پیر, جون 30, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 14044

مصر میں شہری کا دوران نماز سجدے میں انتقال

0

قاہرہ: مصر میں ایک شہری دوران نماز سجدے کی حالت میں انتقال کرگیا، واقعے کی ویڈیو منظرعام پر آگئی۔

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مصر کے شہر سموحہ میں پیش آیا جہاں ایک اسٹور میں شہری کی نماز کے دوران روح پرواز کرگئی۔

سجدے میں شہری کے انتقال کا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہوگیا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہری رکعت ادا کرتے ہوئے دوسرے سجدے میں جاکر اٹھا نہیں اور وہیں انتقال کرگیا۔

سجدے میں انتقال کرجانے والے شہری کی شناخت احمد السید کے نام سے ہوئی اور وہ تین بچوں کا باپ تھا۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس پر تبصرے بھی کیے جارہے ہیں۔

قانون سازی جدید خطوط پراستوار، ابوظبی بازی لے گیا

0

ابوظبی: ابوظبی نے قانون سازی میں تاریخی اصلاحات کرتے ہوئے گلوبل لیڈر شپ حاصل کرلی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ابوظبی میں قانون سازی کو جدید خطوط پر استوار کردیا ہے، جس کے باعث ججز اب آن لائن فیصلہ سازی کرسکیں گے، یہ اعلان ابوظبی جوڈیشل ڈیپارنمنٹ (اے ڈی جے ڈی) کی جانب سے کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ ابوظبی میں قانون سازی کے لئے اپنی نوعیت کی پہلی ون اسٹاپ شاپ فار لیجسٹلیشن اقدام اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی طور پر العین اور دھفرا میں ججز کو تنازعات سے متعلق کیسز سننے کے لئے کسی زمینی دفتر کی ضرورت نہیں ہوگی، وہ اب آن لائن بھی مقدمات کی سماعت کرسکیں گے۔

اسی فیصلے کے تحت ججز ویڈیو کانفرنس کی مدد سے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے فیصلہ سازی کرسکیں گے، یہ اقدام نائب وزیر اعظم اور صدارتی امور کے وزیر اور ابوظبی جوڈیشل ڈیپارنمنٹ کے چیئرمین شیخ منصور بن زید النیہان کی ہدایات کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق تاریخی اقدام کا مقصد ابوظبی کی اعلیٰ ترجیحات میں جوڈیشل اور قانونی ضروریات پوری کرنا، تیزی سے رونما ہونے والی ترقی اور اہداف کا حصول اور عالمی پریکٹس کے کا حصول ہے۔

اے ڈی جے ڈی کے انڈر سیکریٹری یوسف سعید الابری کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ابوظبی کیپٹل کورٹ نے الیکٹرانک قانون سازی میں گلوبل لیڈر شپ حاصل کرلی ہے، انہوں نے بتایا کہ ون اسٹاپ شاپ انیشیٹو کمیونٹی کو فائدہ پہنچائے گی اور اس سے عوام کا اعتماد مزید بڑھ جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ اقدام متعارف کرانے کی بڑی وجہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ بھی ہے، کیونکہ عالمی وبا پھیلنے کے بعد ابوظبی کی عدالتوں میں زیادہ تر سماعتوں کو دو دراز سے سنا گیا، کئی مقدمات میں بغیر قانونی چارہ جوئی کے ملزمان کو ریلیف ملا۔

پولیس نے زیادتی کی شکار خاتون کو اہلخانہ سمیت قید کردیا

0

حافظ آباد: پنجاب کے شہر حافظ آباد میں پولیس نے زیادتی کی شکار خاتون کو انصاف دینے کے بجائے ظلم کی انتہا کردی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق حافظ آباد میں پولیس نے زیادتی کی شکار خاتون کو انصاف دینے کی بجائے متاثرہ خاندان کو ہی قید کردیا، خاتون کو گھر میں اکیلے پاکر ملزمان حمزہ ودیگر نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

ذرائع کے مطابق مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے ملزم، متاثرہ خاتون صنوبر کو والدہ، شوہر سمیت بند کردیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او ملزمان سے ساز باز کرکے صلح کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے، والدہ کو رہا کرکے کہا اچھی طرح سوچ لو ورنہ بیٹی اور داماد کو جیل بھیج دوں گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے متاثرہ خاندان کو تین روز بعد رہا کیا، خاتون اور ان کے اہلخانہ کو سیشن جج کے حکم پر رہا کیا گیا۔

متاثرہ خاتون کی والدہ کی درخواست پر سیشن جج نے کارروائی کی، عدالت کی جانب سے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کے لیے آرڈر جاری کردیے گئے۔

رضیہ بٹ کا تذکرہ جنھوں نے اپنے ناولوں میں پاکستانی عورت کے فرائض و ذمہ داریوں کو خاص اہمیت دی

0

رضیہ بٹ کی رومانوی اور گھریلو موضوعات پر مبنی کہانیاں اس زمانے میں بہت مقبول ہوئیں جب تقریباً ہر گھر میں عورتیں بہت شوق سے ادبی جرائد، مختلف رسائل اور ڈائجسٹ پڑھا کرتی تھیں۔

مصنّفہ کی کہانیوں کا مرکزی کردار بھی یہی عورت اور اس کی گھریلو زندگی تھی جسے انھوں نے اپنے ناولوں کے رومانوی کرداروں کے ذریعے بڑی خوبی سے پیش کیا۔

رضیہ بٹ نے 1940ء کے عشرے میں لکھنا شروع کیا تھا۔ انھوں نے تقسیمِ ہند کے چشم دید واقعات کو بھی اپنے ناولوں میں شامل کیا ہے۔ ان کے ناولوں کی کُل تعداد 53 ہے۔

’بانو‘ وہ ناول تھا جو قیامِ‌ پاکستان کے بعد شایع ہوا اور اس نے مقبولیت کے سارے ریکارڈ توڑ دیے۔ اس ناول کی ڈرامائی تشکیل کے بعد اسے ٹیلی ویژن پر بھی پیش کیا گیا۔

انھوں نے پاکستانی معاشرے میں عورت کے کردار کو بہت اہمیت دی۔ اس کی مثال ان کے ناول نائلہ، صاعقہ، انیلہ، شبو، بانو، ثمینہ، ناجیہ، سبین، رابی اور بینا ہیں جن کا مرکز عورت کا کردار ہے۔ 60 کی دہائی میں مغربی پاکستان کی پہلی رنگین فلم نائلہ پیش کی گئی جو انہی کے ناول پر مبنی تھی۔ اس فلم نے زبردست کام یابی سمیٹی اور رضیہ بٹ کے ناول انیلہ اور شبو پر بھی فلمیں بنائی گئیں۔ ٹیلی ویژن کے لیے بھی ان کے ناولوں کی ڈرامائی تشکیل کی گئی۔

پاکستان کی یہ مشہور ناول نگار اور کہانی نویس 89 برس کی عمر میں 4 اکتوبر 2012ء کو وفات پاگئی تھیں۔ آج ان کی برسی ہے۔

رضیہ بٹ کی ابتدائی زندگی کے اوراق الٹیں تو معلوم ہوگا کہ ان کا تعلق کشمیر کے ایک علمی و ادبی گھرانے سے تھا۔ وہ 1924ء کو راولپنڈی میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام رضیہ نیاز بٹ تھا۔ ان کا زیادہ تر بچپن پشاور میں گزارا۔ چوں کہ انھیں شروع ہی سے علمی و ادبی ماحول میسر آیا تھا، تو مطالعے کا شوق بھی رہا جس نے انھیں بھی لکھنے لکھانے پر اکسایا۔ گھر کے ماحول اور مطالعے کے شوق نے انھیں تخلیقی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کا موقع دیا اور اسکول کے زمانے میں ہی انھوں نے اردو کے مضمون میں اپنے معیاری مضامین اور تحریروں کی وجہ سے اساتذہ کی توجہ حاصل کرلی۔

اساتذہ کی تعریفوں کے ساتھ ان کے والد کو بھی احساس ہوا کہ ان کی بیٹی زرخیز اور تخلیقی ذہن کی حامل ہے اور انھوں نے رضیہ بٹ کی بہت حوصلہ افزائی اور راہ نمائی۔ یوں ان کی اوّلین تحریر ایک ادبی جریدے تک پہنچی اور شائع ہوئی اور ان کا ادبی سفر شروع ہو گیا۔

1946ء میں رضیہ بٹ کا پہلا ناول ’’نائلہ‘‘ شائع ہوا۔ اسی سال ان کی شادی بھی ہوگئی، لیکن انھوں نے لکھنا ترک نہیں کیا۔ انھوں نے ناول نگاری کے علاوہ 350 سے زائد کہانیاں اور ریڈیو پلے بھی لکھے۔

رضیہ بٹ نے اپنے ناولوں میں عورت کے کردار اور اس کے فرائض و ذمہ داریوں کو خاص اہمیت دی اور ان سے متعلق موضوعات اور ایسے مسائل کو اجاگر کیا جن پر افادی مباحث اور تبصرے سامنے آئے۔ انھیں خواتین میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی ناول نگار کا درجہ حاصل ہے۔

نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار

0

ڈی جی خان میں نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی جی خان میں نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، نجی اکیڈمی میں خواتین سے زیادتی کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے ساتھی طالبات کو مختلف حیلے بہانوں سے اکیڈمی میں لاتے تھے اور وہاں انہیں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بلیک میل کیا جاتا تھا۔

آر پی او فیصل رانا کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث تین ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے، گرفتار ملزم جاوید اکیڈمی 2012 سے چلا رہا ہے۔

ڈی پی او عمر سعید ملک نے بتایا کہ اکیڈمی تین پورشن پر مشتمل ہے، گراؤنڈ فلور کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، دوسرے پورشن پر کلاسز ہوتی تھیں جبکہ تھرڈ پورشن پر ہاسٹل بنایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے دنوں میں اکیڈمی بند کردی گئی تھی، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم جاوید فرار ہوگیا تھا، بعدازاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اسے گرفتار کیا گیا۔

ڈی پی او عمر سعید ملک کا کہنا تھا کہ اکیڈمی میں طالبات کی ویڈیوز بنائی جاتی تھیں، ملزم ویڈیوز کے ذریعے لڑکیوں کو بلیک میل کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے، نیٹ ورک میں شامل ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

فومیو کشیدا جاپان کے 100 ویں وزیر اعظم منتخب

0

ٹوکیو: فُومیو کِشیدا جاپان کے 100 ویں وزیر اعظم منتخب ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق جاپان نے اپنا نیا رہنما منتخب کر لیا، فُومیو کِشیدا (Fumio Kishida) ملک کی سیاسی تاریخ کے سو ویں وزیر اعظم ہیں۔

64 سالہ کشیدا کا تعلق مرکزی حکمراں جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں قانون سازوں نے انھیں ووٹ دے کر وزیر اعظم منتخب کیا۔

ایوان زیریں میں کشیدا نے درکار اکثریت سے 80 ووٹ جب کہ ایوان بالا میں 20 ووٹ زیادہ حاصل کیے، ایوان زیریں میں ان کے ووٹوں کی تعداد 311، اور ایوان بالا میں تعداد 141 رہی۔

کشیدا نے سُوگا یوشی ہِیدے کی جگہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے، وہ ایک تجربہ کار اور پختہ سیاست دان ہیں، اور جاپان کے اعلیٰ سفارت کار کی حیثیت سے معروف ہیں۔

فومیو کشیدا جاپان کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی ہیں، انھوں نے چار سال سے زیادہ عرصے جاپان کے ہمسایوں اور اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا۔

کشیدا نے وزیر خارجہ کی حیثیت سے امریکا کے اس وقت برسرِ اقتدار صدر جو بائیڈن کے ہیروشیما کے پہلے دورے کا اہتمام بھی کیا تھا، اس وقت بارک اوباما امریکی صدر تھے۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم سوگا یوشی ہیدے نے ایل ڈی پی رہنما کا انتخاب دوبارہ نہیں لڑا۔

دبئی کے ثقافتی شاہکار مقام ‘ الوصل گنبد’ سے متعلق حیران کن حقائق

0

دنیا بھر میں ثقافتی لینڈ مارک نے ہمیشہ سے ہی لوگوں کی توجہ حاصل کرتے ہوئے وسیع شہرت پائی جوکہ بعض خیالی کہانیوں کی صورت میں بھی مشہور ہوئے، ان لینڈ مارک مقامات کی تعمیر کے پس منظر میں کئی حقیقی کہانیاں بھی ہیں جوکہ لوگوں کی جانب سے منفرد اور نمایاں کام کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہیں۔

ایسا ہی شاہکار ‘الوصل ڈوم پلازا’ ہے جوکہ ایکسپو دو ہزار بیس دبئی کے عین میں واقع ہے یہی سے دنیا کے سب سے اہم ثقافتی ایونٹ کے افتتاح ہوا۔

یہ گنبد ایک تاج کی شکل کا ہے جوکہ ایکسپو دو ہزار بیس دبئی کے کراؤن کا عکاس ہے، اسکا منفرد طرز تعمیر ، انسانی اختراع و تخلیق میں امارات کی نئی کامیابی کا اظہار ہے، یکم اکتوبر دو ہزار اکیس کو ایکسپو دوہزار بیس دبئی کے شاندار تاریخی آغاز کے ساتھ دنیا نے اس الوصل ڈوم پلازا کو دیکھا جوکہ اب نیا ثقافتی لینڈ مارک بن چکا ہے۔

اگرچہ اسکی تعمیر میں جدید ترین آلات کا استعمال کیا گیا لیکن اس کے نیچے کھڑے ہوکر اسے دیکھنے والے افراد سوائے حیرت میں مبتلا ہونے کے اور کچھ نہیں کرسکتے کہ اسکی تعمیر کیسے ہوئی؟

امارات نیوز ایجنسی کے مطابق الوصل گنبد کو پرانے دبئی کے نام سے منسوب کیا گیا ہے جوکہ اس ایکسپو کے عنوان ‘ سوچ کو ملا کر مستقبل کی تعمیر ‘ کا اظہار ہے،اسکی تعمیر میں ماہرین ، ٹیکنیشنز ، مقامی اور عالمی کمپنیاں شامل رہیں جن کا تعلق اٹلی ، میکسیکو ، امریکا ، کینیڈا اور فن لینڈ سے تھا ۔

اس گنبد کا قطر 130 میٹر اور بلندی 5۔67 میٹر ہیں ۔ اس کے آہنی ستونوں کی کل لمبائی 6۔13 کلومیٹر ہے جوکہ برج الخلیفہ کی کل لمبائی سے 16 گنا زیادہ ہے، گنبد کا وزن 350 ٹن ہے جوکہ ایئر بس اے 380 کے وزن کے برابر ہے ۔ اسکی ریلنگز کو ایل ای ڈی روشنیوں سے مزین کیا گیا ہے ۔ اس کے پنڈال کے رقبہ کو اسٹیل اور فیبرک کی چھت سے ڈھانپا کیا گیا اور اسکا ڈیزائن ایکسپو 2020 دبئی کے عنوان سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے ۔

اس میں 360 درجے ڈسپلے والی بہت بڑی اسکرین نصب کی گئی ہیں، جس کی مدد سے گنبد عمارت کے اندر اور باہر سے دیکھا جاسکتا ہے ، یہ خوبیاں اس عمارت کو ایکسپو 2020 دبئی کا دھڑکتا دل بنادیتی ہیں، اس کی تعمیر میں 2544 ٹن اسٹیل استعمال ہوا جوکہ 1162 کا روڈ اسٹیل سیکشنز پر مشتمل ہیں جنہیں 346 فنکارانہ شاہکاروں سے جوڑا گیا ۔

اس میں کل 2742 ایل ای ڈی لیمپس لگے ہیں جوکہ گنبد کو روشن کرنے کیلئے ہیں اور یہ 25 ہزار میٹر طویل بجلی تاروں سے جڑے ہیں، اسکے گنبد میں لگے توجہ طلب آئٹمز جن میں 360 ڈگری ڈسپلے کے ساتھ صوتی اثرات والا سسٹم بھی ہے، بجلی ، پانی اور ٹیکنالوجی کی فراہمی کی کئی جدید راہیں بنائی گئی ہیں ۔

الوصل ڈوم پلازا میں ایک زیر زمین سرنگ بنائی گئی ہے جبکہ اسکے زیریں منزل میں پلازا تک آنے والی سڑک بھی شامل ہے، یہی نہیں اسے ایکسپو کے مختلف حصوں سے راستوں کے ذریعے جوڑا کیا گیا، اس میں سروس رومز اور ہائیڈرالک لفٹس بھی نصب ہیں۔

گنبد کے ڈیزائن کی خاص بات سورج کی روشنی فلٹر ہوکر آنا ہے اس کے ارد گرد کئی عمارات ہیں جوکہ کثیر المقاصد ہیں، یہ پلازا عوامی مقام ہے اور یہ دنیا کی کئی مشہور پلازا عمارتوں میں گھرا ہوا ہے، ایک عالمی اہمیت کے مقام ہونے کی حیثیت سے یہ دنیا بھر سے آنے والے مہمانوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔

خاتون پر بہیمانہ تشدد، زبردستی رکشے میں بٹھانے کی کوشش

0

سکھر: پنو عاقل میں دو ملزمان کی جانب سے خاتون کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو منظرعام پر آگئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پنو عاقل میں دو ملزمان میں خاتون پر بہیمانہ تشدد کیا اور زبردستی رکشے میں بٹھانے کی کوشش کی، پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرکے خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ روہڑی سے زبردستی اغوا کرکے نکاح پر نکاح کروایا گیا۔

ملزم میر خان نے پولیس کو بتایا کہ خاتون کی شادی والدین کی مرضی سے کی گئی، خاتون کے والدین کو نکاح کے عوض دو لاکھ 80 ہزار روپے ادا کیے گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، مقدمہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد درج کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سکھر میں سڑک پر کھلے عام ایک شخص نے خاتون کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا اور تھپڑ مارے تھے۔

 پنو عاقل سے آنے والی ایک ویگن کو رکوا کر ملزم نے اس میں سوار خاتون کو اترنے کے لیے کہا اور انکار پر غصے میں آکر اس شخص نے خاتون کو با لوں سے پکڑ لیا اسے با لوں سے پکڑ کھینچتا رہا۔

بعدازاں ملزم اسلحہ بردار ساتھیوں کے ہمراہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

بہترین دوست کون؟ اداکارہ منال خان نے بتادیا

0

گذشتہ ماہ اداکار احسن محسن کے ساتھ رشتۂ ازدواج میں منسلک ہونے والی معروف اداکارہ منال خان نے اپنے بہترین دوست کا نام بتادیا ہے۔

منال خان ان دنوں اپنے شوہر احسن محسن کے ہمراہ مالدیپ میں ہنی مون منارہی ہیں اور سوشل میڈیا پر اپنی دلکش تصاویر شیئر کرکے مداحوں کے دل جیت رہی ہیں۔

مقبول ترین فوٹو شیئرنگ ایپ ‘انسٹاگرام’ پر منال خان نے اپنے شوہر احسن محسن کے ہمراہ لی گئی اپنی نئی سیلفی شیئر کی ہے، جس میں منال خان نے سبز رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا ہے، اس کے ساتھ ہی اداکارہ نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں دل والے ایموجی کا بھی اضافہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: منال خان نے شادی کے بعد پہلی پوسٹ شیئر کردی

معروف اداکارہ کی یہ پوسٹ اب تک تین لاکھ سے زائد صارفین لائک کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ منال خان اور احسن محسن ہنی مون کے لیے اٹھائیس ستمبر کو پاکستان سے روانہ ہوئے تھے لیکن تب انہوں نے اپنی منزل سے مداحوں کو آگاہ نہیں کیا تھا تاہم اگلے روز انہوں نے مداحوں کو بتایا کہ وہ ہنی مون منانے مالدیپ پہنچے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں ماہ منال خان احسن محسن کے ساتھ رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں، منال خان اور احسن محسن اکرام کی نکاح کی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی تھی جس میں شوبز انڈسٹری کے متعدد ستاروں نے شرکت کی تھی۔

 

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Minal Ahsan (@minalkhan.official)

 

 

شاہد آفریدی نے آج کے دن بولرز کو دن میں تارے دکھائے (ویڈیو دیکھیں)

0

چار اکتوبر 1996 کا دن پاکستانی شائقین کرکٹ کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج ہی کے دن قومی ٹیم کے اسٹار آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے تیز ترین سنچری بنا کر عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔

بوم بوم آفریدی نے سری لنکا کے خلاف کینیا کے میدان میں 37 بالوں پر سنچری بنائی جو اس وقت کی تیز ترین سنچری تھی اور یہ ریکارڈ 2014 تک ان کے نام رہا۔

شاہد آفریدی کی اس اننگز کو اتنا عرصہ بیت چکا ہے اور وہ خود بھی ریٹائرڈ ہوچکے ہیں لیکن آج بھی اس اننگز کے 25 سال بعد سوشل میڈیا پر شائقین کے تبصرے اور یادوں کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ آفریدی نے اپنی اننگز میں جے سوریا کا 1996 میں ہی پاکستان کے خلاف 48 گیندوں پر سنچری بنانے کا ریکارڈ توڑا تھا۔

شاہد آفریدی کی تیز ترین سنچری پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ میرے خیال میں شاہد آفریدی کا کیریئر جلد ختم ہوجانا تھا لیکن وہ اپنے عروج سے گزرتے رہے اور کئی یادگار اننگز کھیلیں۔

اویس نامی صارف نے لکھا کہ ’تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اب ان کے پاس نہیں ہے لیکن پہلی ون ڈے اننگز میں وقت کی تیز ترین سنچری بنانا مشکل ہے۔‘