اتوار, جون 8, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 19949

بیٹے کی پریشانی سے بچنے کے لیے ماں نے جعلی سر بنوالیا

0

کم عمر بچوں کی فطرت ہے کہ وہ اپنے گرد ماں کی موجودگی چاہتے ہیں اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو وہ رو رو کر آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں مگر ایک خاتون نے اس بات کا ایسا حل نکالا جسے جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

لیرانی کلارک نامی خاتون کا کہنا ہے کہ ’میرے چودہ ماہ کے بیٹے ہیری کو بال نوچنے کی اتنی بری عادت تھی کہ اس وجہ سے اکثر سر میں درد رہنے لگا تھا‘۔ انہوں نے بتایا کہ ہیری کی وجہ سے میرے بال بھی بہت زیادہ خراب ہوگئے تھے کیونکہ وہ سوتے، جاگتے، کھاتے، پیتے اور کھیلنے کے دوران میرے بال نوچتا رہتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک وقت ایسا آیا کہ سر میں شدید درد رہنے لگا جس کے بعد میں نے ڈاکٹر سے رجوع کیا تو اُس نے یہی وجہ بیان کی۔ لیرانی کا کہنا تھا کہ جب یہ بات میں نے اپنے شوہر کو بتائی تو ہم نے باہمی مشورہ کر کے ایک کھلونے والے سے رابطہ کیا جس نے میری شکل والی گڑیا بنا کر دی اور اُس کے بال بھی بالکل ویسے ہی رکھے۔

خاتون نے بتایا کہ اب اُن کا بیٹا اب سر لے کر سارے گھر میں گھومتا پھرتا رہتا اور اپنا دن آرام سے گزارتا ہے کیونکہ اُس کے دماغ میں یہ رہتا ہے کہ میں ساتھ ہی ہوں، وہ بال بھی نوچتا ہے اور اگر ہم اُس سے گڑیا چھین لیں تو رونا شروع کردیتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اب رات میں سونے کی پریشانی بھی نہیں ہوتی کیونکہ ہم ہیری کے برابر میں گڑیا کا سر رکھ دیتے ہیں، وہ بال پکڑ کر ویسے ہی سوتا ہے جیسے میرے ساتھ سوتا تھا۔ لیرانی نے دیگر خواتین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ بھی اس بات پر عمل کر کے اپنی زندگی کو آسان بنا سکتی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اب میرے سر کا درد کافی کم ہوگیا ہے۔

مشہور اداکارہ شبانہ اعظمی کو کون ‘‘منی’’ کے نام سے پکارتا تھا؟

0

کیفی اعظمی کا نام رومان پرور  شاعر کے طور پر ہی نہیں لیا جاتا بلکہ ان کی تخلیقات سے ان کے انسان دوست اور انقلابی نظریات کا اظہار بھی ہوتا ہے۔ انھوں نے اردو ادب کے دامن کو اپنی فکر اور مختلف اصنافِ سخن میں شعری اظہار سے مالا مال کیا۔ عالمی شہرت یافتہ اداکارہ شبانہ اعظمی انہی کی بیٹی ہیں۔

شبانہ اعظمی کا نام آرٹ فلموں کے ذریعے خود کو  منوانے والوں میں ممتاز ہے۔ وہ ایک باکمال اداکارہ  ہی نہیں بلکہ اپنے سیاسی و سماجی نظریات اور افکار کی وجہ سے بھی پہچانی جاتی ہیں۔

ان کے والد اور اردو زبان کے مشہور و معروف شاعر کیفی اعظمی انھیں ‘‘منی’’ کہتے تھے۔ دنیا بھر میں اپنے فن کی وجہ سے شہرت یافتہ یہ اداکارہ آج بھی گھر بھر کے لیے ‘‘منی’’ ہے۔ شبانہ اعظمی شبانہ اعظمی اپنے گھر کے ماحول اور اپنی پرورش کے حوالے سے بتاتی ہیں۔

‘‘میری پرورش جس ماحول میں  ہوئی وہاں ہر طرف اشتراکیت اور کارل مارکس کی باتیں ہوتی تھیں۔ والدین ترقی پسند تحریک سے وابستہ تھے۔ بچپن ہی سے گھر ادیبوں، شعرا اور دانش وروں کو قریب سے دیکھنے اور ان کی باتیں سننے کا موقع ملا جس نے میرے ذہن پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ میں روایتی عورت کے مقابلے میں سماج کو الگ انداز سے دیکھنے کی عادی ہوگئی۔ وقت کے ساتھ ادب اور پرفارمنگ آرٹ میں دل چسپی بڑھتی چلی گئی اور پھر میں نے اپنے کیریر کا آغاز بھی اداکاری سے کیا۔ ابو کے لیے میں ہمیشہ ‘‘منی’’ رہی۔ وہ اسی پیار بھرے نام سے مجھے پکارتے تھے۔ آج بھی مجھے ان کی یاد بہت ستاتی ہے۔ میں نے ہمیشہ انھیں کاغذ قلم کے ساتھ ٹیبل پر جھکا ہوا پایا۔ مجھے کم عمری میں تو معلوم ہی نہیں تھا کہ میرے والد کا کام کیا ہے۔ کچھ شعور آیا تو جانا کہ وہ ایک شاعر ہیں اور فلمی صنعت میں ان کا بہت نام اور مقام ہے۔’’

شبانہ اعظمی کی چند مشہور  فلمیں شطرنج کے کھلاڑی،  سوامی، منڈی،  فقیرا، پرورش، امر اکبر انتھونی ہیں۔ شبانہ اعظمی نے ہندی سنیما اور آرٹ فلموں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی فلموں کے لیے بھی اداکاری کی اور کام یاب رہیں۔ متعدد ایوارڈز اپنے نام کرنے والی شبانہ اعظمی کی شادی معروف گیت نگار جاوید اختر سے ہوئی۔

پوکی مون کے شیدائی نے 19 کلو کی مچھلی پکڑ لی

0

میکسیکو سٹی: میکسیکو سے تعلق رکھنے والے 9 سالہ بچے نے 19 کلو گرام کی وزنی مچھلی پکڑ کر سب کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا۔

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق میکسیکو سے تعلق رکھنے والے 9 سالہ الیکس اپنے والد کے ہمراہ اتوار کے روز مچھلی کے شکار پر گئے اور انہوں نے بلیو کیٹ فش پکڑی۔

رپورٹ کے مطابق الیکس کے والد کرس فلورز نے اس سے قبل 16 کلو کی مچھلی پکڑی تھی مگر اب اُن کے اپنے صاحبزادے نے ہی ریکارڈ توڑ کر اعزاز اپنے نام کرلیا۔

فلورز کا کہنا تھا کہ ماہرین نے بچے کی فرمائش پر مچھلی کو پوکی مون گو  کے کردار ’ویلورڈ‘ سے منسوب کردیا۔ بچے اور اُس کے والد نے جال میں پھنسنے والی مچھلی کے ساتھ تصاویر بنا کر اُسے واپس سمندر میں چھوڑ دیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اب تک اس نسل کی وزنی ترین مچھلی 35 کلوگرام کی سامنے آئی البتہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی کم عمر بچے نے اتنی بڑی مچھلی پکڑ کر ریکارڈ بنایا۔ والد نے بتایا کہ الیکس پوکیو مون گیم کھیلنے کا شیدائی ہے اور اُس کی خواہش تھی کہ گیم میں نظر آنے والی مچھلی حقیقت میں پکڑے۔

بلاول بھٹو کچھ بھی کر لیں ’ابو‘ بچتے دکھائی نہیں دیتے، مراد سعید

0

اسلام آباد: وفاقی وزیرپوسٹل اینڈسروسز مراد سعید نے کہاہے کہ بندہ کچھ بھی کر لے ابو بچتے دکھائی نہیں دیتے اگر بندہ لوٹی دولت واپس کردےتوابوکی خلاصی کےامکانات دکھائی دیتےہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئےوفاقی وزیر مواصلات مرادسعیدنے کہا کہ بندہ حادثاتی چیئرمین بنتا ہےتوپرچی کی ضرورت پڑتی ہے اور جب زیادہ پرچیاں ہوں تو بندہ باربارلانچ نہیں ہوپاتا۔

مراد سعید نے کہا کہ بندہ زرداری ہو توبھٹو کا نام لگانے سے بھی کام نہیں بنتا، بندہ صرف زرداری لکھےتولوگ سیدھاکرپٹ سمجھنےلگتےہیں۔

انہوں نےلکھا کہ بندہ عمران خان پرتنقید کرکےلیڈر بننے کی کوشش کرےتوبات نہیں بنتی، بندہ جتنی زیادہ تنقیدکرتاہےسندھ میں عوام کاحال پوچھاجاتاہے۔

وفاقی وزیر نےلکھا کہ بندہ این آراوکیلئے ’’مولوی صاحب‘‘کےکنٹینرپرپہنچ جاتاہے جب کنٹینرسےبھی کچھ نہیں ملتاتودوبارہ جمہوریت کادعویداربن جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بندہ کچھ بھی کر لے ابو بچتے دکھائی نہیں دیتے، بندہ لوٹی دولت واپس کردےتوابوکی خلاصی کےامکانات دکھائی دیتےہیں۔

واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک خصوصی پیغام جاری کیا، انھوں نے ٹویٹ میں لکھا ’میرا سوال اپنی جگہ موجود ہے، کیا آپ کو تبدیلی پسند آئی؟‘

بلاول بھٹو نے 18 اگست 2019 کے اپنے بیان کا ویڈیو کلپ شیئر کر کے سوال دہرایا، ان کا سوال تھا کہ کیا عوام کو تبدیلی پسند آئی۔ انھوں نے مزید لکھا کہ اب نہ امپائر کی انگلی اٹھے گی نہ جعلی تبدیلی آئے گی، بلکہ صرف عوام کی مرضی چلے گی۔

پی آئی اے کے ٹشو پیپرز کی فروخت کا انکشاف

0

کراچی: باکمال لوگوں کے لاجواب کارنامے، پی آئی اے کے عملے نے ٹشو پیپرز کو بھی نہیں بخشا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی ایک ہیئر ڈریسر شاپ پر پی آئی اے کے پرنٹ کردہ ٹشو پیپرز کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ پی آئی اے کے ملازمین نے مبینہ طور پر خوراک اور پرزہ جات کے بعد ٹشو پیپرز کو بھی نہ چھوڑا۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے معروف سیلون پر پی آئی اے کے ٹشو پیپرز استعمال ہورہے ہیں جبکہ سیلون کے مالک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ملازمین کلو کے حساب سے ٹشو پیپرز بیچتے ہیں اور وہ کافی عرصے سے ٹشو پیپرز خرید رہے ہیں۔

دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور جو بھی ملازم ملوث ہوا اس کے خلاف سخت ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

شہری اڑن طشتری دیکھ کر خوفزدہ، سمندر میں چھلانگ لگادی

0
اڑن طشتری

ساؤپالو : برازیل کے دارالحکومت میں پُر اسرار شہ دیکھی گئی ہے جس سے متعلق دو مچھیروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ڈسک صورت کی اڑن طشتری تھی۔

تفصیلات کے مطابق برازیلین دارالحکومت میں دو مچھیروں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اڑن طشتری دیکھی ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایسی چیزیں صرف تصویروں میں ہی دیکھیں تھی جس نے زمین پر اگی گاس کو بھی چلا دیا۔

فشرمین فرینڈو بسیرا اور ولسن دا سلوا کا کہنا تھا کہ ہم آئی لینڈ پر مچھلیاں پکڑنے کےلیے جال بچھا کر بیٹھے ہوئے کہ ہم نے ڈسک کی شکل کی اڑن طشتری اڑتے ہوئے دیکھی جس سے پیلے رنگ کی روشنی خارج ہورہی تھی۔

مچھیروں کا کہنا تھا کہ ہمیں لگا کہ یہ کوئی بڑا غبارہ ہوگا لیکن جب اس نے رفتار بڑھائی تو ہمیں یقین ہوا کہ یہ تو خلائی مخلوق کا خلائی طیارہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں نے بتایا کہ ہم اڑن طشتری سے خارج ہونے والی روشنی دے اس قدر خوفزدہ ہوگئے کہ کشتی سے چھلانگ لگادی۔

غیر ملکی میڈیا پر اڑن طشتری کے زمین پر اترنے کی تصویر بھی نشر کی گئی تھی جس میں زمین اور گاس کے ایک خاص حصّے کو جلا ہوا دکھایا تھا۔

ولسن کا کہنا تھا کہ ہم لوگ خوف کی وجہ سے تقریباً مرگئے تھے، ہم لوگ کشتی کے نیچے چھپ گے تھے۔

ایک مچھیرے نے آسمان پر نظر آنے والی اڑن طشتری کی تصویر بھی کاغذ پر بناکر دکھائی۔

دوسری جانب برازیل کے سنتوس ملٹری ایئربیس نے جاری بیان میں کہا کہ ابھی تک مذکورہ علاقے میں کوئی ایئرکرافٹ نہیں آیا۔

خیال رہے کہ اڑن طشتریوں کے زمین پر آنے کے دعوے نئے نہیں ہیں۔

اس سے قبل بھی کئی لوگوں نے مختلف مقامات پر پراسرار روشنیاں دیکھنے کا دعویٰ کیا اور انہیں اڑن طشتری کہا تاہم حتمی طور اب تک اس کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ واقعی کوئی اڑن طشتری زمین پر آئی ہے۔

سرفراز احمد اچھا کھلاڑی ہے کم بیک کرسکتا ہے، وزیراعظم

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ سرفراز اچھا کرکٹر ہے کم بیک کرسکتا ہے،سرفراز ڈومیسٹک کرکٹ پرتوجہ دیں اور پرفارم کرکےواپس آئیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چھٹی کے دن قریبی دوستوں سے گپ شپ کے دوران سیاست کے ساتھ کرکٹ کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری سے ہی کرکٹ بہتر ہو سکتی ہے اورنئے ڈومیسٹک سے ہی اچھے کرکٹرز پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا اندازہ ٹی 20سے نہیں ہوتا بلکہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا اندازہ ون ڈے اورٹیسٹ سےہوتاہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مصباح الحق کی تعیناتی کومثبت قراردیتے ہوئے کہا کہ مصباح الحق نیک اور ایماندار کھلاڑی ہے،مصباح الحق ون ڈے اورٹیسٹ کرکٹ کیلئےبہترثابت ہوں گے،مصباح الحق میں کھلاڑیوں کی کارکردگی بہتربنا نےکاٹیلنٹ ہے۔

سابق کپتان سرفراز احمد کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہ سرفراز اچھا کرکٹر ہے کم بیک کرسکتا ہے،سرفراز ڈومیسٹک کرکٹ پرتوجہ دیں اور پرفارم کرکے واپس آئیں۔

کم عمر بچوں کی شکلیں اچانک تبدیل، والدین خوف میں‌ مبتلا

0

عصر حاضر میں ماں باپ اپنی مصروفیات کی وجہ سے بچوں پر نظر رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد حاصل کرتے ہیں مگر حال ہی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ جس کے بعد لوگوں نے اس سہولت کے بارے میں‌ سوچنا شروع کردیا۔

غیرملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق والدین نے اپنے بچے پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ کیمرہ خریدا اور جب انہوں نے اُسے چیک کیا تو بچے کی شکل نہایت کی خوفناک نظر آرہی تھی۔

والدین کے مطابق انہوں نے جب ایپ کھول کر بچے کو دیکھا تو کمرے میں مکمل اندھیرا تھا اور بچے کی آنکھیں چمک رہی تھیں۔

والدہ کا کہنا تھا کہ میں نے جب یہ تصویر دیکھی تو خوف زدہ ہوگئی تھی جس کے بعد اپنے شوہر کو واقعے سے متعلق آگاہ کیا اور پھر ہم دونوں مل کر کمرے میں گئے جہاں بچہ بالکل ٹھیک تھا اور اُس کی آنکھیں بھی صحیح تھیں۔

والد  نے مانیٹرنگ ایپ میں محفوظ ہونے والی بچے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی اور لکھا کہ ’میرے خیال سے ہم نے جو بے بی مانیٹرنگ خریدا اُس میں کوئی خامی ہے‘۔

اُن کے ٹویٹ پر دیگر والدین نے بھی رپلائی کیا اور اپنے بچوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ساتھ بھی یہی معاملہ پیش آیا۔

کم نامی صارف نے اپنے بچےکی تصویر شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ بستر سے اٹھ کر بیٹھا ہوا ہے اور اُس کی آنکھیں بھی انگاروں کی طرح چمک رہی ہیں۔

ایک اور صارف نے اپنی بلیوں کی تصاویر شیئر کیں جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ مسئلہ اُن کے ساتھ بھی درپیش ہے۔

پی ٹی وی پر کام حاصل کرنے کے لیے سفارش کروانے والے شفیع محمد

0

شفیع  محمد یہ اعتراف کرتے تھے کہ ٹیلی ویژن پر کام حاصل کرنے کے لیے انھوں نے  سفارش  کا سہارا لیا تھا۔

انکساری اور عاجزی شفیع محمد کی شخصیت کا ایک خوب صورت حوالہ ہے. پاکستان ٹیلی ویژن کے سنہرے دور کا یہ باکمال اداکار آج سے 12 برس پہلے اپنے مداحوں سے ہمیشہ کے لیے جدا ہو گیا تھا۔ اس خوب صورت فن کار کی زندگی اور فن کی چند لفظی جھلکیاں پیش ہیں۔

بلند فشارِ خون، ذیابیطس جیسی بیماری کے علاوہ شفیع محمد کو جگر کا عارضہ بھی لاحق تھا۔ انتقال سے قبل انھوں نے سینے میں شدید درد کی شکایت کی، مگر اسپتال منتقل کیے جانے سے پہلے ہی روح نے جسم کا ساتھ چھوڑ دیا اور شفیع محمد اپنے گھر پر دم توڑا۔

شفیع محمد نے 1949 میں سندھ کے شہر کنڈیارو کے ایک گھر میں آنکھ کھولی۔ ابتدائی تعلیم حیدرآباد کے تعلیمی اداروں سے حاصل کی اور پھر سندھ یونیورسٹی سے پوسٹ گریجویشن کی ڈگری لی۔ شفیع محمد نے گھر بسایا اور اس جوڑے کو قدرت نے ایک بیٹے اور چار بیٹیوں سے نوازا۔ 17 نومبر 2007 کو جہاں شفیع محمد کی اچانک موت پر سوگواروں میں بیوہ اور یہ پانچ بچے شامل تھے، وہیں ٹیلی ویژن اور فلم انڈسٹری سمیت ان کے لاکھوں مداحوں کی آنکھیں بھی نم تھیں۔

شفیع شاہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن بھی لڑا تھا۔ یہ 2002 کی بات ہے جب کراچی کے ایک حلقۂ انتخاب سے انھیں قومی اسمبلی کی نشست پر مقابلے میں اتارا گیا۔ تاہم سیاست کے میدان میں انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

شفیع شاہ کا فنی سفر ریڈیو سے ٹیلی ویژن اور فلم انڈسٹری تک پھیلا ہوا ہے۔ حیدرآباد ریڈیو اسٹیشن پر صدا کار کی حیثیت سے قدم رکھنے کے بعد نوجوان شفیع شاہ نے ٹیلی ویژن پر اداکار کی حیثیت سے کام کرنے کی خواہش محسوس کی تو جانے کیوں سفارش کا سہارا لیا۔ اس ضمن میں اداکار محمد علی کا نام لیا جاتا ہے کہ انھوں ریڈیو کے اس صدا کار کو ٹیلی ویژن پر قسمت آزمائی کا موقع دینے کے لیے اس دور کے چند بڑے پروڈیوسروں اور لکھاریوں سے بات کی تھی۔ ان میں نصرت ٹھاکر اور قنبر علی شاہ بھی شامل تھے۔ دراصل شفیع شاہ ان دنوں لاہور میں تھے اور ریڈیو پر قسمت آزمانے پہنچے تھے۔ تاہم اس حوالے سے انھیں کچھ خاص کام یابی نہیں ملی تھی۔

الیکشن کا زمانہ تھا جب شفیع محمد نے لاہور سے مایوس ہو کر واپسی کا فیصلہ کیا، مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ 1977 میں ٹی وی اسٹیشن پر ایک خاکے کی ریہرسل دیکھنے کا اتفاق ہوا جس کے ایک منظر میں حکیم کی دکان پر کوئی مریض دوا لینے آتا ہے۔ اس منظر میں جب ایک اداکار دوا کے نام کی درست طریقے سے ادائی میں ناکام رہا تو شفیع محمد نے کہا کہ وہ کوشش کرنا چاہتے ہیں۔ موقع ملا اور شفیع نے چند کوششوں کے بعد تین منٹ کا یہ مزاحیہ خاکہ مکمل کروا دیا۔ یہ قصہ معروف صحافی اور لکھاری عارف وقار نے بیان کیا تھا جو خود بھی ان لوگوں میں شامل تھے جن سے اداکار محمد علی نے شفیع شاہ کی سفارش کی تھی۔

اس پہلی اور مختصر ترین پرفارمنس کے بعد شفیع محمد نے چھوٹی اسکرین پر کئی لازوال کردار نبھائے۔ ان کی شہرت اور مقبولیت میں کوئی شبہہ نہیں۔ برزخ میں پرنس کے کردار کے لیے شفیع محمد کو پروڈیوسر اقبال انصاری نے رضامند کیا۔ وہ کردار شفیع محمد نے نہایت خوب صورتی سے نبھایا اور پھر پی ٹی وی کے ساتھ 80 کی دہائی میں نجی پروڈکشن ہاؤس کے تحت بھی شفیع محمد کو بہ طور اداکار ملک بھر میں پہچان ملی۔

چاند گرہن اپنے وقت کا مقبول ترین ڈراما تھا جو شفیع محمد کے کیریر میں سنگِ میل ثابت ہوا اور اس کے بعد وہ آگے ہی بڑھتے چلے گئے۔ مرکزی کرداروں سے کیریکٹر رول نبھانے تک شفیع شاہ نے مکالموں کی ادائی، چہرے کے تاثرات اور اداکاری کے دیگر لوازمات کو نہایت خوبی سے نبھایا۔ کہتے ہیں وہ گھسے پٹے مکالمات کو بھی نہایت خوبی اور کمال سے ادا کرتے اور اسے ناظرین کے لیے کم از کم قابلِ قبول بنا دیتے۔ خوب صورت مکالموں میں تو جیسے شفیع محمد کی زبان پر آنے کے بعد جان ہی پڑ جاتی اور وہ یادگار بن جاتے۔ شفیع کی آواز میں ایک خاص مٹھاس، کشش اور ٹھہراؤ تھا جسے وہ اپنے مکالموں کے ساتھ نہایت خوبی سے برت کر انھیں دل نشیں بنا دیتے۔

فلم کی بات کی جائے تو شفیع محمد وہاں اپنے جوہر کے ساتھ آگے نہ بڑھ سکے۔ ٹیلی ویژن کا اسکرپٹ اور چھوٹی اسکرین پر کام کرنے کا طریقہ بہت مختلف تھا۔ یہی شاید ان کے مشکل رہا ہو۔ وہ تلاش، روبی، ایسا بھی ہوتا ہے، بیوی ہو تو ایسی اور سلاخیں نامی فلموں میں نظر آئے۔ اردو کے علاوہ سندھی ڈراموں میں بھی شفیع محمد نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

ان کے چند مشہور ڈراموں میں چاند گرہن، آنچ، جنگل، دیواریں شام ہیں۔ پرائڈ آف پرفارمنس سے نوازے جانے والے فن کار کو پی ٹی وی نے بھی کارکردگی کا اعتراف میں متعدد ایوارڈوں سے نوازا۔

سعودی عرب میں میٹھے پانی کا قدیم چشمہ دریافت

0

ریاض : سعودی عرب کے وسط میں میٹھے پانی کا قدیم ترین چشمہ دریافت ہوا ہے، جشمہ دریافت کرنے والے سعودی فوٹو گرافر کا کہنا ہے کہ جشمہ مصنوعی نہیں بلکہ یہاں سے قدرتی طور پر پانی پھوٹ کر باہر نکلتا ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے تاریخی مقامات کی تصاویر جمع کرنے کے شوقین فوٹو گرافر عبدالالہ الفارس نے اپنی تصاویر میں مملکت کے وسط میں میٹھے پانی کے ایک قدیم ترین کنوئیں کا سراغ لگایا۔

پانی کا یہ جشمہ نہ صرف سعودی عرب بلکہ جزیر العرب کا قدیم ترین جشمہ تصور کیا جاتا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق خفس نامی یہ جشمہمیٹھے پانی کا پرانا جشمہ ہے، یہ مصنوعی جشمہ نہیں بلکہ یہاں سے قدرتی طور پر پانی پھوٹ کر باہر نکلتا اور نہ صرف آس پاس کے کھیتوں کھلیانوں کو سیراب کرتا ہے بلکہ وہاں سے گذرنے والے مسافروں، راہ گیروں اور عام شہریوں اور ان کی مویشیوں کی پیاس بھی بجھاتا ہے۔