ادویات کے 161 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔

وزارت صحت کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ ان کیسز میں 9 ایف آئی آرز درج ہوئیں ہیں۔