اتوار, مئی 25, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26182

ہلیری نے مجھے اچھا صدر بننے میں مدد کی،براک اوباما

0

شمالی کیرولینا : صدر براک اوباما بھی ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم میں سرگرم ہوگئے ہیں ، شمالی کیرولینا میں صدراوباما نےووٹرزکوقائل کرنےکی کوشش کے دوران کہا کہ ہلیری نے انہیں بہتر صدر بننے میں مدد کی۔

یاست شمالی کیرولینا میں ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم سے خطاب میں صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ہلیری کلنٹن نے مجھے بہتر صدر بننے میں مدد کی، وہ بہترین پبلک سرونٹ ہیں، انہیں ہمیں درپیش چیلنجز کا علم ہیں۔

us1

اوبامانے ریبپلکن جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ پر تنقید کا موقع بھی ہاتھ سے جانے نہ دیا، انکا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو وقت طور پر ملک کا کمانڈر ان چیف اور صدارت کیلئے نااہل کہنا متنازع نہیں ہے۔

اوباما نے خطاب کے دوران حامیوں کو خبردار کیا کہ ٹرمپ صدر منتخب ہونے کی صورت میں خطرناک ثابت ہوسکتےہیں۔

اس موقعے پر معروف امریکی گلوکار اورشاعر جیمس ٹیلر نے بھی خطاب کیا اور شرکاء کو محظوظ کیا، انہوں نے تمام امریکیوں پر زور دیا کہ وہ ووٹ کا حق استعمال کریں اور ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کو کامیاب کریں۔

us


مزید پڑھیں : صدراوباماہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم میں سرگرم


اس سے قبل بھی امریکی صدر اوباما نے ہلیری کلنٹن پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہیلری تجربے کار،باشعور اور با صلاحیت صدر ثابت ہوں گی، وہ اور ہیلری امریکا کے بارے میں مشترکہ نصب العین کے حامی ہیں۔

انہوں نے امریکی وزیرخارجہ کے طور پر اوباما نے ہیلری کلنٹن کے ریکارڈ کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کی اعلیٰ ترین سفارت کار کی حیثیت سے اُنھوں نے عمدہ کام کیا۔

سات ماہ سے پاناما کی بات ہو رہی ہے یہ آج بھی وقت مانگ رہے ہیں، عمران خان

0

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 7 ماہ سے پاناما کی بات ہو رہی ہے۔ حکومت آج بھی وقت مانگ رہی ہے۔ اٹارنی جنرل پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسہ سے تنخواہ لے رہا ہے، اسے کس نے اجازت دی کہ وہ ایک کرپٹ خاندان کا کیس لڑے۔

آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان حکومت پر برس پڑے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے بچوں کے جواب آنے تھے، وہ کیوں نہیں آئے؟ وزیر اعظم نے خود جواب جمع کروا دیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل کس حیثیت سے شریف خاندان کا کیس لڑ رہا ہے۔ وہ پاکستان کا ملازم ہے شریف خاندان کا نہیں۔ اٹارنی جنرل پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسہ سے تنخواہ لیتا ہے۔ اسے کس نے اجازت دی کہ وہ ایک کرپٹ خاندان کا کیس لڑے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم 7 مہینے سے پاناما کی بات کر رہے ہیں۔ ابھی بھی نواز شریف نے تیاری نہیں کی اور عدالت سے لمبا وقت مانگ لیا۔ ہمیں کہتے ہیں کہ قوم کو تنگ کیا ہوا ہے، ہم نے نہیں آپ نے قوم کو تنگ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ درخواست کی حق سماعت کو چیلنج نہیں کریں گے لیکن انہوں نے چیلنج کیا ہے۔

انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دینے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا کرپشن زدہ ہونا بہت بڑا کرائسس ہے۔ دنیا بھر کے اخباروں میں ہمارے وزیر اعظم کی تصویر آئی کہ ان کا نام پاناما لیکس میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سوال کیا کہ قوم کو بتائیں ان کا پیسہ کہاں ہے، اس پر ہمارے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔ آپ نے جو ہمارے کارکنوں پر شیلنگ کروائی اس سے خیبر پختونخوا میں بے پناہ نفرت پھیلی۔

واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں وزیر اعظم نے اپنا تحریری جواب داخل کروا دیا۔ اپنے جواب میں انہوں نے آف شور کمپنیوں کی ملکیت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بچے ان کے زیر کفالت نہیں ہیں۔

عدالت نے یکم نومبر کو تمام فریقین کو پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے اپنے ٹی او آرز جمع کروانے کی ہدایت کی تھی تاہم صرف عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے ٹی او آرز جمع کروائے۔

عدالت نے تمام درخواست گزاروں اور وزیر اعظم کے وکیل کو پیر تک اپنے ٹی او آرز جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

پانامہ کیس ، وزیراعظم کے بچوں کو پیر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت

0

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس سے متعلق سماعت میں وزیراعظم کے بچوں کو پیر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی جبکہ وزیر اعظم نے جواب جمع کرادیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات سے متعلق دائردرخواستوں پر چیف جسٹس آف پاکستان انورظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ سماعت کررہا ہے، سپریم کورٹ کے بینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس امیرہانی مسلم، جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔

سلمان اسلم بٹ حکومت کی نمائندگی کررہے ہیں جبکہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، پی ٹی آئی کی جانب سے شیریں مزاری اور شاہ محمود قریشی اور سراج الحق سپریم کورٹ پہنچ چکے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی سپریم کورٹ پہنچ گئے، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف ، دانیال عزیزاور دیگر بھی کورٹ پہنچ گئے ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا گیا ہے جس میں انکا کہنا تھا کہ میری کوئی آف شور کمپنی نہیں، وہ لندن کے فلیٹس، آف شور کمپنیوں اور دیگر جائیدادوں کا مالک نہیں، ٹیکس قانون کے مطابق ادا کرتے ہیں، بچے میری زیر کفالت نہیں ہیں۔

وزیر اعظم کے وکیل کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ سال دوہزار تیرہ میں تمام اثاثوں کا اعلان کرچکا ہوں، وزیراعظم باسٹھ اور تریسٹھ کے تحت نااہل قرار نہیں دیے جا سکتے۔

سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ وزیر اعظم کے بچوں کے جواب کیوں نہیں جمع کرائے گئے، آپ ہمارا وقت ضائع کر رہے ہیں ، 15 دن کا وقت دیا گیا تھا ،اصل فریق کا جواب تو آیا نہیں، لکھ کردیں مریم نواز میری کفالت میں نہیں۔

وکیل سلمان اسلم بٹ نے بتایا کہ مریم صفدر ، حسن اورحسین ملک سے باہر ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آئندہ سال جواب جمع کرائیں گے، اگر پتہ ہوتا کہ یہ کرنا ہے تو عدالت ہی نہ لگاتے۔

جسٹس آصف سعید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق اگر جواب جمع نہ کرایا تو الزامات تسلیم کرلیں گے۔

وزہراعظم کے وکیل نے جواب کیلئے ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا کی، جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ کو دو بار مہلت دے چکے ہیں آپ جواب جمع کروانا چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے استدعا مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم کے بچوں کو پیر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس نے کہا ک ایک رکنی کمیشن کے قیام کے لئے حکم جاری کریں گے، کمیشن بااختیار ہوگا، معاملے کی تحقیقات کرے گا، کمیشن سپریم کورٹ کے جج پرمشتمل ہوگا، تمام فریقین کمیشن کے کام کے طریقہ کار سے متعلق تجاویز جمع کرائیں۔

جس کے بعد کیس کی سماعت پیر کی صبھ ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی گئی۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف ، شیخ رشید اور جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ میں ٹی او آرز جمع کرادیئے ہیں۔

سماعت سے قبل

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکے وکلاء نےٹی اوآرز مرتب کرلیے ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹرین حادثہ ہوا ہے، سعد رفیق یہاں سپریم کورٹ میں نظر آ رہے ہیں، انہیں کراچی میں ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت کہیں نہیں جا رہی، ساڑھے تین سال سے جہاں تھے ابھی بھی وہیں ہیں، بھارت ازلی دشمن ہے، اس کیخلاف بولنے کیلئے کسی کی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ آج قوم کیلئے خوشی کا دن ہے، پاناماپیپرز میں شامل تمام نام سامنےآنے چاہئیں، آف شوراکاؤنٹ میں موجود رقم کیسے منتقل ہوئی۔


مزید پڑھیں : پانامہ لیکس کیس ، سپریم کورٹ کا فریقین سے تحریری جواب طلب


یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کی نااہلی کے لیے دی گئی درخواستوں پر سماعت میں نواز شریف اور اُن کے اہل خانہ کو 2 روز میں جواب طلب کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ فریقین سے ٹی او آر اور کمیشن کی تجویز سے متعلق حتمی جواب 3 نومبر تک تحریری طور پر طلب کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ، جمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی تھیں۔

ایف سی کو سیاسی معاملات میں نہ گھسیٹا جائے‘ چوہدری نثار

0

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ نثار علی خان نے پولیس کو اسلام آباد لاک ڈاؤن کے موقع ریاست کی رٹ برقرار رکھنے پر مبارک با د دی ہے۔

اسلام آباد میں پولیس دربار میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے خیبر پختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ’’ اگر وہ دوبارہ انتشار پھیلانے کے ارادے سے آئیں گے تو ان کا اسی طرح استقبال کیا جائے گا۔

انہوں نے پرویز خٹک کے الزام کورد کرتے ہوئے کہا کہ فرنٹئیر کانسٹبلری کسی ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے ملک کی فورس ہے اور اسے سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔

یاد رہے کہ پرویز رشید نے گزشتہ روز یومِ تشکر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آنے والے راستوں کی بندش اور کے پی سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے ایف سی کی تعیناتہ پر شدید تنقید کی تھی اور اسے پختونوں کو ایف سی سے لڑانے کے مترادف قرار دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کل بھی تو خیبر پختونخواہ سے ایک قافلہ آیا ہے جسے پولیس نے تحفظ فراہم کیا ۔ چوہدی نثار کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک میں امن واستحکام چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چوہدری نثا ر نے اپنی پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر شرکاء نے اسلام آباد میں نقصِ امن کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی تو قانون اپنی عملداری قائم کرنے کے لیے حرکت میں آئے گا۔

پولیس کے ترجمان کے مطابق تحریک انصاف کے جلسے کی سیکیورٹی کے لیے دس ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

شارجہ ٹیسٹ: ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

0

شارجہ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر پاکستان کا وائٹ واش کا خواب چکنا چور کردیا۔

شارجہ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں قومی ٹیم دوسری اننگز میں 208 رنز بنا کرآؤٹ ہوگئی تھی۔ پل پل رنگ بدلنے کے بعد شارجہ ٹیسٹ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا تھا اور یاسر شاہ کی بولنگ نے آسان اور چھوٹا ہدف مشکل بنا دیا۔

match-1

تاہم ویسٹ انڈیز نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔

ٹیسٹ کے چوتھے دن پاکستان نے 87 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تھی تو اسے صرف 31 رنز کی برتری حاصل تھی۔

match-2

ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان جیسن ہولڈر نے تباہ کن باﺅلنگ کرتے ہوئے پاکستانی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا اور 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ دیویندرا بیشو نے 3 اور روسٹن چیس نے ایک وکٹ حاصل کی۔

جواب میں ویسٹ انڈین بیٹنگ لائن بھی ڈگمگا گئی اور صرف 67 رنز پر ہی 5 کھلاڑی ہمت ہار گئے ہیں۔ وہاب ریاض نے بھی تباہ کن بولنگ کی۔ پہلے بلیک ووڈ اور پھر چیس کو پویلین بھیجا۔

ٹیسٹ کے آخری دن ویسٹ انڈیز کو فتح کے لیے 39 رنز درکار تھے۔ کریگ برتھ ویٹ اور شین ڈوریچ کی شراکت نے جیت کی راہ ہموار کردی۔ پہلی اننگز میں آؤٹ نہ ہونے والے برتھ ویٹ اس بار بھی ناٹ آؤٹ رہے۔ برتھ ویٹ اور ڈوریچ نے 60، 60 رنز بنائے۔

match-3

آخری دن پاکستان کوئی وکٹ حاصل نہیں کر سکا۔ سیریز میں 21 وکٹیں لینے پر یاسر شاہ سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

اس دورے میں ویسٹ انڈیز کی یہ پہلی فتح ہے۔ قومی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو ٹی 20 اور ایک روزہ میچز کی سیریز میں وائٹ واش سے دو چار کیا تھا۔ ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے پہلے دو ٹیسٹ جیت کر سیریز 2.1 سے اپنے نام کرلی۔

پاکستان بھارت کو براہ راست مذاکرات کرنا ہوں گے، جان کربی

0

واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے اقدامات کی حوصلہ افزائی کریں گے ، پاکستان اور بھارت کو براہ راست بات چیت کرنا ہوگی، پاک بھارت تعلقات کی بحالی دونوں ممالک سمیت خطے کے مفاد میں ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے واشنگٹن میں غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کو براہ راست بات چیت کرنا ہوگی، قریبی معاشی تعلقات دونوں ممالک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کر سکتے ہیں جبکہ توانائی کے شعبوں میں بھی بہتری لا سکتی ہے، تعلقات کی بحالی دونوں ممالک کو ہی کوئی راستہ نکالنا ہوگا۔

ایک سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا افغان امن عمل کیلئے پر عزم ہے اور اس سلسلے میں پاک افغان بات چیف کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق طالبان کے افغانستان میں اب بھی خطرناک عزائم ہیں جبکہ پاک افغان سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کی اب بھی خفیہ پناہ گاہیں موجود ہیں، دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے پاکستان کو مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔


مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت تنازعات مذاکرات سے حل کریں،امریکا


انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خطرے کا بخوبی اندازہ ہے، شدت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان اور افغانستان کے ساتھ تعان جاری رکھیں گے۔

ایک اور سوال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی نے کہا کہ گوانتاناموبے جیل بند کرنے کے فیصلے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، گوانتاناموبے جیل میں اب بھی ساٹھ قیدی موجود ہیں، بیس قیدیوں کو دوسرے ممالک بھجوانے کی منظوری دی گئی ہے۔

جان کربی کے مطابق گوانتاناموبے میں اس وقت پانچ پاکستانی قیدی موجود ہیں ،تین پاکستانی قیدیوں کا معاملہ پریوڈک ریویو بورڈ میں ہے جبکہ دو پاکستانی قیدی پروسیکیوشن کے مختلف مراحل میں ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کی احتجاج میں 10 نومبر تک توسیع

0

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی 118 ویں روز میں داخل ہوگئی۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بھارتی فورسز کا بیہمانہ تشدد جاری ہے جس سے 100 سے زائد مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔ حریت کانفرنس نے احتجاج میں 10 نومبر تک توسیع کردی۔

کشمیریوں پر مسلط بھارتی جارحیت کو 118 روز ہوگئے۔ مقبوضہ وادی کو بھارتی فورسز کی بھاری نفری نے جیل میں تبدیل کردیا۔ کشمیریوں سے معمول کی زندگی گزارنے کا حق چھین لیا گیا۔

مقبوضہ وادی میں غیر اعلانیہ کرفیو کے باعث تعلیمی ادارے بند، ٹرانسپورٹ معطل اور کاروباری مراکز پر تالے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں نامعلوم افراد کی جانب سے اسکولوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

بھارتی فورسز کی جانب سے گھر گھر تلاشی اور نہتے کشمیریوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی فورسز کے بہیمانہ تشدد سے 10 سے زائد مزید مظاہرین زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب حریت کانفرنس نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج میں 10 نومبر تک توسیع کردی ہے۔ اس دوران مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کہہ چکی ہیں کہ کشمیر میں نسلی و مذہبی بھارتی امتیازی سلوک کو مسترد کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں افراد کا حق خودارادیت سے محروم ہونا اکیسویں صدی کا المیہ ہے۔

اس سے قبل اسیر حریت لیڈر یاسین ملک نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ دہلی کو پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ وہ کشمیر کی تحریک کی اسلحے سے مدد نہیں کرتا، بصورت دیگر بھارت کو کم از کم 20 ہزار مسلح حریت پسندوں کا سامنا کرنا پڑتا جو اس کے لیے ناممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’گزشتہ ایک سال میں لگ بھگ 100 کے قریب جوانوں نے بھارتی فورسز سے اسلحہ چھینا اور مسلح جدو جہد کا راستہ اپنایا ہے جس کے لیے دہلی پاکستان کو مورد الزام ٹہراتا ہے‘۔

یاسین ملک حالیہ کشیدگی کے بعد کئی روز بھارتی فوج کی قید میں رہے اور دوران علاج غلط انجکشن لگنے پر ان کی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد بھارتی حکومت نے گزشتہ ہفتے انہیں چشمہ شاہی سب جیل سے رہا کیا تھا۔

کشمیر میں نسلی و مذہبی بھارتی امتیازی سلوک مسترد کرتے ہیں، ڈاکٹر ملیحہ لودھی

0

نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ کشمیر میں نسلی و مذہبی بھارتی امتیازی سلوک کو مسترد کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں افراد کا حق خودارادیت سے محروم ہونا اکیسویں صدی کا المیہ ہے۔

اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔ مسئلہ کشمیر کو حق خودارادیت کے عالمی قوانین کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔

انہوں نے کشمیر میں بھارت کی جانب سے نسلی و مذہبی امتیازی سلوک کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں افراد کا حق خودارادیت سے محروم ہونا اکیسویں صدی کا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام 70 سال سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدر آمد کے منتظر ہیں۔

خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام ہر صورت بھارتی تسلط سے آزادی چاہتے ہیں۔ کشمیری جذبہ آزادی سے سرشار اور حق خودارادیت کے لیے پر عزم ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کشمیریوں کی امنگوں اور عالمی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا حل چاہتا ہے۔ کشمیریوں کے مستقبل کے تعین میں بھارتی بربریت بڑی رکاوٹ ہے۔

پاناما کیس کی سماعت آج، وزیر اعظم کی وکلا کو کم سوال کرنے کی ہدایت

0

اسلام آباد: پاناما لیکس سے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے فریقین کو دیے جانے والے نوٹس پر شریف خاندان کے افراد آج جواب جمع کروائیں گے جبکہ عمران خان ، سراج الحق اور شیخ رشید ٹی او آرز جمع کروائیں گے، عمران خان نے آج سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کی تحقیقات سے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے فریقین کو دیے جانے والے نوٹس کی 2 روزہ مدت آج ختم ہورہی ہے، اس ضمن میں شریف خاندان آج عدالت میں جواب داخل کروائے گا جبکہ چیئرمین تحریک انصاف نے سماعت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

نمائندہ اے آر وائی راشد حبیب کے مطابق شریف خاندان کی جانب سے پاناما لیکس کے معاملے پر صبح ساڑھے 11 بجے نوازشریف اور اُن کے بچے مریم، حسن اور حسین نواز کے علاوہ داماد کیپٹن صفدر بھی عدالت میں جواب جمع کروائیں گے۔

پڑھیں: پانامہ لیکس کیس ، سپریم کورٹ کا فریقین سے تحریری جواب طلب

اینکر پرسن صابر شاکر نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  شریف خاندان کو جواب داخل کرانے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہورہی ہے اس لیے ممکن ہے کہ مختصر جواب داخل کرادیا جائے تاکہ مخالف فریق کو کچھ کہنے کا موقع نہ ملے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم محمد میاں نواز شریف نے پاناما کیس کی جلد از جلد تحقیقات کے لیے زیر سماعت کیس میں اپنے وکلا کو بلا جواز اعترا ض کرنے سے منع کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے وکلا کو ہدایت کی ہے کہ وہ شفاف تحقیقات کے لیے زیر سماعت کیس کے دوران کم سے سوالات کریں تاکہ عدالتی فیصلہ جلد از جلد آئے۔

دوسری جانب سپریم کورٹ کے نوٹس پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خود اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید ٹی او آرز عدالت میں جمع کروائیں گے، تحریک انصاف کا موقف ہے کہ ہمارے ٹی او آرز متحدہ اپوزیشن والے ہی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کی نااہلی کے لیے دی گئی درخواستوں پر سماعت میں نواز شریف اور اُن کے اہل خانہ کو 2 روز میں جواب طلب کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ فریقین سے ٹی او آر اور کمیشن کی تجویز سے متعلق حتمی جواب 3 نومبر تک تحریری طور پر طلب کیا تھا۔

پاکستان سپرلیگ کا دوسرا ایڈیشن دبئی اور شارجہ میں کھیلا جائے گا

0

لاہور : پاکستان سپرلیگ کے دوسرے ایڈیشن کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا، ایونٹ نو فروری سے سات مارچ تک دبئی اور شارجہ میں کھیلاجائے گا ایونٹ کا فائنل لاہور میں ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق چوکوں اورچھکوں کی برسات کے ساتھ پاکستان سپرلیگ کا دوسرا ایڈیشن آئندہ سال عرب کےصحراؤں میں ہوگا۔

پی ایس ایل کے ایڈیشن ٹو کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا۔ پی ایس ایل ٹو نو فروری سے سات مارچ تک دبئی اور شارجہ میں کھیلا جائےگا، ایونٹ کی رنگا رنگ افتتاحی تقریب دبئی میں منقعد ہوگی۔

سات مارچ کو انٹرنیشنل اسٹارز کی واپسی پاکستان میں ہوگی۔ جہاں ٹورنامنٹ کا فائنل قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔ ایونٹ کا پہلا میچ دفاعی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کےدرمیان ہوگا۔

پی ایس ایل کی سب سے مہنگی ٹیم کراچی کنگز اپنی مہم جوئی کا آغاز دس فروری سے پشاور زلمی کے خلاف کرے گی۔ کراچی کنگزکےکپتان کمارسنگا کارا اور ٹی ٹوئنٹی کےبادشاہ کرس گیل سب کی توجہ کامرکز ہوں گے۔