ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22648

یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا

0

اسٹاک ہوم: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریز نے کہا ہے کہ یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا، فریقین میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریز نے کہا ہے کہ یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور آئندہ سال جنوری کے آخر میں ہوگا، حدیدہ میں شہریوں کو امداد پہنچانے کا کام کیا جائے گا۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے مطابق حدیدہ میں اب اقوام متحدہ مرکزی کردار ادا کرے گا، یمنی حکومت، باغی گروپ حدیدہ شہر میں جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ یمن میں برسرپیکار حوثیوں اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان سویڈن میں ہونے والے امن مذاکرات اختتام پذیر ہوگئے ہیں اور دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان امن مذاکرات کامیاب

خیال رہے کہ یمنی حکومت کا وفد 4 دسمبر کو اقوام متحدہ کے سفیر کے ہمراہ سویڈن روانہ ہوئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے سیاسی معاملات، الحدیدہ بندر گاہ، صنعاء ایئرپورٹ اور معاشی معاملات پر مذاکرات کا ٹرف اایف ریفرنس پیش کیا ہے۔

یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

یمن پر حکومت کی جنگ کے دونوں فریقین کے مابین ہونے والے امن مذاکرات آسان نہیں تھے۔

ایشیا کپ 2020 کی میزبانی پاکستان کو مل گئی

0

ڈھاکا: پاکستانی کرکٹ شائقین کے لیے اچھی خبر ہے کہ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 2020 کی میزبانی پاکستان کو مل گئی۔

تفصیلات کے مطابق میزبانی پاکستان کو دینے کا فیصلہ اییشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں ہوا تاہم ایونٹ کے میچز کہاں ہوں گے اس کا فیصلہ ایشیا کپ شروع ہونے سے کچھ عرصہ قبل کیا جائے گا۔

ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ ستمبر 2020 میں کھیلا جائے گا اور اس بار یہ ایونٹ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ پر مشتمل ہوگا۔

[bs-quote quote=”ایشیا کپ کا ایک فارمیٹ 50 اوورز پر مشتمل ہوتا ہے اور دوسرا ٹی ٹوینٹی فارمیٹ کے تحت کھیلا جاتا ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

رواں برس ستمبر میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 50 اوورز کے فارمیٹ کے تحت متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر فائنل میں کامیابی حاصل کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق یہ ٹورنامنٹ پہلے بھارت میں ہونا تھا تاہم بھارت نے پاکستان کی وجہ سے ایشیا کپ کی میزبانی سے انکار کردیا تھا۔

بی سی سی آئی کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کی موجودگی میں وہ ایشیا کپ کی میزبانی نہیں کرسکتے۔

خیال رہے کہ ایشیا کپ میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کی ٹیمیں شرکت کرتی ہیں، ایشیا کپ کا ایک فارمیٹ 50 اوورز پر مشتمل ہوتا ہے اور دوسرا ٹی ٹویںٹی فارمیٹ کے تحت کھیلا جاتا ہے۔

سات سالہ بچی بنیادی ضرورت نہ ملنے پر والد کے خلاف تھانے پہنچ گئی

0

نئی دہلی: بھارتی ریاست تامل ناڈو کی سات سالہ بچی نے ’بیت الخلاء‘ نہ بنانے پر والد کو پولیس کے ہاتھوں گرفتار کروادیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 سالہ حنیفہ زارا نے پولیس کو خط تحریر کیا کہ اُس کے والد نے گھر میں بیت الخلا بنانے کا وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا لہذا انہیں گرفتار کیا جائے۔

حنیفہ نے خط میں لکھا کہ اُسے رفع حاجت کے لیے باہر جانے میں شرم محسوس ہوتی ہے اس لیے وہ کئی سالوں سے اپنے والد کے پیچھے پڑی ہے کہ گھر میں باتھ روم بنا کر دیا جائے۔

سات سالہ طالبہ نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا کہ والد نے نرسری کلاس میں وعدہ کیا تھا کہ اگر میں کلاس میں پہلے نمبر پر آئی تو وہ مجھے گھر میں باتھ بنانے کا تحفہ دیں گے، میں آج تیسری کلاس میں ہوں اور ہر کلاس میں اول پوزیشن حاصل کی مگر والد نے ابھی تک اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: دنیا کی 62 فیصد آبادی بیت الخلا کی سہولت سے محروم

بچی نے پولیس سے استدعا کی کہ وعدہ خلافی کرنے کے جرم میں اُس کے والد کو گرفتار کیا جائے یا پھر پولیس اُن سے معاہدے کرے کہ آخر وہ کتنے دن میں بیت الخلاء تعمیر کرکے دیں گے۔

چنائی سے 100 کلومیٹر مسافت پر واقع امبر ٹاؤن کے پولیس آفیسر ’والار متھی‘ نے حنیفہ کے والد کو فون کیا اور انہیں فوری طور پر تھانے طلب کیا اور آگاہ کیا کہ آپ کی بچی اور اہلیہ تھانے میں موجود ہیں۔

حنیفہ کے والد احسان اللہ نے تھانے پہنچ کر مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے وعدے کے مطابق بیت الخلا کی تعمیر شروع کردی مگر بے روزگاری کی وجہ سے وہ اسے گزشتہ دو سالوں سے مکمل نہیں کرپارہے، جیسے ہی روزگار کا بندوبست ہوگا اسے مکمل کرلیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بیت الخلاء سے محروم ممالک میں بھارت کا پہلا نمبر

بچی کا کہنا تھا کہ ’پڑوسیوں کے گھروں میں بیت الخلاء کی سہولت موجود ہے، میرا بھی دل چاہتا ہے کہ گھر میں رفع حاجت کروں کیونکہ اب میں بڑی ہوگئی‘۔

پولیس آفیسر نے اپنی مدد آپ کے تحت گاؤں میں پانچ سو بیت الخلا تعمیر کرنے کا اعلان کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھی اپنے طور پر کچھ اقدامات کرے۔

یاد رہے کہ عالمی ادارہ براہ صحت یونیسیف کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں پانچ کروڑ سے زائد افراد کو بیت الخلاء کی سہولت میسر نہیں اور وہ کھلے عام رفع حاجت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بیت الخلا کی عدم موجودگی سماجی مسئلہ؟

یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نریندی مودی نے اپنے مہم کے دوران ملک بھر میں 100 کروڑ بیت الخلا تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا جس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔

وزیر اعظم کا منی لانڈرنگ کے خلاف پوری طاقت سے کارروائی کا اعلان

0
Imran Khan

اسلام آباد: وزیراعظم خان نے کہا ہے کہ ہمیں دوسروں پرانحصار ترک کر کے ایک خود مختار ملک بننا ہوگا.

ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ میراوژن پاکستان کو خود مختارملک بنانا ہے.

انھوں نے مزید کہا کہ سیاست میں آیا، تو خواہش تھی کہ پاکستان سے غربت ختم ہو،ہمیں دوسروں کے حصار سے نکلنا ہوگا، سرمایہ کاروں کو مجرموں کی طرح پیش کرنے والے ملک ترقی نہیں کرتے، ہاتھ پھیلانے والا ملک کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا.

[bs-quote quote=”ناجائز طریقے سے پیسہ بنانا اور ٹیکس چوری کرنا گناہ ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ناجائز طریقے سے پیسہ بنانا اور ٹیکس چوری کرنا گناہ ہے، بیوروکریسی میں اس مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے.

انھوں نے کہا کہ ڈالرز کی اسمگلنگ روکنے کے لئے ہر طریقہ اختیار کریں گے، اس ضمن میں‌ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پرنظر ہے.

ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے، چین نے 30 سال میں 70 لاکھ لوگوں کو غربت سے نکالا، ہماری آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے.


مزید پڑھیں: وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات، ملکی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال


وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں غربت مٹاؤ پروگرام لیے کر آر ہے ہیں، سرمایہ کاروں کے لئے وزیراعظم سیکریٹریٹ میں خصوصی دفتربنا رہے ہیں، منی لانڈرنگ کے خلاف پوری طاقت سے کارروائی ہوگی۔ 

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بےپناہ مواقع ہیں، پاکستان کی جیواسٹریٹجک پوزیشن سرمایہ کاری کے لئے موزوں ہے.

نیب جیل کے مناظر پہلی بار سامنے آگئے

0

لاہور: نیب جیل کیسا ہے، وہاں ملزمان کو کیا سہولیات میسر ہوتی ہیں وہاں کیمرے لگے ہیں یا نہیں تفصیلات منظرعام پر آگئیں۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز مظہر اقبال کے مطابق لاہور کے سینئر صحافیوں کو نیب کا دورہ کرایا گیا، ملزمان کو جہاں رکھا جاتا ہے وہ سیل دکھائے گئے، ڈی جی لاہور نے صحافیوں کو بریفنگ بھی دی۔

ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ نیب میرٹ پر یقین رکھتا ہے کسی قسم کا یہاں تشدد نہیں کیا جاتا ہے، ملزمان کی صحت یابی کے حوالے سے ایک ڈاکٹر طبی معائنے کے لیے ہمہ وقت موجود ہوتا ہے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے لاہور کے سینئر صحافیوں نیب جیل کا دورہ اس لیے کرایا کیونکہ پچھلے دنوں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شہباز شریف اور سعد رفیق کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ نیب لاہور میں باتھ روم میں بھی کیمرے لگے ہوئے ہیں۔

ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما جو الزام عائد کررہے ہیں وہ سراسر غلط ہے یہاں کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوتا ہے اور کسی سے جانبدارانہ رویہ نہیں رکھا جاتا ہے۔

ویڈیو دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک کوریڈور بنا ہے جس کے سائیڈ پر سیل بنے ہوئے ہیں جہاں قیدیوں کو رکھا جاتا ہے، نیب کے مطابق صفائی ستھرائی کا خاص انتظام کیا جاتا ہے کہ اور قیدیوں کو بنیادی سہولتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا تھا کہ نیب لاہور میں ہماری مانیٹرنگ اس طرح سے کی جاتی ہے جیسے کہ ہم کوئی بہت بڑے دہشت گرد ہیں جگہ جگہ کیمرے لگائے گئے ہیں۔

تیرہ سالہ بچی سے زیادتی کا جرم ثابت، برطانوی پولیس اہلکار کو 25 سال قید

0

لندن: برطانوی پولیس آفیسر پر 13 سالہ بچی سے زیادتی کا جرم ثابت ہوگیا جس کے بعد عدالت نے اُسے 25 سال قید کی سزا سنادی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 37 سالہ برطانوی پولیس آفیسر لین ناؤنڈ نے بچی کو اپنی گاڑی میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور وہاں پھینک کر فرار ہوگیا۔

متاثرہ بچی کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی جس کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کر کے پولیس آفیسر کو گرفتار کیا گیا۔

محکمہ پولیس کی جانب سے آفیسر کی ڈیوٹی لگائی گئی تھی کہ وہ سڑک پر مشکل میں پھنسی لڑکیوں کو مدد فراہم کرے۔

مزید پڑھیں: خصوصی عدالت کا پہلا فیصلہ : گونگی بہری بچی سے زیادتی کے مجرم کو قید و جرمانہ

تفتیشی افسران نے متاثرہ بچی کا بیان لینے کے بعد واقعے کی تحقیقات شروع کیں اور عدالت میں مقدمہ شروع ہوا تو مذکورہ آفیسر نے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔

تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ لین ناؤنڈ کو اس سے قبل انگلینڈ کی پولیس نے پڑوسی خاتون کو جنسی ہراساں کرنے پر نوکری سے برطرف کردیا تھا۔

لین ناؤنڈ نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور تمام واقعے کی ذمہ داری قبول کی جس کے بعد عدالت نے اُسے نوکری سے فارغ کرتے ہوئے 25 برس قید کی سزا سنائی۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: سات سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے مجرم کو سزائے موت

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’ناؤنڈ نے پولیس میں بھرتی ہونے کے بعد اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، آئندہ ایسے شخص کو پولیس میں ہرگز ملازمت نہ دی جائے‘۔

متحدہ لندن قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جنگ کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، ملزمان کا انکشاف

0

کراچی: رینجرز کے ہاتھوں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ کے جنوبی افریقہ نیٹ ورک کے ملزمان نے سنسنی خیز انکشافات کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم جنوبی افریقہ نیٹ ورک کے گرفتار ملزمان سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، اے آر وائی نیوز نے اہم انکشافات پر مبنی تفصیلات حاصل کر لیں۔

[bs-quote quote=”تین سیاسی رہنماؤں کے قتل کی وارداتوں کو چند دن میں مکمل کرنا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے جنوبی افریقہ فرار کی تیاری مکمل کر لی تھی، متحدہ لندن قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جنگ کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کو سیاسی رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کی حکمتِ عملی کے احکامات ملے تھے، 3 سیاسی رہنماؤں کے قتل کی وارداتوں کو چند دن میں مکمل کرنا تھا۔

تفتیشی حکام کو مستقیم اور مقیم کے موبائل فونز سے اہم تفصیلات مل گئیں، اے آر وائی نیوز نے مستقیم اور مقیم کی تصاویر بھی حاصل کر لیں، ملزمان واٹس ایپ پر جنوبی افریقہ میں قیادت سے رابطے میں تھے۔


یہ بھی پڑھیں:  ایم کیو ایم ساؤتھ افریقا کے 2 کارندے گرفتار، بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد


تفتیشی ذرائع نے کہا ہے کہ ملزمان کو شجاع بوبی گروپ سے احکامات موصول ہوتے تھے، شجاع بوبی گروپ کے مسلح کارندوں کی تصاویر بھی مل گئیں، وارداتوں کی ویڈیوز متحدہ کے نیٹ ورک سے طاقت کے اظہار کے لیے بھیجی جاتی تھیں۔

ملزم نے تفتیشی حکام کو بیان دیا ہے کہ جنوبی افریقہ نیٹ ورک سے کارروائی کے لیے حکمتِ عملی تیار کی جاتی ہے۔

وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات، ملکی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی.

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات وزیر اعظم آفس میں ہوئی،  جس میں ملکی سلامتی کی صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا.

[bs-quote quote=” ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن خطے کی مجموعی صورت حال پر گفتگو ہوئی” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

حکومتی ذرائع کے مطابق  ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن خطے کی مجموعی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی.

حکومتی ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی وزیراعظم کو ملک میں امن وامان کی صورت حال پربھی بریفنگ دی.


مزید پڑھیں: پاکستانی عوام کے بہترین مفادمیں اداروں کی حمایت کی جائےگی، آرمی چیف


یاد رہے کہ آج آرمی چیف کی زیرصدارت کورکمانڈرزکانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس میں افغان مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لیے امید کا اظہار کیا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے کہا پاکستانی عوام کے بہترین مفاد میں اداروں کی حمایت کی جائے گی،  پاکستان کےعوام کی خوشحالی اولین ترجیح ہے۔

یمن میں امن کامعاہدہ، قیامِ امن بے حد ضروری ہے

0
یمن امن مذاکرات

یمن مشرقِ وسطیٰ کا وہ رستا ہوا زخم ہے جو اب اس حالت میں آگیا ہے کہ اگر بروقت علاج نہ کیا گیا تو یہ لاعلاج بھی ہوسکتا ہے، اس منظرنامے میں سویڈن سے اچھی خبر یہ آئی ہے کہ آئینی حکومت اور برسرِ پیکارِ حوثیوں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئےہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ یہ مذاکرات پانچ نکاتی ایجنڈے پر کیے جارہے تھے ، جن میں سے تین پر اتفاق ہوگیا ہے جبکہ دو پر حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوسکا ہے۔ یمن کی آئینی حکومت اور فی الحال ملک کے اکثریتی علاقوں کا کنٹرول سنبھالے ان حوثی قبائل کے درمیان کن نکات پر اتفاقِ رائے ہوسکا ہے اور کون سے موضوعات ابھی بھی سرد خانے کی نظر ہوئے؟ اس پر ہم بعد میں نظر ڈالتے ہیں ، پہلے یہ دیکھ لیں کہ یمن تنازعہ آخر ہے کیا اور اس کی عالمی منظر نامے پر کیا اہمیت ہے۔

یمن جنگ کا پس منظر


یمن مشرق وسطیٰ کا دوسرا بڑا مسلم ملک ہے جس کی آبادی دو کروڑ سے زائد ہے جن میں سے بیش تر عربی بولنے والے ہیں۔ یمن کو ماضی میں عربوں کا اصل وطن تصور کیا جاتا تھا اور قدیم دور میں یہ اپنی مصالحوں کی تجارت کے سبب اہم تجارتی مرکزکیاہمیت رکھتا تھا۔ قدیم دور میں یمن کو یہ حیثیت اس کے جغرافیائی محل وقوع نے عطا کی تھی اور آج بھی سمندری تجارت میں اس کی وہی اہمیت برقرار ہے۔ یمن کےشمال اور مشرق میں سعودی عرب اور اومان، جنوب میں بحیرہ عرب اور بالخصوص خلیجِ عدن ہے اور مغرب میں بحیرہ احمر واقع ہے۔

یمن میں سنی مسلمانوں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 56 فی صد ہے جبکہ زیدی شیعوں کی تعد اد لگ بھگ 42 فی صد ہے ، باقی دو فی صد آبادی اسماعیلیوں ، یہودیوں اور دیگر اقوام پر مشتمل ہے۔ تعداد میں بڑے دونوں گروہوں کے تصادم کے سبب ہی یہ ملک آج کئی سال سے جنگ کی عبرت ناک آگ میں جھلس رہا ہے جس کی روک تھام کے لیے عالمی طاقتیں رواں سال سامنے آئیں اور مملکت میں متحارب دونوں گروہوں کو مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے کہا گیا۔

القاعدہ کے حملوں سے بے حال اس ملک میں عرب بہار کے نتیجے میں انتقالِ اقتدار ہوا اور عبد اللہ صالح کے بعد یمن کی قیادت ہادی کی صورت میں ایک ایسے شخص کے ہاتھ میں آئی جس کی گرفت اقتدار پر مضبوط نہیں تھی، فوج تاحال سابقہ صدر کی حامی تھی۔ اسی صورتحال نے حوثی قبائل کو موقع فراہم کیا کہ وہ سادا نامی صوبے پر قبضہ کرلیں۔ اس موقع پر عام یمنیوں نے اور سنیوں نے بھی حوثی قبائل کا ساتھ دیا اوران سب نے مل کر دارالحکومت صنعا پر قبضہ کرلیا۔ اس صورتحال سے القاعدہ نے بھی فائدہ اٹھایا اور ساتھ ہی ساتھ داعش نے بھی اپنے پنجے گاڑنے کی کوشش کی لیکن مجموعی طور پر میدان حوثی قبائل کے ہاتھ رہا۔

مارچ 2015 کا جب حوثی قبائل اور سیکورٹی فورسز مل کر پورے ملک کا کنٹرول سنبھال لیتے ہیں۔ صورتِ حال سے گھبرا کر صدر ہادی سعودی عرب کی جانب راہِ فرار اختیار کرتے ہیں۔ یہی وہ حالات ہیں جن میں سعودی عرب کی قیادت میں ایک اتحاد حوثی قبائل کو شکست دینے اور ہادی کی حکومت کو بحال کرانے کے لیے حملے شروع کرتا ہے جس کے نتیجے میں آئینی حکومت عدن نامی علاقہ چھیننے میں کامیاب ہوجاتی ہے لیکن ملک کا مرکزی علاقہ صنعا تاحال حوثی قبائل کے قبضے میں ہے جن کے لیے کہا جاتا ہے کہ ایران ان کی درپردہ مدد کررہا ہے۔

بد ترین انسانی المیہ


اس ساری خانہ جنگی کے سبب یمن ایک ایسے انسانی المیے میں تبدیل ہوگیا جس کی جنگوں جدید تاریخ میں دور دور تک کوئی مثال نہیں ملتی ۔اس جنگ میں مارچ 2015 سے لے کر اب تک کم ازکم 7 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ 11 ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والے اور زخمی ہونے والوں میں سے آدھے سعودی اتحاد کی فضائی بمباری کا نتیجہ ہیں اور ان میں اکثریت عام شہریوں کی ہے جن کا اس جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

جنگ کے سبب ملک کی 75 فیصد آبادی مشکلات کا شکا ر ہے اور انہیں مدد کی ضرورت ہے ۔ یہ تعداد دو کروڑ 20 لاکھ بنتی ہے اور ان میں سے ایک کروڑ تیرہ لاکھ افرا د وہ ہیں جنہیں زندہ رہنے کے لیے فوری انسانی مدد کی ضرورت ہے۔ اس وقت ملک میں1 کروڑ 71 لاکھ سے زائد افراد ایسے ہیں جنہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ اگر آج انہوں نے کھانا کھایا ہے تو اگلا کھانا انہیں کب اور کس ذریعے سے نصیب ہوگا۔ المیہ یہ ہے کہ ان میں سے چار لاکھ پانچ سال سے کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔

جنگ سے پہلےملک میں 3500 ہیلتھ کیئر سینٹر تھے جن میں سے محض نصف ہی فنکشنل ہیں اور ملک کی آدھی آبادی اس وقت صحت کی بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔اپریل 2017 میں یہاں ہیضے کی وبا پھیلی جو کہ اب تک دنیا کی سب سے بڑی وبائی آفت بن چکی ہے جس میں 12 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔

جنگ کے نتیجے میں تیس لاکھ افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہونے پر مجبور ہوئے جن میں 20 لاکھ ابھی بھی اپنے گھروں کو نہیں جاسکتے اور نہ ہی مستقبل قریب میں ان کے گھر جانے کے امکانات ہیں۔

آئینی حکومت اور حوثی قبائل کے درمیان امن معاہدہ


سنہ 2016 میں ایک بار حوثی قبائل اور آئینی حکومت نے مذاکرات کی کوشش کی تھی تاہم وہ مذاکرات بری طرح ناکام ہوئے اور فریقین ایک دوسرے کو مذاکرات کی ناکامی کا سبب گردانتے رہے ۔ دونوں کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے باوجود جنگ نہیں روکی گئی جس کے سبب مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔ رواں سال سب سے پہلے امریکا نے معاملے کے دونوں فریقوں کو جنگ بند کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کا کہا گیا جس کی برطانیہ اور اقوام متحدہ دونوں کی جانب سے حمایت کی گئی۔ امریکا میں یمن کےمعاملے پر سعودی عرب کی حمایت ختم کرنا آپشن بھی موضوع ِ گفتگو رہا جس کے بعد بالاخر دسمبر 2018 میں دونوں فریق اقوام متحدہ کے زیر نگرانی مذاکرات کے لیے سویڈن میں اکھٹے ہوئے۔

یمن کی آئینی حکومت کا وفد پانچ دسمبر کو سویڈن آیا جبکہ حوثی قبائل کا وفد پہلے ہی سے وہاں موجود تھا۔ مذاکرات اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے یمن مارٹن گریتھس کی سربراہی میں منعقد ہوئے ، یہ مذاکرات پانچ نکاتی ایجنڈے پر ہورہے تھے جن میں ایئرپورٹ کا کنٹرول، قیدیوں کا تبادلہ ، معیشت کی بہتری، حدیدہ میں قیام امن اور بحیرہ احمر کنارے واقع القصیر کی بندرگاہ کا کنٹرول شامل ہیں۔

ایک ہفتہ جاری رہنے والے ان مذاکرات کے نتیجے میں بالاخر طے پایا ہے کہ صنعاء ایئر پورٹ سے ملکی پروازیں چلانے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ دوسرے نکتے پر طے پایا ہے کہ دونوں فریق قیدیوں کا تبادلہ کریں گے اور یہ تعداد ہزاروں میں ہے۔ آئل اینڈ گیس سیکٹر کو دوبارہ بحال کیا جائے گا تاکہ معیشت کا پہیہ چلے ۔ یہ تین نکات ایسے ہیں جن پردونوں فریق مکمل طور پرراضی ہیں لیکن اصل مسئلہ حدیدہ شہر اور اس سے جڑے پورٹ کا ہے جو کہ یمن کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ آئینی حکومت چاہتی ہے کہ شہر کا اختیار ان کے پاس ہو جبکہ پورٹ کے معاملے پر فریقین اقوام متحدہ کی نگرانی پر رضامند ی کا اظہا رکررہے ہیں تاہم اس کا فارمولا طے ہونا باقی ہے۔ حوثی باغی چاہتے ہیں کہ حدیدہ شہرکوایک نیوٹرل حیثیت دی جائے ۔

سنہ 2016 کے بعد سے اب تک یمن کے معاملے پر ہونے والی یہ سب سے بڑی پیش رفت ہے اور یمن کے عوام کے لیے اس وقت کی سب سے زیادہ مطلوبہ شے ، یعنی امن کیونکہ امن ہی وہ چابی ہے جس سے سارے راستے کھل جاتے ہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ فریقین اس معاہدے پر عمل درآمد میں کس حد تک سنجیدہ ہیں، یہاں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ یمن صرف داخلی شورش کا شکار نہیں بلکہ سعوودی عرب اور ایران بھی اس ملک میں اپنی قوت کا بھرپور اظہار کررہے ہیں اور اگر اس معاہدے سے ان دونوں طاقتوں کے مفادات پر ضر ب آتی ہے تو پھر اس پر عمل درآمد انتہائی مشکل ہوجائے گا۔ حالانکہ یہ دونوں ممالک بھی ایسے معاشی دور سے گزر رہے ہیں کہ جنگ کا خاتمہ ہی سب کے لیے بہتر ہے۔

کپل شرما: رشتہ مسترد ہونے سے رخصتی تک

0

ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری کے مزاحیہ اداکار کپل شرما اور گینی چھاتراتھ  ازدواجی بندھن میں بندھ گئے، اُن کی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز بھی سامنے آگئیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کپل شرما کی شادی کی تقریب جالندھر میں سکھ مذہبی رسومات کے تحت ادا کی گئی جس میں دلہا اور دلہن نے روایتی عروسی جوڑا زیب تن کیا ہوا تھا۔

کپل شرما نے شیروانی اور سر پر قلع پہنا ہوا تھا جب کہ سکھ مذہبی ثقافت کے تحت انہوں نے ایک تلوار بھی ساتھ رکھی ہوئی تھی جبکہ لڑکی مشرقی دلہن کی طرح جوڑا مبلوس کیے ہوئے تھیں۔

شادی کی تقریب میں کسی نامور اداکار نے شرکت نہیں کی البتہ کپل کے کچھ دوست فنکار ضرور شریک ہوئے جن میں سنیل گروور، بھارتی سنگھ، گلوکار جاوید، میوزک کمپوزر سلیم اور سلیمان سمیت دیگر جبکہ دونوں کے اہل خانہ شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں: کپل کی شادی کا میٹھا دعوت نامہ توجہ کا مرکز

مزاحیہ اداکار نے اپنی شادی کی تقریبات کو یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کیا اس کے علاوہ انہوں نے اپنی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں جسے مداحوں اور ساتھی فنکاروں نے بہت زیادہ پسند کیا۔

کپل شرما کو رشتہ دینے سے انکار

قبل ازیں شادی کا اعلان کرتے ہوئے کپل شرما نے انکشاف کیا تھا کہ اُن کی اور گینی کی ملاقات ایک آڈیشن تقریب میں اُس وقت ہوئی جب وہ بطور جج گرلز کالج گئے تھے، گینی چھاتراتھ بھی اُن لڑکیوں میں تھیں جو انڈسٹری میں آنے کی خواہش مند تھیں۔

دونوں کے درمیان دوستی کا آغاز 2005 میں ہوا اور پھر یہ رشتہ محبت میں تبدیل ہوگیا جس کے بعد کپل نے اپنے والدین کو گینی کے گھر پر بھیجا البتہ سسر نے رشتہ دینے سے صاف انکار کردیا بعد ازاں جب اداکار کی ترقی کا سفر شروع ہوا تو انہوں نے ایک بار پھر اپنے سسر سے والدین کو بھیجنے کی بات کی جس پر انہوں نے رضامندی ظاہر کی اور پھر دونوں کی منگنی ہوئی۔

ساتھی فنکاروں‌ کی مبارک باد