ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 8957

پی ٹی آئی کارکنان عمران خان کی گاڑی سے سلپ ہوکر گر پڑے، ویڈیو دیکھیں

0
گاڑی

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں کارکنان تیز رفتارگاڑی سے گر کر زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِاعظم عمران خان آج جوڈیشل کمپلیکس میں انسداد دہشت گردی عدالت اور بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنان کی بہت بڑی تعداد بھی ان سے اظہار یکجہتی کیلئے موجود تھی۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری ایف ایٹ کچہری کے اندر اور باہر تعینات کی گئی تھی ،ایف سی کے جوان بھی عدالت کے باہر تعینات رہے۔

اس دوران اپنے قائد کی محبت سے سرشار اور ان کی حفاظت کیلئے کارکنان عمران خان کی گاڑی کے ساتھ ساتھ چلتے رہے، ایسے میں موسم بھی خوشگوار تھا اور ہلکی ہلکی بارش بھی جاری تھی کہ سڑک پر پھسلن کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

اسی حوالے سے ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک گاڑی پر متعدد کارکنان سوار ہیں، گاڑی تیز رفتاری سے جاتی ہے جس دوران کچھ لوگ گاڑی سے نیچے گرجاتے ہیں جس سے کچھ لوگوں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں بھی آئیں۔

یاد رہے کہ اس گاڑی عمران خان موجود تھے  یا نہیں تاہم اس کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی ہے البتہ یہ طے ہے کہ مذکورہ گاڑی عمران خان کے ساتھ آنے والے قافلے کا حصہ تھی۔

یواےای میں ٹریفک جرمانوں پر رعایتی اسکیم

0

متحدہ عرب امارات میں ٹریفک جرمانوں پر رعایتی اسکیم کا اعلان کر دیا گیا۔

خلیج ٹائمز کے مطابق اس بات کا اعلان منگل کو شارجہ ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ اسکیم کے تحت شارجہ میں گاڑی چلانے والوں کو ٹریفک جرمانے پر 35 فیصد تک کی رعایت ملے گی اگر وہ جرمانے جلد ادا کریں گے۔

اسکیم کا آغاز 1 اپریل 2023 سے ہوگا۔ اگر خلاف ورزی کے ارتکاب کی تاریخ کے 60 دنوں کے اندر جرمانے کی ادائیگی کی جاتی ہے تو گاڑی چلانے والوں کو 35 فیصد رعایت ملے گی۔

اگر جرمانہ 60 دن بعد اور خلاف ورزی کے ایک سال کے درمیان ادا کیا جائے گا اس پر 25 فیصد رعایت ملے گی۔ یہ رعایت صرف جرمانے کی رقم پر لاگو ہوتی ہے۔

ٹریفک جرم کے ارتکاب کے ایک سال بعد ادا کرنے پر جرمانے یا فیس پر کوئی رعایت لاگو نہیں ہوگی۔ ابوظہبی میں بھی ایسی ہی ایک اسکیم موجود ہے جو فیس کی جلد ادائیگی پر رعایت فراہم کرتی ہے۔

پانچ چھ سو جہاز روزانہ اڑا رہا ہوں، ڈمی ابھی نندن

0

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں ڈمی ابھی نندن وردھمان (مصطفیٰ‌ چوہدری ) نے کاغذ کے جہاز اڑائے اور ایک بار پھر پاکستانی چائے کی تعریف کردی۔

گزشتہ روز پروگرام میں اداکار بہروز سبزواری نے بطور مہمان شرکت کی جبکہ 27 فروری کی مناسبت سے بھارتی پائلٹ ’ڈمی ابھی نندن‘ بھی موجود تھے۔

مزاحیہ اداکار عادی عدیل امجد نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’میرے ساتھ جو شخصیت موجود ہیں سمجھ نہیں آرہا کہ ان کا تعارف کرواؤں یا بے عزتی کروں؟

میزبان وسیم بادامی نے کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ ان کا تعارف ہی بے عزتی ہے ویسے آج چائے بہت اچھی ہے ’ٹی از فنٹاسٹک۔‘

ڈمی ابھی نندن نے کہا کہ ’چائے پینے کے لیے ہی میں نے اپنا جہاز گرایا تھا ویسے ٹی از فنٹاسٹک۔‘

ڈمی ابھی نندن نے کہا کہ ’وسیم بھائی آپ کا شکریہ آپ نے بلایا، میں نے پاکستان کے اندر ایک جہاز گرایا لیکن میں اب میں تقریباً پانچ چھ سو جہاز روزانہ اڑا رہا ہوں۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے تو ڈمی ابھی نندن نے جیب سے کاغذ کے جہاز نکالے اور اڑانا شروع کردیے۔

عادل عدیل امجد نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ والا جہاز بھی گرا دیا، ابھی نندن نے دوسرا کاغذ کا جہاز نکالتے ہوئے کہا کہ کوئی بات نہیں بڑا والا جہاز بھی ہے۔‘

مزاحیہ اداکار نے کہا کہ ’لگتا ہے آپ کو جہاز اڑانا سکھایا ہے لینڈ کرنا نہیں، جب جہاز دوبارہ گرا تو عادی عدیل نے کہا کہ ’بالکل آپ کی عزت کی طرح گرا ہے۔‘

میزبان نے کہا کہ ’ایسا لگ رہا ہے یہاں بھی بچے آپ کو مار رہے ہیں۔‘

ڈمی ابھی نندن نے کہا کہ ’27 فروری کا دن میرے لیے بھاری رہتا ہے یہ وہ واحد دن ہے جس میں دنیا میں کچھ بھی نہیں ہوا صرف میں ہی ذلیل ہوا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’آپ لوگ مجھے یہ دن بولنے نہیں دیتے ہو جب پی ایس ایل فروری میں آتا ہے تو آپ مجھے یاد کرلیتے ہو، چائے کے علاوہ ایک چیز اور یاد کرتا ہوں کہ وہ واش روم ہے پاکستان میں اتنے بڑے واش روم ہیں کہ اتنے ہمارے یہاں کسی وزیر کا گھر نہیں ہے۔‘

بیٹی کو بچانے کے لئے ماں’ جنگلی جانور’ سے لڑگئی

0

بلاشبہ ماں بے لوث محبت اور قربانی کا دوسرا نام ہے، جس کا مظاہرہ ایک بہادر ماں نے اپنی 11 سالہ بیٹی کی جان جنگلی جانور سے بچاکر کیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے کوربا ضلع کی رہائشی پینتالیس سالہ دواسیا بائی اپنی گیارہ سالہ بیٹی سنیتا کے ساتھ قریبی گاؤں گئیں جہاں مٹی کھودنے کے دوران ماں بیٹی پر جنگلی خنزیر نے حملہ کردیا۔

خنزیر کے اچانک حملے پر دواسیا نے بیٹی کو بچانے کے لئے جنگلی خنزیز کے سامنے ڈٹ گئی، جنگلی جانور اور دواسیا کے درمیان کم وبیش آدھے گھنٹے تک مقابلہ ہوتا رہا، مگر ماں کی ممتا نے اپنی بیٹی کو جنگلی جانور کا نوالہ نہ بننے دیا۔

دواسیا نے کدال ( مٹی کھودنے والہ آلہ) سے جنگلی جانور پر پے در پے وار کئے جبکہ جنگلی جانور بھی مسلسل دواسیا پر حملے کرتا رہا، اس دل دہلا دینے والے واقعے میں دواسیا جان سے گئی جبکہ خنزیر بھی کدال کے حملے برداشت نہ کرسکا اور وہ بھی مرگیا۔

یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ماں نے خون خوار جانور سے اپنی بیٹی کی جان کیسے بچائی ؟

دلخراش واقعے کی اطلاع ملنے پر محکمہ جنگلار کی ٹیم موقع پر پہنچی اور ضروری کارروائی کے بعد جنگلی خنزیر کی لاش کو تحویل میں لیا جبکہ خاتون کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کے جسم پر کئی جگہ زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں دونوں کی موقع پر ہی موت سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہ تھا کہ ان دونوں کے درمیان کیسی گھمسان کی لڑائی ہوئی۔

جنگلی خنزیر کی ہلاکت کے بعد محکمہ جنگلات نے گاؤں والوں کو مزید چوکنا رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ زخمی لڑکی کے علاج معالجے کے لئے رقم بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔

وہ عادت جو کئی بیماریوں‌ کی وجہ بن رہی ہے!

0

کیا یہ بات تعجب خیز اور نہایت قابلِ‌ غور نہیں‌ کہ کل تک جب دنیا آج کی طرح ترقّی یافتہ اور انسان سہولیات اور آسائشوں‌ کے عادی نہ تھے، تب بھی لوگوں نے کئی ایسے کارنامے انجام دیے اور ایجادات کیں جو حیران کُن اور ناقابلِ یقین ہیں۔ وہ خوب توانا، چاق و چوبند اور صحت مند ہوا کرتے تھے۔

آج کا انسان ایک ایسی عادت کا شکار ہے جس نے اسے ذہنی اور جسمانی طور پر شدید نقصان پہنچایا ہے۔ لیکن وہ خود کو اس عادت کو ترک کرنے پر آمادہ نہیں‌ کر پارہا۔

قدیم دور کے انسانوں نے اپنی دماغی قوّت، ذہنی صلاحیت کی بدولت اور صرف اُن دو ہاتھوں‌ کے ہنر اور کمال سے وہ سب کیا جو شان دار اور ہمارے لیے بھی حیرت انگیز ہے۔ آج بھی اگرچہ دنیا محنت کشوں کی بدولت چل رہی ہے اور بڑے بڑے سخت کام انسان اپنے ہاتھوں سے انجام دے رہا ہے۔ لیکن اس میں مشینوں کا عمل دخل بڑھ چکا ہے۔ اسی انسان نے ہزار ہا سال کے دوران بڑی بڑی چٹانوں کا سینہ چیر کر اپنے رہنے کے لیے جگہیں بنائیں، اور دشمن سے اپنے دفاع اور جانوروں کے شکار کے لیے ڈھالیں اور ہتھیار بھی بنائے۔ انسان نے اپنی قوّتِ بازو سے کام لے کر گہرے کنویں کھودے اور اپنے لیے پانی کا بندوبست کیا اور نجانے کیسے کیسے کٹھن کام انتہائی محنت اور مشقت سے کیے۔ اسی ذہانت، طاقت اور شعور کی بدولت آج انسان نے ایسی ایسی مشینیں ایجاد کر لی ہیں جن سے وہی کام جو کبھی انسان اپنے ہاتھوں سے کرتا تھا، اب باآسانی انجام پارہے ہیں۔

دنیا بھر میں قدیم دور کے محلّات، قلعے اور پھر شہروں کی آباد کاری اور انتظام سے لے کر نہری نظام تک انسان نے اپنے رہنے بسنے، جینے کا خوب سامان کیا اور رفتہ رفتہ انسانی قوّت کی جگہ مشین نے لے لی۔ جو کام دس آدمی کرتے تھے وہی کام ایک مشین کی مدد سے کیا جانے لگا۔ غور طلب بات یہ ہے کہ جب انسان وہ سب کام ہاتھوں سے کررہے تھے تو ماحول یوں‌ برباد نہیں‌ ہو رہا تھا اور خود انسانی صحت اچھی تھی اور لوگ طویل عمر پاتے تھے۔ انھیں بیماریاں اور طرح طرح کے امراض کا سامنا نہیں‌ تھا جیسا کہ آج ہے۔ مشینیں‌ بری نہیں‌ ہیں، لیکن انسان کا مشینوں پر انحصار کرنا اور سہل پسند ہوجانا ضرور برا ہے۔ سہل پسندی اور تن آسانی کے بطن سے پھوٹنے والی کاہلی ہی وہ عادت ہے جو کئی مسائل کو جنم دے رہی ہے اور ہم اس پر توجہ نہیں‌ دے رہے۔

کیا یہ درست نہیں‌ کہ آج کا انسان مشینوں کی وجہ سے تن آسانی اور کاہلی کا شکار ہوگیا ہے؟ کبھی مشقت اور جسمانی طاقت کا استعمال انسان کی پہچان تھا، لیکن آج وہ محنت کے بنیادی تصوّر یا اس اصول کو فراموش کرچکا ہے جس میں تپتی دھوپ، تیز ہواؤں اور یخ بستہ موسموں میں کام سرانجام دینے سے جسم ہی نہیں‌ روح کو بھی طاقت اور قرار نصیب ہوتا تھا۔

دنیا میں آج بیماریوں کا بول بالا ہے۔ ہر پیدا ہونے والا بچہ کسی نہ کسی بیماری یا جسمانی کم زوری کی وجہ سے اسپتال میں زیرِ‌علاج رہتا ہے۔ دوائیں مختلف صورتوں میں اس کے جسم میں داخل کی جارہی ہیں اورترقی یافتہ دنیا مصنوعی طریقے سے جسم کو زندہ رہنے کے قابل بنائے ہوئے ہے۔

پاکستان میں‌ ذیابیطس (شوگر) وہ مرض ہے جو نوجوانوں‌ میں‌ بھی عام ہو رہا ہے۔ یہ کئی دوسرے جسمانی امراض اور طبّی پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔ اسی طرح مٹاپا اکثر لوگوں کے لیے وبال بن چکا ہے۔ ذیابیطس اور کئی دوسری بیماریوں کی ایک وجہ اہم وجہ سہل پسندی اور وہ طرزِ زندگی ہے جس میں انسان نے اپنے آپ کو ایک موبائل فون تک محدود کرلیا ہے۔ یہ درست ہے کہ دنیا میں‌ کام کاج کے جدید طریقے اور ملازمتوں کی نوعیت بھی مختلف ہوچکی ہے جس میں‌ مخصوص کمروں‌ میں‌ کمپیوٹروں اور دیگر مشینوں پر کام کیا جاتا ہے، لیکن بدقسمتی سے آج کا انسان کھلی فضا میں‌ چہل قدمی، مختلف قسم کی ورزش، ضرورت کے مطابق دھوپ میں رہنے، پیدل چلنے اور جسمانی طور پر خود کو متحرک رکھنے کے بجائے بیٹھے بیٹھے سب کام انجام دینے کا عادی ہوچکا ہے۔ انسان آسائشوں کا ایسا عادی ہوچکا ہے کہ اپنے تمام امور گھر کی چار دیواری میں ہی بھگتانے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔ رہی سہی کسر آن لائن خرید و فروخت نے پوری کر دی ہے۔

طبّی ماہرین کہتے ہیں کہ موجودہ دور میں‌ اس بات کی ضرورت پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہے کہ ہم جسمانی طور پر خود کو کسی قدر مشقت کا عادی بنائیں اور کوئی ایسی مصروفیت نکالیں جس میں ہمیں‌ پیدل اور مختلف مواقع پر قوّتِ بدنی کو استعمال کرنا پڑے۔ گاڑیوں‌ میں‌ سفر کو مجبوری نہیں‌ بنایا جائے بلکہ اسے ضرورت تک محدود کرنا ہوگا۔ ہمیں کھانے پینے اور سونے جاگنے کے اوقات کو اہمیت دیتے ہوئے سادہ غذا اور طرزِ زندگی اپنانے کی ضرورت ہے۔

یاد رکھیے، سہل پسندی اور تن آسانی ہماری پیاری اور خوشیوں‌ بھری زندگی میں بیماری، معاشی مسائل اور اس کے نتیجے میں‌ مالی، جسمانی معذوری اور محتاجی کو گھسنے کا موقع دے سکتی ہے۔ اس سے بچنا ہے تو آج ہی کوئی قدم اٹھانا ہو گا۔

(صاعقہ علیم اللہ کا انتخاب)

درفشاں سلیم سوشل میڈیا پر چھا گئیں

0

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ درفشاں سلیم کی نئی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل کیسی تیری خود غرضی، پردیس اور بھڑاس سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی اداکارہ درفشاں سلیم نے انسٹاگرام پر نئی تصاویر شیئر کیں جس میں انہیں سیاہ رنگ کے لباس میں سنجیدگی کا تاثر دیتے دیکھا جاسکتا ہے۔

اداکارہ نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’بلا معاوضہ پوسٹ۔‘

درفشاں سلیم نے چند گھنٹوں قبل یہ تصاویر شیئر کیں جسے ہزاروں کی تعداد میں مداح دیکھ چکے ہیں اور ان کی خوبصورتی کی تعریف کررہے ہیں۔

گزشتہ دنوں درفشاں سلیم نے اداکارہ حرا خان کی مہندی کی تقریب میں مادھوری ڈکشت کے گانے ’آجا نچلے‘ پر ڈانس کیا تھا جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی تھیں۔

اداکارہ کے فالوورز کی تعداد 15 لاکھ سے زائد ہے اور وہ سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتی ہیں اکثر اپنی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں جسے ان کے مداح بھی پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے 14 جنوری کو 27ویں سالگرہ منائی تھی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ گلوکار عاصم اظہر اور درفشاں سلیم کا گانا ’کبھی دل کو دکھانا، وفا بھی دینا‘ ریلیز ہوا تھا جسے یوٹیوب پر لاکھوں ویوز حاصل ہوئے تھے۔

کےالیکٹرک کو اربوں روپے کا نقصان، رپورٹ جاری

0
کے الیکٹرک

کراچی : شہر قائد میں بجلی کی فراہمی کے ادارے کے الیکٹرک نے مالی سال2023کی پہلی ششماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا۔

اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے نے کمپنی کی آمدنی اور وصولیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔

مشکل سماجی سیاسی صورتحال اور میکرو اکنامک عوامل نے متعدد شعبوں کی کارکردگی پر منفی اثر ڈالا ہے، مالی سال23کی پہلی ششماہی کے دوران بہت سی مشکلات کا سامنا رہا۔

کےالیکٹرک اعلامیے کے مطابق غیریقینی قرضوں میں اضافہ اور کمپنی کی یونٹس کھپت میں5.7فیصد کمی دیکھی گئی ہے، مالی سال23کی پہلی ششماہی میں کمپنی کو27.0ارب کا نقصان ہوا۔

ترجمان کےالیکٹرک کے مطابق مالی سال22کی اسی مدت میں3.3ارب کا خالص منافع ہوا تھا، کمپنی یکم جولائی2023سے اگلی مدت کیلئے ٹیرف کی تجدید پر بھی کام کررہی ہے۔

مستقبل کی فکر؟ جاپانی ٹائر ساز کمپنوں کا اہم اعلان

0

ٹوکیو: جاپانی ٹائر ساز کمپنیوں نے مستقبل میں خود کار ڈرائیونگ نظام سے منسلک ہونے کے لئے بڑا قدم اٹھالیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان میں ٹائر بنانے والی معروف کمپنی برج اسٹون نے ہوا کے بغیر ٹائر کی تیاری پر کام شروع کررکھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد گاڑیوں کی صنعت میں ہونے والی نئی پیش رفت کے جواب میں ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے تجربات کرنا ہے جو مستقبل میں خودکار ڈرائیونگ اور ماحول دوست نظام کا حصہ بن سکتی ہیں۔

کمپنی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ٹائر ایک فروغ پاتے معاشرے کا حصہ بن سکتے ہیں کیونکہ ان کے تھریڈ کو کئی بار تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ماسکو ایکسچینج میں ترک لیرا کی ٹریڈنگ

سُومیتومو ربڑ انڈسٹریز کے تیار کردہ اس نظام کا مقصد ڈرائیور کو گاڑی کے ٹائروں کی حالت سے متعلق فوری طور پر معلومات فراہم کرنا ہے،یہ نظام گاڑی چلنے کے دوران بھی ٹائر کے دباؤ، گھساؤ اور دیگر حالات کی نشاندہی کرتا ہے۔

سُومیتومو ربڑ رواں مالی سال میں اس نظام کو تجارتی استعمال میں لانے کا ارادہ رکھتا ہے اور حکام مطمئن ہے کہ جب خود کار ڈرائیونگ گاڑیوں کو استعمال میں لایا جائے گا اس وقت تک ڈیٹا تک رسائی ریموٹ کے زریعے ممکن ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ جاپان میں برقی گاڑیوں کے استعمال کی آزمائش شروع ہوچکی ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج

0

جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج اے ٹی اے 353/7 اور دیگر دفعات کے تحت درج کر لیا گیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ہجوم سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ سمیت افراد کو حراست میں لیا گیا، منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی۔

مقدمہ متن کے مطابق سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کر رہے تھے، جماعت کے رہنما نے عوام کو توڑ پھوڑ پر اکسایا، جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تاہم پولیس نے حکمت عملی سے ہائی کورٹ میں ایسے کسی ممکنہ اقدام کو روکا۔

ادھر پولیس نے بتایا کہ 25 افراد گرفتار کر لیے گئے جبکہ دیگر کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، گرفتاریوں کیلیے مختلف صوبوں میں پولیس ٹیمیں روانہ کر دی گئیں۔

محمد حارث نے آئندہ میچز کا پلان بتادیا

0

پی ایس ایل 8 میں پشاور زلمی کے اوپنر بیٹر محمد حارث نے آئندہ میچز کا پلان بتا دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پشاور زلمی کے اوپنر بیٹر محمد حارث نے کہا کہ پی ایس ایل میں ہم نے پانچ میں سے دو میچز جیتے ہیں، پشاور زلمی اپنی غلطیوں سے سیکھے گی اور ہم کارکردگی مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ بہتر کرنے کے لیے اپنے سینئر کھلاڑیوں سے رائے لیتا رہتا ہوں۔

محمد حارث نے کہا کہ ہماری ٹیم اپنی بولنگ پر توجہ دے رہی ہے اگلے میچز میں شائقین کرکٹ کو اچھی کارکردگی نظر آئے گی۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل میں پشاور زلمی پانچ میچز کھیلے ہیں جن میں سے انہیں دو میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ تین میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

پشاور زلمی پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر براجمان ہے۔

یاد رہے کہ کل راولپنڈی میں پشاور زلمی اور کراچی کنگز کی ٹیمیں مدمقابل آئیں گی، کراچی کنگز نے بھی دو میچز میں کامیابی حاصل کی ہے۔