امیر ہونا دنیا کے تقریباً ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے لیکن اگر امیر ترین انسان اپنی دولت صرف منٹوں میں گنوا دے تو یہ یقیناً حیران کن ہوگا۔
دنیا کے تقریباً ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ دولت مند ہو تاکہ زندگی پُر آسائش گزار سکے اور اپنی ہر خواہش کو پورا کر سکے۔ اس خواہش کے اصول کے لیے کچھ لوگ انتھک محنت کے اصول پر عمل کرتے ہیں اور اپنی منزل پاتے ہیں جب کہ کچھ لوگ شارٹ کٹ ڈھونڈتے ہوئے لاٹری کے ٹکٹ خرید کر امیر بننے کی کوششیں کرتے ہیں۔
تاہم ان دو کوششوں کے بغیر ہی کوئی بیٹھے بٹھائے دنیا کا امیر ترین شخص بن جائے تو یہ نہ صرف دنیا بلکہ اس شخص کے لیے بھی حیران کن ہوگا اور اس سے بھی زیادہ حیران کن یا افسردہ بات یہ ہوگی کہ وہ یہ دولت صرف چند منٹوں میں ہی گنوا بیٹھے۔
بہت سے قارئین کو یہ افسانہ لگ رہا ہوگا لیکن حقیقت میں ایسا ہوا ہے اور یہ دلچسپ واقعہ امریکا میں پیش آیا ہے جہاں ایک شخص دنیا کا امیر ترین آدمی بنا اور صرف دو منٹ میں تمام دولت گنوا کر واپس اپنی پرانی حالت پر پہنچ گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ حیرت انگیز واقعہ امریکی ریاست ڈیلاویئر کاؤنٹی کے رہائشی کرس رینالڈز کے ساتھ ایک دہائی قبل پیش آیا تھا جب وہ بیٹھے بٹھائے دنیا کا امیر ترین شخص بن گیا تھا۔
ہوا کچھ یوں کہ کرس رینالڈ نے جولائی 2013 کو ایک دن اپنا پے پال اکاؤنٹ کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اس کے اکاؤنٹ میں 92 92,233,720,368,547,800 ڈالرز موجود تھے۔ یوں وہ وہ انسانی تاریخ کا کھرب در کھرب پتی (quadrillionaire) بن گیا تھا۔
مختلف خبر رساں اداروں کو جب اس واقعے کی اطلاع ملی تو انہوں نے انکشاف کیا کہ کرس رینالڈز میکسیکو کے کاروباری شخص کارلوس سلم سے دس لاکھ گنا زیادہ امیر ہوگئے ہے جو اُس وقت دنیا کے امیر ترین آدمی تھے اور ان کی مجموعی دولت 67 بلین ڈالرز تھی۔

تاہم اس کی یہ امارت صرف 2 منٹ تک ہی برقرار رہی اور مختصر وقت میں وہ یہ ساری دولت گنوا بیٹھا کیونکہ پے پال کو جلد اپنی غلطی کا احساس ہو گیا اور انہوں نے رینالڈ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی یہ تمام دولت واپس لیتے ہوئے اس سے اس غلطی کی معافی بھی مانگی۔
پے پال نے تلافی کے طور پر کرس کے پسند کے خیراتی ادارے کو کچھ رقم عطیہ کرنے کی پیشکش کی اور ادارے نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہم کرس کے عطیہ کرنے کے مقصد میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور یہ اعزاز کی بات ہے۔