ہوم بلاگ صفحہ 7090

ووٹر لسٹوں میں مبینہ ردوبدل، پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کیخلاف ویڈیو ثبوت منظر عام پر لے آئی

0

انتخابی فہرستوں میں ووٹوں کی مبینہ ردوبدل کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کیخلاف ویڈیو ثبوت منظر عام پر لے آئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق انتخابی فہرستوں میں ووٹوں کی مبینہ ردوبدل کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کیخلاف ویڈیو ثبوت منظر عام پر لے آئی ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ دھاندلی کی کوشش کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے اور سیالکوٹ میں ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کی مبینہ کوشش کے ثبوت مل گئے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگی رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقے میں دھاندلی کی کوشش پکڑی گئی ہے جہاں الیکشن کمیشن کا عملہ ن لیگ سے مل کر دھاندلی کی منصوبہ بندی کرتا پکڑا گیا ہے، انہوں نے اس مبینہ دھاندلی کی کوشش کی فوٹیجز بھی جاری کردی ہیں۔

عثمان ڈار کا اپنے ٹوئٹس میں کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ہمارے کارکنان کے ووٹ ایک سے دوسری جگہ منتقل کرتا پکڑا گیا، ووٹر لسٹوں میں فوت ظاہر کئے گئے افراد زندہ نکل آئے، عمران خان نے الیکشن کمیشن اور ن لیگ گٹھ جوڑ پر پہلے ہی خدشات کا اظہار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کینٹ میں الیکشن کمیشن عملے کو 3 لیگی اراکین کیساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا، جہاں الیکشن کمیشن کا عملہ پی ٹی آئی کے ووٹ بغیر تصدیق شفٹ کر رہا تھا اور عملہ شناختی کارڈ کی کاپیاں لگائے بغیر خود دستخط کر رہا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما نے ٹوئٹ میں بتایا کہ خواجہ آصف کواسی حلقے میں 2018 کا الیکشن ہرا چکے ہیں، الیکشن کی رات خواجہ آصف نے کس کو ٹیلی فون کیا تھا پوری قوم جانتی ہے، اب یہی خواجہ آصف الیکشن کمیشن عملے سے مل کر منظم دھاندلی کا منصوبہ بنا رہے ہیں، معاملے پر عمران خان کو اعتماد میں لیا ہے اور عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

عثمان ڈار نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے لیگ کا ونگ بن کر منظم دھاندلی کا منصوبہ بنایا ہے اور چیف الیکشن کمشنر ن لیگ کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، خدشہ ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخاب میں بھی دھاندلی کرائی جائیگی۔

پی ٹی آئی رہنما نے اپنے ٹوئٹ میں پرزور مطالبہ کیا ہے کہ منتقل کئے گئے ووٹوں کی بائیو میٹرک تصدیق کرائی جائے۔

بڑی مالیت کے پرائز بانڈز رکھنے والے افراد کیلئے اہم خبر

0

اسلام آباد : بڑی مالیت کے پرائز بانڈز تبدیل کرانے کی تاریخ میں 30 جون تک توسیع کردی گئی ، ساڑھے 7 ہزار، 15 ہزار ، 25 ہزار اور 40 ہزار کے بانڈ تبدیل کرائے جاسکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ادارہ قومی بچت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑی مالیت کے پرائز بانڈز تبدیل کرانے کی تاریخ میں 30 جون تک توسیع کردی ہے۔

ادارے کا کہنا تھا کہ ساڑھے 7 ہزار،15،25اور40ہزارکےبانڈ30تک تبدیل کرائےجاسکیں گے تاہم بانڈ تبدیل یا واپس کرنے کی تاریخ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی اور 30 جون کے بعد بانڈ تبدیل یا واپس نہیں کرائے جاسکتے۔

قومی بچت کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک ، قومی بچت مراکز اور منظورشدہ بینک برانچوں سے بانڈ تبدیل کرائے جاسکتے ہیں۔

یاد رہے دسمبر2020 میں حکومت نے 25 ہزار والے پرائز بانڈز کی فروخت پر فوری پابندی عائد کی تھی اور کہا تھا کہ بانڈز کو اسپیشل سیونگز یا ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس میں تبدیل کرایا جاسکتا ہے۔

اس سے قبل مارچ 2020 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 40 ہزار والے بانڈز رواں برس مارچ میں ختم کر دیے تھے، چالیس ہزار مالیت والے پرائز بانڈ کی مالی حیثیت یکم اپریل سے ختم ہو گئی تھی۔

9افراد کو چائے پلا کر قتل کیا گیا، اجتماعی خود کشی نہیں

0

بھارت میں ایک ہی گھر کے 9 افراد کی لاشیں ملنے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ اجتماعی خود کشی نہیں بلکہ قتل کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر میں گزشہ ماہ 20جون کو ایک گھر میں نو افراد مردہ حالت میں ملے تھے، جس کے حوالے کا جارہا تھا یہ اجتماعی خود کشی کا معاملہ ہے۔

تاہم پولیس کی تفتیش نے اس سارے واقعے کا ڈراپ سین کردیا، اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ ان سب کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق مہیسل گاؤں سے ایک کلومیٹرکے فاصلے پر موجود دونوں بھائیوں کے گھروں میں خاندان کے افراد کی 9 لاشیں برآمد ہوئی تھیں، ان میں ایک بھائی ٹیچر اور دوسرا مویشیوں کا ڈاکٹر تھا۔

تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں بھائیوں کے خاندان کو ایک عامل اور اس کے ڈرائیور نے زہر دے کر ہلاک کیا، پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ عباس نامی جعلی عامل نے ان دونوں بھائیوں (ڈاکٹر ونمورے اور پوپٹ ونمورے ) کو خفیہ دولت حاصل کرنے کا لالچ دیا اس کے عوض ان سے تقریباً ایک کروڑ روپے وصول کیے۔

بعد ازاں جب دولت نہیں ملی تو بھائیوں نے جعلی عامل سے اپنی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا، جسے عباس نامی عامل کسی صورت واپس نہیں کرنا چاہتا تھا جس کے بعد ملزم نے دونوں بھائیوں کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔

پولیس کے مطابق کیس کا مرکزی ملزم عباس 19 جون کو اپنے ڈرائیور دھیرج چندرکانت سرویش کے ساتھ ان کے گھر پہنچا، جہاں عامل نے چھپے ہوئے خزانے کی تلاش کے لیے اپنا عمل شروع کرنے کا ڈرامہ کیا۔

اس دوران عامل نے گھر کے تمام افراد کو چھت پر بھیج دیااور پھر انہیں ایک ایک کرکے نیچے بلا کر چائے پینے کے لیے کہا۔ اس چائے میں پہلے سے ہی کوئی زہریلی چیز ملا دی گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چائے پینے کے بعد وگھر کے تمام لوگ بے ہوش ہوگئے اور کچھ دیر بعد سب نے دم توڑ دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں دونوں بھائیوں سمیت ان کی 74سالہ والدہ بیویاں اور چار بچے شامل ہیں۔

ان نو افراد کی لاشیں دو علیحدہ علیحدہ گھروں میں پائی گئیں، پولیس کو دونوں ہی گھروں سے خودکشی پر مبنی ایک خط بھی ملا تھا۔

ابتدائی تفتیش میں پولیس کو لگا کہ یہ اجتماعی خودکشی کا معاملہ ہے کیونکہ خودکشی نوٹ میں ہلاک شدگان نے قرض دینے والے چھوٹے بڑے سود خوروں کو اپنی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ کہا جارہا ہے کہ خفیہ دولت کے لالچ میں دونوں بھائیوں نے کسی سے قرض بھی لیا ہوا تھا۔

بعد ازاں پولیس کو اس تمام معاملے پر شک ہوا تو تحقیقات کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا اور اس معاملے میں 25 ملزمان میں سے 19 کو خودکشی کے لیے اُکسانے کے الزام میں گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔

پولیس کو اس بات پر شک تھا کہ جائے وقوعہ سے 9 میں سے صرف فرد ایک لاش کے ساتھ ہی زہر کی شیشی ملی تھی۔ جس سے پولیس کو شک ہوا جس کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج کو کھنگالا گیا تاکہ پرانی سرگرمیوں کے بارے میں پتہ چل سکے۔

سڑک پر لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ پڑتال کی گئی تو ایک گاڑی کے بارے میں پتہ چلا۔ گاڑی کا لوکیشن شولاپور میں تھی اور جب مزید معلومات حاصل کی گئی تو پتہ چلا کہ گاڑی کا استعمال عباس نامی عامل کرتا ہے۔

آٹو رکشہ ڈرائیور کے بیٹے نے باپ کا سر فخر سے بلند کردیا

0

ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ بہترین تعلیم حاصل کرے اور اپنا لوہا منوائے، اس معاملے میں ہر سماجی و اقتصادی طبقے کے والدین شامل ہیں، اگر ان کا بچہ کچھ خاص کرجائے تو والدین کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہتا۔

ایسا ہی ایک دلوں کو چھو جانے والے واقعہ بھارت میں پیش آیا جہاں ایک لنکڈان صارف وکاس اروڑہ نے ایک تصویر شیئر کی جو کہ غالبا کسی بچے کا تعلیم ریکارڈ تھا۔

لنکڈان صارف نے لکھا کہ میں آج اکولہ مہاراشٹر میں آٹو رکشے میں سفر کے دوران ڈرائیور نے اپنے بیٹے کی مارک شیٹ دکھائی، جس میں وہ نمایاں نمبرز سے پاس ہوا تھا، بیٹے کی اس کامیابی پر والد کی خوشی دیدنی تھی وہ ہمیں بتارہا تھا کہ وہ ایک ذہین بچہ ہے جس نے ثابت کردکھایا۔

مارک شیٹ کے نتائج کے مطابق آٹو رکشہ ڈرائیور کے بیٹے نے بارہویں کلاس میں چھ نمبروں میں سے 592 نمبر حاصل کرتے ہوئے اپنے مزدور باپ کا سر فخر سے بلند کردیا۔

وکاس اروڑہ کا کہنا ہے کہ ایک آٹو رکشہ ڈرائیور کے سماجی و اقتصادی پس منظر کے پیش نظر اس نے اپنے بچے کی تعلیم کے لئے جن رکاوٹوں کو عبور کیا وہ اس فتح کو مزید میٹھا بناتی ہے۔

بچے کی تعلیمی کارکردگی کو شیئر کرنے پر لنکڈان صارف وکاس اروڑہ کو تہنیتی پیغامات موصول ہورہے ہیں اور صارفین کی جانب سے انہیں تصویر شیئر کرنے پر خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

25 ووٹ کم ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن غیرقانونی ہے،عدالت دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے، پی ٹی آئی وکیل کی استدعا

0

لاہور :تحریک انصاف کے وکیل نے استدعا کی پچیس ووٹ کم ہونےکےبعدوزیراعلیٰ پنجاب کاالیکشن غیرقانونی ہے ، عدالت دوبارہ الیکشن کرانےکاحکم دے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہم اس کوریورس کررہےہیں تو الیکشن سولہ اپریل کی لسٹ پرہوگا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہبازکی حلف برداری کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت ہوئی ، جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نے سماعت کی۔

وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ سپریم کورٹ نےقومی اسمبلی میں عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کروانے پراز خودنوٹس لیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق وزیر اعلیٰ کے الیکشن پر نہیں ہو گا، وزیراعلیٰ کے الیکشن کا معاملہ سپریم کورٹ میں نہ تھا، سپریم کورٹ نے 63 اے پر فیصلہ دیا۔

جس پر عدالت نے کہا سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل درآمد کون کرےگااور کس طرح ہوگا ، وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عدالت عمل درآمد کے لیےڈپٹی اسپیکر کوکہے گی دوبارہ الیکشن کرانےکا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ہم صرف سپریم کورٹ کےفیصلےپرعمل درآمدکی حد تک فیصلہ دیں گے ، دیکھناہےسپریم کورٹ نےپنجاب کے الیکشن کوعدالتی فیصلےکےتابع کیاتھا۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہ پنجاب کی وزارت اعلی کےالیکشن میں حمزہ اورپرویز الٰہی میدان میں تھے، 186ووٹ رکھنے والا وزیراعلی ٰبن سکتا تھا، جس پر عدالت نے استفسار کیا حمزہ کے197ووٹوں سے25 نکال دیے جائیں توکیا صورتحال ہو گی ؟

عدالت کا کہنا تھا کہ اجلاس 16 اپریل پرلے جائیں اورپولنگ دوبارہ ہو توبحران سے کیسےبچاجاسکتا ہے، ایسی صورت میں پولنگ وہی پریزائڈنگ افسر کرائےگا جس نے 16 تاریخ کو کرائی، وکیل تحریک انصاف نے بتایا کہ ہم نے ڈپٹی اسپیکر کے ذریعے پولنگ کو بھی چیلنج کیا ہے۔

عدالت نے واضح کیا کہ الیکشن ڈپٹی اسپیکر ہی کرائےگا،لاہورہائیکورٹ کافیصلہ موجودہےجسےچیلنج نہیں کیاگیا، اگر ہم 16 تاریخ پرواپس چلے جائیں اور اسکو ختم کر دیں توبحران ہو جائے گا، اگر ہم سب کچھ رئیوانڈکر دیں اوراجلاس وہیں سے شروع ہو گا جہاں سے ووٹنگ ہوئی۔

وکیل پی ٹی آئی علی ظفر نے مزید کہا کہ 25 ووٹ کم ہونے کے بعد وزیراعلیٰ کاالیکشن غیر قانونی ہے ، عدالت دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے اور دس روز کا وقت دے، کیونکہ جنہوں نے ووٹ دیا تھا وہ اب رکن نہیں رہے ،دوبارہ الیکشن ہو گا تو 5مخصوص نشستوں پر نوٹی فکیشن جاری ہو رہا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ہم تو اس کو ریورس کر رہے ہیں تو الیکشن تو اسی دن کی لسٹ پر ہو گا ،5مخصوص نشستیں بھی انہیں 25 میں شامل ہیں ، اگر 16 اپریل والےالیکشن میں سے 25 نکال دیں ؟ یہ نئے 5ووٹ آئندہ الیکشن کے لیےووٹ کے اہل ہوں گے، ہمارے پاس کیس ہے کیا وزیراعلیٰ کے الیکشن پر اس کااطلاق ہو گا یا نہیں۔

علی ظفر نے کہا کہ اگر ہم 16 تاریخ کوواپس جاتے ہیں تواس دن حمزہ شہبازوزیراعلیٰ نہیں تھے، 16 اپریل کو عثمان بزدارنگران وزیراعلیٰ تھے ، جس پر جسٹس صداقت علی خان کا کہنا تھا کہ ہمیں سپریم کورٹ کےفیصلے پرعمل درآمد کرنا ہے ، پریزائیڈنگ افسرکی ذمےداری ہےتعین کرے 16اپریل کو حمزہ کو اکثریت حاصل ہے یا نہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے صرف یہ کہا یہ ووٹ منفی کیے جائیں، سپریم کورٹ نے یہ نہیں کہا پہلے ڈی نوٹی فائی کریں پھرووٹ شمار نہیں ہوگا، سپریم کورٹ نے کہیں نہیں کہا یہ الیکشن کالعدم ہو گا۔

عدالت نے استفسار کیا کل دوبارہ تاریخ دیں گے اور حمزہ دوبارہ اکثریت حاصل کرلے تو پھر کیاہو گا ؟ ابھی تو کچھ پتہ نہیں چل رہا کون کہاں جا رہا ہے ؟ آپ کہہ رہے ہیں ووٹ اتنےہیں جس میں وزیراعلیٰ اکثریت نہیں رکھتے ،آپ کامؤقف ہےکہ دوبارہ الیکشن ہوں اور آپ کہہ رہے ہیں جو 5نوٹیفائی ہوں گےوہ گزشتہ تاریخ میں ووٹ کیسےدیں گے۔

وکیل علی ظفر نے کہا کہ عدالت نےقرار دیا پہلے ہی بحران ہےلہذا اس کے خاتمےکے لیے وقت دیا جائے، ایسا نہیں ہے وہ 5لوگ اس الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے جو نوٹی فائی ہو گا وہ 16 اپریل کو کیسے ووٹ دے سکتا ہے، گورنر سمجھتا ہے الیکشن ٹھیک نہیں تو آئندہ دن ہی اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتا ہے،ہم نے اسے 16 اپریل پر کرانا ہے اس کے بعد 5 بندے آئیں اور آپ اکثریت حاصل کر لیں۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم یہ نہیں کر سکتے کہ 25 ارکان کو واپس لائیں، دیکھنا ہے کہ اب الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے لیے کون موجود ہو گا اگر اس دن یہ نئے مخصوص نشستوں والے موجود ہوں توووٹ ڈال سکیں گے، عدالت کو الیکشن کے لیے وقت دینا پڑے گا تاکہ دونوں امیدوار مہم چلاسکیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ وقت تو ایڈووکیٹ جنرل شہزاد شوکت صاحب نے بھی مانگا ہے تو وکیل پی ٹی آئی نے کہا اگر آپ ری پول کےلیےبھیجیں گے تو مطلب حمزہ شہباز وزیر اعلی نہیں بنے، جس پر وکیل ق لیگ کا کہنا تھا کہ الیکشن عدالتی حکم کے مطابق نہیں ہوا۔

عدالت نے کہا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی تو توہین عدالت کی درخواست کیوں نہیں دی گئی ، عامر سعید راں نے بتایا کہ سلیم بریار کاووٹ کاسٹ ہی نہیں ہوا اور اس کا ووٹ کاسٹ دکھایا گیا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ اس کےلیےتو شہادت چاہیے دوبارہ الیکشن ہوتو وہ ووٹ کاسٹ کردیں جاکر۔

وکیل کا کہنا تھا کہ پہلےجس ڈپٹی سپیکر نےایسا الیکشن کرایا وہ اب کیسےشفاف الیکشن کرائیں گے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کوبریف کرنا ہےمجھے ایک دن کی مہلت دی جائے ، وزیر اعلیٰ پنجاب سے آج ہی ملاقات کرکے بریف کر دوں گا۔

جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ کچھ دیرمیں بتاتےہیں کہ وقت دیتےہیں یانہیں، بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی ایک دن کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے حمزہ شہاز حلف برداری کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

سابق وزیراعظم عمران خان آج شام اہم پریس کانفرنس کریں گے

0

اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان آج شام اہم پریس کانفرنس کریں گے، ان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ کٹھ پتلیوں نے مہنگائی کی صورت میں عوام سےغلامی کی قیمت لی۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس یوا، اجلاس میں مرکزی قائدین نے شرکت کی۔

سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد عمران خان نے قوم سےبراہ راست خطاب کا فیصلہ کرلیا ، عمران خان آج شام اہم پریس کانفرنس کریں گے۔

تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے ٹوئٹر پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان آج شام 5 بج کر10منٹ پرمیڈیاسےبات چیت کریں گے۔

اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا ، جس میں ملک کی سیاسی صورتحال اوراذیت ناک مہنگائی کےعوام پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں 2جولائی کواسلام آباد میں تاریخی مہنگائی جلسے کے انعقادکےامورپربھی گفتگو ہوئی اور حکومتی اتحادیوں کی قومی اسمبلی میں تقاریر کے متن کا بھی جائزہ لیا گیا۔

عمران خان نے پارٹی ذمہ داران کو مہنگائی معاملے پر عوام کی ترجمانی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا چوروں نےخودکوریلیف دینےکیلئےعوام کومہنگائی کی تکلیف میں مبتلاکررکھا ہے، نکمے، نااہل، بددیانت ،بد نام گروہ نے بغیرتیاری اقتدارپرقبضےکی سازش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018میں تحریک انصاف کو اقتدار ملا تومعیشت دیوالیہ پن کے کنارے تھی، ہم نےآئی ایم ایف شرائط، کمزور معیشت، کورونا کے باوجود بوجھ عوام پر منتقل نہ کیا، امپورٹڈ کٹھ پتلیوں نےمہنگائی کی صورت میں عوام سےغلامی کی قیمت لی۔

انھوں نے کہا کہ تجربہ کار چوروں کےزیرسایہ حال کی طرح معیشت کامستقبل بھی تاریک ہے، متنبہ کیا تھا محنت سےکھڑی معیشت سیاسی عدم استحکام برداشت نہیں کر پائے گی ، 2 جولائی کو اسلام آباد میں عوام کیساتھ ملکرشرمناک سازش پراحتجاج کریں گے۔

ناراض اتحادیوں نے وزیراعظم کو کھری کھری سنادیں

0

وزیراعظم سے بی اے پی رہنما اور اسلم بھوتانی نے ملاقات کی اور شہباز شریف کو کھری کھری سناتے ہوئے شکایات کے انبار بھی لگا دیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم سے بی اے پی رہنما اور اسلم بھوتانی کی ملاقات کا احوال اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیا، ملاقات کے دوران باپ اور آزاد اراکین نے شہباز شریف سے شکایات کے انبار لگا دیے اور انہیں کھری کھری سنا دیں۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے دوران آزاد رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے شہباز شریف سے شکوہ کیا کہ آپ ملنا گوارا نہیں کرتے اس لیے اسمبلی میں بات کرنا پڑی، ہمیں آپ سے عزت کے علاوہ کچھ نہیں چاہیے، آصف زرداری کی محبت میں آپکے ساتھ آئے مگر یہ محبت مہنگی پڑ رہی ہے، ہم اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں بلکہ حلقے کے لیے فنڈز مانگتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اسلم بھوتانی سے کہا کہ آپ کی محبت قائم رہنی چاہیے، تاخیر سے ملنے پر معافی چاہتا ہوں، وزیراعظم نے سیاسی ملاقاتوں کیلئے سیاسی امور کے ڈائریکٹر کی ذمے داری لگا دی۔

دوسری جانب اسی ملاقات میں بی اے پی کے رہنما خالد مگسی نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کو کھری کھری سنا دیں۔

ذرائع نے بتایا کہ باپ رہنما خالد مگسی نے کہا کہ غیر مشروط آپ کے ساتھ ہیں لیکن ہمیں اہم فیصلوں کو پتہ نہیں ہوتا، مشاورتی عمل سے باہر رکھا جاتا ہے، انہوں ںے متنبہ کیا کہ ہمیں نظر انداز نہ کریں اور مشاورتی عمل سے باہر نہ رکھیں ورنہ یہ آپ کیلیے نقصان دہ ہوگا بی اے پی اپنے حقوق پر سودے بازی نہیں کریگی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم اتحادیوں کے کسی گلے شکوے کا کھل کر جواب نہ دے سکے اور خالد مگسی سے کہا کہ آئندہ مجھے براہ راست کال یا میسج کریں شکایت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ مذکورہ دونوں اتحادی رہنما نظر انداز کیے جانے پر قومی اسمبلی میں بھی خاصے برہم ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں حکومتی اور تحادی رہنما ایک دوسرے سے الجھ پڑے

خالد مگسی نے کہا تھا کہ ابھی بھی وقت ہے رویے بدل لیں اور ہماری شکایت کا ازالہ کیا جائے جب کہ اسلم بھوتانی نے وزرا کے رویے پر کہا تھا کہ 2 ووٹوں پر کھڑی حکومت کی گردن میں سریا آگیا ہے اگر 10 ووٹوں کی اکثریت ہوتی تو پتہ نہیں یہ کیا کرتے، موجودہ حکومت سےکوئی اتحادی خوش نہیں، پی ٹی آئی نے ہمیں اربوں روپے کے فنڈز دیئے، ان سے پی ٹی آئی بہتر تھی۔

کراچی میں دعا زہرا جیسا ایک اور کیس: عدالت نے فیصلہ سنایا

0

کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ اغوا کے بعد لڑکی کے نکاح کا ایک اور کیس سامنے آگیا،عدالت نے لڑکی کے بیان کے بعد لڑکے کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی جبکہ بزرگ والد نے کمرہ عدالت میں آہ و بکا کرتا رہا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ اغوا کے بعد 11سالہ لڑکی کے نکاح سے متعلق سماعت ہوئی ، پولیس نے لڑکی اور لڑکے کو عدالت میں پیش کیا۔

والد نے بیان دیا کہ بیٹی امِ ہانی کو 21 مئی کو حیدر آباد سے اغوا کیا گیا جبکہ لڑکی نے بیان کہا کہ مجھے کسی نے اغوا نے نہیں کیا، آفتاب سے شادی کی ہے تو والد کا کہنا تھا کہ لڑکی کی عمر گیارہ سال ہے، اغوا کے بعد شادی کی گئی۔

جس پر جسٹس جنید غفار نے کہا کہ ہمارے سامنے گمشدگی کا کیس تھا لڑکی عدالت میں پیش ہوچکی ہے، مزید کچھ نہیں کرسکتے۔

والد نے عدالت میں کہا کہ بیٹی چھٹی کلاس میں پڑھتی ہے، یہ لوگ مافیا ہیں بیچ دیں گے تو جسٹس جنید غفار کا کہنا تھا کہ تحفظات ہیں ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔

بزرگ والد نے کمرہ عدالت میں آہ و بکا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالت سے انصاف نہیں مانگیں تو پھر کہاں جائیں گے، جس پر جسٹس جنید غفار کا کہنا تھا کہ ہم نے بڑے کیس میں ایسا نہیں کیا جو آپ چاہ رہے ہیں تو اس میں کیسے کردیں گے؟ وہ کیس میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہائی لائٹ ہورہا تھا۔

سماعت کے دوران دعا زہرا کیس کا تذکرہ بھی ہوا ، عدالت نے لڑکی کے والد کو ہدایت کی کہ جو طریقہ کار ہے وہیں اختیار کیا جائے۔

لڑکی کے اسکول اور امتحانی سرٹیفکیٹس بھی عدالت میں پیش کئے گئے ، اسکول سرٹیفکیٹس کے مطابق امِ ہانی کی تاریخ پیدائش 2010 ہے جبکہ نکاح نامے پر لڑکی عمر 18 سال درج ہے۔

بعد ازاں عدالت نے پولیس کو لڑکی کا بیان لینے کے بعد لڑکے کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

وزیر اعظم سے وزیر خارجہ کی اہم ملاقات

0
بلاول

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی اہم ملاقات ہوئی، ملاقات میں چین سے ملنے والے فنڈز اور آئی ایم ایف سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی ون ٹو ون اہم ملاقات ہوئی، ملاقات میں اتحادیوں سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں چین سے ملنے والے فنڈز اور آئی ایم ایف سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن میں پیپلز پارٹی کی کامیابی پر بلاول بھٹو کو مبارکباد بھی دی۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اسلام آباد پہنچنے کے فوری بعد وزیر اعظم ہاؤس پہنچے تھے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم نے چند روز قبل کراچی کا دورہ کیا تھا جس کے بعد وہ نواب شاہ بھی گئے تھے۔ وزیر اعظم نے آصف زرداری سے ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت بھی کی تھی۔

ژالے سرحدی کی نئی ویڈیو کے سوشل میڈیا پر چرچے

0

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ ژالے سرحدی کی ایک نئی اور دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر مزاحیہ ویڈیوز اپن لوڈ کرنا عوامی مشغلہ نہیں رہا بلکہ متعدد اداکاروں نے بھی اسے عوام کی توجہ حاصل کرنے کیلئے اپنایا جن میں ژالے سرحدی اہم مقام رکھتی ہیں۔

حال ہی میں اداکارہ ژالے سرحدی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے اپنی ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جو دیکھتے ہی دیکھتے خوب وائرل ہوئی اور صارفین کی جانب سے اس پر دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بس حرکتیں بدل لیتے“ ژالے سرحدی کی نئی ویڈیو وائرل

ویڈیو میں وہ ایک پوش علاقے اور گنجان آباد علاقے کی رہائش کے درمیان موازنہ کرتی دکھائی دے رہی ہیں، ساتھ ہی انہوں نے کیپشن میں سوالیہ نشان کے ساتھ لکھا کہ کیا یہ طنز ہے؟

واضح رہے کہ ژالے سرحدی نے 2008 میں اداکاری کا آغاز کیا تھا۔ وہ اب تک نصف درجن کے قریب فلموں اور متعدد ڈراموں میں اداکاری کر چکی ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Zhalay Sarhadi Official (@zhalay)