اتوار, جون 22, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 23803

فاٹا بل آج منظورنہ کیا جاتا تو قبائلی علاقوں میں انتشار پھیلتا، عمران خان

0

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فاٹا بل آج منظورنہ کیا جاتا تو قبائلی علاقوں میں انتشار پھیلتا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا بل کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ میں فاٹا کو صوبہ بنانے کی مخالفت کرتا ہوں، یہ تکنیکی لحاظ سے ممکن نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ فاٹا بل منظور کر کے قبائلی عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا گیا ہے، بل کا پاس ہونا ایک بہت بڑا قدم ہے، خیبر پختونخوا میں ضم ہونے سے عوام کے دیرینہ مسائل حل ہوں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں ہاؤس کو الرٹ کرنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ بل منظور نہ ہوتا تو بہت نقصان ہوتا، قبائلی علاقوں میں مایوسی پھیل رہی ہے، انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے، فاٹا میں لوکل گورنمنٹ سے لوگوں کے مسائل حل کیے جائیں۔

خیال رہے کہ عمران خان کافی عرصے بعد قومی اسمبلی میں آئے، انھوں نے کہا میں ایک عوامی نمائندہ ہوں اورعوامی مسائل لے کر پارلیمنٹ آیا ہوں۔ ایک منی لانڈرر کا پارلیمنٹ کے ذریعے دفاع کیا گیا، اس کے باوجود بھی ان کے ضمیر مطمئن ہیں۔

یہ بھی دیکھیں: قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور

عمران خان نے کہا کہ ہم الیکشن میں دھاندلی کا معاملہ پارلیمنٹ میں لائے، جواب نہیں ملا تو عدالت گئے، پاناما لیکس کا معاملہ تو بعد میں آیا جس پر اللہ کے ہاں سے پکڑ ہوئی۔ مجھے فخر ہے کہ عوامی مسائل کے لیے کھڑا ہوا اور کرپٹ وزیراعظم کو نا اہل کیا۔

یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس ، عمران خان کو آج کی حاضری سے استثنیٰ مل گیا

دریں اثنا عمران خان کی تقریر کے درمیان حکومتی ارکان نے شور شرابہ شروع کردیا، جس پر اسپیکر نے دانیال عزیز اور سعد رفیق کو خاموش رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ عمران خان فاٹا پربات کر رہے ہیں، آپ حضرات خاموش رہیں۔

عمران خان نے حکومتی ارکان کی طرف سے اٹھنے والی آوازوں پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں صرف اللہ کو امپائر کہتا ہوں، ایک ممبر نے کہا تھا کہ کوئی شرم کوئی حیا ہوتی ہے لیکن آج وہ خود یہاں نہیں ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی تنخواہ میں اضافے کی منظوری دے دی

0
Mamnoon Hussain

اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی ماہانہ تنخواہ میں اضافے کی تجویز منظور کرلی، جس کے بعد صدر مملکت کی تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 550 روپے ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے دفتر کی جانب سے صدر مملکت کی تنخواہ میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی تھی، صدر کے عہدے کی تنخواہ میں اضافے کی منظوری وفاقی کابینہ نے گزشتہ روز دے دی۔

وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی تنخواہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ایک روپیہ زیادہ رکھی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر مملکت کی تنخواہ 81 ہزار روپے مختص تھی، جس پر وزیر اعظم آفس نے تجویز دی تھی کہ سربراہ مملکت کی ماہانہ تنخواہ انتہائی کم ہے جو سب سے زیادہ ہونی چاہیئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 549 روپے ہے جس کو بنیاد بنا کر وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی تنخواہ میں 7 لاکھ 65 ہزار 549 روپے اضافے کے بعد 8 لاکھ 46 ہزار 550 روپے کردی جو چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ سے محض 1 روپیہ زیادہ ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سربراہ مملکت کی تنخواہ محض 81 ہزار تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ صدر مملکت اور ایوان صدر کے دیگر الائونسز اور  مراعات تنخواہ سے علیحدہ ہوں گے۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سربراہ کی تنخواہ میں 958 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور ساتھ ساتھ مہنگائی کے تناسب کے حساب سے ہر سال دس فیصد تنخواہ بڑھانے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

وفاقی کابینہ نے صدر سربراہ مملکت کی ماہانہ تنخواہ صدر کی تنخواہ ایکٹ 1975 کے تحت معین کی ہے اس لیے ایکٹ میں بھی ترمیم کرنا ضروری ہوگا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور

0

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل منظور کرلی گئی، بل کی حمایت میں 229 جب کہ مخالفت میں ایک ووٹ آیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل کی تمام نو شقوں کی منظوری دی گئی، جس کے بعد فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہو جائے گا۔

قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، جس کے بعد بل پر صدر مملکت دستخط کریں گے، اور بل قانونی حیثیت اختیار کر جائے گا جب کہ فاٹا قانونی طور پر کے پی کا حصہ بن جائے گا۔

قبل ازیں اکتسویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کے سلسلے میں پہلی رائے شماری دو تہائی اکثریت سے منظور کی گئی، رائے شماری میں 229 ووٹ حق میں اور 11 مخالفت میں آئے۔

فاٹا کے انضمام سے متعلق آئینی ترمیمی بل کے متن کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستیں 342 سے کم ہو کر 336 رہ جائیں گی جب کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں 21 نشستیں ملیں گی۔

بل کے مطابق عام نشستیں 16، خواتین کی 4، غیر مسلم کی ایک نشست ہوگی، جب کہ فاٹا کی موجودہ قومی اسمبلی کی نشستیں 2018 الیکشن میں برقرار رہیں گی۔ متن میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کے ایک سال بعد فاٹا کی اضافی نشستوں پر الیکشن ہوں گے۔

دوسری طرف قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کے سبب بل پیش کرنے کا عمل تاخیر سے شروع ہوا، جس کے باعث وزیراعظم کی نیوز کانفرنس منسوخ کی گئی، وزیراعظم نے ڈھائی بجے پی ایم آفس میں نیوز کانفرنس کرنا تھی۔

ایوان میں موجود پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں، جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام کا بل پیش، پی میپ کی مخالفت، جے یوئی آئی ف کا واک آؤٹ


دریں اثنا تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ رقم ہوگئی، فاٹا کےعوام کو ان کاحق مل گیا، قبائلی عوام زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کےعوام کو قومی دھارے میں شمولیت مبارک ہو، یہ نوازشریف کے ایک اور وعدے کی تکمیل ہے، پاکستان زندہ باد۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

امریکا: والدین کو کرایہ ادا نہ کرنے پرعدالت نے بیٹے کو گھر سے بے دخل ہونے کا حکم سنا دیا

0
America-judge

واشنگٹن : امریکا کی ریاستی عدالت نے والدین کو نظر انداز کرنے اور گھر کا کرایہ ادا نہ کرنے پر 30 سالہ بیٹے کو گھر سے بے دخل کرنے کا حکم سنا دیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیو یارک میں میقم امریکی شہری مارک روٹونڈو اور ان کی اہلیہ کرسٹینا روٹونڈو نے رواں ماہ 7 مئی کو ریاست کی سپریم کورٹ میں اپنے بیٹے کو گھر سے بے دخل کرنے کے حوالے سے درخواست جمع کروائی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز ریاستی سپریم کورٹ کے جج ڈونلڈ گرین ووڈ نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے بوڑھے والدین کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے 30 سالہ بیٹے مائیکل روٹونڈو کو 8 برس کا کرایہ ادا کرنے کے بعد گھر سے نکل جانے کا حکم سنادیا۔

واضح رہے کہ مارک اور کرسٹینا روٹونڈو نے اپنے 30 سالہ بیٹے کو گھر سے بے دخل کرنے کے لیے پانچ مرتبہ نوٹس بھجوایا تھا اور نیا گھر تلاش کرنے میں مدد کے لیے گیارہ سو امریکی ڈالر کی پیشکش بھی کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل روٹونڈو نے جج گرین ووڈ سے آدھا گھنٹہ بحث کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے والدین سے برائے راست کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل نے عدالت میں کہاکہ  اس نے سوشل میڈیا پر ایک کیس دیکھا تھا جس کی بنیاد پر اس یہ دعویٰ کیا کہ مجھے گھر سے نکلنے کے لیے چھ ماہ کا وقت درکار ہے۔

سپریم کورٹ کے جج ڈونلڈ گرین ووڈ نے مائیکل کی دلیل کی تعریف کی، لیکن کیس کا فیصلہ  والدین کے حق میں دیا اور مائیکل کو گھر سے بے دخل ہونے کا حکم سنایا اور چھ ماہ کی مدت مانگے کو اشتعال انگیزی قرار دیا۔

خیال رہے کہ مائیکل روٹونڈو کے والدین نے عدالت میں درخواست جمع کروائی تھی کہ ان کا 30 سالہ بیٹا مائیکل روٹونڈو نہ تو گھر کا کرایہ ادا کرتا ہے اور نہ ہی کام کاج میں ساتھ دیتا ہے۔

والدین کا کہنا تھا کہ مائیکل روٹونڈو کام کاج نہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں بھی نظر انداز کرتا ہے۔

واضح رہے کہ کرسٹینا اور مارک روٹونڈو نے مائیکل کو گھر سے بے دخل کیے جانے کے پانچ نوٹس دیئے اور نئی رہایش گاہ تلاش کرنے کے لیے 11 امریکی ڈالر کی پیشکش بھی کی تھی، لیکن وہ پھر بھی گھر چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

نیب نے اربوں روپے مالیت کی 10 ہزار ایکڑ سرکاری زمین واگزار کرالی

0

جامشورو: قومی احتساب بیورو نے سندھ کے ضلع جامشورو میں اربوں روپے مالیت کی 10 ہزار ایکڑ پر پھیلی سرکاری زمین واگزار کرالی۔

تفصیلات کے مطابق نیب کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ 75 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین نجی بتا کر فروخت کی جارہی ہے، جس پر نیب نے کارروائی کرتے ہوئے اسے واگزار کرالیا۔

نیب ترجمان کے مطابق مذکورہ سرکاری زمین جامشورو تھانہ بھولا خان کی حدود میں واقع ہے جس پر قبضہ کیا گیا تھا، سرکاری زمین پرائیویٹ کر کے درجنوں ہاؤسنگ سوسائٹیز بنادی گئی تھیں۔

ترجمان نیب نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جامشورو کی سرکاری زمین کو محکمہ ریونیو سندھ کے ملازمین فروخت کر رہے تھے، اس سلسلے میں نیب نے 17 اپریل کو محکمہ ریونیو کے تین ملازمین کو گرفتار بھی کیا تھا۔

قومی احتساب بیورو کے ترجمان نے بتایا کہ سرکاری ملازمین ریکارڈ میں جعلی اندراج کرتے تھے، نیب نے ڈی سی جامشورو سے زمین کا اندراج منسوخ کروا کر حکومت کو واپس دلوا دی، دوسری طرف ریونیو حکام نے مزکورہ زمین پر خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

نیب کی کارروائیاں، سیکریٹری بلدیات نے دفتری امور احتجاجاً بند کردیے


واضح رہے کہ سندھ میں قومی احتساب بیورو خاصی متحرک ہے اور مختلف سرکاری محکموں میں کرپشن کے کیسز سے نمٹ رہی ہے، پچھلے مہینے نیب نے محکمہ بلدیات کے ذاتی سیکریٹری رمضان سولنگی کے گھر چھاپہ مارکر بھاری تعداد میں کرنسی نوٹ، سونا اور پرائز بانڈ سمیت دیگر قیمتی اشیا برآمد کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کیا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

0

اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی، جسٹس میاں گل حسن کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی الزام تراشی کوچھوڑدیں، پاکستانی عوام کوفیصلہ کرنے دیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ پر مشتمل جسٹس اطہرمن اللہ ،میاں گل حسن نے نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دئے کہ جب کوئی کیس زیرسماعت ہوتوکوئی بات یاتبصرہ نہیں کیاجاسکتا، نوازشریف کی الزام تراشی کوچھوڑدیں، پاکستانی عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔

جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ نوازشریف نے عدالت سے متعلق کیا کہا ہے، جس پر مخدوم نیازانقلابی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نوازشریف نےکہاطاقت اورعدلیہ کا گٹھ جوڑ توڑنا ہوگا، نوازشریف کے جملے میں عدلیہ کالفظ استعمال ہوا ہے، مجھے مکمل طور پر سن کر فیصلہ کیا جائے

عدالت نے دلائل سننے کے بعد نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔

خیال رہے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خرم نواز گنڈا پور کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

بجلی کی قیمت میں 62 پیسے کی کمی

0

اسلام آباد : رمضان میں عوام کیلئے خوشی کی خبر آگئی، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں باسٹھ پیسے کی کمی کردی تاہم کراچی کے صارفین اس سے محروم رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں باسٹھ پیسے کی کمی کی منظوری دے دی گئی، کمی ماہانہ فیول ایدجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے ۔

فیول ایڈجسٹمنٹ اپریل کی مہینے کیلئے ہے۔

نیپرا کے مطابق اپریل میں بجلی کی پیداواری لاگت چھ روپے دس پیسے فی یونٹ رہی، صارفین سے اپریل میں چھ روپے بہتر پیسے فی یونٹ وصول کئے گئے۔

کمی کا اطلاق کے الیکٹرک اور تین سو یونٹ تک استعمال کرنے والوں پر نہیں ہوگا۔

خیال رہے سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا کو درخواست دی تھی کہ ایک ماہ کیلئے بجلی پینتالیس پیسے فی یونٹ سستی کی جائے۔ جبکہ اس سے قبل فروری میں بھی بجلی 2 روپے 97 پیسے کمی کی سفارش کی گئی تھی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

سعودی عرب میں کمسن بچی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینے پر والد گرفتار

0
saudi-man

ریاض : سعودی عرب کے سیکیورٹی اداروں نے کمسن بیٹی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سعودی والد کو حراست میں لے لیا.

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر چھوٹی بچی کو سیگریٹ نوشی سکھانے کی ویڈیو وائرل ہونے پر سیکیورٹی اداروں نے سیگریٹ نوشی سکھانے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی شہری کی جانب سے اپنی کمسن بیٹی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر  عوام کی جانب سے بھی بچی کو سیگریٹ نوشی کروانے والے سعودی والد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

سعودی عرب کے اٹارنی جنرل شیخ سعود بن عبداللہ الموجیب نے سماجی رابطوں کی ویب سایٹ پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بچی کے والد کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے تھے۔

شیخ سعود بن عبداللہ الموجیب کا کہنا تھا کہ والد کی جانب سے اپنی کمسن بیٹی کو سیگریٹ نوشی کی تربیت دینا،  بچی کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق پبلک پراسٹیکیوٹر کا کہنا تھا کہ معاشرے، سماج، اور عوام کی حفاظت کرنا اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کا احتساب کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن نے حال ہی میں بدسلوکی اور قانون کی خلاف ورزی کے مقدمات کے تمام معاملات کی نگرانی شروع کی ہے تاکہ عوام کی سلامتی اور حفاظت کو برقرار رکھا جائے۔

مریم نواز کے کٹہرے میں ہونے کے ذمے دار نواز شریف ہیں، مولا بخش چانڈیو

0

لاہور : پیپز پارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ نواز شریف کا اپنا کیا دھرا ہے، مریم نواز کے کٹہرے میں ہونے کے ذمے دار نوازشریف ہیں، نواز شریف اب بھی وقت ہے محترمہ شہید کی قبر پر جاکر معافی مانگیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے نواز شریف کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے جو بویا ابھی تو وہ کاٹا بھی نہیں، جو کچھ ہو رہا ہے وہ نواز شریف کا اپنا کیا دھرا ہے۔

مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے کٹہرے میں ہونے کے ذمے دار نوازشریف ہیں، میاں صاحب انتقام کےوقت بھول گئے تھے بینظیربھی کسی کی بیٹی ہیں، نصرت بھٹو پر مقدمے بناتے ہوئے خیال کیوں نہیں آیا۔

رہنما پی پی نے کہا کہ میاں صاحب نےاپنے بچوں کو کرپشن چھپانے کیلئے پھسادیا، نواز شریف اب بھی وقت ہے محترمہ شہید کی قبر پرجا کر اور آصف زرداری سے معافی مانگیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب قوم کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کریں۔


مزید پڑھیں : نواز شریف مریم نواز کو کٹہرے پر بلائے جانے پر برہم


یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر مریم نواز کو کٹہرے پر بلائے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بڑی اوچھی قسم کی روایات قائم کی جارہی ہیں، ایک باپ کے سامنے بیٹی کٹہرے میں مقدمہ بھگت رہی ہے، جنہوں نے یہ روایات قائم کی، یہ سودا بہت مہنگا پڑے گا۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ بیٹی کو کٹہرے میں لاکھڑا کرنا قابل مذمت اور کیا ہوسکتاہے، اس بے رحم کھیل میں بیٹیوں تک کو ملوث کررہےہیں، ایسے راستے نہ چنیں جہاں سے کسی کی واپسی ممکن نہ ہو۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

قومی اسمبلی میں فاٹا کے انضمام کا بل پیش، پی میپ کی مخالفت، جے یوئی آئی ف کا واک آؤٹ

0

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں فاٹا کےانضمام کے سلسلے میں اکتسویں آئین کی ترمیم کا بل بشیر محمود ورک نے پیش کردیا، جمعیت علمائے اسلام ف کا ایوان سے واک آؤٹ، پی میپ نے مخالفت کردی۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں فاٹا بل پیش کیے جانے کا عمل تاخیر کا شکار رہا، بل کی منظوری کے لیے 228 ارکان کی ضرورت تھی جب کہ قومی اسمبلی میں 200 ارکان موجود تھے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مطلوبہ اراکین پورے کرنے کے لیے وقت مانگ لیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ اراکین پورے ہوجائیں تو بل پیش کر دیں گے، فاٹا بل سب کا متفقہ ہے صرف اپوزیشن یا حکومت کا نہیں۔

قومی اسمبلی میں فاٹا بل تاخیر کے بعد پیش کردیا گیا، بل پیش ہوتے ہی جے یو آئی فضل الرحمان نے مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور پی ٹی آئی کے منحرف رکن داوڑ کنڈی نے بھی مخالفت کی۔

مہمند ایجنسی سے منتخب ممبر قومی اسمبلی ملک بلال رحمان نے کہا کہ فاٹا کو صوبے کا درجہ دیا جائے، ہم نے انضمام نہیں اصلاحات مانگی تھیں۔ پی میپ کے عبد القہار ودان نے کہا کہ فاٹا کا بل متنازع ہے، یہ بل ہمیں منظور نہیں۔ جمال الدین نے کہا کہ فاٹا پر کوئی نظام مسلط کیا گیا تو برداشت نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا کوخیبرپختونخوا میں ضم کرنےکا بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

قومی اسمبلی میں بل پیش ہونے کے موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فضل الرحمان اور اچکزئی نے فاٹا مسئلے کا حل نہیں نکالنے دیا، دونوں حضرات کی وجہ سے فاٹا کےعوام کو حقوق نہیں ملے۔

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے الزام لگایا کہ فاٹا بل پرحکومت کی سنجیدگی نظرنہیں آرہی، حکومتی وزرا ایوان میں موجود ہی نہیں جب کہ اپوزیشن موجود ہے، کابینہ ہوتی تو وزیراعظم کی عزت افزائی ہوتی، اگر یہی صورت حال ہے تو بل کو اگلی اسمبلی پر چھوڑتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا سے متعلق تاریخی بل ہے، ڈیڑھ سوسال کی تاریخ بدل رہی ہے۔

دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے ملک میں مزید انتظامی یونٹس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم فاٹا بل کی حمایت کریں گے لیکن فاٹا ارکان کی اکثریت بل کی مخالفت کر رہی ہے، میں خوش ہوں فاٹا کا مسئلہ حل ہو رہا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔