ہوم بلاگ صفحہ 6303

دہشت گردی کو دوبارہ سر نہیں اٹھانےدیں گے، کورکمانڈر کانفرنس شرکا کا عزم

0

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ فارمیشنز ہر طرح کے خطرے سے نمنٹے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیرصدارت جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں کورکمانڈر کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں ملک کی داخلی اور بیرونی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال سمیت بدترین سیلاب اورامدادی کاموں میں فارمیشنزکی کوششوں پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس کے شرکا نے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی اور بھرپور تعاون کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر صورت سیلاب متاثرین کی بحالی یقینی بنائی جائے گی۔

کورکمانڈر کانفرنس میں آرمی چیف نے سیلاب متاثرین کی مشکلات کے ازالےکیلئے فارمیشنز کےکردارکی تعریف کی، ساتھ ہی آرمی ڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اسٹاف کی خدمات کوبھی سراہا، اس کے علاوہ آرمی چیف نے انجینئرزاور ایف ڈبلیو اوکی کوششوں کی بھی تعریف کی۔شرکا سے مخاطب ہوتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ فارمیشنز ریلیف بحالی اورتعمیرنو میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں اور متاثرہ علاقوں میں معمولات زندگی کی بحالی کو جلد ازجلد یقینی بنائیں۔

آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق کورکمانڈر کانفرنس میں سیکیورٹی امور باالخصوص بارڈرزکی صورتحال پربھی بات چیت کی گئی اور پاک فوج کے دیگرپیشہ ورانہ امورپربھی سیرحاصل گفتگو ہوئی۔کانفرنس کے شرکا کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو دوبارہ سر نہیں اٹھانے دینگے۔

آرمی چیف نے فوج کی پیشہ ورانہ تیاریوں پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فارمیشنزہرطرح کےخطرے سےنمٹنےکیلئےتیار رہیں اوردہشت گردی کےخاتمےکیلئے ہرممکن اقدامات کریں۔

بھارتی فاسٹ بولر ٹرولز کی زد میں، اہلیہ نے ناقدین کو کھری کھری سنا دی

0

نئی دہلی: آسٹریلیا کے خلاف میچ میں بری کارکردگی دکھانے والے بھارتی فاسٹ بولر بھونیشور کمار پر ٹرولز نے زبانی حملے شروع کردیے جس کے بعد کھلاڑی کی اہلیہ نے ناقدین کو کھری کھری سنا دیں۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر بھونیشور کمار نے آسٹریلیا کے خلاف موہالی ٹی 20 میں اپنے 4 اوورز میں 52 رنز دیے اور اس دوران وہ کوئی بھی وکٹ نہ لے سکے، میچ کے 19 ویں اوور میں وہ کافی مہنگے ثابت ہوئے۔

اس کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں بری طرح ٹرول کیا جانے لگا جس کے بعد ان کی اہلیہ نوپور ناگر شوہر کا ساتھ دینے کے لیے میدان میں آگئیں۔

ٹرولز کو کھری کھری سناتے ہوئے انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ آج کل لوگ ناکارہ ہوگئے ہیں، ان کے پاس کوئی کام نہیں اور وہ اتنے فارغ ہیں کہ ان کے پاس نفرت پھیلانے کے لیے بہت سا وقت ہے۔

نوپور نے لکھا کہ میرا ان سب کو مشورہ ہے کہ آپ کے کچھ بھی کہنے سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، ایسے میں آپ اس وقت کو خود کو بہتر بنانے میں لگائیں، حالانکہ اس کا اسکوپ بہت کم ہے۔

خیال رہے کہ آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز ہوئی تھی جو بھارت نے 1-2 سے اپنے نام کرلی۔

کفیل کے ذمے ٹریفک چالان ہے تو اقامے کی تجدید ہوگی یا نہیں؟

0

جوازات کا کہنا ہے کہ اقامے کی تجدید کیلیے کارکن کا کلیئر ہونا ضروری ہے کفیل کے ذمے ٹریفک چالان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اقامے کی تجدید کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے استفسار کیا ہے کہ اگر کفیل کے ذمے ٹریفک کفیل کے ذمے ٹریفک چالان ہے تو اس سے ہمارے اقامے کا کیا تعلق ہے اور کیا اقامہ تجدید نہیں کرایا جاسکتا؟

اس سوال کے جواب میں جوازات نے کہا ہے کہ اقامے کی تجدید کے لیے قانونی طور پر یہ ضروری ہے کہ جس کا اقامہ تجدید کرایا جانا مقصود ہو اس کے ذمے کسی قسم کے قانون کی خلاف ورزی نہ ہو۔

جوازات نے مزید کہا کہ اگر کارکن کے ذمے ٹریفک چالان ہوں تو ان کی ادائیگی کے بعد ہی اقامہ تجدید کرایا جاسکتا ہے تاہم اقامے کی تجدید سے اسپانسر کے ذمے ٹریفک چالان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

فیملی ڈرائیور کے اقامے پر مقیم ایک شخص نے پوچھا ہے کہ کیا اقامے کی تجدید 6 ماہ کی کرائی جاسکتی ہے؟

جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’گھریلو کارکنوں کے اقامے کی کم از کم ایک برس کی کے لیے ہوتی ہے۔ سہ ماہی بنیاد پراقامہ کی تجدید کا قانون گھریلو کارکنوں پرلاگو نہیں ہوتا۔

واضح رہے رواں برس سے سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے 3 ، 6 ، 9 اور 12 ماہ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ کارکنوں کا اقامے ایک کے بجائے سہ ماہی بنیاد پربھی تجدید کرایا جاسکتا ہے۔ تاہم یہ سہولت صرف کمرشل کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے ہے۔ اس میں ’سائق خاص‘ یا عامل منزلی شامل نہیں ہوتے۔

زیر سمندر گیس پائپ لائن لیکیج کو یورپی ممالک نے روسی حملہ قرار دیدیا

0

روس سے یورپ جانیوالی گیس پائپ لائن کی سمندر میں لیکیج کو جرمنی، ڈنمارک اور سویڈن نے حملہ قرار دیا ہے جس کے بعد یورپ نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس واقعے کے بعد امریکا نے یورپ کو توانائی کی تنصیبات کی سیکیورٹی کی پیشکش کی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ پیر کو بحیرہ بالٹک سے گزرنے والی نارڈ پائپ لائن سے گیس کے اخراج کی خبریں سامنے آئی تھیں، جس سے گیس کی سپلائی منقطع ہو گئی تھی۔

گیس لیکیج پھٹنے کے واقعے کے بعد تاحال یہ بات واضح نہیں ہو سکی ہے کہ یہ حادثہ تھا یا پھر اس کے کچھ اور محرکات تھے اور اگر کوئی محرکات تھے تو ان کے پیچھے کون ہو سکتا ہے؟

اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکا اس حوالے سے تخریب کاری سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لے رہا ہے، اگر اس بات کی تصدیق ہوگئی تو یہ کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا۔

گزشتہ روز اسی حوالے سے جرمنی کے وزیر معیشت رابرٹ ہابک نے کاروباری اداروں کے سربراہان سے گفتگو میں واضح طور پر اسے حادثہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ لیکیج کی وجہ کوئی قدرتی یا مٹیریل کی خرابی نہیں ہے بلکہ اس کو ہدف بنا کر حملہ کیا گیا۔

دوسری جانب ایک جرمن میگزین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’جرمن حکومت کو سی آئی اے کی جانب سے گرما میں گیس پائپ لائن کو ممکنہ طور پر نشانہ بنانے اطلاع دی گئی تھی جس کے بارے میں برلن کا خیال ہے وہ نارڈ ون اور نارڈ ٹو پائپ لائن ہی تھیں۔

سویڈن، پولینڈ اور ڈنمارک کے وزرائے اعظم بھی اس بات پر متفق ہیں کہ پائپ لائن کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا جن میں ممکنہ تخریب کاری کا عنصر شامل ہے۔ تاہم ان کی جانب سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

یوکرین کے ایک سینیئر عہدیدار نے بھی اس واقعے کو ’روس کا حملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ یورپ کو غیرمستحکم کرنے کے لیے کیا گیا۔‘ تاہم ان کی جانب سے بھی کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: روس سے جرمنی گیس سپلائی کرنے والی زیر سمندر پائپ لائنز پُراسرار دھماکے کے بعد پھٹ گئیں

اس حوالے سے ڈنمارک اور سویڈن سے تعلق رکھنے والے ماہرین ارضیات نے کہا ہے کہ ان کے پاس دو طاقتور دھماکوں کی اطلاع ہے۔ جیولوجیکل سروے آف ڈنمارک اینڈ گرین لینڈ (جی ای یو ایس) کے مطابق ’یہ سگنل زلزلے سگنلز سے مختلف ہیں اور عام طور پر دھماکوں کے سگنلز سے مشابہت رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ روس نے یوکرین پر حملے بعد لگنے والی پابندیوں کے ردعمل میں یورپ کو گیس کی سپلائی کم کر دی تھی جبکہ اس واقعے کے بعد براعظم میں توانائی کے ذرائع کی سلامتی کے حوالے سے شکوک پیدا ہوگئے ہیں۔

فلڈ کیمپوں میں خوشیوں کے پھول کھل اٹھے، چوبیس گھنٹوں میں 19 بچوں کی پیدائش

0

اسلام آباد: سیلاب متاثرین کے ’آنگنوں‘ میں بھی خوشیوں کے پھول کھلنے لگے، کیمپوں میں 19 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں مشکلات میں گھرے سیلاب متاثرین کے فلڈ کیمپوں میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 19 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

سندھ محکمہ صحت کی جانب سے وفاقی حکومت کو سیلاب زدہ علاقوں سے متعلق فراہم کردہ رپورٹ کے مطابق سیلاب متاثرین کے ہاں جنم لینے والے بچوں کی تعداد 3 ہزار 730 ہو گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے فلڈ کیمپوں میں 9 ہزار 685 حاملہ خواتین موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فلڈ کیمپس میں موجود حاملہ خواتین میں سے 1 ہزار 949 خواتین حمل کے پہلے فیز میں، 3 ہزار 980 خواتین دوسرے فیز میں، 2 ہزار 581 خواتین تیسرے، جب کہ 1 ہزار 175 خواتین حمل کے آخری فیز میں ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے سندھ فلڈ کیمپس میں 7 ہزار 992 حاملہ خواتین کے طبی معائنے کیے جا چکے ہیں۔

کیمپوں میں موجود 8 ہزار 884 حاملہ خواتین کو ڈائٹری سپلیمنٹ فراہم کیا گیا ہے، جب کہ 8 ہزار 74 حاملہ خواتین کو ڈپتھیریا اور ٹیٹنس سمیت دیگر وبائی امراض سے بچاؤ کی ویکسینز لگائی جا چکی ہیں۔

2013 سے 2018 کے دوران ہزاروں فیکٹریاں بند ہوئیں: شوکت ترین

0

اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ سنہ 2013 سے 2018 کے دوران قوم کو 33 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا، 50 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں اور برآمدات میں 10 ارب کی کمی ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے معیشت اور خارجہ پالیسی پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2013 سے 2018 کے دوران برآمدات میں 10 ارب کی کمی ہوئی۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ان 5 سالوں میں قوم کو 33 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا، اس دوران روپے کی قدر مصنوعی طور پر برقرار رکھی گئی، ان 5 سالوں میں 50 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس طرح کرونا وائرس کے دوران جس طرح ملک کو سنبھالا دنیا نے تعریف کی، عمران خان نے ہاؤسنگ سیکٹر کو آگے بڑھایا۔ ہمارے تیسرے سال میں 5.75 کی جی ڈی پی گروتھ ہوئی۔

سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے مینو فیکچرنگ تباہ کردی تھی، ہمارے دور میں 18 لاکھ افراد کو سالانہ روزگار ملا۔

چھیالیسویں قسط: پُر اسرار ہیروں والی گیند اور دہشت بھری دنیا

0

نوٹ: یہ طویل ناول انگریزی سے ماخوذ ہے، تاہم اس میں کردار، مکالموں اور واقعات میں قابل ذکر تبدیلی کی گئی ہے، یہ نہایت سنسنی خیز ، پُر تجسس، اور معلومات سے بھرپور ناول ہے، جو 12 کتابی حصوں پر مشتمل ہے، جسے پہلی بار اے آر وائی نیوز کے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ تمام اقساط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

اسکول سے نکلنے کے بعد فیونا گھر نہیں گئی۔ وہ مزید انتظار نہیں کرسکتی تھی اس لیے سیدھا جبران کے گھر چلی گئی، اسے دراصل اینگس کے گھر پہنچنا تھا۔ جبران بھی اسی وقت گھر پہنچا تھا، اسے دیکھتے ہی فیونا نے کہا: ’’تم تیار ہو۔ چلو انکل کے ہاں چلتے ہیں، میں جلد سے جلد کسی دوسرے ملک جانا چاہتی ہوں۔ ویسے پتا نہیں کہ آج وہ منتر ہمیں کس دیس لے کر جائے گا!‘‘

دانیال بولا: ’’میرے خیال میں وہ کوئی سرد مقام ہو سکتا ہے، اس لیے میں تو اونی کوٹ لے کر جاؤں گا۔‘‘

جبران نے اپنی پسند کا اظہار کیا: ’’لیکن مجھے امید ہے اس مرتبہ ہم کسی گرم علاقے میں جائیں گے، مجھے ایسے ہی علاقے پسند ہیں جو گرم ہوں اور وہاں بارش زیادہ نہ ہو۔‘‘

تینوں بے تابی سے اینگس کے گھر کی طرف دوڑتے ہوئے جانے لگے۔
……………………

دوسری طرف مائری مک ایلسٹر بیکری سے نکلنے کے بعد جیسے ہی گھر پہنچی، اور گھر کا دروازہ کھولا، ان کے منھ سے ایک چیخ نکل گئی۔ وہ دوڑ کر اندر گئیں اور گھبراہٹ میں فیونا کو آوازیں دینے لگیں۔ وہ سمجھی تھیں کہ شاید وہ اپنے کمرے میں ہو، لیکن وہاں کوئی نہ تھا اور گھر میں ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی تھی۔ ان کی آنکھیں حیرت اور خوف کے مارے پھٹ رہی تھیں۔ انھوں نے گھبرا کر ٹیلی فون اٹھا کر جبران کے گھر کا نمبر ملا دیا۔ دوسری طرف شاہانہ نے فون اٹھایا۔ ’’ہیلو شاہانہ، کیا مرد حضرات شکار سے واپس آ گئے ہیں؟‘‘ مائری نے لرزتی ہوئی آواز میں پوچھا۔ شاہانہ نے کچھ کہا تو مائری نے کہا: ’’ٹھیک ہے، ذرا جونی کو فون دیجیے گا۔‘‘ یہ کہہ کر انھیں انتظار کرنا پڑا۔

ان کے سامنے گھر کا نقشہ بکھرا پڑا تھا اور ان کے گالوں پر آنسو بہتے جا رہے تھے۔ جونی نے دوسری طرف سے جیسے ہی ہیلو کہا مائری جلدی سے بولیں: ’’جونی کیا آپ فوری طور پر یہاں آ سکتے ہیں؟ یہاں … یہاں خوف ناک بات ہو گئی ہے۔‘‘ یہ کہہ کر انھوں نے ریسیور کریڈل پر رکھ دیا اور وہیں پر گر کر سسکیاں بھرنے لگیں۔ انھیں شدید جذباتی جھٹکا لگا تھا۔ کیوں کہ وہ تصور بھی نہیں کر سکتی تھیں کہ گیل ٹے میں ان کے گھر میں کبھی اس طرح کا واقعہ رو نما ہو سکتا ہے۔

تھوڑی دیر بعد مائری کو دروازہ کھلنے کی آواز سنائی دی، جونی اندر آ گیا۔ مائری اس وقت ایک کونے میں سمٹی بیٹھی ہوئی، خوف زدہ نظروں سے چاروں طرف دیکھ رہی تھیں۔ جونی نے مائری کو سہارا دے کر اٹھایا اور صوفے پر بٹھا دیا، اور ایک کمبل اٹھا کر ان کے گرد لپیٹ کر بولا: ’’اب بتاؤ، کیا ہوا ہے؟‘‘
…………………..

’’کیا وہ واپس آ گئے ہیں؟‘‘ جبران نے پنجوں کے بل کھڑے ہو کر کھڑکی سے دیکھنے کی کوشش کی۔

’’ارے یہ بلیاں باہر کیوں پھر رہی ہیں، انکل تو انھیں کبھی باہر نہیں چھوڑتے۔ چلو اندر چل کر معلوم کرتے ہیں کہ سب ٹھیک تو ہے۔‘‘ فیونا کے لہجے میں حیرت تھی۔

دانیال نے ہینڈل گھمایا اور تینوں اندر داخل ہو گئے۔ ’’یہاں تو مجھے سب ٹھیک دکھائی دے رہا ہے۔ بلیوں کو اندر آنے دو، یہ بے چاری تو بہت بھوکی ہوں گی۔‘‘ فیونا نے مخصوص پیالے پانی اور بلیوں کی خوراک سے بھرنے لگی۔ اینگس دروازے کے پیچھے ہی ایک تھیلے میں ان کی خوراک بھر کر رکھتے تھے۔ پھر فیونا اور جبران بلیاں اندر لے آئے۔

’’وہ ابھی تک نہیں لوٹے۔ ہمیں ان کا انتظار کرنا چاہیے، مجھے یقین ہے وہ جلد پہنچ جائیں گے۔‘‘ فیونا نے کہا۔ وہ تینوں کرسیوں پر بیٹھ گئے، انھیں واقعی زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا، دروازہ کھلا اور اینگس اندر داخل ہو گئے۔ تینوں انھیں دیکھتے ہی اچھل کر کھڑے ہو گئے۔ فیونا نے کہا: ’’ہم آپ کا بے چینی سے انتظار کر رہے تھے، ہم دوسرا قیمتی پتھر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

اینگس کے چہرے پر مسکراہٹ دوڑ گئی۔ انھوں نے کندھوں پر رکھا بوجھ اتار کر کہا: ’’ذرا صبر بچو، میں لمبے سفر سے لوٹا ہوں، پہلے کچھ کھانے تو دو۔ پھر سارا سامان کھولوں گا اور پھر دیکھتے ہیں کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔‘‘

وہ ان کے قریب ہی ایک کرسی پر بیٹھ گئے، لیکن جھک کر فیونا کے کان میں شرارت سے سرگوشی کی: ’’تو اس بار تم کہاں جانے کا سوچ رہی ہو!‘‘ فیونا نے قہقہہ لگایا اور جواب دیا: ’’ہم تو صرف قیمتی پتھر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ لیکن پھر اچانک فیونا سنجیدہ ہو کر بولی: ’’پتا ہے آپ کو، جب سے یہ سلسلہ شروع ہوا ہے، یہاں آس پاس کچھ عجیب سی باتیں ہونے لگی ہیں۔‘‘

یہ سن کر اینگس چونک اٹھے: ’’کیا مطلب؟‘‘

’’سب سے پہلی بات… جونی اور جمی تھامسن۔‘‘ فیونا بتانے لگی۔ جبران نے کہا وہ ہمارے مہمان خانے میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ فیونا نے بتایا کہ وہ کچھ عجیب سے لوگ ہیں لیکن ممی کو یقین ہے کہ برے لوگ نہیں ہیں۔

’’اوہو بچو… چھوڑو ان باتوں کو۔ تم لوگ خوامخواہ معمولی بات کا بھتنگڑ بنا رہے ہو۔‘‘ اینگس نے قہقہہ لگایا۔ ’’چلو، سب سے پہلے تمھارا ہی کام کرتے ہیں۔ تم تینوں آتش دان کے پاس کھڑے ہو جاؤ۔ میں جادوئی گولا نکال رہا ہوں۔‘‘ یہ کہہ کر انھوں نے بیگ سے جادوئی گیند نکال کر میز پر رکھ دی، اور فیونا کو مخاطب کیا: ’’میں تمھیں بتانا بھول گیا تھا کہ اب تم آگ پیدا کر سکتی ہو، اور اس کے لیے تمھیں اپنے دماغ میں حکم دینا پڑے گا بس!‘‘

’’واہ زبردست … شکریہ انکل۔ موقع ملا تو میں اس طاقت کو ضرور استعمال کروں گی۔‘‘ فیونا نے خوش اور حیران ہو کر کہا، اور پھر وقت ضایع کیے بغیر جبران اور دانیال کے ہاتھ تھام کر منتر دہرانے لگی … دالث شفشا یم … دالث شفشا یم … اور پھر تینوں اینگس کی آنکھوں کے سامنے سے غائب ہو گئے، انھوں نے مسکرا کر ٹیک لگالی۔

(جاری ہے….)

یونس خان کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ کیلیے پی سی بی کو اہم مشورہ

0

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے قومی ٹیم کی ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں حالیہ شکستوں کے بعد پی سی بی کو ورلڈ کپ اسکواڈ کے لیے اہم مشورہ دیا ہے۔

ایشیا کپ میں فائنل ہارنے اور انگلینڈ سے دو میچوں کی بڑی شکستوں کے بعد شائقین اور ماہرین کرکٹ نے آئندہ ماہ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے اسکواڈ سے متعلق سوالات اٹھا دیے ہیں، ان حالات میں سابق کپتان یونس خان کھلاڑیوں کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔

یونس خان نے پی سی بی کو اعلان کردہ اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی حمایت کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ شکستوں کے بعد پی سی بی ٹیم میں تبدیلی کرکے خود کو شرمندہ نہ کرے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز بنانے والے پاکستان کے واحد بلے باز اور سابق کپتان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حال ہی میں ایشیا کپ فائنل میں مایوس کن کارکردگی اور انگلینڈ کے خلاف کھیلی جارہی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں دو میچ بڑے فرق سے ہارنے کے بعد قومی ٹیم میں تبدیلی کرکے خود کو شرمندہ نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس یہی کھلاڑی ہیں ہم کہیں اور سے پلیئر نہیں لاسکتے اس لیے ہمیں انہی کے ساتھ کھیلنا چاہیے، پی سی بی کو ٹیم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرنی چاہیے۔ یہ سلیکشن کھلاڑیوں کا ایک اچھا یونٹ ہے، ہمارے کوچ، کپتان اور پی سی بی کو انہی کھلاڑیوں کا استعمال کرنا چاہیے۔

پاکستان ان دنوں انگلینڈ کے خلاف 7 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کی میزبانی کر رہا ہے جس کے ابتدائی چار میچز کھیلے جاچکے ہیں اور سیریز دو دو میچز سے برابر ہے۔

آسٹریلیا میں آئندہ ماہ شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل قومی ٹیم جاری سیریز کے اختتام کے بعد نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے ہمراہ ٹی ٹوئنٹی ٹرائی سیریز کھیلے گی جس کے بعد وہ آسٹریلیا کیلیے اڑان بھرے گی جہاں ایونٹ میں پہلا مقابلہ روایتی حریف بھارت کے ساتھ ہوگا۔

واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کا اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان، آصف علی، حیدرعلی، حارث روف، افتخار احمد، خوش دل شاہ، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، عثمان قادر۔ ان کے علاوہ فخر زمان، محمد حارث اور شاہنواز دھانی ریزرو کھلاڑیوں کے طور پر اسکواڈ کے ہمراہ ہوں گے۔

ٹی 20 رینکنگ میں محمد رضوان کی بڑی کامیابی

0

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نئی رینکنگ جاری کر دی، ٹی 20 رینکنگ میں محمد رضوان کی پہلی پوزیشن برقرار ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی نئی رینکنگ میں پاکستان کی شان محمد رضوان نے ٹی 20 سیگمنٹ میں پہلی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب ہو گئے۔

لیکن دوسری طرف ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں کپتان بابر اعظم کی ایک درجہ تنزلی ہو گئی ہے، اور وہ تیسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔

آئی سی سی رینکنگ کے مطابق بھارتی کھلاڑی سوریا کمار ایک درجہ ترقی پا کر دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں، درسری طرف ٹی 20 بولرز رینکنگ میں آسٹریلیا کے جوش ہیزل ووڈ پہلی پوزیشن پر براجمان ہیں۔

جنوبی افریقا کے بولر تبریز شمسی دوسری پوزیشن جب کہ انگلینڈ کے عادل رشید تیسری پوزیشن پر برقرار ہیں۔

آئی سی سی کے مطابق محمد رضوان 861 پوائنٹس کے ساتھ ریٹنگ میں ٹاپ پر ہیں، بھارتی کے سوریا کمار کے پوائنٹس 801 ہیں، جب کہ بابر اعظم کی ریٹنگ 799 رہی۔

ٹی ٹوئنٹی آل راؤنڈر رینکنگ میں افغانستان کے محمد نبی ایک درجہ ترقی پا کر پہلی پوزیشن پر براجمان ہو گئے ہیں، جب کہ بنگلادیش کے شکیب الحسن ایک درجہ تنزلی کے بعد دوسری پوزیشن پر آ گئے ہیں، جب کہ انگلینڈ کے معین علی تیسری پوزیشن پر برقرار ہیں۔

عمران خان کی مبینہ آڈیو لیک پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل

0

پی ٹی آئی چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان اور پرنسپل سیکریٹری کے مابین گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک پر پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل آگیا ہے۔

فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ نئی لیکس سے صرف یہ کنفرم ہوا مراسلہ وزیراعظم سے چھپانے کی کوشش تھی۔

 

حماد اظہر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ نارمل مراسلہ؟ یہ صرف ایک سازش نہیں بلکہ ملک کی توہین کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب کابینہ کے سامنے مراسلہ پڑھا گیا تو چند ممبران غصے اور دکھ سے آبدیدہ ہوگئے تھے۔

 

زلفی بخاری نے ٹوئٹر پر اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی لیک آڈیو ہمارے بیانیے کے عین مطابق ہے، تصدیق ہو گئی کہ سائفر وزیراعظم سے چھپایا گیا تھا۔

زلفی بخاری نے کہا کہ ہر ممکن کوشش تھی سائفر، سفیر کے مؤقف کو بیوروکریٹک ریکارڈ پر لایا جائے، آڈیو لیک کرکے بہت اچھا کیا گیا یہ ہمارے بیانیے کی ہی تقویت ہے۔

 

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کی مبینہ آڈیو سامنے آئی ہے جس میں اعظم خان وزیراعظم عمران خان کو سائفر سے متعلق آگاہ کر رہے ہیں، اس گفتگو نے یہ سوال کھڑا کردیا ہے کہ کیا امریکا سے آنے والے سائفر کو سابق وزیراعظم سے چھپایا گیا تھا؟

کیا امریکا سے آنے والا سائفر سابق وزیراعظم عمران خان سے چھپایا گیا؟

لیک مبینہ آڈیو میں اعظم خان وزیراعظم عمران خان سے گفتگو میں سائفر سے آگاہ کر رہے ہیں، گفتگو میں سائفر کی تصدیق ہوتی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سفیر نے لکھا سائفر کے بعد ڈیمارچ کیا جائے۔