اتوار, مئی 19, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 7445

تنویر جمیل شدید علیل، اسپتال سے ویڈیو سامنے آگئی

0

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے سینئر اداکار تنویر جمال کینسر کے باعث شدید علیل ہوگئے انہیں جاپان کے اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔

لیجنڈری اداکار تنویر جمال گزشتہ ماہ مئی میں دوبارہ کینسر کی تشخیص ہوئی جس کے بعد وہ علاج کی غرض سے جاپان منتقل ہوگئے تھے اور اب نہیں شدید علیل ہونے کے بعد اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

تنویر جمال کی شدید علیل حالت کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جن میں انہیں انتہائی کمزور حالت میں ویل چیئر پر بیٹھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

تنویر جمال کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے جس وجہ سے انہوں نے چہرے پر گیس ماسک بھی لے رکھا ہے۔

اداکار کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جس وجہ سے انہیں سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق تنویر جمال میں اسٹیج فور کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ جاپان منتقل ہونے سے قبل پاکستان میں بھی بیماری کا علاج کرواتے رہے ہیں۔

نویر جمال کے پاس جاپانی شہریت بھی ہے اور وہاں اہل خانہ کی رہائش کی وجہ سے وہ ہر چند ماہ بعد جاپان جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ تنویر جمال ابتدائی طور پر 2016 میں بھی کینسر کا شکار ہوئے تھے تاہم بعد ازاں وہ صحت یاب ہوگئے تھے لیکن گزشتہ برس سے ان کی صحت ناساز تھی۔

پہلے ڈرامے کی کامیابی کے بعد تنویر جمال پی ٹی وی کے دیگر متعدد مشہور ڈراموں ’جناح سے قائد، سمجھوتا، بابر، انتہا، جنم جلی اور جلتے سورج‘ سمیت 90 کی دہائی کے دیگر مقبول ڈراموں میں بھی کام کیا اور کم وقت میں اپنی منفرد پہنچان بنائی۔

تنویر جمال نے 1990 سے قبل ہدایت کار کاظم پاشا کے ڈرامے ’جانگلوس‘ سے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور انہیں پہلے ہی ڈرامے سے شہرت ملی۔

ناول: پُر اسرار ہیروں والی گیند اور دہشت بھری دنیا

0

نوٹ: یہ طویل ناول انگریزی سے ماخوذ ہے، تاہم اس میں کردار، مکالموں اور واقعات میں قابل ذکر تبدیلی کی گئی ہے، یہ نہایت سنسنی خیز ، پُر تجسس، اور معلومات سے بھرپور ناول ہے، جو 12 کتابی حصوں پر مشمتل ہے، جسے پہلی بار اے آر وائی نیوز کے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

"افوہ مما … ایک تو یہاں ہر وقت بارش ہوتی رہتی ہے۔” فیونا نے ممی سے شکایت کی، جیسے وہ اس کا کوئی حل نکال لیں گی۔ "مجھے یاد نہیں پڑتا کہ پورے سال ایک بھی پورا دن ہم نے خشک دیکھا ہو۔”

فیونا کی مما مائری مک ایلسٹر کھڑی کے شیشے کے پار دیکھنے لگیں۔ وہ دونوں مک ڈونی کے چائے خانے، جس کی پیشانی پر ٹی روم کا بورڈ آویزاں تھا، میں بیٹھی تھیں۔ چائے خانے کے باہر آس پاس سبزہ نظر آ رہا تھا، یہ سر سبز منظر نگاہوں کو بے حد بھلا محسوس ہوتا تھا۔ مائری نے طویل سانس کھینچ کر کہا۔ "فیونا، تمھیں یہ جگہ پسند ہے تو پھر اس طرح کی شکایتیں کیوں کرتی رہتی ہو۔ان گلابی پھولوں والی سدا بہار جھاڑیوں کو تم کہیں اور دیکھ سکو گی کیا؟” فیونا کی مما نے کرسی سے باقاعدہ اٹھ کر گلی میں ایک طرف روندراں کی جھاڑیوں کی طرف اشارہ کیا تھا، جس میں گلابی رنگ کے بڑے بڑے پھول کھلے تھے۔

"اوہ مما پلیز، بیٹھ جائیں، ویٹرس چائے لا رہی ہے۔” فیونا نے قدرے غصے سے کہا، اسے ممی کا اس طرح اٹھ کر جھاڑی کی طرف اشارہ کرنا عجیب لگا۔ مائری بیٹھ گئیں۔ ویٹرس نے انگلش چائے کی دو پیالیاں میز پر رکھ دیں جن سے بھاپ اٹھ رہی تھی۔

"شکریہ فلورا” فیونا نے ویٹرس کا خوش دلی سے شکریہ ادا کیا اور ممی کی طرف دیکھ کر بیزاری سے کہنے لگی۔ "وہ تو ٹھیک ہے، پر ممی، میں بے حد بور ہو جاتی ہوں۔ ہر وقت بارش…بارش…کوئی بھی کام نہیں ہو پاتا۔”

فیونا نے چائے کا گھونٹ بھرااور مکھن لگے کیک Scone سے ایک ٹکڑا کاٹ کر منھ میں رکھا۔ کیک کا ٹکڑا لینے کے بعد اس نے مک ڈونی کا اپنا تیار کردہ نارنگی کے مربے کے ڈبا اپنی طرف کھسکایا۔

مائری نے نیپکن سے ہونٹ صاف کرتے ہوئے اسے مخاطب کیا۔ "جیسا ذائقہ اس مربے اور سکون کا ہے، ویسا تمھیں کسی بڑے شہر میں بھی نہیں ملے گا۔ میری بھی ساری زندگی یہاں گیل ٹے سے زیادہ دور نہیں گزری، اور دیکھو ہشاش بشاش ہوں، تم بھی یہاں خوش رہو گی۔”

فیونا نے شیشے کے پار آسمان پر پھیلے ہوئے بادلوں کو دیکھا، جن سے مسلسل بارش کے موٹے موٹے قطرے برس رہے تھے اور ان میں کوئی کمی نہیں آ رہی تھی۔ اس نے کہا "مجھے غلط مت سمجھیں ممی، گیل ٹے میں رہنا مجھے بھی پسند ہے، لیکن اتنی چھوٹی سی جگہ میں سب ایک دوسرے کو جانتے ہیں، سب ایک دوسرے کے رشتہ دار ہیں، اگر میں کسی بڑے شہر میں رہوں گی تو نئے لوگوں سے ملاقات ہوگی۔” فیونا نے کیک سے ایک اور ٹکڑا لیا اور بولنے لگی "اپنے ارد گرد دیکھو نا، یہاں ہم دونوں ہی ہیں، کوئی تیسرا شخص ہمارے ساتھ نہیں، میں بیزار ہو جاتی ہوں مما۔”

اسی وقت چائے خانے کے دروازے کے سامنے ایک خاتون رُکی، جس کا چہرہ سیاہ چھتری میں چھپا ہوا تھا۔ چھتری تہ ہو گئی تو مائری نے اسے پہچان لیا۔ نیلی مک ایلسٹر کرافورڈ دروازہ کھول کر اندر داخل ہو گئیں۔

"فیونا، آپ کو میری طرف سے گڈ ڈے اور آپ کو بھی مائری۔” انھوں نے آتے ہی کہا۔ "اگر آپ کو برا نہ لگے تو کیا میں آپ کے ساتھ بیٹھ سکتی ہوں؟”

"کیوں نہیں۔” مائری نے مسکرا کر کہا اور میز کے اندر سے تیسری کرسی کھینچ کر نکال لی۔نیلی نے چھتری میز کے سہارے ٹکا دی اور برساتی اتار کر کرسی کی پشت پر ڈال دی۔کرسی پر بیٹھنے کے بعد اس نے گرما گرم چائے اور چھوٹی ڈبل روٹی کا آرڈر دے دیا۔ چائے آئی تو نیلی نے فیونا کی طرف جھک کر کہا۔ "یہاں کی چھوٹی ڈبل روٹی اچھی ہے لیکن اتنی بھی نہیں جیسا کہ میں بناتی ہوں۔” فیونا ہنس پڑی۔”میں جانتی ہوں۔”

نیلی نے ڈبل روٹی کھاتے ہوئے پوچھا "آج کل کیسا محسوس ہو رہا ہے فیونا؟” اس سے پہلے کہ فیونا جواب دیتی، مائری نے مداخلت کر دی۔ "فیونا یہاں کی مسلسل بارش سے تنگ آ چکی ہے اور اب سوچ رہی ہے کہ کسی بڑے شہر میں جا کر رہا جائے۔”

نیلی نے چونک کر کہا "ہاں، ہم نے بھی وقتاً فوقتاً ایسا ہی محسوس کیا ہے لیکن پھر وقت گزر ہی گیا، میں بہت سفر کر چکی ہوں اور ہر مرتبہ جب یہاں گیل ٹے لوٹ آئی تو بے انتہا مسرت ملی۔” یہ سن کر فیونا کی آنکھیں چمک اٹھیں۔ "آپ بہت سفر کر چکی ہیں، کیا آپ افریقا یا آسٹریلیا یا امریکا بھی گئی ہیں؟”

نیلی مک ایلسٹر کرافورڈ بتانے لگیں "افسوس میں ان ممالک کے سفر پر کبھی نہیں جا سکی، دراصل میں اسکول ٹیچر تھی اس لیے زیادہ سفر نہ کر سکی لیکن پھر میرے پیارے شوہر گیون کی وفات کے بعد میں نے بہت سفر کیے۔ میں برطانیہ کا زیادہ تر حصہ دیکھ چکی ہوں، حتیٰ کہ آئرلینڈ بھی جا چکی ہوں لیکن افریقا نہیں جا سکی۔ اس زمین کے سب سے دور کے گاؤں کارن وال اپنی بہن پینی لوپ سے کئی مرتبہ ملنے گئی ہوں، لیکن ہاں فیونا، آپ کے نانا نانی نے ان علاقوں کا سفر کیا تھا۔” یہ کہ کر انھوں نے مائری کی طرف دیکھا جن کے چہرے پر اداسی کے سائے پھیل گئے تھے۔ وہ جلدی سے بولیں "معذرت خواہ ہوں، میں نے آپ کے والدین کا ذکر کر دیا ہے، میں جانتی ہوں کہ ایان اور ہیتھر کی کشتی کے اندوہ ناک حادثے میں موت آپ کے لیے بے انتہا دکھ کا باعث ہے۔”

"کوئی بات نہیں نیلی، اب تو انھیں گزرے بہت وقت ہو چکا ہے، انھیں سفر بہت پسند تھا، ممی ہمیشہ کہا کرتی تھیں کہ ان کا پسندیدہ مقام مصر ہے، جب کہ ڈیڈ کہا کرتے تھے کہ انھیں جنوبی افریقا پسند ہے۔”

اگلے ایک گھنٹے تک نیلی اور مائری گفتگو کرتے رہے، انھوں نے دنیا کے ہر موضوع پر باتیں کیں، یہاں تک کہ فیونا بے زار ہو گئی۔ اس کے والد کا انتقال پانچ برس قبل ایک حادثے میں ہوا تھا، اس نے اچانک ممی کو مخاطب کیا۔ "مما، آپ کے دیگر سارے رشتے دار کہاں ہیں؟ نانا نانی کے انتقال کا تو مجھے پتا ہے لیکن آپ کے خاندان کے دیگر لوگوں کے ساتھ کیا ہوا؟ یہاں تو ہر رشتے دار کا تعلق ڈیڈ ہی سے ہے۔ آخر آپ کے کزنز کے ساتھ میری ملاقات کب ہوگی؟”

"ہو جائے گی کسی دن۔” مائری نے چائے کا آخری گھونٹ بھر کر کہا جو بالکل ٹھنڈی پڑ چکی تھی، لیکن انھیں ٹھنڈی چائے ہی پسند تھی۔ وہ سمجھ گئی تھیں کہ فیونا یہاں بیٹھے بیٹھے بے زار ہو چکی ہے، اس لیے بولیں۔ "میرا خیال ہے بارش رک چکی ہے۔” انھوں نے اٹھ کر باہر جھانک کر دیکھا تو بارش واقعی رک چکی تھی۔ مائری نے بل ادا کیا اور نیلی کو خدا حافظ کہہ کر فیونا کے ساتھ باہر نکل گئیں۔

"دیکھو فضا کتنی مہک اٹھی ہے، دور دور سے سیاح یہاں آکر ہماری جھیلوں اور دریا میں مچھلیاں پکڑتے ہیں، پھولوں سے ڈھکے پہاڑوں کی سیر کرتے ہیں۔” یہ کہ کر مائری نے گہری سانس لی، اور اسکاٹ لینڈ کے اس بلند علاقے کی مہکی ہوا کو اپنے پھیپھڑوں میں بھرا، جو اسکاٹش ہائی لینڈ کے نام سے مشہور ہے۔ انھوں نے کہا ” ذرا دریائے ٹے کو دیکھو، ٹراؤٹ مچھلیوں سے بھرا ہوا ہے، اور سورج کی روشنی ان پر پڑتی ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے دریا میں موتی تیر رہے ہیں، اور ذرا یاد کرو، تم کتنی مرتبہ جھیل لوچ ڈرول میں تیراکی کر چکی ہو، اور نہ جانے کتنی مرتبہ تم وہاں مچھلیاں بھی پکڑنے جا چکی ہو۔ یہ سب کیا ہے، محض اس لیے کہ تمھیں یہ سب پسند ہے، تمھیں یہاں رہنا پسند ہے۔”

وہ دونوں اس وقت ڈینڈ لون پُل پر کھڑے نیچے دریائے ٹے کے بہتے پانی کو دیکھ رہے تھے۔ مائری پھر بولنے لگیں” اس پُل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سات سو سال سے قائم ہے، یہ پُل اس وقت بنایا گیا تھا جب قلعہ آذرکی تعمیر عمل میں آئی تھی لیکن میرا خیال ہے کہ یہ روایت درست نہیں، یہ پل اتنا قدیم نہیں ہو سکتا۔”

فیونا نے پُل کی قدامت کے حوالے سے کچھ نہیں کہا اور بولی "میں تو اتنا جانتی ہوں کہ جو حسن یہاں ہے وہ کہیں اور نہیں۔” اس نے دور نظر آنے والی جھیل لوچ نس پر نظر ڈالی، چھوٹے جزیروں نے اس کے آبنوی پانی پر جگہ جگہ دھبے ڈال دیے تھے۔ یہ جزیرے شاہ بلوط، برچ، صنوبر اور سفیدے سے ڈھکے ہوئے تھے، رنگوں کی ایک بہار جوبن پر تھی۔

"فیونا، ذرا ان پرندوں کی طرف دیکھو، کیا تم نے اس جیسی نغمگی سنی ہے؟” مائری پرندوں کی بولیوں میں گم سی ہو گئی تھیں۔ فیونا نے ہنستے ہوئے کہا "گھبراؤ نہیں ماں، میں بھی مانتی ہوں کہ گیل ٹے رہنے کے لیے سب سے بہترین جگہ ہے۔” دونوں ماں بیٹی ہاتھ میں ہاتھ ڈالے دریائے ٹے کے کنارے چلتے چلے جا رہے تھے۔ فیونا نے دور ایک بڑے سے جزیرے پر قدیم کھنڈرات پر نگاہ ڈالتے ہوئے پوچھا "ممی ، کیا آپ قلعہ آذر کبھی گئی ہیں؟”

"پتا ہے اس جزیرے پر موجود گاؤں سکارا برے تقریباً چھ ہزار سال پرانا ہے۔” ممی بتانے لگیں "قلعہ آذر میں پتا نہیں ایسی کیا بات ہے کہ میں اس کے اندر قدم رکھنے سے گھبراتی ہوں۔ یہ سوچ کر ہی میرے رونگھٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ میں جب سے یہاں ہوں، وہاں کبھی نہیں گئی اور میں یہ بھی نہیں چاہتی کہ تم وہاں جاؤ، وہ ایک پراسرار جگہ ہے، اس سے دور ہی رہو تو بہتر ہے۔”

فیونا نے اس پر کچھ نہیں کہا، لیکن چند لمحوں بعد اچانک بولی۔ "ممی، میرے چند دوست آنے والے ہیں ابھی، میں آپ کو بتانا بھول گئی تھی۔ جبران پاکستانی نژاد ہے، پڑوسی گاؤں میں اپنے ممی پاپا کے ساتھ رہتا ہے، اس کا ایک کزن پاکستان سے وزٹ پر آیا ہے، میں نے ان کو گھر پر آنے کی دعوت دے دی ہے۔”

"یہ تو تم نے بہت اچھا کیا ہے فیونا، بہت اچھی بات ہے، تمھیں یہاں نئے دوست مل گئے ہیں۔ مائری نے خوش ہو کر کہا تو فیونا بولی "ممی کیا آپ مہمانوں کے لیے کچھ کھانے پینے کا انتظام کر سکتی ہیں؟”مائری نے مسکرا کر کہا "کیوں نہیں، راستے میں مک ایوانز بچر کی دکان سے کچھ چیزیں لے لیتے ہیں۔”

"لیکن ممی، وہ آنے ہی والے ہوں گے، میں گھر چلی جاتی ہوں، آپ خریداری کر کے آئیں۔” فیونا نے ممی کا ہاتھ پیار سے سہلاتے ہوئے کہا۔ ممی نے کہا "ٹھیک ہے بھئی، ایسا ہی کرتی ہوں۔” فیونا نے ممی سے اجازت لی اور تیز تیز قدموں سے گھر کی طرف چل پڑی۔

جاری ہے …..

حمزہ شہباز کی آمد، سروسز اسپتال کی ایمرجنسی نوگو ایریا بنا دی گئی

0

وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی ن لیگی رہنما دانیال عزیز کی عیادت کیلیے سروسز اسپتال آنے پر ایمرجنسی کو نوگو ایریا بنادیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی ن لیگی رہنما دانیال عزیز کی عیادت کیلیے سروسز اسپتال آنے پر ایمرجنسی کو نوگو ایریا بنادیا گیا اور ایمرجنسی کے باہر مریضوں اور لواحقین کو روک دیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق سروسز اسپتال کی ایمرجنسی میں تشویشناک حالت میں مبتلا مریض بھی داخل ہیں تاہم وزیراعلیٰ کے دورے کے دوران ان کی سیکیورٹی نے کسی کو بھی ایمرجنسی میں داخل نہیں ہونے دیا حتیٰ کہ خواتین کو بھی اندر داخل ہونے سے روک دیا اور آنے والے مریضوں اور ان کے لواحقین کو سیکیورٹی عملے نے دھکے بھی دیے۔

اس موقع پر ایک مریض نے بتایا کہ اسے یورین بیگ لگنا ہے لیکن سیکیورٹی عملہ اندر نہیں جانے دے رہا ہے جب کہ اسپتال کی ایمرجنسی کے باہر پریشان حال کھڑے کئی افراد نے بتایا کہ ان کے مریض ایمرجنسی میں موجود ہیں لیکن ہمیں اندر نہیں جانے دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دانیال عزیز ٹریفک حادثے میں شدید زخمی، اسپتال منتقل

واضح رہے کہ ن لیگ کے رہنما دانیال عزیز گزشتہ روز ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہوگئے تھے جن کی عیادت کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سروسز اسپتال آئے تھے۔

حرام اجزاء ملی کھانے پینے کی اشیاء کی سرعام فروخت ، عدالت سخت برہم

0

لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے حرام اجزاء ملی کھانے پینے کی اشیا کی سرعام فروخت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کو ذاتی حیثیت میں پیرکے روز پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حرام اجزاء ملی کھانے پینے کی اشیا کی فروخت کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے چیرمین حلال فوڈ اتھارٹی کی کارگردگی پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے چیئرمین حلال فوڈ اتھارٹی کو مکمل رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ حرام اجزاملی کھانے پینےکی اشیاسرعام فروخت ہورہی ہیں ، جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا دیکھیں چیئرمین حلال فوڈ کیا فروخت ہورہا ہے، یہاں تو جگہ جگہ حرام اجزاملی اشیا فروخت ہو رہی ہیں۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا یہ معاملہ عام نہیں ہے، بہت خطرناک ہے، ہر پراڈکٹس گھر میں جاتی ہیں، حرام ہیں یا حلال کوئی میکنزم ہی نہیں۔

عدالت نے کسٹم حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہم کیا کھا رہے ہیں کچھ معلوم نہیں، اس حوالے سے عدالت واضح احکامات جاری کرے گی۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ میں حرام اجزا ملی کھانے پینے کی اشیا کی فروخت کیخلاف درخواست پر سماعت 20جون تک ملتوی کردی۔

شہری کو خوفناک مگر مچھ کی تصاویر کھینچنا مہنگا پڑ گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

0

امریکا میں ایک شخص مگر مچھ کے جان لیوا حملے سے بال بال بچ گیا، مگر مچھ کے حملے کی ہولناک ویڈیو نے لوگوں کے دل دہلا دیے۔

امریکی ریاست فلوریڈا کے جان ایس ٹیلر پارک میں پیش آنے والے اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے اور اسے دیکھ کر لوگ نہایت خوفزدہ ہیں۔

مذکورہ شخص جھیل کے کنارے پر کھڑا ہو کر تصاویر بنا رہا تھا جب اچانک مگر مچھ اس کی طرف جھپٹا، خش قسمتی سے وہ شخص دور کھڑا تھا لہٰذا اس کی جان بچ گئی۔

بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنی پوسٹ میں اس شخص نے بتایا کہ وہ اس جھیل کے قریب سے گزر رہا تھا جب اس نے مگر مچھ کو دیکھا۔

اس شخص نے لکھا کہ مگر مچھ کو دیکھ کر وہ اس کی تصاویر بنانے کے لیے رک گیا، یہ خاصا طویل مگر مچھ تھا اور اس کی جسامت 8 سے 10 فٹ تھی، میں نے اتنا طویل مگر مچھ پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔

اس کے مطابق مگر مچھ اس سے نظریں ملا کر اسے گھورتا رہا، لیکن جیسے ہی اس نے ذرا سی نظر گھمائی، مگر مچھ اس پر حملہ کرنے کے لیے اس کی طرف جھپٹا۔

اس وقت مگر مچھ جھیل سے پورا باہر نکل آیا تھا لیکن خوش قسمتی سے اس کے اور اس کے ممکنہ شکار کے درمیان کچھ فاصلہ تھا، ناکام کوشش کے بعد مگر مچھ واپس پلٹ کر پانی میں چلا گیا۔

مذکورہ شخص کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس کی یادداشت میں ہمیشہ محفوظ رہے گا اور اب وہ جنگلی جانوروں کے قریب جاتے ہوئے محتاط رہے گا۔

اب ناپسندیدہ ایس ایم ایس سے چھٹکارا ممکن ، مگر کیسے؟ موبائل صارفین کیلئے اہم خبر

0

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے شہریوں کیلئے مارکیٹنگ ایس ایم ایس بلاک کرنے کیلئے نظام متعارف کروادیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ناپسندیدہ ایس ایم ایس بلاک کرنے کی پالیسی پر کام شروع کردیا۔

اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ شہریوں کی مرضی کیخلاف مارکیٹنگ ایس ایم ایس نہیں بھیجے جاسکیں گے۔

اس سلسلے میں پی ٹی اے نے مارکیٹنگ ایس ایم ایس بلاک کرنے کیلئے نظام متعارف کروادیا ہے، یکم جولائی سے کمپنیاں آپٹ ان اور آپٹ آؤٹ نظام پر عمل شروع کرے گی۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے مزید کہا کہ ہر مارکیٹنگ میسج کے آخرمیں آپٹ آؤٹ کیلئے لنک موجود ہوگا، آپٹ آؤٹ لنک پر کلک کرنیوالوں کو مارکیٹنگ ایس ایم ایس موصول نہیں ہوں گے۔

پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ آپٹ ان لسٹ میں رہنے والے صارفین کومارکیٹنگ ایس ایم ایس بھیجےجاسکیں گے ، شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

انتہائی سخت اقدامات کے باوجود ناکامی، پاکستان نے ‘آئی ایم ایف قرض پروگرام’ کی بحالی کیلئے امریکا سے مدد مانگ لی

0

اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کیلئےامریکا سے مدد مانگ لی اور کہا پٹرولیم قیمتوں اور بجلی ٹیرف میں اضافے کے باوجود آئی ایم ایف مذاکرات پر تیار نہیں۔

تفصیلات کے مطابق انتہائی سخت اقدامات کے باوجود اسٹاف لیول معاہدے پر راضی نہ ہونے پر پاکستان نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کیلئےامریکا سے مدد مانگ لی۔

گزشتہ روز وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیرمملکت عائشہ غوث پاشا نے اسلام آباد میں امریکی سفیرڈونلڈ بلوم سے ملاقات کی ، ملاقات میں ان سے مدد کی درخواست کی۔

ملاقات میں امریکی سفیرکو بتایا کہ حکومت نےمشکل حالات میں بھی جی ڈی پی کےدواعشاریہ دو فیصد کے برابر اقدامات کیے لیکن مذاکرات کے تین ادوار اور کئی آن لائن رابطوں کے باوجود آئی ایم ایف نے میمورنڈم کا ڈرافٹ تک شیئرنہیں کیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ میمورنڈم اسٹاف سطح کے مذاکرات کی بنیاد ہوتا ہے اور اس کےبغیرآئی ایم ایف کسی معاہدے پردستخط نہیں کرتا۔

پاکستانی حکام نے کہا کہ پٹرولیم قیمتوں اور بجلی ٹیرف میں اضافے کے بعد امید تھی کہ آئی ایم ایف اسٹاف لیول مذاکرات پر تیارہوجائے گا مگر آئی ایم ایف اب نہ صرف تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس مراعات واپس لینے پر اصرار کررہا بلکہ تنخواہ دار طبقے سے ایک سو پچیس ارب اضافی محصولات کی وصولی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔

سائفر معاملہ: ‘ امید ہے اب حکومت افواج پاکستان کی حمایت کے بعد 24 گھنٹے میں کمیشن بنا دے گی’

0

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا ہے امید ہے افواج پاکستان کی حمایت کے بعد اب حکومت 24 گھنٹے میں کمیشن بنا دے گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مداخلت اور سازش کے معاملے پر موجودہ حکومت نے بھی کہا تھا کہ وہ کمیشن بنانے کو تیار ہے، انہوں نے خود بھی سائفر کو اسمبلی فلور ر مانا تھا اور کہا تھا کہ مداخلت ہوئی، آرمڈ فورس بھی کہہ رہی ہے کہ مداخلت ہوئی۔

شہباز گل نے کہا کہ ، پاکستان کی جڑوں میں میر جعفر اور میر صادق زہر ڈال رہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کردیا کہ اس معاملے پر کمیشن بنے، کمیشن بنانے کیلیے ان کی حمایت خوش آئندہ ہے، اب سلامتی کے ادارے کہہ چکے کہ کمیشن بننے پر کوئی اعتراض نہیں تو امید کرتے ہیں حکومت افواج پاکستان کی حمایت کے بعد 24 گھنٹے میں کمیشن بنادے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم اورچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اس سازش کے خلاف کمیشن بنانے کا اعلان کرچکے تھے لیکن ہمارے پاس وقت نہیں تھا کہ کمیشن بنانے پر عملدرآمد کرتے، صدرمملکت نے چیف جسٹس کو پہلے ہی خط لکھ رکھا ہے، ڈاکٹر اشفاق ہمارے دور میں ہم پر تنقید کرتے تھے، کل ڈاکٹراشفاق نے بھی کہہ دیا کہ یہ پاکستان کیخلاف سازش ہوئی، پاکستان اورعوام کو معاشی طورپر ڈبویا جارہا ہے یہ سازش کے بغیر نہیں ہوسکتا، سوال یہ ہے کہ مداخلت کس نے روکنا تھی اب کمیشن یہ طے کرے گا۔

شہباز گل نے کہا کہ فیٹف سے متعلق اچھی خبر آرہی ہے، اس اچھی خبر کا کریڈٹ عمران خان اور پاکستان کے عوام کو جاتا ہے، سب کو یاد ہونا چاہیے کہ پاکستان گرے لسٹ میں کیوں گیا تھا، منی لانڈرنگ کی اس وجہ سے ہمارا ملک گرے لسٹ میں گیا تھا کیونکہ دنیا کو خدشہ تھا منی لانڈرنگ کا پیسہ دہشت گردی کے لیے خرچ نہ ہو۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ خان صاحب نے جاننے والوں کا جواب دینا ہےتو آپ خونی رشتوں کا جواب دےدیں، مریم اورنگزیب شہبازشریف کو کہتی ہیں کہ سب سے پہلے شہباز گل کو اٹھا لیتے ہیں، میں نے ابھی بنی گالہ جانا ہے جہاں سے دل کرے اٹھالیں، رانا ثنا اللہ جیسے بت کے سامنے جھکوں گا تو بھی میں شرک کروں گا، اگر آپ گھر کی خواتین پر بات کرینگے تو آپ کی سرجری پر بھی سوال آئیگا۔

تحریک انصاف کے رہنما نے گزشتہ روز کراچی میں قومی اسمبلی کے ایک حلقے میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے کہا کہ کل کراچی کا الیکشن سب نے دیکھا، پی ٹی آئی جس ریس میں نہیں وہ ریس ہی نہیں، گدھوں کو دوڑائیں گے اور گھوڑا نہیں دوڑے گا تو یہ کھوتا ریس ہوگی، کھوتے گھوڑوں سے دھول زیادہ اڑاتے ہیں اور وہ دھول آپ پر رہی ہے۔

 

جاپان کو مسلسل دسویں ماہ تجارتی خسارہ، کرنسی گراوٹ کا شکار

0

ٹوکیو: دنیا کی بڑی معیشتوں میں شمار کئے جانے والے جاپان تجارتی خسارہ سے پریشان ہوگیا ہے۔

جاپانی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں مئی میں بھی جاپان کے تجارتی توازن پر اثر انداز رہیں، جس کے باعث درآمدی مالیت میں اضافہ ہوا، اور مسلسل دسویں ماہ جاپان تجارتی خسارے کا شکار رہا۔وزرات خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ ماہ تجارتی خسارے کی مالیت تقریباً 24 کھرب ین یا 18 ارب ڈالر تھی جس کی وجہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ، مائع قدرتی گیس کا مہنگا ہونا اور اس کے ساتھ ساتھ کوئلے کی درآمدی مالیت تین گنا سے زائد ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ڈالر نے بلندیوں کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا

وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ درآمدی مالیت میں ین کے لحاظ سے ایک سال کے دوران 49 فیصد اضافہ ہوا، جس کے باعث درآمدی مالیت کو پہلی بار 90 کھرب ین سے زائد یا تقریباً 67 ارب ڈالر تک لے جایا گیا، نیتجے کے طور پر ین کی قدر کمزور ہوتی چلی گئی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسری جانب برآمدات میں 16 فیصد اضافہ ہوا، اس میں فولاد اور سیمی کنڈکٹرز کی ترسیلات بڑھنے کا جزوی کردار رہا، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ روس یوکرین جنگ کے باعث توانائی کی قیمتیں بلند رہنے اور ین کی قدر میں کمی کی وجہ سے جاپان کا تجارتی توزان طویل عرصے تک خسارے میں رہ سکتا ہے۔

برطانیہ کا وکی لیکس کے بانی کو امریکا کے حوالے کرنیکا فیصلہ

0

برطانیہ نے اپنے ملک میں 3 سال سے قید وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ نے اپنے ملک میں قید وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں برطانوی سیکریٹری داخلہ پریتی پٹیل نے جولین اسانج کی حوالگی کی منظوری دے دی ہے۔

برطانوی سیکریٹری داخلہ کے مطابق جولین اسانج کے پاس اس فیصلے کے خلاف اپیل کیلئے 14 دن کا وقت ہے۔

یاد رہے کہ جولین اسانج 10 -2011 میں دستاویز لیک کرنے کے الزام میں امریکا کو مطلوب ہے، جولین اسانج ہلیری کلنٹن سے متعلق خفیہ دستاویزات کو منظر عام پر لائے تھے جس میں امریکی مالیاتی ادارہ گولڈ مین ساکس کیلئے ہیلیری کلنٹن کی تین تقاریر کے مسودات شائع کئے تھے۔

جولین آسانج 2012 سے لندن میں جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور کے سفارت خانہ میں قیام پذیر تھے اور برطانیہ کی جانب سے وکی لیکس کے بانی کو سفارتی درجہ دینے کی درخواست مسترد کرنے کے بعد 12 دسمبر 2017 کو انہیں ایکواڈور نے اپنے ملک کی شہریت دے کر پاسپورٹ جاری کیا تھا۔

تاہم 2 سال بعد اپریل 2019 میں برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں میٹروپولیٹن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی جولین اسانج کو خواتین سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ برطانوی پولیس نے جولین کو سیاسی پناہ گزین ہونے کا درجہ ختم ہونے کے بعد ایکواڈور کے سفارت خانے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

یکم مئی 2019 کو برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر 50 ہفتے قید کی سزا سنا دی جب کہ 25 مئی کو امریکی وزارت انصاف نے وکی لیکس ویب سائٹ کے بانی جولیان اسانج پر اٹھارہ الزامات کی فرد جرم عائد کی تھی جس میں جاسوسی کے قانون کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی شامل تھا۔

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے رواں سال ہی دوران قید جیل میں اپنی گرل فرینڈ سے شادی کی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جولین اسانج اور اسٹیلا مورس کی شادی کے لیے سخت سکیورٹی والے جیل میں مختصر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں جیل کے دو حکام اور دو محافظوں نے شرکت کی۔

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی جیل میں شادی، تصاویر وائرل

اسٹیلا مورس نے جیل کے باہر شادی کا کیک کاٹا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بیک وقت بہت خوش ہوں اور اداس بھی، میں جولین سے سچے دن سے محبت کرتی ہوں، کاش وہ اس وقت گفتگو کے دوران میں ساتھ کھڑے ہوتے۔