ہوم بلاگ صفحہ 6303

ٹرانسجینڈر ترمیمی بل: ’حکومت اسلام کے منافی کوئی کام نہیں کریگی‘

0

خواجہ سراؤں کے تحفظ کے حوالے سے ترمیمی بل 2022 سینیٹ میں پیش کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں بل پی ٹی آئی کی سینیٹر فوزیہ ارشد نے پیش کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے مذکورہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ٹرانس جینڈر اور جنس تبدیل کرانا دو علیحدہ معاملات ہیں اللہ سے معافی مانگتا ہوں جب یہ بل پاس ہوا تو میں ایوان میں تھا۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمیں تمام باتیں شریعت میں رہ کر کرنی چاہئیں اس کی تین شقوں پر بحث جاری ہے حکومت کوئی ایسا کام نہیں کرے گی جو اسلام کے منافی ہو۔

انہوں نے کہا کہ بل کا مقصد خواجہ سراؤں کے حقوق کا خیال رکھنا ہے سب سے استدعا ہے اس بل پر سیاست نہ کریں بلکہ رہنمائی کریں اس بل کے حوالے سے سب کی نیتیں صاف ہیں۔

پینتالیسویں قسط: پُر اسرار ہیروں والی گیند اور دہشت بھری دنیا

0

نوٹ: یہ طویل ناول انگریزی سے ماخوذ ہے، تاہم اس میں کردار، مکالموں اور واقعات میں قابل ذکر تبدیلی کی گئی ہے، یہ نہایت سنسنی خیز ، پُر تجسس، اور معلومات سے بھرپور ناول ہے، جو 12 کتابی حصوں پر مشتمل ہے، جسے پہلی بار اے آر وائی نیوز کے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

’’گھر میں کوئی نہیں، یہ صبح میرے لیے لکی ہے۔‘‘ ڈریٹن مسکرایا اور احتیاطاً سارے گھر کے گرد ایک چکر لگا لیا۔ جب اسے یقین ہو گیا کہ باغیچے میں بھی کوئی نہیں ہے تو اس نے دروازے کا ہینڈل گھمایا۔

’’ارے یہ تو بند ہے، حیرت ہے۔ یہاں کسی کے گھر کا دروازہ بند نہیں ہوتا، لیکن اس گھر کا دروازہ بند ہے۔ کیا بات ہے مائری اور فیونا… کیا چھپا رکھا ہے تم دونوں نے؟‘‘ وہ پُر جوش ہو کر بڑبڑانے لگا۔

نہ صرف دروازے بلکہ کھڑکیاں بھی اندر سے بند تھیں۔ ہاں باورچی خانے کی کھڑکی کھلی مل گئی۔ اس نے دیوار کے ساتھ ایک گملا رکھا اور اس پر چڑھ کر اچھلا اور کھڑکی پکڑ کر آہستہ آہستہ اوپر اٹھنے لگا۔ کچھ دیر بعد وہ گھر کے اندر تھا۔ گھر اندر سے صاف ستھرا تھا اور ہر شے سلیقے سے رکھی ہوئی تھی۔ یہ بات اس کو سخت ناپسند تھی، اس لیے اس نے الماریوں سے برتن نکال نکال کر فرش پر پٹخ دیے۔ ذرا دیر میں اس نے گھر کا حلیہ ہی بگاڑ کر رکھ دیا۔ ریفریجریٹر سے بھی کھانے پینے کی تمام اشیا نکال کر فرش پر پھینک دیں۔

’’فیونا… تم نے اسے آخر کہاں چھپا رکھا ہے؟‘‘ وہ چلایا۔ اس نے بیڈروم کی الماری بھی اسی طرح خالی کر دی۔ طاقچوں میں رکھے سارے برتن اب فرش پر بکھرے پڑے تھے۔ غرض ہر چیز اس نے الٹ پلٹ کر رکھ دی لیکن وہ جس چیز کی توقع کررہا تھا، وہ اسے نہیں مل سکی۔ آخر تھک ہار کر وہ بڑبڑایا: ’’ہونہہ … تو اس لڑکی نے بڑی ہوشیاری کے ساتھ اسے چھپایا ہوا ہے، تاکہ کوئی بھی اسے نہ پاسکے۔‘‘ کوئی ایک گھنٹے بعد وہ فیونا کے گھر سے نکلا۔ اس کا رخ اب اینگس کے گھر کی طرف تھا۔

(جاری ہے…)

سارہ قتل کیس : ایازامیر کی اہلیہ کی عبوری ضمانت منظور

0

اسلام آباد : عدالت نے سارہ قتل کیس میں ایازامیر کی اہلیہ کی تین روز کیلئے عبوری ضمانت منظور کرلی اور ملزمہ کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سارہ قتل کیس میں ایازامیر کی اہلیہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے ایاز امیراہلیہ ثمینہ شاہ کی 3روزکیلئےعبوری ضمانت منظور کرلی، اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج شیخ سہیل نے ضمانت منظور کی۔

عدالت نےثمینہ شاہ کوشامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ملزمہ کو50ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے سینئر صحافی ایاز امیر کی اہلیہ ثمینہ شاہ نے ضمانت کے لئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ ملزمہ کانام مقتولہ کے چاچا اور چاچی نے نامزد کیا، ملزمہ کئی سالوں سے جائے وقوعہ فارم ہاوس کی رہائشی ہے۔

درخواست میں کہنا تھا کہ ملزمہ کمرےکی طرف دوڑی لیکن تب تک مقتولہ سارہ انعام قتل ہوچکی تھی، شاہنواز امیر کو کمرے میں بیٹھنے کو کہا، تب تک والد ایاز امیر نے پولیس کو آگاہ کردیا تھا۔

دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ ملزمہ ثمینہ شاہ صحت کےمسائل سےدوچارہے، استدعا ہے کہ ملزمہ ثمینہ شاہ کی ضمانت ازقبل ازگرفتاری منظورکی جائے۔

کراچی : ڈاکوؤں کے ہاتھوں نوجوان کا قتل، مقدمہ درج

0

کراچی : شارع فیصل پرعوامی مرکز کے قریب نوجوان عفان اویس کے قتل کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شارع فیصل پرعوامی مرکز کے قریب شہری کے قتل کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ، مقتول عفان اویس کو اتوار کو عمرے کیلئے جانا تھا۔

حکام نے بتایا کہ جائےوقوعہ سےسی سی فوٹیج حاصل کی جارہی ہیں، کچھ افراد نےملزمان کوواردات کرتے دیکھا ہے، عینی شاہدین کی مدد سے ملزمان کے خاکے بنوائیں گے۔

پولیس کے مطابق ملزمان پینٹ شرٹ پہنےہوئےتھے جبکہ جائے وقوعہ سے ایک نائن ایم ایم پستول کا خول ملاہے، جسے فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا۔

یاد رہے ہفتے کی شب شاہراہ فیصل عوامی مرکز کے قریب ڈاکوؤں نے مزاحمت پر عثمان نامی نوجوان کو سر پر گولی مار کر قتل کردیا تھا، مقتول کی دو ماہ قبل شادی ہوئی۔

واضح رہے کہ رواں سال کےدوران اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق افراد کی تعداد79 ہوگئی ہے۔

آڈیو لیکس، وفاقی حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

0

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم (جی آئی ٹی) تشکیل دینے کیا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ، جے آئی ٹی میں مختلف افسران کے علاوہ حساس اداروں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق جے آئی ٹی تحقیق کرے گی کہ ڈیٹا ہیک ہوا یا کسی نےچوری کرکے فروخت کیا؟، جی آئی ٹی یہ معلوم کرنے کی کوشش کریگی کہ وزیر اعظم ہاؤس میں ڈیوائسز لگائی گئیں یا موبائل ریکارڈنگ کی گئیں؟ اس کے علاوہ یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ ڈیٹا ہیک ہوا یا کسی نے چوری کرکے فروخت کیا۔

جےآئی ٹی کو اختیار ہوگا کہ وہ وزیراعظم ہاؤس کےعملے کو شامل تفتیش کرے،تحقیقاتی ٹیم اس بات کا بھی جائزہ لے گی واقعے کے وقت کون کون افسر وزیر اعظم ہاؤس میں موجودتھا؟

تحقیقاتی ٹیم وزیر اعظم ہاؤس پرمامور ڈائریکٹوریٹ کو بھی شامل تفتیش لا سکے گی، وزیر اعظم ہاؤس ،سیکریٹریٹ میں چھ ماہ سےتعینات اسپیشل برانچ اہلکاروں سےبھی تحقیقات ہونگی

یہ بھی پڑھیں: آڈیو لیک: وزیر اعظم اور مریم کے مفتاح سے متعلق گلے شکوے

ادھر پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم اور وفاقی وزرا کی آڈیو لیک کو سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا اعلان کیا ہے۔

پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ کل تک آڈیو لیک کی ٹرانسکرپٹ سپریم کورٹ میں جمع ہو جائے گی ، آڈیو کا فرانزک کرانے یا نہ کرانے کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی مبینہ آڈیو ٹیپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، مبینہ آڈیو ٹیپ میں وزیراعظم ایک حکومتی افسر کے ساتھ گفتگو کررہے ہیں جس میں افسر نے
انکشاف کیا کہ ’مریم نے داماد کے لیے بھارت سے مشینری منگوانے کی سفارش کی تھی۔‘

آڈیو لیکس پر سختی سے ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان

0

لاہور: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آڈیو لیکس پر بہت سختی سے ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت کو عمران خان کے ہاتھوں سے تباہ شدہ پاکستان ملا ہے۔

کسی بھی ملک کو تباہ کرنے کی سب سے بڑی کوشش وہاں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے، ڈالرکو کنٹرول کرنے میں بنیادی کردار اسٹیٹ بینک کا ہوتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جلسوں کے مقابلے میں کیا ہم بھی جلسے کریں،عمران خان تو ناکام جلسے کررہا ہے۔ ہم سنجیدہ سیاست کرنا چاہتے ہیں عمران کی جلسوں کی سیاست کوئی معنی نہیں رکھتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ عمران خان ہے جس نے ریاست کو معاشی اعتبارسے کمزورکیا، لاکھوں نہیں کروڑوں افراد سیلاب سے متاثرہیں۔

جے یو آئی کے سربراہ نے بتایا کہ میں نے 6اضلاع کا فضائی دورہ کیا جہاں سیلاب نے تباہی مچائی ہے، اختلافات سے بالاتر ہوکرسیلاب متاثرین کے لیے کام کرنا ہوگا۔

ملکی معیشت کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارکو بطور وزیر خزانہ لانا معیشت کی بہتری کے لیے ایک بڑی کوشش ہے۔

گزشتہ روز مختلف آڈیوز کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ آڈیو لیکس پر بہت سختی سے ہاتھ ڈالنے کی ضرورت ہے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

میں کراچی کا ہوں تو کیسے کراچی کے خلاف بات کرسکتا ہوں،ایڈیشنل آئی جی

0

کراچی : ایڈیشنل آئی جی جاوید اوڈھو کا کہنا ہے کہ میری باتوں کا کچھ غلط مطلب نکالا گیا، میں کراچی کا ہوں تو کیسے کراچی کے خلاف بات کرسکتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی جاوید اوڈھو نے کاٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا میرے بیان کو آج کل موضوع بحث بنالیا گیا ہے، بزنس کمیونٹی کا کردار معاشرے میں بہت اہم ہے۔

ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ کاروباری سرگرمیوں سے روزگاراورملک چلانےکےلئےٹیکس ملتا ہے، میری باتوں کا کچھ غلط مطلب نکالا گیا۔

جاوید اوڈھو نے کہا کہ میں کراچی کا ہوں تو کیسے کراچی کے خلاف بات کرسکتا ہوں ، بزنس کمیونٹی کی آواز پر آپریشن شروع ہوا، شکر ہے اب حالات بدل گئے۔

اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ غوا برائے تاوان، ڈکیتیاں اورقتل جیسی وارداتیں کم ہوئیں، اس وقت کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ اسٹریٹ کرائم ہے، اسٹریٹ کرائم سے شہری براہ راست متاثر ہوتا ہے، ہمیں ان چیزوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ سیف سٹی منصوبے کے بغیر شہر کو کنٹرول کرناناممکن ہے ، سیف سٹی پروجیکٹ کافی عرصے سے رکاہواتھا جو اب شروع ہوگیا۔

جاوید اوڈھو کا مزید کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کوختم کرنے میں سیف سٹی منصوبہ اہم کردارادا کرے گا، ساڑھے 5 ہزار کانسٹیبل بھرتی کاعمل جاری ہے۔

کراچی :کلاشنکوف بردار ڈاکوؤں کی پے درپے وارداتیں، کئی دکانوں میں لوٹ مار

0

کراچی: کورنگی انڈسٹریل ایریا میں کلاشنکوف بردار ڈاکوؤں نے ڈیری شاپ اورہوٹل سمیت کئی دکانوں کو لوٹ لیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں کورنگی انڈسٹریل ایریا کرمنلز کا گڑھ بن گیا ہے، کلاشنکوف بردار ڈاکوؤں کی پے در پے وارداتیں جاری ہیں اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

چہرہ ڈھانپے 5 کلاشنکوف بردار ڈاکوؤں نے ڈیری شاپ اور ہوٹل سمیت کئی دکانوں میں لوٹ مار کی۔

سی سی ٹی وی میں دیکھا جاسکتا ہے ڈاکوؤں نے پہلی واردات بسمہ اللہ ملک شاپ پر کی،جہاں سے 6 ہزار لوٹے پھر ہوٹل سے 70 ہزار روپے لوٹ کر کلاشنکوف سے فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

واردات 5 مسلح ملزمان کی جانب سے کی گئی ، 2ملزمان پستول تھامے کیش کاؤنٹر خالی کرتے رہے۔

فوٹیج میں دیکھایا گیا کہ کلاشنکوف پکڑے ملزم پروفیشنل طریقے سے جامع تلاشی لینے لگا، ملزم نے شناخت چھپانے کے لیے چہرہ مکمل ڈھانپ رکھا تھا۔

ملزمان کے 2 ساتھی باہر ہتھیار تھامے موجود رہے جبکہ ملزم نے دکان کے باہر کلاشنکوف سے فائرنگ بھی کی۔

سارہ قتل کیس : ملزم شاہنواز کے جسمانی ریمانڈ میں 3دن اور ایاز میر کے ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع

0

اسلام آباد : عدالت نے  سارہ قتل کیس میں  گرفتار ایاز امیر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید ایک دن  اور ملزم شاہ نواز کے جسمانی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کردی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں سارہ قتل کیس کی سماعت ہوئی ، ایاز امیر اورشاہ نوازامیر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

ملزمان کوسینئرسول جج محمد عامرعزیزکی عدالت میں پیش کیا گیا، جج نے ہدایت کی عدالت میں رش زیادہ ہے جو ان کے وکیل ہیں صرف وہی پیش ہوں، اتنے رش میں تو آواز بھی نہیں سنی جائے گی، جس نے بحث کرنی ہے صرف وہ وکلا کمرہ عدالت میں رہیں باقی باہر چلے جائیں۔

جج نے استفسار کیا ملزمان کون کون ہیں ؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ 2 ملزمان ہیں ایاز امیر اور شاہ نواز امیر ہیں، پاسپورٹ کی برآمدگی اور بینک سے جو رقم ملزم منگواتا رہا ہے اس کو برآمد کرنا ہے۔

جج نے استفسار کیا کتنے دن کا ریمانڈ مانگ رہے ہیں، پولیس افسر نے بتایا کہ 7دن کے ریمانڈ کی استدعا ہے۔

جج نے مزید استفسار کیا ایازامیر کا اس کیس میں کیا تعلق ہے ؟ تو تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم ایاز امیر کو مقتولہ کے چچا اور چچی نے نامزد کیاہے، ایاز امیر کا تعلق چکوال سے ہے اور ملزم شاہ نواز امیر کا والد ہے۔

ملزم ایاز امیر نے عدالت کو بتایا کہ پورے مقدمے میں میرا ذکر نہیں ہے، پولیس کہہ رہی ہے مقتولہ کے چچا نے بیان دیا، میرے اوپر الزام لگایا تو کچھ تو ثبوت دو۔

ایازامیر کا کہنا تھا کہ پولیس نے دفعہ 109 میں مجھے رکھا، میرے خلاف کچھ بھی نہیں، معاشرے میں ایسی وارداتیں ہوتی ہیں تو کرائم سین کو ٹیمپرڈ کیا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا میں نے تو ملزم کی والدہ کو فون پر کہا تھا شاہ نواز کو جانے نہیں دینا، میں نے تو شاہ نواز کی والدہ کو کہا ملازم گھر میں ہے تو اس کو رسیوں سے باندھ دو۔

ملزم ایاز امیر نے بتایا کہ میں سیدھا چل رہاہوں اوریہ مجھے109 میں رکھ رہےہیں، ایک دن کے ریمانڈ میں پولیس نے مجھ سے  کچھ بھی نہیں پوچھا، پرسوں گرفتار کیا گیا اور موبائل فون پولیس کے قبضے میں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سوا 9 بجے مجھے اطلاع ملتی ہے اور میں فوری طورپر پولیس کو آگاہ کر دیتا ہوں، پولیس پرائیویٹ میں مجھے کہتی ہے آپ بہت سچےآدمی ہیں۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم ایازامیرکوتومقتولہ کےورثانےنامزدکیاہے، شادی سے یہ سازش شروع ہورہی ہے ، مقتولہ کے والدین بھی کل تک پہنچ جائیں گے انکے پاس ثبوت موجود ہیں۔

جس پر ایاز میر کا کہنا تھا کہ شادی میں جو سازش ہوئی ہے اس کی بنیاد تو کوئی بنائیں، مقتولہ اورملزم دونوں کی عمریں 37 سینتیس سال ہیں، پولیس صرف مفروضوں پربات کر رہی ہے۔

جج نے استفسار کیا دوسرے ملزم کی جانب سے کونسا وکیل ہے، پولیس نے بتایا کہ انکی طرف سے ابھی تک کوئی وکیل نہیں ہے۔

عدالت نے بہو کے قتل کے الزام میں ایاز امیر کا مزید ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا جبکہ ملزم شاہ نواز کے جسمانی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کردی۔

سعودی عرب: تفریحی مراکز میں 7 پیشے سعودائزیشن سے مستثنیٰ قرار

0

سعودی عرب میں پلے لینڈ اور عائلی تفریحی مراکز میں سعودائزیشن کے قانون پر اتوار سے عملدرآمد شروع ہوگیا جس میں 7 پیشوں پر استثنیٰ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی نے تفریحی مراکز میں جن 7 پیشوں کو سعودائزیشن سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا ہے ان میں صفائی کے کارکنوں کو لانے اور لے جانے والی بسوں کے ڈرائیور، لوڈنگ اور آف لوڈنگ کے کارکن، باربر، پلمبر اور الیکٹرانک جھولے چلانے والے ماہر اور تربیت یافتہ آپریٹرز شامل ہیں۔

مذکورہ سات پیشوں کے علاوہ دیگر تمام پیشوں میں سعودائزیشن کولازمی قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے حوالے سے بتایا کہ مستقل اور عارضی بنیادوں پر قائم تفریحی پارکس اور بچوں کے پلے لینڈز میں سعودائزیشن کولازمی قراردیتے ہوئے 25 ستمبر کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، ڈیڈ لائن ختم ہونےکے بعد تفریحی پارکوں اور پلے لینڈز میں تفتیشی عمل کا آغاز اور قانون پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

وزارت افرادی قوت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ پلے لینڈز جو مالز کے اندر بنائے گئے ہیں وہاں سعودائزیشن 100 فیصد ہوگی جبکہ فیملی پارکوں میں 70 فیصد کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔