ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 9671

کراچی لاوارث ہوگا تو پھر لوگ لندن کی طرف دیکھیں گے، فاروق ستار

0

کراچی: ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں آکر سب کو کام کرنا ہوگا مگرجو لوگ ایک ہونے میں رکاوٹ ہیں ان سے سوال کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں فاروق ستار ملک صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اکابرین ایک قومی مسئلے پر ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، سب لوگ پنجاب کےمسئلے اور آئین پر پھنسے ہوئے ہیں،ملک کی جڑیں کھوکھلی ہوچکی، ہم نے غلامی کا طوق پہنا ہوا ہے۔

ملک کے اہم سیاسی رہنما نے خبردار کیا کہ سب کو معاشی اور سیاسی معاملے پر سوچنا ہوگا، ایسا نہ ہو کہ ملک کی نیلامی ہوجائے۔

فاروق ستار نے پارٹی میں دھڑے بندی کے خاتمے پر کہا کہ ایم کیوایم کی تقسیم پرخالد مقبول اور کامران ٹیسوری کو بلینک چیک دے دیا ہے، میں تو ڈھائی سال سے ایک ہونے کا بول رہا ہوں، جو لوگ ایک ہونے میں رکاوٹ ہیں ان سے سوال کیا جائے۔

ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ نے اعتراف کیا کہ متحدہ پاکستان میں تقسیم اور انتشار کی وجہ ایم کیوایم کے بڑے ہیں، تقسیم میں ‘بائیکاٹ’ کا بھی اہم کردار ہے، ایم کیوایم کے تمام دھڑے ایک ہوکر بائیکاٹ کو شکست دے سکتے ہیں، ہم ایک ہوجائیں گےتو پھر ہم نئی امنگ لوگوں میں جگا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فاروق ستار نے ایم کیو ایم میں اپنی واپسی کا عندیہ دے دیا

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ تئیس اگست کو اگر ہم لندن سے الگ ہوگئے تو ہمیں موقع ملنا چائیے تھا، مگر ایسا نہ ہوسکا، کراچی کو اس کا حق نہ ملا، کراچی لاوارث ہوگا تو پھر لوگ لندن کی طرف دیکھیں گے، شہر قائد کو حق مل گیا تو پھر لندن کے بائیکاٹ کی اپیل غیر موثر ہوجائیگی ۔

اپنے بیان میں فاروق ستار نے اعتراف کیا کہ مجھ سمیت ایم کیوایم اور پی ایس پی کے لوگوں سے بھی غلطیاں ہوئیں، ہمیں غلطیوں پر عوام سے معافی مانگنا ہوگی، متحد ہوکر ہی ہم پی ٹی آئی کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

دادا امیر حیدر خان: ایک انقلابی اور کمیونسٹ راہ نما کا تذکرہ

0

آج عظیم انقلابی اور کمیونسٹ راہ نما دادا امیر حیدر خان کا یومِ‌ وفات ہے جو پاکستان میں کمیونسٹ پارٹی کو منظّم کرنے اور اس پلیٹ فارم سے انقلابی جدوجہد کرنے کی پاداش میں‌ کئی بار گرفتار ہوئے اور طرح طرح‌ کی صعوبتیں کیں۔ دادا امیر حیدر خان 26 دسمبر 1989ء کو راولپنڈی میں وفات پاگئے تھے۔

2 مارچ 1900ء کو ضلع راولپنڈی میں پیدا ہونے والے دادا امیر حیدر خان کا بچپن اور نوجوانی کے ایّام بڑی محرومیوں اور تنگی دیکھتے ہوئےگزرے جس نے انھیں‌ معاشرے کا باغی اور نظریات کا کھرا بنا دیا تھا۔ وہ نہایت کم عمری میں تلاش معاش میں گھر سے نکلے تھے اور 1914ء میں بمبئی میں برٹش مرچنٹ نیوی میں ملازم ہوگئے۔ بعد میں ان کی ملاقات غدر پارٹی کے جلا وطن راہ نمائوں سے ہوئی جس نے دادا امیر حیدر خان کو کمیونسٹ پارٹی میں شمولیت پر آمادہ کیا۔ بعد ازاں سوویت یونین چلے گئے جہاں ان کی فکر اور نظریات پختہ ہوئے۔

مرزا حامد بیگ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں‌ اس عظیم انقلابی لیڈر نے اپنے بارے میں‌ بتایا تھا، ہمارا تعلق پلندری تحصیل پونچھ، کشمیر سے ہے، ہمارے آبا و اجداد موسمِ گرما میں امرائے وقت کے گھروں میں چھت سے ٹنگے جھالر دار پنکھے کھینچا کرتے اور سُدھن کہلاتے تھے۔ تین مارچ 1900ء کو میرا جنم ہوا۔ میں ابھی پانچ برس کا تھا کہ والد صاحب فوت ہوگئے۔ ایک بہن اور ہم تین بھائی بے یار و مددگار۔ میری ماں کے ساتھ میرے سوتیلے چچا کا نکاح پڑھوا دیا گیا۔

وہ بتاتے ہیں، ایک روز کسی غلطی پر ماں نے بھی مارا تو میرا دل ٹوٹ گیا اور میں بغیر شلوار پہنے، ایک لمبے کرتے میں پشاور بھاگ گیا۔ مجھے خچر بس سروس، پشاور میں مزدوری کا کام مل گیا۔ پشاور سے کئی روز بعد گھر پلٹا تو ماں نے مجھے سینے سے لگا لیا۔ سوتیلے چچا نے مجھے مولوی محمد جی کے پاس الف لام میم پڑھنے پر لگا دیا۔ لیکن شاید مجھے مزید ٹھوکریں کھانا تھیں۔ ہمارے گھر سے گورنمنٹ پرائمری اسکول بیول، تحصیل گوجر خان آٹھ میل دور تھا۔ چچا نے سوچا وہاں ٹھیک رہے گا۔ سو مجھے بیول بھیج دیا گیا۔ وہاں، اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے مجھے مدرسین کے گھوڑوں کو پانی پلانے اور اسکول کی جھاڑو دینے کا کام سونپا۔ لیکن اس کا مجھے فائدہ بھی ہوا۔ وہ یوں کہ اس کام کے بدلے مجھے کھانے کو روٹی اور سونے کو ہیڈ ماسٹر کے گھر کے ڈیوڑھی بھی میسر آگئی۔ جس میں مال مویشی بھی بندھے ہوتے۔ ایسے میں، میں خود حیران ہوں کہ تین جماعتیں کیوں کر پاس کر گیا۔

ایک مرتبہ وہ حالات سے تنگ آکر بمبئی چلے گئے جب ان کی عمر تیرہ چودہ برس تھی۔ بمبئی کی بندرگاہ پر دخانی جہازوں پر روزی کا ذریعہ بن گیا۔ صبح سے شام ڈھلے تک کام اور صرف کام۔ بہت مشکل اور کڑے دن تھے اور پھر وہ ایک بحری جہاز پر سوار ہو کر برطانیہ پہنچے۔ وہاں جا کر معلوم ہوا کہ یہاں بیگار میں بھرتی کر کے لایا گیا ہے اور اب اس جبری مشقت کا معاوضہ صرف ایک پاﺅنڈ ملا کرے گا۔ یہ پہلی جنگِ عظیم کے عروج کا زمانہ تھا، لیکن 1916ء میں ان کو ساتھیوں سمیت تاجِ برطانیہ کا باغی قرار دے کر قید کر دیا گیا۔ برطانیہ میں زیرِ حراست رکھنے کے بعد سنگا پور لائے اور وہاں سے بذریعہ ٹرین بمبئی پہنچے۔

انھیں کئی بحری اسفار کرنے کا موقع ملا جس میں برطانیہ، ساﺅتھ افریقہ اور امریکا اور فرانس شامل ہیں یہاں تک کہ پہلی جنگِ عظیم ختم ہوگئی۔ لیکن اس ساری اکھاڑ پچھاڑ اور اپنے وطن میں برطانوی سامراج کے کرتوت دیکھ کر دادا امیر حیدر خان میں ایک انقلابی روح بیدار ہوچکی تھی۔ انھوں نے سامراج دشمن، محبانِ وطن کی انقلابی جماعت ”غدر پارٹی“ کی رکنیت حاصل کر لی اور فروری 1921ء میں غدر پارٹی کے پمفلٹس اور ہینڈ بلز کے ساتھ ایک بحری جہاز کے ذریعے شنگھائی پہنچے۔ بعد میں ہندوستان میں سامراجی جبر شدید تر ہوجانے پر وہ ماسکو چلے گئے تھے۔ 1932ء میں واپسی پر گرفتار ہوئے لیکن اپنے مقصد سے پیچھے نہیں‌ ہٹے۔

تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان میں‌ کمیونسٹ پارٹی کو منظّم کرنے میں مصروف رہے۔ اس زمانے میں‌ ان کی زندگی کا بیش تر حصہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے گزرا۔

امیر حیدر خان کی سوانح عمری Chains to Lose کے نام سے انگریزی میں اور دادا کے نام سے اردو میں شائع ہوچکی ہے۔

پی ٹی آئی اور ق لیگ نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا

0

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ق) نے پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس 2 جنوری کو طلب کرلیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی اور ق لیگ کا مشاورتی اجلاس ختم ہوگیا اجلاس میں ق لیگ کی نمائندگی مونس الٰہی نے کی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں تمام اراکین کی حاضری کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے اعتماد کا ووٹ لینے پر حکمت عملی پر مشاورت کی گئی تمام اراکین کی ایک روز قبل لاہور میں موجودگی یقینی بنائی جائے۔

’پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد اعتماد کے ووٹ لئے جانے کا امکان ہے جبکہ اعتماد کے ووٹ کے لیے اجلاس میں حکمت عملی طے کی جائے گی۔‘

سود اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، امیر جماعت اسلامی

0
سودی نظام کے ذمہ دار وزیر اعظم اور وزیر خزانہ ہیں، سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ سود پر لیا گیا قرض کہاں لگا عوام کو بتایا جائے، حکمران سودی حساب نہیں دے سکتے توجائیدادیں فروخت کرکے رقم لی جائے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے سودی نظام کو شیطانی نظام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نظام کے خلاف امریکی عوام احتجاج کررہے ہیں، آئی ایم ایف اجلاس کے دوران امریکی عوام نےٹرکوں میں گوبر ڈال کرباہر پھینکا۔

سراج الحق نے کہا کہ آج کا واضح اعلامیہ ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پرعمل کیا جائے،حکومت آئندہ مالی سال غیر سودی بجٹ پیش کریں،اسٹیٹ بینک مزید کسی بینک کو سودی نظام بینکاری چلانے کا لائسنس نہ دے۔

وزیر خزانہ کا تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ نے ایک طرف سود کے خاتمے کے فیصلے کو خوش آئند کہا تو دوسری طرف اسٹیٹ بینک نے سود کی شرح بڑھا دی، اسٹیٹ بینک تو تمام بینکوں کا ریگولیٹر ہے، وہ ایسے اقدام کرے گا تو کیا تاثر جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مضبوط حکومت نہ بنا سکا تو اپوزیشن میں بیٹھوں گا، عمران خان

سراج الحق نے سیمینار سے خطاب میں مطالبہ کیا کہ سود پر لیا گیا قرض کہاں لگا؟ عوام کو بتایا جائے، حکمران سودی حساب نہیں دے سکتے تو ان کی جائیدادیں فروخت کرکے رقم لی جائے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سود کے حق میں دائر بینکوں کی اپیلیں واپس کرے، وزیر خزانہ سودی نظام کے خاتمے کی باتیں نہیں عملی اقدامات کریں۔

مجھے اسلام آباد ہائیکورٹ پر اعتماد نہیں، اعظم سواتی کا چیف جسٹس کو خط

0

اسلام آباد : پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے نام خط ارسال کیا ہے جس میں کہا ہے کہ مجھے آپ کی عدالت پر اعتماد نہیں ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی نے جیل سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے کیس میں ہونے والی تاخیر سے متعلق شکایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کے خط کے متن میں تحریر ہے کہ مجھے آپ کی عدالت پر اعتماد نہیں ہے میرا مقدمہ کسی دوسری عدالت میں منتقل کیا جائے۔

اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے مجھے اغواء کرکے پہلے بلوچستان اور پھر صوبہ سندھ لے جایا گیا۔

مذکورہ مبینہ خط میں اعظم سواتی نے بتایا ہے کہ ضمانت کی درخواست کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد اسپیشل جج کا تبادلہ کیا گیا۔

دوسری جانب ہائیکورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے ان کا کوئی خط ہائی کورٹ انتظامیہ کو موصول نہیں ہوا۔

ذرائع کے مطابق سینیٹر اعظم سواتی نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی نائن میں قائم سی آئی اے سب جیل میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو مذکورہ خط جمع کرایا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اعظم سواتی نے یہ خط اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو پہنچانے کے لیے جمع کرایا ہے جبکہ ہائی کورٹ ذرائع نے بتایا کہ ان کی ضمانت کا کیس سننے والے جج کا تبادلہ معمول کے مطابق ہوا ہے۔

‘ضمیر فروش اور بددیانت گروہ کو این آر او ٹو کے تالاب میں نہلا دیا گیا’

0

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپٹ، بددیانت اور نااہل گروہ معیشت کا جنازہ نکال چکا، اب وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بھی بری طرح ناکام ہیں۔

تفصیلات کے مطابق زمان پارک لاہور میں عمران خان کی زیر صدارت اہم ترین اجلاس ہوا، اجلاس میں معاشی تباہی سے خود مختاری ،دفاع و سلامتی پرمرتب ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ ملک بھر خصوصی طور پر پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں دہشتگردی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس کے شرکا نے امریکا، یورپی یونین سفارتخانوں کی جانب سے اپنے شہریوں کیلئے پاکستانی سفری ہدایات کا اجرا بھی تشویشناک قرار دیا جبکہ معیشت کے بعد دہشتگردی سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی پربھی شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ ماہ پہلے قبل ملک معاشی طور مستحکم، دہشت گردی عملاً ختم ہوچکی تھی،اب پھرسے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں 52فیصداضافہ ہوا، 270 لوگ جاں بحق جبکہ 550سےزائد مختلف واقعات میں زخمی ہوچکے، ہم نے جس ملک کو دنیا کیلئےسیاحت کا مرکز بنایا اسےدوبارہ دہشتگردی کےشکنجے میں جکڑا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قانون کی بالادستی کے بغیر اہم اہداف حاصل نہیں کیے جاسکتے، عمران خان

پی ڈی ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ چوری، ضمیر فروشی ،بد دیانت گروہ کواین آر او ٹو کے تالاب میں نہلا دیا گیا، این آراو ٹو دے کرمعیشت و ملکی سلامتی سے کھیلنے کیلئےاقتدار سونپ دیا گیا، میں نے بیرونی اشاروں پر برپا تبدیلی سرکار سے پہلے نتائج سےخبردار کیاتھا، مسلسل نشاندہی کی کہ مسلط حکمران قوم کو حادثات کی جانب دھکیل رہےہیں۔

اجلاس کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ معیشت برباد کرنے کے بعد داخلی سلامتی کےاہتمام میں حکومت کی ناکامی تشویشناک ہے، قوم سوال پوچھ رہی کہ معیشت کی تباہی کے بعد کس کے اشاروں پر داخلی انتشارپیداکیاجارہاہے۔

سابق وزیراعظم نے اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ قومی سلامتی کو سیاسی نابالغ کے رحم و کرم پر چھوڑنا مجرمانہ حماقت ہے، صورتحال کا قریب سےجائزہ لے رہے ہیں، قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچارکرنے کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کرینگے۔

’یونس خان کو بیٹے کی پیدائش کی مبارک باد دینے پر قومی کرکٹر تنقید کا نشانہ بن گئے‘

0

قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کو بیٹے کی پیدائش کی مبارک باد چار سال بعد دینے پر سہیل تنویر تنقید کا نشانہ بن گئے۔

سابق کپتان و کوچ یونس خان کے ہاں‌ دوسرے بیٹے کی پیدائش 2018 میں‌ ہوئی جس پر مداحوں‌ اور سابق کرکٹرز کی جانب سے انہیں مبارک باد دی گئی تھی لیکن فاسٹ بولر سہیل تنویر نے انہیں‌ کل مبارک باد دی جس پر انہیں‌ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے.

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں یاد دلایا گیا کہ ’سہیل تنویر بھائی یہ چار سال پرانی خبر ہے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’بھائی کوئی لوکل نیٹ لگوایا ہوا ہے کیا۔‘

ایک دوسرے صارف نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ویڈیو شیئر کی جس میں یہ تاثر دیا گیا کہ جسے وہ یہ ٹوئٹ دیکھ کر مسکرا رہے ہیں۔

ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ’سہیل بھائی تھوڑا سا انتظار کرلیتے بھتیجا خود شکریہ ادا کردیتا ہے جبکہ ایک صارف نے لکھا کہ ’مزاحیہ ویڈیو شیئر کی جس میں بھارتی اداکار کہتے ہیں کہ ’یہ سب کیا دیکھنا پڑ رہا ہے ۔ اچھا ہے میں اندھا ہوں۔‘

وزیراعلیٰ پنجاب کا لاہور میں ماحول دوست ہائبرڈ بسیں چلانے کا اعلان

0

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے لاہور میں 300 ماحول دوست ہائبرڈ بسیں چلانے کا اعلان کردیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی زیر صدارت پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا 21واں اجلاس ہوا ایم ڈی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے انہیں بسوں کی خریداری پر بریفنگ دی۔

انہوں نے ماحول دوست ہائبرڈ بسوں کی خریداری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ٹائم لائن مقرر کی جائے اور بسوں کی خریداری کو جلد مکمل کیا جائے۔

پرویز الٰہی نے کہا کہ لاہور میں پہلے مرحلے میں 300 ماحول دوست ہائبرڈ بسیں چلائی جائیں گی، تمام ضروری امور جلد طے کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ نئی بسوں میں خواتین، اسپیشل اور نابینا افراد کے لیے علیحدہ سیٹیں مختص کی جائیں گی، لاہور میں خواتین کے لیے خصوصی بس اسٹاپ بھی بنائے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اسپیشل نابینا افراد کے لیے بس کے دروازے کے قریب سیٹیں مخصوص ہوں گی، ماحول دوست ہائبرڈ بسیں چلنے سے ماحولیاتی آلودگی، اسموگ میں کمی واقع ہوگی جبکہ شہریوں کو آمدورفت کی سستی، معیاری سہولت ملے گی۔

بابراور سرفراز نے پاکستانی بیٹنگ لائن کو سہارا دے دیا

0

کراچی: طویل عرصے بعد قومی ٹیم میں کم بیک کرنے والے سرفراز نے کپتان بابراعظم کے ساتھ مل کر قومی ٹیم کو مکمل تباہی سے بچالیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر قومی ٹیم نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 317 رنز بنالئے۔

کپتان بابراعظم 161 رنز کی شاندار اننگز کے ساتھ کریز پر موجود ہے جبکہ سلمان علی آغا 3 رنز ناٹ آؤٹ پر ان کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔

آج پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کا ٹاپ آرڈر ایک بار پھر ناکام ہوا اور 48 رنز پر 3 وکٹیں گنوا بیٹھا، عبداللہ شفیق 3، شان مسعود 7 اور امام الحق 24 رنز بناکر پویلین لوٹے، بعد ازاں 110 کے مجموعے پر سعود شکیل بھی 22 رنز پر چلتے بنے۔

کپتان بابراعظم کا ساتھ دینے طویل عرصے بعد ٹیم میں شامل ہونے والے سرفراز احمد آئے، دونوں بیٹرز ٹیم کی ڈوبتی نیا کو پار لگانے کی کوشش میں لگ گئے، اسی دوران کپتان بابر اعظم نے سنچری اسکور اور ان کا بھرپور ساتھ دینے والے سابق کپتان سرفراز احمد نے نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کردکھایا۔

بابراورسرفرازکےدرمیان5ویں وکٹ کیلئے196رنزکی شراکت قائم ہوئی، سرفرازاحمد86رنزکی شانداراننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے، نیوزی لینڈ کی جانب سے بریسویل اوراعجازپٹیل نے2،2 جبکہ ٹم ساؤتھی نے 1وکٹ حاصل کیں۔

 

رنویر سنگھ کی ’فلم سرکس سے بہتر ہے میلے والی سرکس‘

0

بالی وُڈ کے اداکار رنویر سنگھ کی نئی فلم ’سرکس‘ اپنی ریلیز کے پہلے ہی دن بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔

 فلم کی کہانی سرکس میں بجلی کی تاروں سے کرتب دکھانے والے آرٹسٹ کے گرد گھومتی ہے جس کے جسم میں کرنٹ بھرا ہوا ہے۔

سرکس کے ہدایت کاری روہت شیٹھی نے کی جبکہ کاسٹ میں رنویر سنگھ، پوجا ہیگڑے، جیکولین فرنینڈس، جونی لیور، ورون شرما، سنجے مشرا اور سدھارتھ جادھو شامل ہیں۔

فلم میں رنویر سنگھ کی اہلیہ دیپکا پاڈوکون کا کیمیو رول بھی شامل کیا گیا ہے۔

اتنی بڑی کاسٹ اور روہت شیٹھی کی فرنچائز ہونے کے باوجود فلم اپنے معیار پر پورا نہیں اتری اور اپنی ریلیز کے پہلے دن ہی فلم ناقدین سمیت شائقین کو پسند نہیں آئی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی ناقدین کی جانب سے اس فلم کے حوالے سے ناپسندی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

بھارت کے ایک صحافی  نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’سرکس کے بارے میں ریویو لکھنےجا رہا ہوں لیکن میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ یہ ایک بہت بُری فلم ہے اور اس میں تفریحی بالکل بھی نہیں ہے۔ عام سے روہت شیٹھی اب مغرور اور خود پسند ہو گئے ہیں، کہانی بہت بیکار تھی اور یہ حیران کن بھی نہیں تھا۔

ایک اور بھارتی صارف کا کہنا تھا کہ یہ روہت شیٹھی کی سب سے کمزور  اور بوریت سے بھرپور فلم ہے، جیسی ہمیں روہت شیٹھی سے امیدیں ہوتی ہیں ویسی بالکل بھی نہیں ہے، آپ کو یہ فلم دیکھتے ہوئے کم ہی ہنسی آئے گی، اس سے بہتر ہے میلے میں لگنے والی سرکس دیکھ لیں۔