لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ کی طرح آج بھی عدلیہ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
وزیراعلی حمزہ شہباز نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیشہ کی طرح آج بھی عدلیہ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، فیصلے سے پنجاب میں 3ماہ سےجاری آئینی بحران کا خاتمہ ہوگا، اپوزیشن نے اپنی اناپرستی کی تسکین کےلئے صوبہ کو آئینی بحران میں دھکیلا۔
انہوں نے کہا کہ آئینی بحران کا سب سے زیادہ نقصان صوبے کے عوام کو اٹھانا پڑا، مخلوق خدا کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنا میری زندگی کا مقصد ہے، امید ہے فیصلے کے اثرات صوبے کےعوام کےلئے خیر کا باعث بنیں گے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ آئین اور قانون کے ماروا کوئی اقدام نہیں کیا، جنہوں نے آئین اور قانون سے کھلواڑ کیا ان کے چہرے قوم کے سامنے ہیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کی وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے درخواستوں پر لاہورہائی کورٹ نے یکم جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن دوبارہ کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ گورنر پنجاب یکم جولائی کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کریں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ 25منحرف ووٹ نکال کر اکثریت نہ ملی تو حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے تاہم حمزہ شہباز نے جو بھی اقدامات اٹھائے ہیں وہ کالعدم نہیں ہوں گے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ نئے الیکشن کا حکم نہیں دیا جا سکتا، دوبارہ الیکشن کاحکم سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہوگا ، ہم پریزائڈنگ افسر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم کرنےکابھی نہیں کہہ سکتے، عدالت پریزائڈنگ افسر کا کردار ادا نہیں کر سکتی۔