جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

جب دیبا بیگم نے ایک معذور فن کار کو سہارا دینے کے لیے فلم سائن کی!

اشتہار

حیرت انگیز

فلمی دنیا کی تاریخ میں دیبا بیگم کا نام ہمیشہ عزّت و احترام سے لیا جائے گا۔ اداکارہ دیبا بیگم نے کئی ناقابلِ فراموش کردار نبھائے اور پاکستانی فلم انڈسٹری میں اپنا مقام بنایا۔ انھیں فلمی دنیا کی مونا لیزا کہا جاتا ہے۔

دیبا بیگم پاکستانی فلم انڈسٹری کی وہ فن کار ہیں جنھوں نے 60 اور 70 کی دہائی میں کئی شان دار فلمیں کیں۔ اداکاری کے ساتھ ساتھ وہ ادب سے بھی لگاؤ رکھتی ہیں۔ ان کے ناولوں میں ’’جوڑے کا پھول‘‘ ’’پردہ نشین‘‘ ’’حنا کی خوشبو‘‘ اور ’’دل اور پتھر‘‘ شامل ہیں۔

یہاں ہم ماضی کی اس اداکارہ کا انسان دوستی اور درد مندی کے جذبے سے لبریز ایک واقعہ نقل کررہے ہیں جو معروف نغمہ نگار اور مصنّف یونس ہمدم نے اپنے کالم میں تحریر کیا ہے اور یہ مشرقی پاکستان کے مشہور ہیرو، فلم ساز اور ہدایت کار رحمان کا ہے۔ یونس ہمدم لکھتے ہیں:

- Advertisement -

"رحمان جس نے دو اردو فلموں ’’تلاش‘‘ اور ’’چندا‘‘ سے بڑی شہرت حاصل کی تھی۔ اس کے ساتھ ایک بڑا حادثہ ہوا تھا۔ وہ اپنی فلم ’’پریت نہ جانے ریت‘‘ کی آؤٹ ڈور شوٹنگ کرکے واپس آ رہا تھا کہ ایک ایکسیڈنٹ میں اس کی ایک ٹانگ کٹ گئی تھی اور اس حادثے کے بعد رحمان کی زندگی میں اندھیرے چھا گئے تھے۔ ایک ہیرو چشم زدن میں ہیرو سے زیرو ہو گیا تھا۔”

"ایک معذور شخص اپنی روزی روٹی سے بھی محروم ہو گیا تھا۔ اسے فلم کے کاروبار کے علاوہ کوئی دوسرا کام بھی نہیں آتا تھا۔ اس وقت یہ اداکارہ دیبا ہی تھی جس نے اداکار رحمان کو سہارا دیا تھا۔ رحمان نے ایک فلم ’’ملن‘‘ بنانے کا اعلان کیا تھا اور اسے ایک مشہور ہیروئن درکار تھی جو ایک مغرور ہیرو کے ساتھ کام کرے اور فلم میں کام کرنے کا معاوضہ بھی نہ لے۔”

"ڈھاکا کی رحمان کی ساتھی ہیروئن شبنم سمیت کبوری، سلطانہ زماں کسی بھی اداکارہ نے اداکار رحمان کی اپیل پر کان نہیں دھرا، مگر لاہور فلم انڈسٹری کی اداکارہ دیبا جو ایک نہایت درد مند دل رکھتی تھی اس نے اداکار رحمان کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے اس کی فلم ’’ملن‘‘ میں مفت کام کرنے کا اعلان کیا، وہ اپنے ٹکٹ سے ڈھاکا گئی اور اس کی فلم کے لیے ایک روپیہ پر سائن کیا اور فلم مکمل کرا کر اپنے ہی ٹکٹ سے واپس لاہور آگئی تھی اور اس طرح اداکارہ دیبا نے ہمدردی کی ایک روشن مثال قائم کی تھی۔”

بطور چائلڈ ایکٹریس فلموں میں اداکاری کرنے والی دیبا بیگم نے 1962ء میں پہلی مرتبہ اپنے اس فلمی نام سے بڑے پردے پر کام کیا تھا اور اس کے بعد انھیں پاکستان کے ہر نامور ہیرو اور بڑے اداکاروں کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع ملا اور ان کی زیادہ تر فلمیں سپرہٹ ثابت ہوئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں