ہوم بلاگ صفحہ 7632

جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

0

راولپنڈی: پاک فوج کا صوبہ بلوچستان کے علاقہ ضلع شیرانی کے قریب جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کی جانب سے صوبہ بلوچستان کے ضلع شیرانی کے قریب جنگل میں لگی آگ پر قابو پانے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے، پاک فوج پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کے ساتھ آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنگلات میں آگ 18 مئی کو 10 ہزار فٹ بلند چوٹیوں پر لگی، تاہم شدید گرم موسم اور ہواؤں کے باعث آگ دور تک پھیل گئی، فوج اور ایف سی بلوچستان زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کررہے ہیں، قریب ترین دیہات آگ سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں، 10 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کور ہیڈ کوارٹر پی ڈی ایم اے کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، ایف سی کا ایک ونگ، 2 آرمی ہیلی کاپٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں، ایک ہیلی کاپٹر سے آگ پر پانی گرایا جارہا ہے جبکہ دوسرے ہیلی کاپٹر سے فائر بالز اور کیمیکلز پھینکے جارہے ہیں۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ 400 فائربالز، 200 فائر سوٹس اور دیگر آلات بھی این ڈی ایم اے کو دیے گئے ہیں، جبکہ فوج ضروری ریلیف آلات لاہور سے ژوب منتقل کررہی ہے۔

”دباؤ کے باوجود بھارت نے روس سے تیل خرید کر عوام کو ریلیف دیا“

0

پشاور: سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دباؤ کے باوجود بھارت نے روس سے تیل خرید کر اپنی عوام کو ریلیف دیا، ہماری حکومت بھی یہی کرنا چاہتی تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ امریکی دباؤ کے باوجود بھارت نے روس سے سستا تیل خرید کر اپنی عوام کو ریلیف دیا ہے، ہماری حکومت بھی آزاد خارجہ پالیسی کے تحت ایسا ہی کرنا چاہتی تھی، کیونکہ ہماری حکومت کیلئے پاکستان کا مفاد سب سے پہلے ہے، لیکن ہمارے میر جعفر میر صادق نے بیرونی آقاؤں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے میر جعفر میر صادق نے بیرونی آقاؤں کے دباؤ میں آکر رجیم چینج کردی اور اب معیشت کو تباہی کے گڑھے میں پھینک کر یہ تمام لوگ ایک سرکٹی مرغی کی طرح مارے مارے ہیں۔

روس یوکرین جنگ، دنیا پر غذائی قلت کا خطرہ منڈلانے لگا

0

روس یوکرین جنگ سے دنیا بھر میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے صرف ایشیا اور افریقہ کے غریب اور ترقی پذیر ممالک ہی نہیں یورپ کے ترقی یافتہ ممالک کے عوام بھی اس پریشانی سے دوچار ہیں۔

دنیا گزشتہ دو سال تک کورونا جیسی عالمی وبا سے نبرد آزما ہوکر لاک ڈاؤن کے باعث بدترین معاشی بحران کا شکار ہونے کے بعد دوبارہ معاشی استحکام کی طرف لوٹ رہی تھی کہ رواں سال کے آغاز میں روس یوکرین جنگ نے اس معاشی بحران کو دوچند کردیا ہے، دنیا بھر میں بڑھتے مہنگائی کے رجحان نے اس کرہ ارض پر غذائی قلت کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔

روس یوکرین جنگ کے منفی اثرات سے عالمی معیشت بری طرح متزلزل ہوگئی ہے جس کا اثر صرف ایشیا یا افریقہ کے غریب ممالک پر ہی نہیں پڑ رہا ہے جس کی دنیا کے سامنے مثال سری لنکا کے دیوالیہ ہونے کی صورت میں سامنے آچکی ہے بلکہ یورپی ممالک بھی اس سے شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد وہاں کے عوام کی مشکلات بڑھ چکی ہیں اور یورپی شہریوں نے فالتو اخرجات سے بھی ہاتھ کھینچنا شروع کر دیا ہے جس کے بعد اب وہ صرف ضروری اشیا کی خریداری پر ہی اکتفا کر رہے ہیں۔

افراطِ زر میں بے تحاشہ اضافے کے بعد اب اشیائے خور ونوش کی منڈیوں اور تیل کے ساتھ ساتھ کار سازی اور تعمیرات کے شعبوں میں بھی قیمتوں میں حیرت انگیز اضافہ ہو رہا ہے اور اب امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ رواں برس 27 رکنی یورپی یونین کو مجموعی طور پر 7 فیصد سے زائد افراطِ زر کا سامنا ہو گا۔

مختلف یورپی ممالک میں مچھیروں اور کسانوں نے مجموعی مہنگائی کے تناظر میں اپنی پیدوار میں اضافہ کر دیا ہے تو دوسری جانب پٹرول کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافے کی وجہ سے مال بردار ریل گاڑیوں اور سامان بردار ٹرکوں کی نقل وحرکت میں بھی کمی آئی ہے۔

خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے روزمرہ استعمال کے لیے روٹی کی مختلف اقسام بھی مہنگی ہو چکی ہیں اور خاص طور پر پولینڈ سے بیلجیم تک اشیائے خور ونوش کی دکانوں پر بریڈ مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہے۔

  دوسری جانب، پولینڈ میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 150 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے جس کے بعد بعض یورپی حکومتوں نے ٹیکسوں کی مد میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کی امداد کے اشارے بھی دیے ہیں۔

کورونا کے بعد دنیا پر نئی خطرناک وبا کا خطرہ منڈلانے لگا

0

دنیا ابھی کورونا کے برے اثرات سے پوری طرح نکلی نہیں تھی کہ اس پر ایک اور خطرناک وبا کا خطرہ منڈلانے لگا ہے اور وہ خطرہ ہے ‘منکی پاکس’ کا۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ 11 ممالک میں منکی پاکس کے تقریباً 80 کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے اور برطانوی میڈیا کے ماطبق ڈبلیو ایچ او کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ کیسز میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے اور اسی بات سے اس خدشے کو تقویت مل رہی ہے کہ کہیں یہ وبا بھی کورونا کی طرح عالمی وبا کی صورت اختیار کرکے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں نہ لے لے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کسی ملک کا نام لیے بغیر مزید 50 مشتبہ کیسز کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، واضح رہے کہ اس سے قبل اٹلی، سویڈن، اسپین، پرتگال، امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی، جہاں پہلا یورپی کیس رپورٹ ہوا تھا۔

اس وبا کی ہلاکت خیزی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق جمہوریہ کانگو افریقی براعظم پر واقع ایک ملک میں منکی پاکس کے کم از کم 1284 مشتبہ واقعات اور 58 اموات کی اطلاع ملی ہے۔ کانگو میں تنظیم کے دفتر نے ٹوئٹ کیا کہ کانگو کے صوبوں سنکورو، تسپو، ایکواتور اور شوپا میں 913 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے کل کیسز کا تقریباً 75 فیصد ہے۔

منکی پاکس کے لیے تاحال کوئی مخصوص ویکسین موجود نہیں ہے لیکن چیچک کا ٹیکا 85 فیصد تحفظ فراہم کرتا ہے کیونکہ دونوں وائرس کافی ملتے جلتے ہیں۔

منکی پاکس وسطی اور مغربی افریقہ کے دور دراز علاقوں میں پائی جانے والی بیماری ہے۔ یہ متعدی بیماری ہے، جس میں انفیکشن کا خطرہ صرف اس وقت رہتا ہے جب کسی متاثرہ مریض سے بہت قریبی رابطہ ہو۔

منکی پاکس کی علامات یہ ہیں کہ اس سے متاثرہ مریض کو بہت ہلکا بخار ہوتا ہے اور زیادہ تر لوگ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ کچھ بڑی علامات میں بخار، جسم میں درد، سوجن، سر درد، تھکاوٹ اور چھالے ہیں۔

آبشار کی بلندی سے نوجوان نیچے چٹان پر گر پڑا، رونگٹے کھڑے کردینے والی ویڈیو وائرل

0

اسٹنٹ کرنا مہنگا پڑگیا، نوجوان بلند آبشار سے نیچے پہاڑی چٹان پر گر پڑا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

خطروں سے کھیلنا بیشتر نوجوانوں کا پسندیدہ مشغلہ ہے بالخصوص سوشل میڈیا کا ہماری دنیا میں وارد ہونے سے یہ کم وقت میں بڑی شہرت حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ بن چکا ہے، لیکن بعض اوقات یہ مشغلہ انتہائی خوفناک بھی ہوجاتا ہے ایسا ہی کچھ ہوا چین میں جہاں نوجوان نے پہاڑی چٹان کے ممنوعہ خطرناک علاقے میں اسٹنٹ کرنے کی کوشش میں اپنی جان کو خطرے میں ڈال دیا.

یہ واقعہ چین کے سوسونگ کاؤنٹی کے قدرتی مناظر سے بھرپور  جیوجنگو نامی ایک تفریحی مقام پر پیش آیا ہے جہاں ایک نوجوان نے ممنوعہ خطرناک مقام ہونے کے باوجود وہاں کرتب دکھانے کی کوشش کی ہے۔

سوشل میڈیا وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص ایک بڑے پتھر کو عبور کرتا ہوا آبشار کی بلندی کی جانب جاتا ہے تاہم وہاں جاکر اس کا توازن بگڑتا ہے اور انتہائی تیز رفتاری سے آبشار کے گرتے پانی کے ساتھ نیچے آتا ہے اور ایک چٹان سے زور دار ٹکراتا ہے۔

 

جب نوجوان لڑھکتا ہوا نیچے کی جانب گرتا ہے تو ویڈیو میں آبشار کے قریب ہی موجود شخص کی یہ منظر دیکھ کر ‘اوہ مائی گاڈ’ کی خوفزدہ لہجے میں آواز بھی سنائی دیتی ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ جس مقام پر پیش آیا وہ خطرناک اور ممنوعہ علاقہ ہے اور اس حوالے سے وہاں ہدایت بھی آویزاں ہے لیکن مذکورہ نوجوان نے اس انتباہ کو قابل اعتنا نہ گردانا اور اسٹنٹ کرنے کی خواہش کی تکمیل کیلیے اپنی جان کو انتہائی خطرے میں ڈال دیا۔

اس ویڈیو کو "اس نے انتباہ پر کیوں توجہ نہ دی؟” کے ساتھ پوسٹ کیا گیا ہے۔

خوش قسمتی سے اسٹنٹ کرنے والے شخص کی زندگی محفوظ رہی اور اسے معمولی چوٹیں آئیں۔

حکومت رہے گی یا اسمبلیاں تحلیل ہونگی؟، فیصلہ پیر کو ہوگا

0

اسلام آباد: حکومت رہے گی یا اسمبلیاں تحلیل ہونگی، حکومتی اتحادیوں کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف پر نوازشریف سمیت بیشتر اتحادیوں کی جانب سے حکومت چھوڑنے کیلئے دباؤ بڑھ رہا ہے، جس کے بعد مسلم لیگ ن نے موجودہ حکومت کے مستقبل کے حوالے سے حتمی مشاورت کیلئے اتحادی جماعتوں کا اجلاس پیر کو طلب کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آصف زرداری کو بھی موجودہ صورتحال پر اعتماد میں لے لیا ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان لاہور میں اہم ملاقات ہوئی ہے، جس میں مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران پی ٹی آئی کے اگلے لائحہ عمل اسلام آباد لانگ مارچ کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی اور انتخابی اصلاحات سمیت دیگر امور بھی زیر غور آئے۔

طالبان کیخلاف افغانستان کے سابق نائب صدر سرگرم، قومی مزاحمتی کونسل قائم

0
فائل فوٹو

افغانستان کے سابق نائب صدر اور جنگجو کمانڈر عبدالرشید دوستم نے ہم خیال جنگجو رہنماؤں کے ساتھ طالبان کیخلاف قومی مزاحمتی کونسل کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں افغانستان کے سابق نائب صدر اور جنگجو کمانڈر عبدالرشید دوستم کی میزبانی میں ایک اجلاس ہوا جس میں جلاوطن 40 افغان رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں طالبان کے خلاف قومی مزاحمتی کونسل بنانے کا اعلان کیا۔

رپورٹ کے مطابق انقرہ میں مقیم طالبان مخالف کمانڈر اور سابق افغانی نائب صدر عبدالرشید دوستم نے اپنے حلیفوں اور دیگر ہم خیال افغان جنگجو رہنماؤں کو ایک دعوت پر مدعو کیا جس میں طالبان کے خلاف مشترکہ طور پر ایک محاذ بنانے پر زور دیا گیا۔

شرکا نے اس تجویز پر بحث ومباحثے کے بعد ایک مزاحمتی کونسل تشکیل دی جس کے بانی ارکان میں صوبہ بلخ کے گورنر عطا محمد نور، ہزارہ کمیونٹی کے رہنما محمد محقق اور قومی مزاحمتی فرنٹ کے احمد ولی مسعود شامل ہے جب کہ طالبان کے مخالف جنگجو عبدالرب رسول نے بھی کونسل کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

کونسل کے ارکان نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ جنگ اور تباہی کو ختم کرکے موجودہ مسائل کے حل کی تلاش کیلیے افغانستان کے تمام فریقین اور طبقات کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں کیونکہ کوئی بھی ایک گروپ طاقت کے استعمال اور دباؤ کے ساتھ مستحکم حکومت قائم نہیں کرسکتا۔

کونسل کے قیام کے بعد عبدالرشید دوستم کے ترجمان کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کونسل کا مقصد افغانستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا ہے، طالبان نے افغانستان کے تمام فریقین کاور طبقات کو حکومت میں شامل نہیں کیا تو ملک ایک بار پھر خانہ جنگی کا شکار ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے ہی طالبان نے جلاوطن افغان سیاستدانوں اور رہنماؤں سے رابطے کیلیے ایک کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے اورکہا ہے کہ شہریوں، قبائلی اور اسلامی رہنماؤں پر مشتمل ایسی اسمبلی تشکیل دینے میں کامیاب ہوجائیں گے جس میں قومی اتحاد پر بحث کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 اگست کو امریکا کے افغانستان چھوڑنے کے بعد طالبان نے ملک پر قبضہ کرلیا تھا اور بعد ازاں اپنی حکومت کے قیام کا اعلان کردیا تھا۔

تاہم اپنے قیام کے وقت سے ہی طالبان کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک وسیع البنیاد حکومت بنانے کے مطالبے کا سامنا رہا ہے۔

وزیراعظم اور زرداری میں اہم ملاقات، کن خاص امور پر گفتگو ہوئی؟

0

سیاسی غیر یقینی کی موجودہ فضا میں وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری میں لاہور میں اہم ملاقات ہوئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق موجودہ سیاسی غیر یقینی کی صورتحال میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ لاہور کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کی ہے جس میں مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

ذرائع نے اس ملاقات کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات کے موع پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران پی ٹی آئی کے اگلے لائحہ عمل اسلام آباد لانگ مارچ کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی اور انتخابی اصلاحات سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملک کے دو سیاسی بڑوں کی ملاقات میں انتخابی اصلاحات کے ساتھ معاشی استحکام کے لیے تجاویز پر بھی مشاورت کی گئی اور باہمی تعاون سے معیشت کو درپیش مسائل سے نکالنے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

واضح رہے کہ منحرف ارکان اور میگا کیسز کے حوالے سے عدالتی فیصلوں کے بعد ن لیگ نے حکومت چھوڑنے کے لیے اتحادیوں سے ایک بار پھر مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔

 مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کی حکومت چھوڑنے کے لئے اتحادیوں سے پھر مشاورت

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشہ دو روز میں وزیراعظم آفس میں حکومتی اتحادیوں کی طویل میٹنگز ہوئی ہیں، جس میں اتحادیوں کی اکثریت نے حکومت سے نکلنے کی مشروط حمایت کی ہے۔

حمزہ شہباز کو ہٹانے کیلیے چیف سیکریٹری کو خط ارسال

0

وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو ڈی نوٹیفائی کرانے کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے چیف سیکریٹری کو خط ارسال کردیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے منحرف اراکین کی نااہلی اور پنجاب اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے صوبے کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کو ڈی نوٹیفائی کرانے کے لیے چیف سیکریٹری کو خط ارسال کردیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے چیف سیکریٹری کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور بعد ازاں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں رہے اسلیے انہیں وزیراعلیٰ بنانے کا 30 اپریل کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لیا جائے۔

خط میں چیف سیکریٹری سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ نہ صرف حمزہ شہباز کو ڈی نوٹیفائی کیا جائے بلکہ ان کے بحیثیت وزیراعلیٰ کیے جانے والے تمام اقدامات کو بھی غیر قانونی قرار دیا جائے۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید نے بتایا ہے کہ چیف سیکریٹری نے پیر تک اس معاملے کا قانونی طور پر جائزہ لینے کا کہا ہے اگر حمزہ شہباز کو پیر تک ڈی نوٹیفائی نہیں کیا جاتا تو سپریم کورٹ جائیں گے اور توہین عدالت کی درخواست دائر کرینگے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو 25 مئی کے نوٹس جاری کرچکی ہے۔

 یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور

مذکورہ درخواستیں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی، پی ٹی آئی رہنما سبطین خان سمیت دیگر نے دائر کی ہیں۔

آسٹریلیا: انتخابات میں بائیں بازو کی جماعت نے میدان مارلیا

0

کینبرا: آسٹریلیا میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حکمران اتحاد کو شکست، اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے میدان مارلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آسٹریلیا میں نو سال بعد لبرل پارٹی کا اقتدار ختم ہوگیا ہے، آسٹریلیا کی 151 رکنی پارلیمنٹ میں لیبر پارٹی نے 72 نشستیں حاصل کرلی ہیں، جبکہ لبرل پارٹی، نیشنل پارٹی اور لبرل نیشنل پارٹی پر مشتمل حکمران اتحاد صرف 54 نشستیں حاصل کرسکا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لیبر پارٹی کو حکومت سازی کے لیے 76 نشستیں درکار ہیں، جس کیلئے دیگر جماعتوں سے اتحاد کرنا ہوگا، لیبر پارٹی کا گرین پارٹی یا آزاد اراکین سے اتحاد ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب خبر ایجنسی کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے شکست تسلیم کرلی اور کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے، تاہم لیبر پارٹی جیتتی نظر آرہی ہے۔

اسکاٹ موریسن نے لیبر لیڈر انتھونی البانیز کو مبارک باد دی۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی الیکشن جیتنے پر مبارکباد دی ہے۔