اتوار, جون 8, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 8207

پاکستان میں منکی پاکس کا پھیلاؤ، اہم فیصلے کرلئے گئے

0

لاہور/ اسلام آباد : منکی پاکس کے علاج کے لئے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو خصوصی ٹریننگ دینے جبکہ پولی کلینک میں منکی پاکس کیسز کیلئے فلٹر او پی ڈی شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں منکی پاکس سے بچاؤ کیلئے حفاظتی تدابیر اورپیشگی قدامات کا جائزہ لیا گیا۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے محکمہ صحت کو الرٹ کردیا اور اسپتالوں میں منکی پاکس کے مریضوں کے لئے آئسولیشن وارڈ قائم کردیئے گئے۔

اجلاس میں منکی پاکس علاج کے لئے ڈاکٹروں اور طبی عملےکوخصوصی ٹریننگ دینےکا فیصلہ کیا گیا اور منکی پاکس کےممکنہ خطرے کے پیش نظر خصوصی وزارتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

کمیٹی میں نگراں وزیرڈاکٹر جاوید اکرم، ڈاکٹر جمال ناصر،منصور قادر شامل ہیں ، کمیٹی منکی پاکس کےحوالے سےصورتحال کا باقاعدگی سے جائزہ لے گی۔

دوسری جانب وفاق کے تحت اسپتالوں میں منکی پاکس کیسز کے پیش نظر اقدامات کا سلسلہ جاری ہے ، پولی کلینک اسپتال میں 8 بیڈز کا منکی پاکس آئیسولیشن وارڈ قائم کردیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولی کلینک میں4بیڈز مصدقہ اور 4مشتبہ کیسز کیلئے مختص ہیں، پولی کلینک شعبہ میڈیسن، سکن کے ڈاکٹر منکی پاکس کا علاج کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولی کلینک میں منکی پاکس کیسز کیلئے فلٹر او پی ڈی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، پولی کلینک میں فلٹر او پی ڈی آئیسولیشن وارڈ میں قائم ہو گی جبلپ منکی پاکس فلٹر او پی ڈی 2 شفٹ میں کام کرے گی۔

پولی کلینک میں منکی پاکس فلٹر او پی ڈی صبح 8 تا رات 8 بجے تک ہو گی، فلٹر او پی ڈی میں شعبہ میڈیسن و سکن کے ڈاکٹرز مریض دیکھیں گے، منکی پاکس کے مشتبہ کیسز سے سیمپلز شعبہ ریڈیالوجی کا عملہ اکٹھا کرے گا۔

سرکاری حج اسکیم کیلئے درکار ڈالرز کی پہلی قسط جاری

0
سرکاری حج اسکیم

کراچی : سرکاری حج اسکیم کے لئے درکار ڈالرز کی وزارت حج کو فراہمی شروع کردی گئی، 5کروڑ ڈالرز پہلی قسط کی صورت میں حج ڈائریکٹوریٹ کو موصول ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری حج اسکیم کیلئے درکار ڈالرز کی پہلی قسط اسٹیٹ بینک نےجاری کردی، سرکاری حج اسکیم کیلئے حکومت سے 213 ملین ڈالرز مانگے تھے۔

ذرائع وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ پہلی قسط کے طور پر 50 ملین ڈالرز سعودی عرب میں پاکستانی وزارت حج کو موصول ہوگئی، وزارت مذہبی امورکو درکار 21کروڑ30 لاکھ ڈالرز 4 اقساط میں دیئے جارہے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ وزارت خزانہ نے4کروڑ ڈالرز کی دوسری قسط بھی جاری کردی گئی ہے جو تین سے چار روز میں پاکستانی حج ڈائریکٹوریٹ سعودیہ کو منتقل ہوجائے گی۔

وزارت مزہبی امور کا کہنا ہے کہ 6 کروڑ ڈالرز کی تیسری قسط 30اپریل جبکہ 6کروڑ 30لاکھ ڈالرز مئی کے تیسرے ہفتے تک درکار ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے درکار ڈالرز طے شدہ شیڈول کے مطابق جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، یہ رقم ایئر لائنز کو کرائے،رہائش گاہوں،ٹرانسپورٹ اور ٹیکسز کی مد میں ادا کئے جانے ہیں۔

رواں سال سرکاری اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 89 ہزار 605 عازمین حج کا کوٹہ مقرر کیا گیا تھا جبکہ کوٹہ سے تقریباً نو ہزار کم درخواستیں موصول ہوئیں، اسپانسر شپ اسکیم کے تحت درخواست گزاروں کی تعداد آٹھ ہزار رہی۔

سرکاری ریگولر اسکیم کے تحت 44ہزار 190 کے کوٹہ پر 28ہزار 679 اضافی درخواستیں آئیں، سرکاری ریگولر اسکیم کے تحت اضافی درخواست گزاروں کو بغیر قرعہ اندازی حج پر بھیجا جارہا ہے، کچھ ڈالرز اسپانسرشپ اسکیم اور باقی حکومت فراہم کر رہی ہے۔

کابل ایئر پورٹ پر خود کش حملے کا ماسٹر مائنڈ طالبان کے ہاتھوں ہلاک

0

کابل : افغانستان کے دارالحکومت کابل ایئر پورٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ طالبان کے ہاتھوں مارا گیا، خودکش حملے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 170 شہری ہلاک ہوئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل ایئر پورٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ طالبان کے ہاتھوں ہلاک ہوگیا۔

امریکی حکام نے بتایا کہ کابل حملے کا ماسٹر مائنڈ داعش کمانڈر گزشتہ ہفتوں میں مارا گیا جس کی ہلاکت کی تصدیق میں وقت لگا۔

کربی نے کہا کہ مارے جانے والے داعش خراسان کے اہم رکن ایبی گیٹ جیسی کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں براہ راست ملوث تھے۔

وائٹ ہاؤس قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ کہ طالبان پر واضح کردیا ہے کہ افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دیں۔

انہوں نے مزید کہا ’ہم نے صدر جوبائیڈن کے وعدے کو پورا کیا ہے کہ ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کی نگرانی کے لیے ایک حد سے زیادہ صلاحیت قائم کی جائےاور دنیا بھر میں اس خطرے کو ختم کر دیا گیا ہے، جیسا کہ ہم نے صومالیہ اور شام میں کیا ہے۔

پینٹاگون کے پریس سیکرٹری بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی کہ منصوبہ ساز طالبان کے ہاتھوں مارا گیا ہے تاہم امریکہ اس آپریشن میں شامل نہیں تھا۔

یاد رہے اگست دو ہزار اکیس میں امریکی فوج کے انخلا کے دوران کابل ایئر پورٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا، جس میں تیرہ امریکی فوجیوں سمیت ایک سو ستر شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

خیال رہے امریکی جریدے نے 26اگست2021 کو کابل ائیرپورٹ پر ہونے والے خودکش حملے میں بھارتی ہاتھ ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملوں کی منصوبہ بندی بھارت کی گئی، امریکی اور غیر ملکی انٹیلی جنس حکام نے حملہ آور کا پروفائل تیار کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق 30 اگست کو آخری امریکی فوجی کے جانے کے بعد سے امریکہ نے کابل میں کوئی فضائی حملہ نہیں کیا ، حملہ آور عبدالرحمان لوغاری رچنا یونیورسٹی نیودہلی کاطالب علم تھا، جو پل چرغی اور پراوان صوبے کی جیلوں میں قید کاٹ چکا ہے اور حملے سے چند روز پہلے جیل سے رہا ہوا تھا۔

کوئی ٹائم لائن نہیں دیں گے، چیف جسٹس پاکستان

0

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے سے متعلق درخواستوں کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی چیف جسٹس نے رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی ٹائم لائن نہیں دیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد آج دوبارہ شروع ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ سماعت کی۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالت عظمیٰ میں پیش ہوکر حکومتی موقف پیش کیا جب کہ پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر، پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک درخواست گزار کے وکیل شاہ خاور، پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے وکلا کے دلائل اور فریقین کے موقف سننے کے بعد رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت مذاکرات کے لیے مزید کوئی ٹائم لائن نہیں دے گی۔ آج کی سماعت کا مناسب حکم جاری کریں گے جس کے بعد سماعت کو ملتوی کر دیا گیا۔

اس سے قبل سماعت شروع  ہوئی تو اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ 19 اپریل کو حکومت اور اپوزیشن میں پہلا رابطہ ہوا اور 26 اپریل کو ملاقات پر اتفاق ہوا تھا۔  اس سلسلے میں 25 اپریل کو وفاقی وزرا ایاز صادق اور سعد رفیق کی پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر سے ملاقات ہوئی تاہم انہوں نے کہا کہ وہ مذاکرات کے لیے با اختیار نہیں ہیں۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو مزید آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز حکومتی اتحاد کی ملاقاتیں ہوئیں۔ دو جماعتوں کو مذاکرات پر اعتراض تھا لیکن راستہ نکالا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا میں حکومت اور اپوزیشن کو خطوط لکھے ہیں اور دونوں سے مذاکرات کے لیے چار چار نام مانگے گئے ہیں۔

اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اسد قیصر کے بعد کیا کوشش کی گئی کہ کون مذاکرات کے لیے با اختیار ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ منگل کو میڈیا سے معلوم ہوا کہ شاہ محمود قریشی مذاکرات کے لیے با اختیار ہیں۔

چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ چیئرمین سینیٹ نہ حکومت کے نمائندے ہیں اور نہ اپوزیشن کے ان سے کس حیثیت میں رابطہ کیا گیا؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ وفاق کی علامت ہیں اس لیے ان سے کہا گیا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ سہولت کاری کریں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ اجلاس بلائیں گے اس میں بھی وقت لگے گا۔ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو خود اقدام اٹھاتی۔ مذاکرات کرنے پر عدالت مجبور نہیں کر سکتی۔ عدالت تو صرف آئین پر عمل چاہتی ہے تا کہ تنازع کا حل نکلے۔ عدالت کو کوئی وضاحت نہیں چاہیے صرف حل بتائیں۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ تمام حکومتی اتحادی جماعتیں پی ٹی آئی سےمذاکرات پر آمادہ ہیں اور سینیٹ واحد ادارہ ہے جہاں تمام جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے۔ چیئرمین سینیٹ کا کردار صرف سہولت فراہم کرنا کرنا ہے، مذاکرات سیاسی جماعتوں کمیٹیوں نے ہی کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی ایشو ہے اس لیے سیاسی قائدین کو ہی مسئلہ حل کرنے دیا جائے اور سیاست کا مستقبل سیاستدانوں کو ہی طے کرنے دیا جائے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے مرکزی سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے عدالت میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اصرار پر عدالت نے سیاسی اتفاق رائے کیلیے موقع دیا تھا اور تمام جماعتوں کی سیاسی قیادت عدالت میں پیش ہوئی تھی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عدالتی حکم کو پی ٹی آئی نے سنجیدگی سے لیا لیکن پی ڈی ایم میں آج بھی مذاکرات پر اتفاق رائے نہیں ہے۔ عدالت نے قومی مفاد میں سیاسی جماعتوں کو موقع فراہم کیا لیکن تحریک انصاف کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے مجھے، فواد چوہدری اور علی ظفر کو نامزد کیا تھا۔ اسد قیصر نے حکومت کو مجھ سے رابطہ کرنے کا کہا تھا لیکن آج تک مجھ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے گزشتہ روز فون پر کہا کہ وزیراعظم کے اصرار پر رابطہ کر رہا ہوں جس پر میں نے ان سے کہا کہ سپریم کورٹ میں جوتجاویز دی تھیں وہ کہاں ہیں۔

انہوں نے عدالت سے کہا کہ سینیٹ کی کمیٹی صرف تاخیری حربہ ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کررولز کی خلاف ورزی کی گئی۔ زیر سماعت معاملے کو پارلیمان میں زیر بحث نہیں لایا جا سکتا۔ پارلیمان میں دھمکی آمیز لہجے اور زبان سن کرشرمندگی ہوئی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سیاسی باتیں ہیں، ہم کیس کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے شاہ محمود قریشی سے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ سنجیدگی سے رابطہ نہیں کیا گیا؟ جس پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں حکومت سنجیدہ ہے تو ابھی مذاکرات پر بیٹھنے کو تیار ہیں۔

پیپلز پارٹی کے وکیل نے کہا کہ آئین اور پارلیمنٹ کو کون نیچا دکھا رہا ہے، اس پر نہیں جانا چاہتا تاہم شاہ محمود قریشی نے جو تقریر کی ایسے اتفاق رائے نہیں ہو سکتا۔ مولانا فضل الرحمان کو سینیٹ نے مذاکرات پر آمادہ کیا۔ چیئرمین سینیٹ کو نام دیں کل ہی بیٹھنے کو تیار ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کا کوئی حکم نہیں صرف تجویز ہے۔ نام دینے میں کیا سائنس ہے، کیا حکومت نے اپنے 5 نام دیے ہیں؟ مذاکرات کے معاملے میں صبر اور تحمل سے کام لینا ہوگا۔ قومی مفاد اور آئین کے تحفظ کیلئے اتفاق نہ ہوا تو جیسا ہے ویسے ہی چلے گا۔

فاروق نائیک نے کہا کہ حکومت کے نام تین سے چار گھنٹے میں فائنل ہو جائیں گے پی ٹی آئی چاہے تو 3 نام دے دے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے تجویز دی کہ فاروق نائیک کو بھی مذاکرات میں رکھا جائے تاکہ معاملہ ٹھنڈا رکھا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ چیئرمین سینیٹ نے صرف سینیٹرز کے نام مانگے ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ حکومت نے نیک نیتی دکھانے کیلیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت صرف پاس پاس کھیل رہی ہے۔ آج توقع تھی کہ دونوں فریقین کی ملاقات ہوگی۔ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ دونوں کمیٹیوں کی آج پہلی ملاقات ہوجائے۔

درخواست گزار کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ دونوں فریقین متفق ہوں تو حل نکل آئے گا۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ پارلیمان اور عدالت نہیں سپریم صرف آئین ہے۔ آئین نہ تو سپریم کورٹ تبدیل کرسکتی ہے اور نہ ہی سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے اسے تبدیل کر سکتا ہے۔ سیاسی جماعتوں کو الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ملنا چاہیے۔ ایسا ہوا تو کوئی بھی حکومت الیکشن کے لیے فنڈز جاری نہیں کرے گی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مذاکرات تو پہلے ہی ہو جانے چاہیے تھے۔ اس حوالے سے عدالتی فیصلے، آئین اور قانون موجود ہے۔ ہم نہ کوئی ہدایت کر رہے ہیں اور نہ ہی کوئی ٹائم لائن جاری کر رہے ہیں۔ اس کیس کا تحریری فیصلہ جاری کریں گے اور عدالت مناسب حکم نامہ جاری کرے گی۔

 

اس موقع پر پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ ماحول سازگار ہو گا تو مذاکرات ممکن ہوں گے۔ مذاکرات کے لیے وقت مقرر کرنا لازمی ہے، تاخیر سے مقصد سے فوت ہو جائے گا۔

پی پی کے وکیل نے کہا کہ بیٹھیں گے تو بات ہوگی، گلےشکوے ہوں گے تو حل بھی نکلے گا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ 1977 میں سیاسی حالات اتنےکشیدہ نہیں تھے جتنے آج ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سیاستدانوں کو خود سے مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔ سازگار مذکرات کے ذریعے حل نہ نکلا تو آئین بھی موجود ہے اور ہمارا فیصلہ بھی جس کے بعد انہوں نے سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سماعت میں حکومت کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کیلیے27 اپریل تک 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا تھا اور سپریم کورٹ نے 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کرانے کا حکم تاحال واپس نہیں لیا ہے۔

اسپیکر کا چیف جسٹس کو خط عدلیہ کی خود مختاری پرحملہ ہے، شیخ رشید

0

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اسپیکر کا چیف جسٹس کو خط عدلیہ کی خود مختاری پرحملہ ہے اس کے نتائج بہت بھیانک ہونگے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے ٹوئٹ میں لکھا کہ سپریم کورٹ پر دباؤ، فیصلوں کو نہ ماننا سیاسی موت کو دعوت دینا ہے، قانون پارلیمنٹ کا کام ہے اور اس کی تشریح سپریم کورٹ کرتی ہے۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ آئین میں 90 دن کے اندر الیکشن لازمی ہیں، من پسند کے فیصلوں کی گنجائش نہیں، صرف آئین کا احترام ہے، سپریم کورٹ نے نواز شریف کو بحال بھی کیا تھا اور گھر بھی بھیجا تھا۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں سپریم کورٹ کا جو مقام ہے پاکستان میں اسکی توہین کی جارہی ہے، آج جنگل کے قانون کا یا قانون کی بالادستی کا فیصلہ ہوجائے گا، قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے اور ریاستی ادارے سپریم کورٹ کے تابع ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ غریب مہنگائی بیروزگاری سے مر رہا ہے اور حکمران نیرو کی بانسری بجا رہے ہیں، اسپیکر کا چیف جسٹس کو خط عدلیہ کی خود مختاری پرحملہ ہے، استحقاق کمیٹی میں ججز کو بلانےکی بات کرنا ٹکراؤ کی علامت ہے، میرے نزدیک اسکے نتائج بہت بھیانک ہونگے۔

شہباز شریف پر کون سا کیس بننا چاہیے؟ فواد چوہدری نے بتا دیا

0

وزیراعظم شہباز شریف پر توہین عدالت لگنی چاہیے یا نہیں؟ صحافی کے اس سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ ان پر توہین انسانیت کا کیس ہونا چاہیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق آج سپریم کورٹ میں ملک میں ایک ساتھ الیکشن سے متعلق کیس کی سماعت کے ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے جب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری عدالت عظمیٰ پہنچے اور وہاں صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم شہباز شریف پر توہین عدالت لگنی چاہیے یا نہیں؟

اس سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جواب دیا کہ شہباز شریف کے خلاف توہین انسانیت کا کیس ہونا چاہیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت انتخابات کیلیے تیار ہوگئی تو انہیں بھاگنا پڑے گا۔ یہ کسی دکان سے برگر نہیں لے سکتے، عوام کے سامنے کھانا نہیں کھا سکتے، یہ کیا الیکشن لڑیں گے۔

عمرہ زائرین کیلئے زم زم سے متعلق اہم خبر

0

سعودی عرب میں ائیر پورٹ انتظامیہ نے عمرہ زائرین کے لیے آب زم زم لے جانے کی نئی ہدایت جاری کردی ہے۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق  ایئرپورٹ انتظامیہ نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ مملکت سے واپسی پر عمرہ زائرین کو آب زمزم لے جانے کے لیے مقرر شرائط کے مطابق صرف ایک 5 لیٹر والا بوتل لے جانے کی اجازت ہوگی۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ائیرپورٹ پر دستیاب آب زم زم جو کہ مخصوص پیکینگ فراہم کیا جاتا ہے اس کے علاوہ کوئی اورکین نہ لیا جائے۔

نیہ ہدایت کے مطابق زائرین آب زم زم کو بوتلوں میں بھرکر اپنے سامان میں نہ رکھیں ایک عمرہ زائر کو 5 لیٹر والا ایک ہی کین لے جانے کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے جدہ کے نئے شاہ عبدالعزیزایئرپورٹ (ٹرمنل ون) پرجو فضائی کمپنیاں کام کرتی ہیں انہیں سول ایوایشن کی جانب سے ہدایات جاری کی جاتی ہیں جن پرپابندی کرنا ضروری ہے۔

بعض افراد اپنے سامان میں آب زمزم کی بوتلیں رکھ کر لاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں ایئرپورٹ پردشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سوات میں سی ٹی ڈی تھانہ دھماکے کا مقدمہ درج

0

پشاور : سی ٹی ڈی تھانہ کبل میں دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمے میں قتل،اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے سوات کے ضلع کبل میں تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کامقدمہ درج کرلیا ، مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے کے ایس ایچ او اکرام خان کی مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر میں302 ،324 ،353 ،427 کی دفعات شامل کی گئیں ، ایف آئی آرملاکنڈ ریجن میں درج کی گئی ہے۔

یاد رہے سوات کے تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں یکے بعد دیگرے دو دھماکوں کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد افراد لقمہ اجل بنے اور ستر زخمی ہوئے۔ ابتدائی تحقیقات میں پولیس کو دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے پولیس ، حکام کا کہنا تھا دھماکا سی ٹی ڈی کی پرانی عمارت میں ہوا، جہاں اسلحہ اور مارٹر گولے رکھے تھے۔

بعد ازاں کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی تھی ، جس کے تحت سانحہ مال خانے میں رکھا بارودی مواد پھٹنے سے ہوا۔

خیال رہے سی ٹی ڈی کبل میں تباہ شدہ عمارت میں ناکارہ بارود تلف کرنے کے لئے پاک فوج کے تکنیکی ماہرین اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر مسلسل مصروف ہیں، متاثرہ عمارت کے گراونڈ اور فرسٹ فلور کو کلیئر کر دیا گیا ہے جبکہ بیسمنٹ کلیئرنس کے مراحل میں داخل ہوگئی ہے۔

پاک فوج کی امدادی، ریسکیو اور انجینئرز کے ماہرین پر مشتمل ٹیمیں کٹھن اور پُر خطر صورتحال میں اپنی ہر ممکنہ کوششوں سے عمارت کو کسی بھی مزید خطرے سے بچانے کیلئے کوشاں ہیں اور یہ سلسلہ مکمل کلئیرنس تک جاری رہے گا۔

کراچی : دو دریا پر نجی ریسٹورنٹ کے قریب سے 2 بچیاں مبینہ طور پر اغوا

0

کراچی : دو دریا نجی ریسٹورنٹ کے قریب پکنک منانے والے خاندان کی دو کم عمربچیاں مبینہ طور پر اغواء ہوگئیں تاہم دو روز بعد مقدمہ درج کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں دو دریا پر نجی ریسٹورنٹ کے قریب سے2 بچیوں کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا تاہم درخشاں پولیس نے آئی جی سندھ کے احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے دو روز بعد واقعے کا مقدمہ درج کیا۔

مدعی مقدمہ نے بتایا کہ ہم فیملی کے ہمراہ سی ویو گھومنے گئے تھے، جہاں شام 5 بجے کباب جیز کینٹن کے پاس پہنچے اسی دوران بھانجے کی دو بیٹیاں عنابیہ اور بشری اچانک غائب ہوگئی، لاپتہ عنابیہ کی عمر 3 سال جبکہ بشری کی عمر 2 سال ہے۔

زبیر کا کہنا تھا کہ دونوں کوکافی تلاش کیا گیا مگر وہ نہیں ملیں تو پولیس کے پاس گئے، اور درخشاں پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے روزنامچے پر ٹرخا دیا گیا اور کہا بچیاں نہیں ملیں گی تب مقدمہ درج کریں گے پھر کافی بھاگ دوڑ کے دو روز بعد مقدمہ درج کیا گیا۔

بچیوں کے ماموں نے بتایا کہ دونوں کی تصاویرزینب الرٹ پر بھی پوسٹ کردی ہے، ہماری کسی سے دشمنی نہیں خدارا بچیوں کو تلاش کیا جائے۔

مدعی زبیر نے اس بات کا شبہ ظاہر کیا نامعلوم ملزمان نے نامعلوم وجوہات پر بچیوں کو اغواء کیا، فیملی کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ بچیوں کو بازیاب کروا کر قانونی کارروائی کی جائے۔

راشد لطیف نے پاکستانی بیٹرز کے بارے میں کیا کہا؟

0

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے نیوزی لینڈ کے خلاف پانچویں ٹی ٹوئنٹی میچ میں محمد رضوان کی سنچری کے لیے قومی بیٹرز کی سست بیٹنگ پر کڑی تنقید کی ہے۔

گزشتہ پیر کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز دو دو سے برابر کردی۔ کیوی ٹیم نے 190 سے زائد رنز کا ہدف با آسانی عبور کرلیا۔ میچ میں پاکستانی وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے 98 رنز کی اننگ کھیلی اور صرف دو رنز کی کمی سے اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے۔

راشد لطیف نے مذکورہ میچ میں محمد رضوان کی بیٹنگ اور سنچری کو ترجیح دینے پر پاکستانی بیٹرز پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ذاتی کارکردگی پر ٹیم کو ترجیح دینا کامیابی کا باعث بنتا ہے لیکن پھر بھی غلطیاں ہو سکتی ہیں۔

راشد لطیف نے کہا کہ پاکستان کی اننگ کے آخری دو اوورز میں بہت سارے سنگلز لیے جا رہے تھے۔ عماد کو اس وقت بڑی ہٹ کے لیے کوشش کرنی چاہیے تھی جب وہ اپنے کمفرٹ زون میں تھے کیونکہ کسی اور کی سنچری کے لیے سنگل اسکور کرنے کا ٹیم کو کوئی فائدہ نہیں تھا۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ یہ کلب کرکٹ نہیں اور نہ ہی کسی کے ذاتی فائدے کے لیے ہو رہا ہے بلکہ یہ قومی ٹیم کا میچ تھا اور آپ پاکستان کے لیے کھیل رہے تھے۔ آپ نے رن بنانے کے لیے ایک گیند چھوڑی اور پھر اگلی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ فہیم اشرف کا مقصد بھی اسٹرائیک روٹیٹ کرنا دکھائی دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غلطیاں ضرور ہوتی ہیں ہم سب نے اپنے کیریئر میں کسی نہ کسی موقع پر غلطیاں کی ہیں لیکن وہی کامیاب ہوتے ہیں جن کی پہلی ترجیح ٹیم ہوتی ہے ان کے لیے انفرادی کارکردگی ہمیشہ ثانوی ہوتی ہے۔

راشد لطیف نے مزید کہا کہ شاید عماد حقیقی طور پر چاہتے تھے کہ رضوان اپنی سنچری اسکور کریں لیکن رویہ درست نہیں تھا، جو پیغام دیا گیا وہ غلط تھا۔