جمعہ, نومبر 1, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 9977

ریما اور عمران عباس کی دلچسپ ویڈیو وائرل

0

معروف پاکستانی اداکاروں ریما خان اور عمران عباس کی دلچسپ ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں دونوں گنگناتے دکھائی دے رہے ہیں۔

ماضی کی معروف اداکارہ ریما خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر عمران عباس کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی، ویڈیو میں دونوں بھارتی گلوکارہ نیہا ککڑ کے گانے پر لپ سنکنگ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Reema Khan (@iamreemakhan)

اداکارہ نے لکھا کہ انہوں نے مداحوں کی فرمائش پر کچھ ویڈیوز ریکارڈ کی ہیں۔

دونوں اداکار گاڑی میں ہیں اور لندن کی سڑکوں پر گشت کرتے دکھائی دے رہے ہیں، مداحوں نے ان کی اس ویڈیو کو بے حد پسند کیا۔

جعلی اسٹنٹ کیس: ہیڈ آف انسٹیٹیوٹ اور ہیڈ آف کارڈیالوجی قصوروار قرار

0

لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں جعلی اسٹنٹ ڈالنے کے خلاف کیس کا عبوری حکم جاری کرتے ہوئے فریقین کے وکلا کو رپورٹس کی روشنی میں دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے پی آئی سی میں جعلی اسٹنٹ ڈالنے کے خلاف کیس کی سماعت کی، ایف آٸی اے نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے ہیڈ آف انسٹیوٹ اور ہیڈ آف کارڈیالوجی سمیت کئی افراد کو قصور وار قرار دے دیا۔

عبوری حکم نامے کے مطابق ایف آئی اے نے جعلی اسٹنٹ پر رپورٹ جسٹس شاہد وحید کی عدالت میں جمع کرائی، ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق جعلی اسٹنٹ کیس میں پی آئی سی کے ہیڈ آف انسٹیٹیوٹ قصور وار ہیں، دیگر قصور واروں‌ میں ہیڈ آف کارڈیالوجی، لیب آفیشل، فارماسسٹ، کنسلٹنٹس اور انٹرنل آڈیٹرز شامل ہیں۔

ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی اسٹنٹ کیس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں پائی گئیں، افسران نے عام لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل کھیلا۔

سی سی پی او لاہور نے بھی جعلی اسٹنٹ کیس کی رپورٹ عدالت کو جمع کرا دی، فیاض دیو نے رپورٹ میں کہا جعلی اسٹنٹ کیس پولیس کے دائرہ کار میں نہیں آتا، جعلی اسٹنٹس کی شکایات ایڈیشنل سیکریٹری ڈرگ کنٹرول کو بھجوا دی ہے۔

عدالت نے صوبائی ڈرگ آفیسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، جسٹس شاہد وحید نے کہا ڈرگ آفیسر بتائے اب تک کیا کارروائی کی گئی؟

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بھی اپنی رپورٹ جمع کرا دی، سرکاری وکیل کا کہنا تھا تمام ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے۔

تحریک انصاف کے ناراض ایم این اے کا عدم اعتماد والے دن اسمبلی نہ جانے کا اعلان

0

اسلام آباد : تحریک انصاف کے ناراض ایم این اے احمد حسین دیہڑ نے عدم اعتماد کی ووٹنگ والےدن اسمبلی نہ جانے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے ناراض ایم این اےاحمد حسین نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ عدم اعتماد کی ووٹنگ والےدن اسمبلی نہیں جاؤں گا۔

احمد حسین دیہڑ کا کہنا تھا کہ میں نے اپوزیشن سےملاقات کی نہ ہی سندھ ہاؤس گیا، اپوزیشن جانتی ہے میں وقت پر حکومت کے ساتھ کھڑا ہوتا ہوں، میں دغا کرنیوالا نہیں تھا اورنہ ہی اب کروں گا۔

پی ٹی آئی اے کے ناراض ایم این اے نے کہا پارٹی کےساتھ کھڑا ہوں اورکسی اور کےساتھ جانےکا اعلان نہیں کیا، مطالبات پورے نہ ہوئےتو سیاست چھوڑ کر گھر بیٹھ جاؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چھوڑنے والے کو بےغیرت سمجھتاہوں، حلقے کے مسائل پر کافی عرصے سے احتجاج کر رہا تھا لیکن سنی نہیں گئی، مطالبے پورے نہ کیے اور اوپر سےالزام لگا رہے ہیں کہ میں نے پیسے لیے۔

ذہنی دھند: انسانی یاداشت کی کمزوری اور وجوہات

0

انسانی یاداشت مختلف بیماریوں اور حادثات کے باعث کمزوری کا شکار ہوتی ہے، انہیں مسائل میں سے ایک ذہنی دھند یا برین فوگ ہے.

ذہنی دھند ایسی بیماری ہے جس میں انسان کا ذہن سوچنے سمجھنے میں مشکلات کا شکار ہونے لگتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی دھند یا برین فوگ کوئی طبی عارضہ نہیں بلکہ ایک اصطلاح ہے جس کا استعمال سوچنے سمجھے کی صلاحیت متاثر ہونے پر کیا جاتا ہے۔

آئیے ہم اپنے قارئین کو بتاتے ہیں کہ کن کن معاملات میں انسانی ذہن کو سوچنے سمجھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ادویات

کچھ ادویات ایسی ہیں جس کا استعمال ذہنی دھند کا باعث بنتا ہے اسی لیے اگر کسی دوا کے استعمال کے بعد لگے اسے چیزیں یاد رکھنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں تو وہ ڈاکٹر سے رجوع کرے۔

ہر وقت تھکاوٹ کا عارضہ

برین فوگ کی کیفیت میں ذہن طویل وقت سے تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے جس کی وجہ سے چیزوں پر درست طریقے سے توجہ مرکوز نہیں کرپاتا۔

جلد کا مرض Lupus

یہ آٹو امیون مرض ہے جس میں مدافعتی نظام خود ہمارے جسم پر حملہ آور ہوجاتا ہے اور اس کی علامات مختلف کیسز میں مختلف ہوسکتی ہے۔

عام طور پر چہرے پر بہت بڑے دانے نکل آتے ہیں اور اس کے 50 فیصد مریضوں کو یادداشت، الجھن یا سوچنے میں مشکلات جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اس کا کوئی علاج تو نہیں مگر ادویات سے کافی حد تک حالت بہتر ہوجاتی ہے۔

حمل

حمل کے دوران خواتین کے جسمانی خدوخال میں تبدیلی رونما ہوتی ہے اور بچے کو تحفظ اور غذا کی فراہمی کیلئے جسم میں کیمیکلز کا اخراج یاداشت پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔

نیند کی کمی

اگر نیند کا دورانیہ 7 سے 9 گھنٹے کا نہیں تو جاگنے پر ذہن دھندلے پن کا شکار ہوتا ہے، اسی لیے رات سونے اور صبح جاگنے کا ایک وقت معین ہونا چاہیے۔

کینسر کا علاج

کینسر کے علاج کے دوران کیموتھیراپی ہوتی ہے جو دماغ کو بہت متاثر کرتی ہے، کیمو تھیراپی کے باعث ذہن نام یا تاریخیں درست انداز میں یاد نہیں رکھ پاتا اور ذہن کو ملٹی ٹاسک مکمل کرنے بھی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ کیمو کے اثرات ختم ہوجاتے ہیں ذہن کی فعالیت مکمل طور پر بحال ہوجاتی ہے مگر کچھ افراد میں یاداشت کا مسئلہ دائمی ہوجاتا ہے۔

ملٹی پل Sclerosis (ایم ایس)

اس بیماری کے دوران مرکزی اعصابی نظام اور دماغ جسم سے رابطہ بھی متاثر ہوتا ہے جس کے باعث بہت سے افراد کو یادداشت، توجہ مرکوز کرنے، منصوبہ بندی یا زبان کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

ڈپریشن

ماہرین کا خیال ہے کہ ڈپریشن کے باعث بھی ذہن کی سوچنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے مگر ڈپریشن کا علاج کرانے سے یاداشت کی صورتحال بھی بہتر ہوسکتی ہے۔

جوڑوں کا درد ختم کرنے والی چائے

0

جوڑوں کا درد بڑھتی عمر کا سنگین مسئلہ ہے جو روزمرہ کی زندگی کو مشکلات سے دو چار کردیتا ہے، ماہرین نے اب اس کی نہایت کم قیمت دوا کی طرف اشارہ کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق گرین ٹی یا سبز چائے کی ایک قسم فلورل ٹی بھی ہوتی ہے جس کے بہت سے فوائد سامنے آچکے ہیں۔ ان میں سے ایک قسم کی چائے پھولوں کی پنکھڑیوں کے نیچے موجود ڈنٹھل سے بنائی جاتی ہے۔

اس سے بنی چائے گٹھیا یعنی جوڑوں کے درد اور اندرونی سوزش میں انتہائی مفید ثایت ہوسکتی ہے۔ سرخ اور نارنجی رنگ کے اس ابھار کو روزہپ بھی کہا جاتا ہے۔

اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا میں وٹامن سی کی سب سےزیادہ مقدار والا قدرتی جزو بھی ہے، لیکن روز ہپ ٹی کی افادیت یہاں تک ہی محدود نہیں کیونکہ روز ہپ ٹی میں کئی مفید کیمیائی اجزا، اینٹی آکسڈنٹس اور فلیونول وغیرہ پائے جاتے ہیں۔

اگرچہ جوڑوں کے درد کا شکار بعض افراد روز ہپ ٹی استعمال کرتے ہیں لیکن بعض سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ جوڑوں کے درد میں اس کی افادیت کے ثبوت کم ہیں۔

حال ہی میں جرنل آف نرسنگ اینڈ وومن ہیلتھ میں ایک تحقیق شائع کی گئی جس کے لیے جوڑوں کے درد کے شکار سینکڑوں مرد و خواتین کو شامل کیا گیا۔

ان تمام افراد کو پہلے دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا، پہلے گروہ کو روزانہ چائے کی صورت میں 5 گرام روز ہپ کا سپلمنٹ دیا گیا، دوسرے گروہ کو فرضی دوا یا پلیسبو دی گئی۔

جن افراد کو روز ہپ کے اجزا چائے میں ڈال کر پلائے گئے ان کی 65 فیصد تعداد نے اعتراف کیا کہ ان کے جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوا ہے، اگرچہ مزید تحقیق کی گنجائش ہے لیکن 65 فیصد افراد نے جب بہتری کا دعویٰ کیا تو اس کی اپنی شماریاتی اہمیت موجود ہے۔

اوآئی سی سیکریٹری جنرل کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر اظہار تشویش

0

اسلام آباد : اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام پراظہار تشویش کرتے ہوئے یمن تنازع کے حل کیلئے فریقین پر بات چیت کے لیے زور دیا۔

تفصیلات کے مطابق اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحٰہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بہترین مہمان داری پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یوم پاکستان پر مبارکباد پیش کی اور کہا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے دعاگو ہیں۔

اوآئی سی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ خطے میں استحکام،ترقی اورپائیدادامن کےخواہاں ہیں ، مسلم ممالک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ، فلسطین سےمتعلق اسرائیلی پالیسی پر تشویش ہے، فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

حسین ابراہیم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کاتنازع کئی عرصے سے حل طلب ہے ، مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے  کے بھارتی اقدام پرتشویش ہے اور اوآئی سی مقبوضہ کشمیر کے عوام سے یکجہتی کااظہار کرتی ہے ، کشمیرکےعوام کو قراردادوں کے مطابق  حق خودارادیت دیاجائے۔

افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان پراوآئی سی کادسمبرمیں غیرمعمولی اجلاس کامیاب رہا ، افغانستان میں امن کیلئے عالمی اداروں سے رابطے میں ہیں۔

یمن سے متعلق سیکریٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ یمن کی صورتحال تشویش کا باعث ہے، یمن تنازع کے حل کیلئے فریقین کو بات کرنی چاہیے، یمن تنازع کے حل کیلئے سعودی عرب کے اقدام کی تعریف کرتے ہیں، حوثی باغیوں کی جانب سے شہریوں پرحملے کی مذمت کرتے ہیں۔

حسین ابراہیم کاکہنا تھا کہ صومالیہ اور سوڈان مسلسل تنازع کاشکار ہیں، یمن میں خونریزی کا فوری خاتمہ ہوناچاہیے، افریقی ممالک کے تنازعات حل کرنے کیلئے اوآئی سی کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، مسلم برادری کو انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنا ہوگا، مسلم ممالک میں آنیوالے مہاجرین کی واپسی کیلئے اقدامات ضروری ہے۔

میانمار کی صورتحال کے حوالے سے اوآئی سی سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ میانمار میں مسلمانوں پر جاری مظالم کو روکنا ہوگا، روہنگیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی روکنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

حسین ابراہیم نے مزید کہا کہ عالمی برادری سے ملکر ہم سب کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئےضرورت ہے، عالمی سطح پر برداشت اور استحکام کے فروغ کیلئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، ثقافت اور تہذیب کیلئے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک میں تعاون کی ضرورت ہے، جنیوا کنونشن ،سلامتی کونسل کی قراردادوں پر شام کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔

کورونا وبا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 2سال گزرنے کے باوجود کوروناکے اثرات سے نکل نہیں پائے، کوروناکےاثرات سےنمٹنےکیلئے عالمی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

سیکریٹری جنرل نے روس اور یوکرین تنازع عالمی استحکام کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا یہ تنازع عالمی تجارت کو بھی متاثرکررہاہے، دونوں ممالک کو بات چیت سے تنازع حل کرنے کی ضرورت ہے ، اوآئی سی دونوں ممالک کے تنازع کے پرامن حل کیلئےمذاکرات پر زور دیتی ہے۔

نیند پوری کرنے سے پہلے یہ جان لیں

0

نیند پوری کرنا صحت کے لیے بے حد ضروری ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ نیند کی مقدار مناسب اور ضرورت کے مطابق ہو۔

ماہرین کے مطابق زیادہ سونا یا کم سونا، دونوں ہی صورتیں صحت کی لیے نقصان دہ ہوتی ہیں، سائنسی تحقیق کے مطابق بالغ لوگوں کوروزانہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند درکار ہوتی ہے وہیں ایک نومولود کو تقریباً 11 سے 12 گھنٹے کی نیند چاہیئے۔

اس کے ساتھ ساتھ اسکول جانے والے بچوں کو 9 سے 11 گھنٹے کے درمیان جبکہ نوجوانوں کو 8 سے 10 گھنٹے تک کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے، کم عمر افراد کے لیے بھر پور نیند بہت اہمیت کی حامل ہے۔

یہ بات بھی اکثر نوٹ کی جاتی ہے کہ رات کو اچھی طرح سونے کے باوجود دن میں نیند کے جھونکے آتے رہتے ہیں۔

اس حالت کو ایکسیسو ڈے ٹائم سلیپی نیس یعنی دن کو اضافی خمار بھی کہا جاتا ہے، اس صورت میں نیند سے بچنے کے لیے اضافی کوشش کرنی پڑتی ہے۔

دن میں ضرورت سے زیادہ سونے سے انسانی وجود پر مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں، ان میں نیند کی کمی، وقفے وقفے سے نیند آنا، طبی اور نفسیاتی حالات اور نیند کی خرابی شامل ہیں۔

بالغ افراد، عمر رسیدہ افراد اور مختلف اوقات میں کام کرنے والے زیادہ تر نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، ناکافی نیند کا مسئلہ عام طور پر کام کے زیادہ یا متغیر اوقات، اضافی ذمہ داریاں اور پیچیدہ طبی حالات کی وجہ سے درپیش آتا ہے۔

واضح رہے کہ طرز زندگی میں سادہ سی تبدیلیاں بہت سے افراد کو رات کی بہتر نیند لینے میں مدد فراہم کرسکتی ہیں۔

ان میں صحت بخش اور متوازن غذا کھانا، کیفین اور الکوحل کی مقدار کو محدود کرنا، باقاعدگی سے ورزش کرنا، آرام کی نیند کیلئے اچھا ماحول پیدا کرنا، رات کو سونے سے پہلے گرم غسل کرنا اور طے شدہ اوقات کے مطابق نیند لینا شامل ہیں۔

کراچی : فائرنگ سے برخاست پولیس افسر سمیت 2 افراد جاں بحق

0

کراچی : صدر زیب النسااسٹریٹ کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے برخاست پولیس افسر سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے، ممکنہ طور پر چاند خان نیازی کو گینگ وارکارندوں نے نشانہ بنایا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے صدر زیب النسااسٹریٹ کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق ہوگئے ، جاں بحق افراد میں چاند خان اور عبدالرحمان شامل ہیں، چاند خان نیازی سابق ایس ایچ او کلاکوٹ تھا۔

ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ جاں بحق سابق پولیس افسرعدالت سے پیشی پرواپس آرہا تھا ، جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، ممکنہ طور پر چاند خان نیازی کو گینگ وارکارندوں نے نشانہ بنایا ، چاندخان نیازی کوگینگ وارکارندوں کی جانب سےدھمکیاں مل رہی تھیں۔

ملزمان کی تصاویر اور واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ، پینٹ شرٹ میں ملبوس 2افراد نے مقتولین کا پیچھا کرکے فائرنگ کی۔

اس حوالے سے آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدرفائرنگ واقعے میں برخاست انسپکٹر اور ساتھی کونشانہ بنایاگیا، جاں بحق افراد عدالت سے پیشی کے بعد واپس جارہے تھے۔

شرجیل کھرل کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے9 خول ملے ہیں، ملزمان کی تعداد 2 تھی اور وہ موٹرسائیکل پرسوارتھے، فی الحال ٹارگٹ کلنگ لگ رہی ہے اور واقعے کی لیاری گینگ وارسے کڑی مل رہی ہے۔

،ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ فائرنگ واقعے مختلف پہلووں پرتحقیقات کی جائیں گی ، سابق ایس ایس پی ایسٹ سےبھی بات کی ہے ، 3ماہ قبل بھی ایساواقعہ پیش آیا،دونوں ایک ہی سلسلےکی کڑی ہیں، ایڈیشنل آئی جی سے بات ہوئی، ایک ٹیم دونوں کیسز پر کام کرے گی ، ٹیم میں ایس آئی یو اے وی اور سی سی کے افسران شامل ہوں گے۔

سجل علی نے اپنے نام کے ساتھ لکھا شوہر کا نام ہٹا دیا

0

کراچی : پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ سجل علی اور ان کے شوہراحد رضا میر کے درمیان ان دنوں تلخیوں کی خبریں زیر گردش ہیں جنہیں ایک بار پھر تقویت ملی ہے۔

اس حوالے سے اداکارہ سجل علی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے نام کے ساتھ لکھے گئے اپنے شوہر کا نام ہٹا دیا، جس کے بعد ان کے مداحوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

May be an image of 1 person and text that says "sajalaly Follow 382 posts 7mfollowers Saja Ahad Mir Actor 97 following sajalaly 4 409 Posts 8.1M Followers GALAXY Tollywood 132 Following Sajal Ali Actor 利"

سجل اور احد شوبز کی ان جوڑیوں میں سے ایک ہے جسے مداح کافی پسند کرتے ہیں تاہم ان کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کئی عرصے سے علیحدگی کی خبریں زیر گردش ہیں۔

احد اور سجل کی جانب سے ان افواہوں کی تصدیق یا تردید باضابطہ طور پر نہیں کی گئی لیکن اب اداکارہ کی انسٹا پروفائل کے اسکرین شاٹ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہیں۔

اسکرین شاٹس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سجل علی نے اپنے نام کے ساتھ لگا اپنے شوہر، احد رضا میر کا نام ہٹا دیا ہے۔

شادی کے بعد سجل نے انسٹا گرام پر "سجل احد میر” لکھ لیا تھا جب کہ اب انہوں نے اپنے نام کے ساتھ احد رضا میر کا نام ہٹاتے ہوئے صرف "سجل علی” کردیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ احد رضا میر نے سجل علی کی چھوٹی بہن اداکارہ صبورعلی کی شادی میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

سوشل میڈیا پر ایک مداح نے لکھا کہ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، سجل اپنی زندگی میں خوشیوں کی مستحق ہیں، یہ دونوں ایک دوسرے کے لیے بنے ہیں۔

اداکار جوڑی کے ایک مداح نے افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم نہیں لیکن اس صورتحال کے بعد مجھے رونا آرہا ہے، ان کے دیگر مداحوں نے سجل کے بہتر مستقبل کے لیے دعا کی اور انہیں خوش رہنے کا مشورہ دیا۔

مشترکہ اقدامات نہ کرنے تک کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، وزیراعظم کا اوآئی سی سے خطاب

0

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کشمیر، فلسطین اوراسلاموفوبیا پر مسلم ممالک کوجھنجوڑتے ہوئے کہا ملکر اقدامات نہ کرنےتک کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا اوآئی سی اجلاس اسوقت ہورہا ہے ، جب ہم اپنا قومی دن منا رہے ہیں، اوآئی سی اجلاس میں شرکت کرنیوالے مہمان کو خوش آمدید کہتاہوں اور اوآئی سی ممبران کو اسلاموفوبیا کیخلاف قرارداد کی منظوری پر مبادکباد دیتاہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 15 مارچ کے دن نیوزی لینڈ کی مسجد پرحملہ اورنمازیوں کو شہید کیاگیا، نائن الیون کے بعد اسلاموفوبیا کی سوچ میں اضافہ ہوا، اسلامو فوبیا کے نام پر ہونیوالے واقعات پر دنیا خاموش رہی، افسوس ہے مسلم دنیا نے بھی اسلاموفوبیا کے واقعات پر خاموشی اختیار کی۔

مذہب اور دہشت گردی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ حیران ہوں کہ کسی مذہب کو دہشت گردی سے کیسے جوڑا جاسکتا ہے، آپ گلی محلے میں چلنے والے کسی بھی شخص کیلئے کیسے کہہ سکتے ہیں کہ شدت پسند ہے، مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ، اسلام کا تو کسی طورپر بھی دہشتگردی سے تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی کی حیثیت سے اپنی زندگی کا بہت وقت انگلینڈ میں گزارا، اسلام صرف ایک ہے جس کی تعلیم رسولﷺ نے دی ، جس نے نیوزی لینڈ کی مسجد پر حملہ کیا وہ عام شخص نہیں تھا۔

دہشت گردی کے واقعات کو مسلمانوں کو جوڑنے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو دہشت گردی کیساتھ کیسے جوڑا جاسکتا ہے، کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کو فوری طورپر مسلمانوں سے جوڑ دیا جاتا ہے ، کچھ حکمران اعتدال پسندی کادرس دیتے رہے، جس سے ظاہر ہوا اسلام کاکوئی اور رنگ بھی ہے، اسلام کا کوئی رنگ نہیں اسلام صرف ایک ہی ہے۔

وزیراعظم کا اسلاموفوبیا سے متعلق کہنا تھا کہ مغرب میں رہ کر پتہ چلا کہ وہ اسلام کے بارے میں کیاسمجھتے ہیں، رسولﷺ کےگستاخانہ خاکوں پرردعمل نہ دینے سے واقعات دہرائےگئے ، خوش ہوں کہ اسلاموفوبیا کیخلاف 15مارچ کا دن عالمی سطح پر منایا جائے گا۔

انھوں نے مزید کہا 25سال پہلے سیاست کا آغاز اسوقت کیا جب اسلاموفوبیاکےواقعات عروج پر تھے، اپنے ملک کو دیکھا کہ اسلام کے نام پر بنا ملک کس طرف جارہاہے ، افسوس ہے مسلم ملک ہوتے ہوئے بھی ہمارے بچے ریاست مدینہ کے بارے میں نہیں جانتے ، بچوں کونہیں معلوم ،ریاست مدینہ کےنام پر دنیا میں و پہلی فلاحی ریاست وجود میں آئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ رسولﷺ دنیا میں رحمت للعالمین بن کر آئےتھے، ہمارا رب صرف مسلمانوں نہیں تمام عالم کا اللہ ہے ، رسولﷺ نے ریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی قائم کی ، قانون کی حکمرانی نہ ہونا غریب ممالک کیلئے سب سے اہم مسئلہ ہے۔

ریاست مدینہ کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا ریاست مدینہ میں اقلیت کو برابر کے شہری کے حقوق دیئے گئے ، ریاست مدینہ میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں تھا، انسانیت اور ہمدردی ریاست مدینہ کا اہم جز تھا، مغربی ممالک فلاحی ریاست کے طور پر اپنے لوگوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حضورﷺ نے کہا تھا تعلیم کیلئےچین بھی جاناپڑے توجائیں یہ حدیث جان کر چینی وزیرخارجہ بھی حیران ہوں گے۔

خواتین کے حقوق سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ میں تعلیم کا حصول اہم جز سمجھا جاتا تھا، اسلام نے1500سال پہلےخواتین کوجو حقوق دیئےوہ یورپ میں100سال پہلےبھی نہ تھے، 1500سال پہلے اسلام نے خواتین کو وراثت میں حق دیا تھا، پاکستان میں 70فیصد خواتین کو وراثت میں حصہ نہ ملنے پر ہم نے قانون پاس کرایا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلمان سامراجی حکمرانوں کی 10سالہ حکمرانی کوریاست مدینہ سے نہ جوڑا جائے ، اوآئی سی کا مقصد تھا اسلامی اقدار کاتحفظ کیا جائے، افسوس ہے آج اسلامی اقدار کاتحفظ خطرے میں ہے، معاشرےکی خرابی کی بڑی وجہ بے حیائی ہے جس خاندان نظام بربادہوتاہے، تحقیقات سے پتہ چلا کہ موبائل کے ذریعے پورنوگرافی جنسی جرائم میں اضافہ ہوا۔

مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ہم فلسطین اور کشمیر کے معاملے پر ناکام ہوئے ، ڈیڑھ ارب آبادی ہے کہ مگر ہم اس قابل نہیں کہ مظالم کوروک سکیں، مقبوضہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں پر کوئی حل نہیں نکالاگیا، مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری غیرقانونی طورپر ختم کی گئی، عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر کےحل کیلئے کبھی دباؤ محسوس نہیں کیا۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت کسی خطے کی ڈیموگرافی کی تبدیلی وارکرائم ہے، بھارت اور اسرائیل دونوں آبادی کا تناسب بدلنے پر بضد ہیں مگر کوئی عالمی دباؤ نہیں ڈالاگیا، ملکر اقدامات نہ کئےگئے توتب تک کشمیر ،فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

وزیراعظم نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس میں بتایا کہ افغانستان میں اس وقت تباہی اور بحران عالمی پابندیوں کی وجہ سے ہے، کوئی تیسرا ملک آکر افغانستان میں دہشتگردی کو نہیں روک سکتا، افغانستان میں مستحکم حکومت ہی اپنی سرزمین کی حفاظت کرسکتی ہے۔

یوکرین اور روس جنگ سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ یوکرین اور روس کے تنازع پر دنیاکو تشویش ہے، یوکرین ،روس میں جنگ بندی کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے سوچنا ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا روس اور یوکرین تنازع روکنے کیلئے چینی وزیرخارجہ سے ملاقات کروں گا، ہم اس وقت ایک خاص پوزیشن میں ہیں کہ روس یوکرین تنازع روک سکیں ، دیکھاجائے اوآئی سی اور چین ملکر جنگ بندی کیلئے کیسے کردار اداکرسکتے ہیں۔

وزیراعظم نے تمام معزز مہمانوں کو اپنے خوبصورت ملک میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا ہم ڈیڑھ ارب کی آبادی ہیں ،ہم نے کبھی اپنی صحیح وقت کو نہیں پہنچانا، کسی بلاک میں تقسیم ہونے کے بجائے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔