اتوار, جون 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 14047

سدرن پنجاب پہلے مرحلے میں جیت کا کھاتہ نہ کھول سکی

0

چھ میچز کھیلنے کے باوجود اے ٹی ایف سدرن پنجاب کی نیشنل ٹی ٹونٹی میں جیت کی تلاش ختم نہیں ہوسکی۔

ٹورنامنٹ کے پہلے مرحلے کے آخری اور مجموعی طور پر اٹھارویں میچ میں ہوم سٹی سینٹرل پنجاب نے اے ٹی ایف سدرن پنجاب کو یکطرفہ مقابلے کے بعد بآسانی 7 وکٹوں سے ہرادیا۔

سینٹرل پنجاب نے 120 رنز کا ہدف 16 گیندیں قبل 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ پیسرز حسن علی اور فہیم اشرف کی تباہ کن باؤلنگ کے بعدکپتان بابراعظم کی ناقابل شکست نصف سنچری نے سینٹرل پنجاب کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

اس دوران بابراعظم نے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ کپتان ٹی ٹونٹی کرکٹ میں سات ہزار رنز بنانے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔ انہوں نے صرف 187 اننگز میں یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ اننگزکے اعتبار سے بھی یہ ایک منفرد ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے کرس گیل نے یہ اعزاز 192 اننگز میں اپنے نام کیا تھا۔

مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں سینٹرل پنجاب کے آؤٹ ہونے والے پہلے بیٹسمین احمد شہزاد تھے۔ وہ 12 کے مجموعی اسکور پر 9 رنز بنا کر نوجوان باؤلر نسیم شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد کپتان بابراعظم اور تجربہ کار وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل پراعتماد بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 64 رنز کی شراکت قائم کر کے سینٹرل پنجاب کو فتح کے مزید قریب لے گئے۔ کامران اکمل 28 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

بابراعظم 59 اور حسین طلعت 10 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔اس دوران قاسم اکرم نےبھی 10 رنز بنائے۔

اس سے قبل سینٹرل پنجاب کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو سودمندثابت ہوا۔ پہلے فہیم اشرف اور پھر حسن علی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سدرن پنجاب کی بیٹنگ لائن اپ کو 18.4 اوورز میں محض 119 رنز پر ڈھیر کردیا۔

حسن علی نے 24 رنز کے عوض 4 جبکہ فہیم اشرف نے 14 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

سدرن پنجاب کے صرف دو کھلاڑی ڈبل فگرز میں داخل ہوسکے۔ اعظم خان 45 اور سلمان علی آغا 40 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 84 رنز کی شراکت قائم کی۔

ان کے علاوہ ذیشان اشرف، صہیب مقصود، عامریامین اور ضیاء الحق کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس پہنچے۔ خوشدل شاہ2، محمد عمران 5، حسان خان 9 اور نسیم شاہ 8 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

میچ میں نپی تلی باؤلنگ کرنے پر سینٹرل پنجاب کے پیسر فہیم اشرف کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

ٹورنامنٹ کی پنڈی لیگ کے اختتام پر جی ایف ایس سندھ ، خیبرپختونخوا اور ہوم سٹی سینٹرل پنجاب کی ٹیمیں آٹھ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔ناردرن، بلوچستان اور سدرن پنجاب کی ٹیمیں بالترتیب چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔

ٹورنامنٹ کا دوسرا مرحلہ 6 اکتوبر سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگا۔

چترال، پیرا گلائیڈنگ کے مقابلے، فتح سندھ کے نام

0

اسکردو: اپر چترال میں ہونے والی تین روزہ نیشنل پیرا گلائیڈنگ چیمئن شپ سندھ کے کھلاڑی نے جیت لی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اپرچترال میں سہہ روزہ نیشنل پیراگلائیڈنگ چیمپیئن شپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں سندھ سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی میر عثمان نے فتح اپنے نام کی۔ْ

 وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان پارس دیرو نے ٹیم کو مبارکباد دی۔

 ایکوریسی لینڈنگ میں کراچی سے تعلق رکھنے والے پائلٹ میرعثمان 12 ہزار 800 فٹ بلندی سے اڑان بھر کے مقررہ مقام پر لینڈ کر کے پہلی پوزیشن کے حقدار ٹھہرے۔  سندھ کی ٹیم کے دیگر ممبرز میں ثنا امین جان، عثمان میر علی، عبداللہ جان اور احمد علی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: اپر چترال: 12 ہزار فٹ بلندی سے عمر ایوب سمیت پیراگلائیڈرز کی اڑان

 نیشنل پیراگلائیڈنگ چیمپیئن شپ میں ملک بھر سے نوجوان کھلاڑیوں نے حصہ لیا جبکہ وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب بھی پیرا گلائیڈنگ مقابلوں کے لیے زینی پاس پہنچے، انہوں نے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ پیرا گلائیڈنگ مقابلوں میں حصہ لیا۔

پنڈوراپیپرز، وزیر خزانہ کا رد عمل آگیا

0

اسلام آباد:پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے کی جانب سے پینڈورا پیپرز جاری کرنے پر وزیر خزانہ شوکت ترین کا ردعمل آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ‘ پنڈورہ پیپرز’ میں آف شور کمپنی سامنے آنے کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی آئی جے نےمیرا کوئی مؤقف نہیں لیا، عمرچیمہ نے کہا کہ میں نےای میل کی تھی مجھےموصول نہیں ہوئی، آئی سی آئی جے نےجو الزام مجھ پرلگایا ہےاس پرنوٹس لوں گا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت کےپاس احتساب کا اختیارہے،اسےمتحرک کرینگےاور شفاف طریقے سےاحتساب کیا جائے گا، مجھےمعلوم نہیں کتنے لوگوں کی آف شور کمپنیز ہیں؟ قبل ازوقت تعین نہیں کیاجاسکتا، کوشش ہوگی جلد سےجلد تفتیش کریں۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ہمارا فارن ٹیکس ڈپارٹمنٹ کام کررہاہے، میری مدت میں کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں ہوئی، میں بذات خود ایمنسٹی اسکیم آئیڈیا سےمتفق نہیں ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ‏’وزیراعظم سرخرو، کوئی آف شور کمپنی نہیں‘‏

 وزیر خزانہ شوکت ترین نے ‘ پنڈورہ پیپرز’ میں آف شور کمپنی سامنے آنے کے بعد جاری بیان میں اعتراف کیا کہ کمپنیاں ضرور کھلی تھیں جو بعد میں بند ہوگئیں، کمپنیز کا کوئی بینک اکاؤنٹ کھلا نہ ٹرانزیکشن ہوئی۔

شوکت ترین نے بتایا کہ طارق ملک طارق بن لادن کیلئے کام کرتےتھے، سرمایہ کاری کیلئےطارق بن لادن سے معاہدہ ہوا تھا۔

واضح رہے کہ عالمی تحقیقاتی آئی سی آئی جے نے ایک بار پھر ٹیکس چھپانے کے لیے بنائی جانے والی کمپنیز اور مالکان کے نام ‏کی تفصیلات جاری کردیں۔

آئی سی آئی جے کے مطابق مالی امور کی تحقیقات دو سال میں مکمل کی گئی، جس میں 117 ممالک کے 150 ‏میڈیا اداروں کے 600 صحافیوں نے تحقیقات کیں۔ پینڈورا پیپرز میں 700سے زائد پاکستانیوں کے نام شامل ہیں ‏جبکہ یہ ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل ہے۔

‏’وزیراعظم سرخرو، کوئی آف شور کمپنی نہیں‘‏

0

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے کافی کوشش کی اور وزیراعظم عمران خان کا نام آف شور ‏کمپنیز سے جوڑنا چاہا مگر ایک بار پھر عمران خان سرخرو رہے-‏

اپنے ٹوئٹر بیان میں فیصل جاوید نے لکھا کہ ‏ICIJ‏ نے تصدیق کردی کہ عمران خان کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ‏ہے، وزیراعظم نے یہ بھی واضح کردیاکہ کوئی بھی پاکستانی ہو تحقیق ہوگی غیر قانونی عمل ہوا توکارروائی ہوگی۔

وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شرجیل میمن،اسحاق ڈارکےبیٹےعلی ڈارکی اپنی ‏کوئی حیثیت نہیں، اسحاق ڈارکےبیٹےعلی ڈارنوازشریف کےدامادبھی ہیں یہ نوازشریف اور زرداری کےپیسوں کے ‏پہرےدار ہیں۔

فوادچوہدری نے کہا کہ پنڈورالیکس سےنواز، زرداری کرپشن کی مزید پرت سامنےآئیں قوم نے پہلےپانامہ، اب ‏پنڈورامیں ان کےچہروں سےنقاب اترتا دیکھا۔

عالمی تحقیقاتی آئی سی آئی جے نے ایک بار پھر ٹیکس چھپانے کے لیے بنائی جانے والی کمپنیز اور مالکان کے نام ‏کی تفصیلات جاری کردیں۔

آئی سی آئی جے کے مطابق مالی امور کی تحقیقات دو سال میں مکمل کی گئی، جس میں 117 ممالک کے 150 ‏میڈیا اداروں کے 600 صحافیوں نے تحقیقات کیں۔ پینڈورا پیپرز میں 700سے زائد پاکستانیوں کے نام شامل ہیں ‏جبکہ یہ ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل ہے۔

‏’پنڈورا پیپرز کا خیرمقدم! اشرافیہ کی ناجائز دولت بےنقاب ہو گئی‘‏

0

وزیراعظم عمران خان نے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ’پنڈوراپیپرز‘ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ‏حکومت پنڈورا پیپرز میں آنے والے تمام پاکستانیوں کی تحقیقات کر کے ان کے خلاف ایکشن لے گی۔ ‏

ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پنڈوراپیپرز کی تحقیقات کا خیرمقدم کرتے ہیں اشرافیہ ‏نے ٹیکس چوری، کرپشن سے ناجائزدولت بنائی، اشرافیہ نےناجائزدھن کومالیاتی محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ‏کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ فیکٹی کےمطابق تقریباً7ٹریلین ڈالرمحفوظ پناہ گاہوں میں رکھےگئے جس میں زیادہ تر آف ‏شور کمپنیوں کے ذریعےمنتقل کیےگئے پنڈوراپیپرز میں اشرافیہ کی ناجائزدولت بےنقاب کردی ہے۔

ٹوئٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نےہندوستان کی دولت لوٹی تھی ایسےہی حکمران طبقے نے ‏اپنے ملکوں کی دولت لوٹی، غریب ملکوں کاپیسہ روکنےکیلئےامیرملک کچھ نہیں کرتے امیرملکوں کےپاس جو ‏غریب ممالک کا پیسہ ہے واپس بھی نہیں کرتے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 20سال کی جدوجہداسی یقین پرہےکہ کرپشن سےکئی ممالک غریب ہیں، غریب ممالک ‏کے عوام پرپیسہ خرچ ہونے کے بجائےآف شور میں جاتاہے کرپشن کی وجہ سےغریب ملکوں کی کرنسی بےقدر ‏ہو چکی ہے غربت کی وجہ سےغریب ممالک میں ہزاروں لوگ ناحق جان سےجاتےہیں۔

عالمی تحقیقاتی آئی سی آئی جے نے ایک بار پھر ٹیکس چھپانے کے لیے بنائی جانے والی کمپنیز اور مالکان کے نام ‏کی تفصیلات جاری کردیں۔

آئی سی آئی جے کے مطابق مالی امور کی تحقیقات دو سال میں مکمل کی گئی، جس میں 117 ممالک کے 150 ‏میڈیا اداروں کے 600 صحافیوں نے تحقیقات کیں۔ پینڈورا پیپرز میں 700سے زائد پاکستانیوں کے نام شامل ہیں ‏جبکہ یہ ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل ہے۔

فلم ‘ نو ٹائم ٹو ڈائی’ کے ہیرو کے لئے بڑا اعزاز

0

جیمز بانڈ کی فلم نو ٹائم ٹو ڈائی کے ہیرو ‘ڈینیل کریگ’ جلد بڑا اعزاز اپنے نام کرنے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈینیل کریگ بہت جلد ان مشہور و معروف ہالی وڈ ستاروں میں شامل ہونے جارہے ہیں جو اپنے غیر معمولی کام کی بدولت ‘واک آف فیم’ کا حصہ بن چکے ہیں۔

ہالی وڈ کی واک آف فیم میں جیمز بانڈ سیریز کی فلم ’نو ٹائم ٹو ڈائی‘ ہیرو ڈینیل کریگ کے نام ستارہ بھی شامل کیا جائے گا، ان کا ستارہ واک آف فیم میں رکھا جانے والادو ہزار704واں ستارہ ہوگا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کریگ صرف007 کے صرف چوتھے اداکار ہوں گے جو اعزاز پائیں گے۔

کریگ کا ستارہ ‘راجرمور’ کے ساتھ رکھا جائے گا ، جو 7007 ہالی ووڈ بولی ورڈ میں ہے، نو ٹائم ٹو ڈائی شمالی امریکا میں آٹھ اکتوبر کو ریلیز ہونے جارہی ہے۔

اس واک آف فیم میں اداکاروں سمیت کئی موسیقاروں اور کھلاڑیوں کے نام شامل ہیں، ان تمام افراد کے نام ہالی ووڈ کی واک آف فیم نامی راہ گزر پر ہیں جو ہالی وڈ بلیوارڈ سے شروع ہوتی ہے اور وائن اسٹریٹ پر ختم ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ ’نو ٹائم ٹو ڈائی‘ کے اداکار ڈینیل کریگ کی برطانوی خفیہ ایجنسی (ایم آئی سکس) کے ایجنٹ کی حیثیت سے آخری فلم ہے۔

ڈینیئل کریگ نےاب تک جن بونڈ سیریز کی فلموں میں کام کیا ان میں 2006 میں بونڈ سیریز کی فلم ’کسینو رائل‘، 2008 میں ’کوانٹم آف سولیس‘، 2012 میں ’اسکائی فال‘ اور 2015 میں ’اسپیکٹر‘ شامل ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلیے ٹکٹوں کی فروخت شروع

0

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹی20ورلڈکپ کیلئے ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز کر دیا۔

آئی سی سی کے مطابق تمام ورلڈکپ کے میچوں میں 70 فیصد تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت ہوگی اور دنیا ‏بھرسےفینز آن لائن ٹکٹ بک کر اسکتےہیں۔

ٹی 20ورلڈ کپ کا آغاز 17اکتوبر سے ہوگا۔ ایونٹ کا پہلا مرحلہ 17سے22اکتوبرتک عمان میں کھیلا جائے گا۔ ‏ایونٹ کا دوسرا مرحلہ23 اکتوبر سے 14نومبرتک یواے ای میں ہوگا۔

قومی کرکٹ ٹیم اپنا پہلا میچ روایتی حریف بھارت سے 24اکتوبر کوکھیلےگی۔

جذباتیت کے ہاتھوں ’تحریک‘ کا انجام

0

تقسیم کے فوراً بعد جذباتیت کا جیسا مظاہرہ حیدر آباد (دکن) کے سلسلے میں ہوا تھا، ویسا شاید ہی اور کسی مسئلے کے بارے میں ہوا ہو۔

حیدر آباد برصغیر میں سب سے بڑی مسلمان ریاست تھی۔ ذہنی طور پر یہاں لوگ اس کے لیے بالکل تیار نہیں تھے کہ اس ریاست کا الحاق ہندوستان سے ہو جائے۔

اتفاق سے ان دنوں ہم ایک ہفتہ وار رسالہ کے ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے اور تبادلے میں حیدر آباد کے سارے اردو اخبارات‘ روزنامے بھی اور ہفت روزے بھی ہمیں موصول ہوتے تھے اور کس انہماک سے ہم یہ ساری خبریں اور تبصرے پڑھتے تھے۔

حیدر آباد میں ایک تنظیم تھی جس کا نام ہمیں اگر غلط یاد نہیں تو وہ تھا ’مجلس اتحاد المسلمین‘، اس کے سربراہ تھے سید قاسم رضوی۔ کیسے شعلہ فشاں خطیب تھے۔

اپنی تقریروں میں اخباری بیانات میں انگارے اُگلتے تھے۔ اعلان کرتے تھے کہ ہم موسی ندی کو جمنا ندی سے ملا دیں گے اور لال قلعے پر ریاست عثمانیہ کا پرچم لہرائیں گے۔ ان تقریروں نے ادھر حیدر آباد میں سخت جذباتی فضا پیدا کر دی تھی۔

ادھر پاکستان میں بھی یار لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ حیدر آباد کے محاذ پر بڑا معرکہ پڑنے والا ہے۔ ساتھ میں ہتھیاروں کے ایک ایجنٹ کا نام خبروں میں بہت آرہا تھا، خبریں یہ تھیں کہ حیدرآباد میں ہتھیار بہت بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں۔ بس جب معرکہ پڑے گا تو دیکھنا کیا ہوتا ہے۔ نو نیزے پانی چڑھے گا۔

نظام حیدر آباد ایسی جذباتی مخلوق کے نرغے میں تھے۔ اس کے باوصف درون پردہ افہام و تفہیم کی بہت کوششیں ہو رہی تھیں جس کے نتیجہ میں اسٹینڈ اِسٹل اگریمنٹ کے نام سے ایک سمجھوتا ہوا، جس کی رو سے یہ طے ہوا کہ اگلے پانچ سال تک ریاست حیدر آباد جوں کی توں رہے گی۔ پانچ سال کے بعد ٹھنڈے دل سے ریاست کے مسئلے پر سوچ بچار کیا جائے گا۔

سنا گیا کہ اس سمجھوتے کے کرانے میں ہندوستان کے بعض مسلمان زعما نے یعنی نیشنلسٹ مسلمان زعما نے بہت کردار ادا کیا تھا۔ خاص طور پر دو نام لیے جا رہے تھے۔ مولانا ابوالکلام آزاد اور سر مرزا اسماعیل۔ بس ادھر پاکستان میں شور مچ گیا کہ نظام نے حیدر آباد کو بیچ ڈالا۔۔۔!

ادھر حیدر اباد میں سید قاسم رضوی کی تنظیم نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔ وہ مجاہد اعظم موسی ندی کو جمنا ندی سے ملانے کے لیے پر تول رہا تھا۔ حیدر آباد سے لے کر پاکستان تک ’نظام‘ پر تُھو تُھو ہونے لگی اور اب اس تنظیم کا احوال سن لیجیے۔ ہم نے ’بی بی سی‘ کے ایک نمایندے کی ایک رپورٹ ایک کتاب میں پڑھی تھی۔ اس نے اس تنظیم کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور سید قاسم رضوی سے ملاقات کی۔

اس کا بیان ہے کہ یہ سب رضا کار مرنے مارنے کے لیے تیار تھے، مگر تیاری ان کی یہ تھی کہ ان کے پاس ہتھیار کے نام بلم تھے۔ رائفل اس گروہ کے پاس صرف ایک تھی۔ تو جو ہونا تھا وہی ہوا۔ یعنی ؎

بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرہ خوں نہ نکلا

جب ہندوستان کی طرف سے فوجی کارروائی ہوئی، جسے ’پولیس ایکشن‘ کا نام دیا گیا تھا، تو چند جوشیلے رضاکار ٹینکوں کی زد میں آکر کچلے گئے، کارروائی چند گھنٹوں میں مکمل ہو گئی۔

ہندی مسلمانوں کی سیاست ہمیشہ اس طرح رنگ لائی کہ سیاسی سوجھ بوجھ کم‘ جذبات کی ندی چڑھی ہوئی، جیسے دشمنوں کو بہا کر لے جائے گی، مگر آخر میں ٹائیں ٹائیں فش۔ جذباتیت کے ہاتھوں تحریک کا انجام ہوتا ہے۔ مگر الزام دیا جاتا ہے اِکا دُکا ان افراد کو جو جذبات سے ہٹ کر زمینی حقائق کو جانچتے پرکھتے ہیں اور مفاہمت کی راہ نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ جذباتی مخلوق یہ سو لگائے بیٹھی تھی کہ حیدر آباد، پاکستان سے الحاق کا یا آزاد ریاست ہونے کا اعلان کرے گا۔

ادھر اور ہی گُل کھلا۔ ہندوستان سے مفاہمت اور مولانا ابوالکلام آزاد کے واسطے سے۔ بھلا یہ واقعہ کیسے ہضم ہو جاتا۔ یاروں کو اس واقعے سے سازش کی بو آنے لگی۔

حیدر آباد کے لوگوں کو جو پانچ سال کی مہلت ملی تھی وہ ہم میں سے کسی کو گوارا نہ ہوئی۔ جو شور پڑا اس میں سید قاسم رضوی خوب چمکے دمکے۔ نظام حیدر آباد سمجھوتا کر کے چور بن گئے۔ اس کے بعد وہی ہوا کہ کتنی خلقت حیدر آباد سے اُکھڑ کر پاکستان کے لیے نکل کھڑی ہوئی اور کراچی کی مہاجر کالونیوں میں ایک کالونی کا اور اضافہ ہو گیا۔ حیدر آباد کالونی۔

(انتظار حسین کے کالم ’زوالِ حیدرآباد کی کہانی‘ سے پارہ)

پنڈورا پیپرز: کالے دھن چھپانے والے افراد کی فہرست جاری، وزیراعظم عمران خان کلیئر

0

مالٹا: بحر اوقیانوس کے کنارے پر  واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے پنڈورا پیپرز جاری کردیے، جن میں آف شور کمپنیاں بنانے والے دنیا بھر کے 130 ارب پتی شخصیات کے نام شامل ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان یا اُن کے اہل خانہ کے نام پر کوئی آف شور کمپنی نہیں نکلی۔

عالمی تحقیقاتی آئی سی آئی جے نے ایک بار پھر ٹیکس چھپانے کے لیے بنائی جانے والی کمپنیز اور مالکان کے نام کی تفصیلات جاری کردیں۔ نامور افرادکےکالےدھن سے متعلق دنیاکی سب سےبڑی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد آئی سی آئی جےکی جانب سے’’پنڈوراپیپرز‘‘جاری کردی گئیں۔

آئی سی آئی جے کے مطابق مالی امور کی تحقیقات دو سال میں مکمل کی گئی، جس میں 117 ممالک کے 150 میڈیا اداروں کے 600 صحافیوں نے تحقیقات کیں۔ پینڈورا پیپرز میں 700سے زائد پاکستانیوں کے نام شامل ہیں جبکہ یہ ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل ہے۔

مزید پڑھیں: دو آف شور کمپنیوں‌ کا انکشاف، مالک خود سامنے آگیا، اے آر وائی سے خصوصی گفتگو

پنڈورا پیپرز میں 200 سے زائد ممالک کی 29000 آف شورکمپنیوں کا پردہ فاش کیا گیا، جن کی ملکیت45 ممالک سے تعلق رکھنے والی 130 ارب پتی شخصیات  کے پاس ہے۔

آئی سی آئی جے کے مطابق پنڈورا پیپرز میں 14 آف شور سروس فرمز شامل ہیں، چیک ری پبلک اور لبنان کے وزرائے اعظم بھی آف شور کمپنیوں کے مالک نکلے ہیں۔

پنڈورا پیپرز کیلئے آئی سی آئی جےنے تقریباً3 ٹیرا بائٹس کی خفیہ معلومات حاصل کیں۔ آئی سی آئی جے کے مطابق سب سےزیادہ لاطینی امریکاکی کمپنی نے14ہزارشیل کمپنیاں اور ٹیکس ہیونز ٹرسٹ بنائے۔

عالمی صدور اور وزرائے اعظم کے نام

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور آذر بائیجان کے صدر کے نام بھی شامل ہیں، اسی طرح کینیاکے صدر اوہورو کینیتا، چیک صدر آندریج بابیز نےآف شور کے ذریعے 22ملین ڈالرز کی جائیدادخریدی تھی۔  یوکرین، کینیا اور ایکوا ڈور کے صدو رنےآف شورکمپنیاں بنائیں۔

پینڈورا پیپرز میں 300 سے زائد عوامی عہدہ رکھنے والوں کے نام شامل

چیک ری پبلک اورلبنان کے وزرائے اعظم ، اردن کےبادشاہ شاہ عبداللہ ،  ڈومینک ری پبلک کےصدر،آئیوری کوسٹ کےوزیر اعظم، مونٹی نیگرواورچلی کے صدر، سری لنکاکی سابق وزیر، گبون کےصدر،کانگو کے وزیراعظم، مراکش کی شہزادی، ہانگ کانگ کے سابق سی ای او،  بحرین اورموز مبیق کےسابق وزرائے اعظم، اردن کے 2 سابق وزرائےاعظم، ایل سلواڈور کے 2 سابق صدور، پاناما کے 4سابق صدور، لبنان کےسابق وزیراعظم حسن دیاب، قطرکےسابق امیرشیخ صباح الاحمدالصباح،  قطرکےسابق وزیراعظم حمادبن جاسم الثانی، چین کے صوبے ہنانکی نمائندہ کیافینگ، سابق آئی ایم ایف سربراہ ڈومینک اسٹراس، برازیل کے وزیر معاشیات،سربیا کے وزیرخزانہ، کولمبیا کے سابق صدر، جارجیا کے سابق وزیراعظم، منگولیا اور ہیٹی کے سابق وزرائے اعظم، پیرو گوئے اورپیرو کے سابق صدور، مالٹاکےسابق یورپی یونین کمشنر، تیونس کے سابق وزیر، بھارتی بزنس مین انیل امبانی بھی 18 آف شور کمپنیوں کے مالک نکلے۔

عالمی سیاست دان

پنڈورا پیپرز میں6بھارتی، 7 پاکستانی، چین کے2، یواےای کے11، روس کے 19 ، برازیل کے9، یوکرین کے 38 اور نائیجیریاکے 10، برطانیہ کے 9 اور سعودی عرب کے پانچ سیاست دانوں کے نام شامل ہیں۔

پنڈورا پیپرز میں اٹلی کے4،انڈونیشیا2، فرانس کے 3،  اسپین کے5، پرتگال کے3،  روس کے 19 اوربرازیل کے 9، یوکرین کے 38 اور نائیجیریا کے 10،   کولمبیا کے 11، ارجنٹینا کے 4، رومانیا کے 2،مراکش کے 3سیاستدانوں کےنام بھی شامل ہیں۔

پاکستانی سیاست دان و دیگر  شخصیات کے نام

آئی سی آئی جے کی فہرست میں 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین آف شور کمپنی کے مالک نکلے، اسحاق ڈار کے صاحبزادے علی ڈار، وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی وقار مسعود کے صاحبزادے عبداللہ مسعود، وفاقی وزیر مونس الٰہی، سینیٹر فیصل واؤڈا، وزیر صنعت خسرو بختیار، پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان سمیت دیگر کے نام شامل ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما شرجیل انعام میمن،  میجرجنرل(ر)نصرت نعیم, جنرل (ر)افضل مظفرکے بیٹےحسن مظفر، سی ای اوابراج گروپ عارف نقوی، جنرل (ر)شفاعت اللہ،کرنل (ر)راجہ نادرپرویز،  زہرہ تنویراہلیہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) تنویر طاہر، شہناز سجادہمشیرہ جنرل(ر)علی قلی خان، امپریل شوگرمل کے مالک نویدمغیث شیخ،  ٹریڈربشیرداؤد،نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی، جنرل(ر)خالدمقبول کے داماد احسن لطیف، علی جہانگیرصدیقی، مرچنٹ آصف حفیظ، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کےایم ڈی عدنان آفریدی، لیفٹیننٹ جنرل(ر)شفاعت اللہ شاہ، میجرجنرل(ر)نصرت نعیم کا نام بھی شامل ہے۔

فہرست کے مطابق کاروباری شخصیت عارف شافی، سابق ایئرمارشل عباس خٹک کے بیٹوں عمراور احدخٹک، ایگزٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے۔

نیب کارکردگی کا اعتراف معتبر ملکی و بین الاقوامی اداروں نے کیا، جاوید اقبال

0

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی مؤثر اور کامیاب حکمت عملی کا اعتراف معتبر ملکی و بین الاقوامی اداروں نے کیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین نے کہا کہ نیب کی انسدادبدعنوانی کی حکمت عملی  مؤثر اورکامیاب رہی، جس کامعتبر ملکی اوربین الاقوامی اداروں نے بھی اعتراف کیا،

اُن کا کہنا تھا کہ ’ بدعنوانی معاشرے کی تمام برائیوں کی جڑ ہے، نیب بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ  پھینکنے کیلئے پرعزم ہے‘۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے179 مقدمات میں سے93بدعنوانی کے ریفرنس عدالتوں میں دائر کیے جبکہ 66 ریفرنسز کو قانون کے مطابق نمٹا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’وائٹ کالر کرائم کے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے نیب کی انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی انتہائی موثر اورکامیاب رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اس وقت 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے  دس کی انکوائریاں اور دس کی انسوسٹی گیشنز جاری ہیں، نیب نے بلاواسطہ اور بلواسطہ طور پر 539روپے کی لوٹی ہوئی رقم برآمد کی جوکہ  ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ احتساب عدالتوں میں نیب کے 1278بدعنوانی کے ریفرنسز زیرسماعت ہیں، جن کی کل مالیت تقریبا1305ارب روپے سے زائد ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ  نیب بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے چین کے ساتھ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔